Skip to main content
وَلَيَعْلَمَنَّ
اور البتہ ضرور جانے گا
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَلَيَعْلَمَنَّ
اور البتہ ضرور جان لے گا
ٱلْمُنَٰفِقِينَ
منافقوں کو

اور اللہ کو تو ضرور یہ دیکھنا ہی ہے کہ ایمان لانے والے کون ہیں اور منافق کون

تفسير
وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لِلَّذِينَ
واسطے ان لوگوں کے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
ٱتَّبِعُوا۟
پیروی کرو
سَبِيلَنَا
ہمارے راستے کی
وَلْنَحْمِلْ
اور ہم ضرور اٹھالیں
خَطَٰيَٰكُمْ
تمہاری خطائیں
وَمَا
حالانکہ نہیں
هُم
وہ
بِحَٰمِلِينَ
اٹھانے والے
مِنْ
سے
خَطَٰيَٰهُم
ان کی اپنی خطاؤں میں (سے)
مِّن
کوئی
شَىْءٍۖ
چیز
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
لَكَٰذِبُونَ
البتہ جھوٹے ہیں

یہ کافر لوگ ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے طریقے کی پیروی کرو اور تمہاری خطاؤں کو ہم اپنے اُوپر لے لیں گے حالانکہ اُن کی خطاؤں میں سے کچھ بھی وہ اپنے اوپر لینے والے نہیں ہیں، وہ قطعاً جھوٹ کہتے ہیں

تفسير
وَلَيَحْمِلُنَّ
اور البتہ وہ ضرور اٹھائیں گے
أَثْقَالَهُمْ
اپنے بوجھ
وَأَثْقَالًا
اور کچھ بوجھ
مَّعَ
ساتھ
أَثْقَالِهِمْۖ
اپنے بوجھوں کے
وَلَيُسْـَٔلُنَّ
اور البتہ ضرور وہ پوچھے جائیں گے
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
عَمَّا
اس چیز کے بارے میں جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْتَرُونَ
گھڑا کرتے

ہاں ضرور وہ اپنے بوجھ بھی اٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ بہت سے دوسرے بوجھ بھی اور قیامت کے روز یقیناً ان سے اِن افترا پردازیوں کی بازپرس ہو گی جو وہ کرتے رہے ہیں

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
نُوحًا
نوح کو
إِلَىٰ
طرف
قَوْمِهِۦ
اس کی قوم کی (طرف)
فَلَبِثَ
تو وہ ٹھہرا
فِيهِمْ
ان میں
أَلْفَ
ہزار
سَنَةٍ
سال
إِلَّا
مگر
خَمْسِينَ
پچاس
عَامًا
سال
فَأَخَذَهُمُ
تو پکڑ لیا ان کو
ٱلطُّوفَانُ
طوفان نے
وَهُمْ
اور وہ
ظَٰلِمُونَ
ظالم تھے

ہم نے نوحؑ کو اس کی قوم کی طرف بھیجا اور وہ پچاس کم ایک ہزار برس اُن کے درمیان رہا آخر کار اُن لوگوں کو طوفان نے آ گھیرا اس حال میں کہ وہ ظالم تھے

تفسير
فَأَنجَيْنَٰهُ
تو نجات دی ہم نے اس کو
وَأَصْحَٰبَ
اور والوں کو
ٱلسَّفِينَةِ
کشتی (والوں کو)
وَجَعَلْنَٰهَآ
اور بنادیا ہم نے اس کو
ءَايَةً
ایک نشانی
لِّلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں کے لئے

پھر نوحؑ کو اور کشتی والوں کو ہم نے بچا لیا اور اُسے دنیا والوں کے لیے ایک نشان عبرت بنا کر رکھ دیا

تفسير
وَإِبْرَٰهِيمَ
اور ابراہیم کو
إِذْ
جب
قَالَ
اس نے کہا تھا
لِقَوْمِهِ
اپنی قوم سے
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَٱتَّقُوهُۖ
اور ڈرو اس سے
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّكُمْ
تمہارے لئے
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

اور ابراہیمؑ کو بھیجا جبکہ اُس نے اپنی قوم سے کہا "اللہ کی بندگی کرو اور اُس سے ڈرو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو

تفسير
إِنَّمَا
بیشک
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرتے ہو
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَوْثَٰنًا
بتوں کی
وَتَخْلُقُونَ
اور تم گھڑ رہے ہو
إِفْكًاۚ
جھوٹ
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ ہستیاں
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرتے ہو
مِن
سے
دُونِ
چھوڑ کر (جن کی)
ٱللَّهِ
اللہ کو
لَا
نہیں
يَمْلِكُونَ
مالک ہوسکتیں
لَكُمْ
تمہارے لئے
رِزْقًا
رزق کی
فَٱبْتَغُوا۟
پس تلاش کرو
عِندَ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلرِّزْقَ
رزق
وَٱعْبُدُوهُ
اور عبادت کرو اس کی
وَٱشْكُرُوا۟
اور شکر ادا کرو
لَهُۥٓۖ
اس کا
إِلَيْهِ
اسی کی طرف
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے

تم اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پوج رہے ہو وہ تو محض بت ہیں اور تم ایک جھوٹ گھڑ رہے ہو در حقیقت اللہ کے سوا جن کی تم پرستش کرتے ہو وہ تمہیں کوئی رزق بھی دینے کا اختیار نہیں رکھتے اللہ سے رزق مانگو اور اُسی کی بندگی کرو اور اس کا شکر ادا کرو، اسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو

تفسير
وَإِن
اور اگر
تُكَذِّبُوا۟
تم جھٹلاتے ہو
فَقَدْ
پس تحقیق
كَذَّبَ
جھٹلایا
أُمَمٌ
کچھ گروہوں نے
مِّن
سے
قَبْلِكُمْۖ
جو تم سے پہلے تھے
وَمَا
اور نہیں
عَلَى
اوپر
ٱلرَّسُولِ
رسول کے
إِلَّا
مگر
ٱلْبَلَٰغُ
پہنچا دینا
ٱلْمُبِينُ
کھلم کھلا

اور اگر تم جھٹلاتے ہو تو تم سے پہلے بہت سی قومیں جھٹلا چکی ہیں، اور رسول پر صاف صاف پیغام پہنچا دینے کے سوا کوئی ذمّہ داری نہیں ہے"

تفسير
أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
كَيْفَ
کس طرح
يُبْدِئُ
ابتدا کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْخَلْقَ
خلق کی
ثُمَّ
پھر
يُعِيدُهُۥٓۚ
اعادہ کرے گا اس کا
إِنَّ
بیشک
ذَٰلِكَ
یہ (بات)
عَلَى
اوپر
ٱللَّهِ
اللہ کے
يَسِيرٌ
آسان ہے

کیا اِن لوگوں نے کبھی دیکھا ہی نہیں ہے کہ اللہ کس طرح خلق کی ابتدا کرتا ہے، پھر اُس کا اعادہ کرتا ہے؟ یقیناً یہ (اعادہ تو) اللہ کے لیے آسان تر ہے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
سِيرُوا۟
چلو پھرو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
فَٱنظُرُوا۟
پھر دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
بَدَأَ
اس نے ابتدا کی ہے
ٱلْخَلْقَۚ
تخلیق کی
ثُمَّ
پھر
ٱللَّهُ
اللہ
يُنشِئُ
اٹھائے گا
ٱلنَّشْأَةَ
اٹھانا
ٱلْءَاخِرَةَۚ
دوسری بار
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

ان سے کہو کہ زمین میں چلو پھرو اور دیکھو کہ اُس نے کس طرح خلق کی ابتدا کی ہے، پھر اللہ بار دیگر بھی زندگی بخشے گا یقیناً اللہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسير