Skip to main content
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يُسَٰرِعُونَ
جلدی کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْخَيْرَٰتِ
بھلائیوں (میں)
وَهُمْ
اور وہ
لَهَا
ان کے لیے (بھلائیوں کے لیے)
سَٰبِقُونَ
آگے بڑھنے والے ہیں۔ سبقت کرنے والے ہیں

بھلائیوں کی طرف دَوڑنے والے اور سبقت کر کے انہیں پا لینے والے تو درحقیقت یہ لوگ ہیں

تفسير
وَلَا
اور نہیں
نُكَلِّفُ
ہم تکلیف دیتے
نَفْسًا
کسی جان کو
إِلَّا
مگر
وُسْعَهَاۖ
اس کی وسعت کے مطابق
وَلَدَيْنَا
اور ہمارے پاس
كِتَٰبٌ
ایک کتاب ہے
يَنطِقُ
جو بولے گی
بِٱلْحَقِّۚ
حق کے ساتھ
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے

ہم کسی شخص کو اس کی مقدرت سے زیادہ کی تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو (ہر ایک کا حال) ٹھیک ٹھیک بتا دینے والی ہے، اور لوگوں پر ظلم بہرحال نہیں کیا جائے گا

تفسير
بَلْ
بلکہ
قُلُوبُهُمْ
دل ان کے
فِى
میں
غَمْرَةٍ
غفلت میں ہیں
مِّنْ
سے
هَٰذَا
اس (سے)
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
أَعْمَٰلٌ
اعمال ہیں
مِّن
کے
دُونِ
علاوہ
ذَٰلِكَ
اس کے
هُمْ
وہ
لَهَا
ان کے لیے
عَٰمِلُونَ
عمل کرنے والے ہیں

مگر یہ لوگ اس معاملے سے بے خبر ہیں اور ان کے اعمال بھی اس طریقے سے (جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے) مختلف ہیں وہ اپنے یہ کرتوت کیے چلے جائیں گے

تفسير
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَآ
جب
أَخَذْنَا
پکڑتے ہیں ہم ان کے
مُتْرَفِيهِم
خوش حال لوگوں کو
بِٱلْعَذَابِ
ساتھ عذاب کے
إِذَا
تب (اچانک)
هُمْ
وہ
يَجْـَٔرُونَ
ڈکارتے ہیں۔ بےقرار ہوجاتے ہیں

یہاں تک کہ جب ہم ان کے عیاشوں کو عذاب میں پکڑ لیں گے تو پھر وہ ڈکرانا شروع کر دیں گے

تفسير
لَا
نہ
تَجْـَٔرُوا۟
تم ڈکارو۔ چلاؤ
ٱلْيَوْمَۖ
آج
إِنَّكُم
بیشک تم
مِّنَّا
ہم سے
لَا
نہ
تُنصَرُونَ
مدد دیئے جاؤ گے

اب بند کرو اپنی فریاد و فغاں، ہماری طرف سے اب کوئی مدد تمہیں نہیں ملنی

تفسير
قَدْ
تحقیق
كَانَتْ
تھیں
ءَايَٰتِى
میری آیات
تُتْلَىٰ
پڑھی جاتیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
فَكُنتُمْ
تو تھے تم
عَلَىٰٓ
پر
أَعْقَٰبِكُمْ
اپنی ایڑیوں پر
تَنكِصُونَ
تم پھرجاتے

میری آیات سنائی جاتی تھیں تو تم (رسول کی آواز سُنتے ہی) الٹے پاؤں بھاگ نکلتے تھے

تفسير
مُسْتَكْبِرِينَ
تکبر کرتے ہوئے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
سَٰمِرًا
رات کو افسانہ گوئی کرنے والے
تَهْجُرُونَ
تم بےہودہ بکتے تھے

اپنے گھمنڈ میں اُس کو خاطر ہی میں نہ لاتے تھے اپنی چوپالوں میں اُس پر باتیں چھانٹتے اور بکواس کیا کرتے تھے

تفسير
أَفَلَمْ
کیا نہیں کیا
يَدَّبَّرُوا۟
انہوں نے غور
ٱلْقَوْلَ
کلام میں (قرآن)
أَمْ
یا
جَآءَهُم
آیا ان کے پاس
مَّا
جو
لَمْ
نہیں
يَأْتِ
آیا
ءَابَآءَهُمُ
ان کے آباؤ اجداد کے پاس
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلے

تو کیا اِن لوگوں نے کبھی اِس کلام پر غور نہیں کیا؟ یا وہ کوئی ایسی بات لایا ہے جو کبھی ان کے اسلاف کے پاس نہ آئی تھی؟

تفسير
أَمْ
یا
لَمْ
نہیں
يَعْرِفُوا۟
انہوں نے پہچانا
رَسُولَهُمْ
اپنے رسول کو
فَهُمْ
تو وہ
لَهُۥ
اس کے لیے
مُنكِرُونَ
انکاری ہیں

یا یہ اپنے رسول سے کبھی کے واقف نہ تھے کہ (اَن جانا آدمی ہونے کے باعث) اُس سے بدکتے ہیں؟

تفسير
أَمْ
یا
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
بِهِۦ
اس کے ساتھ
جِنَّةٌۢۚ
جنون ہے
بَلْ
بلکہ
جَآءَهُم
وہ لایا ہے ان کے
بِٱلْحَقِّ
پاس حق
وَأَكْثَرُهُمْ
اور ان کی اکثریت
لِلْحَقِّ
حق کے لیے
كَٰرِهُونَ
ناپسند کرنے والی ہے۔ کراہت کرنے والی ہے

یا یہ اس بات کے قائل ہیں کہ وہ مجنون ہے؟ نہیں، بلکہ وہ حق لایا ہے اور حق ہی ان کی اکثریت کو ناگوار ہے

تفسير