Skip to main content

سَنُلْقِىْ فِىْ قُلُوْبِ الَّذِيْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَاۤ اَشْرَكُوْا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا ۚ وَمَأْوٰٮهُمُ النَّارُۗ وَ بِئْسَ مَثْوَى الظّٰلِمِيْنَ

سَنُلْقِى
عنقریب ہم ڈال دیں گے
فِى
میں
قُلُوبِ
دلوں (میں)
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱلرُّعْبَ
رعب کو
بِمَآ
بوجہ اس کے جو
أَشْرَكُوا۟
انہوں نے شرک کیا
بِٱللَّهِ
ساتھ اللہ کے
مَا
جو
لَمْ
نہیں
يُنَزِّلْ
اس نے نازل کیا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
سُلْطَٰنًاۖ
کوئی دلیل
وَمَأْوَىٰهُمُ
اور ٹھکانہ ان کا
ٱلنَّارُۚ
آگ ہے
وَبِئْسَ
اور کتنا برا ہے
مَثْوَى
ٹھکانہ
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کا۔ ان کا جو ظالم ہیں

ہم عنقریب کافروں کے دلوں میں (تمہارا) رعب ڈال دیں گے اس وجہ سے کہ انہوں نے اس چیز کو اللہ کا شریک ٹھہرایا ہے جس کے لئے اللہ نے کوئی سند نہیں اتاری اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا (وہ) ٹھکانا بہت ہی برا ہے،

تفسير

وَلَقَدْ صَدَقَكُمُ اللّٰهُ وَعْدَهٗۤ اِذْ تَحُسُّوْنَهُمْ بِاِذْنِهٖۚ حَتّٰۤی اِذَا فَشِلْتُمْ وَتَـنَازَعْتُمْ فِى الْاَمْرِ وَعَصَيْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَاۤ اَرٰٮكُمْ مَّا تُحِبُّوْنَۗ مِنْكُمْ مَّنْ يُّرِيْدُ الدُّنْيَا وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّرِيْدُ الْاٰخِرَةَ ۚ ثُمَّ صَرَفَكُمْ عَنْهُمْ لِيَبْتَلِيَكُمْۚ وَلَقَدْ عَفَا عَنْكُمْۗ وَ اللّٰهُ ذُوْ فَضْلٍ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
صَدَقَكُمُ
سچ کیا تم سے۔ سچ کہا تم سے
ٱللَّهُ
اللہ نے
وَعْدَهُۥٓ
اپنا وعدہ۔ اپنے وعدے کو
إِذْ
جب
تَحُسُّونَهُم
تم قتل کر رہے تھے ان کو
بِإِذْنِهِۦۖ
اس کے اذن سے
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
فَشِلْتُمْ
بزدلی دکھائی تم نے۔ ہمت ہار دی تم نے
وَتَنَٰزَعْتُمْ
اور جھگڑا کیا تم نے
فِى
میں
ٱلْأَمْرِ
معاملے
وَعَصَيْتُم مِّنۢ
اور نافرمانی کی تم نے
بَعْدِ
بعد اس کے
مَآ
جو
أَرَىٰكُم
اس نے دکھایا تم کو
مَّا
جو
تُحِبُّونَۚ
تم پسند کرتے تھے
مِنكُم
تم میں سے
مَّن
کوئی
يُرِيدُ
چاہتا ہے۔ تھا
ٱلدُّنْيَا
دنیا کو
وَمِنكُم
اور تم میں سے
مَّن
کوئی
يُرِيدُ
چاہتا ہے۔ تھا
ٱلْءَاخِرَةَۚ
آخرت کو
ثُمَّ
پھر
صَرَفَكُمْ
اس نے پھیر دیا تم کو
عَنْهُمْ
ان سے
لِيَبْتَلِيَكُمْۖ
تاکہ وہ آزمائے تم کو
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَفَا
اس نے معاف کردیا
عَنكُمْۗ
تم سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
ذُو
والا
فَضْلٍ
فضل( والا ہے )
عَلَى
پر
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں

اور بیشک اللہ نے تمہیں اپنا وعدہ سچ کر دکھایا جب تم اس کے حکم سے انہیں قتل کر رہے تھے، یہاں تک کہ تم نے بزدلی کی اور (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) حکم کے بارے میں جھگڑنے لگے اور تم نے اس کے بعد (ان کی) نافرمانی کی جب کہ اللہ نے تمہیں وہ (فتح) دکھا دی تھی جو تم چاہتے تھے، تم میں سے کوئی دنیا کا خواہش مند تھا اور تم میں سے کوئی آخرت کا طلب گار تھا، پھر اس نے تمہیں ان سے (مغلوب کر کے) پھیر دیا تاکہ وہ تمہیں آزمائے، (بعد ازاں) اس نے تمہیں معاف کر دیا، اور اللہ اہلِ ایمان پر بڑے فضل والا ہے،

تفسير

اِذْ تُصْعِدُوْنَ وَلَا تَلْوٗنَ عَلٰۤى اَحَدٍ وَّالرَّسُوْلُ يَدْعُوْكُمْ فِىْۤ اُخْرٰٮكُمْ فَاَثَابَكُمْ غَمًّا ۢ بِغَمٍّ لِّـكَيْلَا تَحْزَنُوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَلَا مَاۤ اَصَابَكُمْۗ وَاللّٰهُ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ

إِذْ
جب
تُصْعِدُونَ
تم چڑھے جارہے تھے
وَلَا
اور نہ
تَلْوُۥنَ
تم مڑ کر دیکھتے تھے۔ اور تم پیچھے پھر کر نہ دیکھتے تھے
عَلَىٰٓ
اوپر
أَحَدٍ
کسی ایک کے
وَٱلرَّسُولُ
اور رسول
يَدْعُوكُمْ فِىٓ
بلا رہے تھے تم
أُخْرَىٰكُمْ
تمہارے پیچھے سے
فَأَثَٰبَكُمْ
تو اس نے دیا تم کو
غَمًّۢا
غم
بِغَمٍّ
ساتھ غم کے
لِّكَيْلَا
تاکہ نہ
تَحْزَنُوا۟
تم غم کرو
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
فَاتَكُمْ
فوت ہوگیا تم سے۔ چلا گیا تم سے
وَلَا
اور نہ
مَآ
جو
أَصَٰبَكُمْۗ
پہنچا تم کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

جب تم (افراتفری کی حالت میں) بھاگے جا رہے تھے اور کسی کو مڑ کر نہیں دیکھتے تھے اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس جماعت میں (کھڑے) جو تمہارے پیچھے (ثابت قدم) رہی تھی تمہیں پکار رہے تھے پھر اس نے تمہیں غم پر غم دیا (یہ نصیحت و تربیت تھی) تاکہ تم اس پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتا رہا اور اس مصیبت پر جو تم پر آن پڑی رنج نہ کرو، اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے،

تفسير

ثُمَّ اَنْزَلَ عَلَيْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ الْغَمِّ اَمَنَةً نُّعَاسًا يَّغْشٰى طَاۤٮِٕفَةً مِّنْكُمْۙ وَطَاۤٮِٕفَةٌ قَدْ اَهَمَّتْهُمْ اَنْفُسُهُمْ يَظُنُّوْنَ بِاللّٰهِ غَيْرَ الْحَـقِّ ظَنَّ الْجَـاهِلِيَّةِۗ يَقُوْلُوْنَ هَلْ لَّنَا مِنَ الْاَمْرِ مِنْ شَىْءٍۗ قُلْ اِنَّ الْاَمْرَ كُلَّهٗ لِلّٰهِۗ يُخْفُوْنَ فِىْۤ اَنْفُسِهِمْ مَّا لَا يُبْدُوْنَ لَكَۗ يَقُوْلُوْنَ لَوْ كَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَىْءٌ مَّا قُتِلْنَا هٰهُنَا ۗ قُلْ لَّوْ كُنْتُمْ فِىْ بُيُوْتِكُمْ لَبَرَزَ الَّذِيْنَ كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقَتْلُ اِلٰى مَضَاجِعِهِمْۚ وَلِيَبْتَلِىَ اللّٰهُ مَا فِىْ صُدُوْرِكُمْ وَلِيُمَحِّصَ مَا فِىْ قُلُوْبِكُمْۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ

ثُمَّ
پھر
أَنزَلَ
اتارا اس نے
عَلَيْكُم مِّنۢ
تم پر
بَعْدِ
کے بعد
ٱلْغَمِّ
غم
أَمَنَةً
امن والی۔ باعث سکون
نُّعَاسًا
ایک اونگھ کو
يَغْشَىٰ
جس نے ڈھانپ لیا
طَآئِفَةً
ایک گروہ کو
مِّنكُمْۖ
تم میں سے
وَطَآئِفَةٌ
اور ایک گروہ
قَدْ
تحقیق
أَهَمَّتْهُمْ
فکر میں ڈالا ان کو
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفسوں نے
يَظُنُّونَ
وہ گمان کر رہے تھے
بِٱللَّهِ
اللہ کے بارے میں
غَيْرَ
نا
ٱلْحَقِّ
حق
ظَنَّ
جیسا کہ گمان کرنا ہوتا ہے
ٱلْجَٰهِلِيَّةِۖ
جاہلیت کا
يَقُولُونَ
وہ کہہ رہے تھے
هَل
کیا
لَّنَا
ہمارے لیے ہے
مِنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملے میں سے
مِن
سے
شَىْءٍۗ
کوئی چیز۔ کچھ بھی
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّ
بیشک
ٱلْأَمْرَ
معاملہ
كُلَّهُۥ
وہ سارے کا سارا
لِلَّهِۗ
اللہ ہی کے لیے ہے
يُخْفُونَ
وہ چھپا رہے تھے
فِىٓ
میں
أَنفُسِهِم
اپنے نفسوں (میں)
مَّا
جو
لَا
نہیں
يُبْدُونَ
وہ ظاہر کر رہے تھے
لَكَۖ
تیرے لیے
يَقُولُونَ
وہ کہہ رہے تھے
لَوْ
اگر
كَانَ
ہوتا
لَنَا
ہمارے لیے
مِنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملے میں سے
شَىْءٌ
کچھ۔ کوئی چیز
مَّا
نہ
قُتِلْنَا
ہم قتل کیے جاتے
هَٰهُنَاۗ
اس جگہ
قُل
کہہ دیجیے
لَّوْ
اگر
كُنتُمْ
ہوتے تم
فِى
میں
بُيُوتِكُمْ
اپنے گھروں (میں)
لَبَرَزَ
البتہ نکل پڑتے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كُتِبَ
لکھ دیا گیا۔ لکھا گیا
عَلَيْهِمُ
جن پر
ٱلْقَتْلُ
قتل ہونا
إِلَىٰ
طرف
مَضَاجِعِهِمْۖ
اپنی قتل گاہوں کے
وَلِيَبْتَلِىَ
اور تاکہ آزمائے
ٱللَّهُ
اللہ اس کو
مَا
جو
فِى
میں
صُدُورِكُمْ
تمہارے سینوں (میں) ہے
وَلِيُمَحِّصَ
اور تاکہ چھانٹ دے
مَا
جو
فِى
میں
قُلُوبِكُمْۗ
تمہارے دلوں میں ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِذَاتِ
بھید
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے

پھر اس نے غم کے بعد تم پر (تسکین کے لئے) غنودگی کی صورت میں امان اتاری جو تم میں سے ایک جماعت پر چھا گئی اور ایک گروہ کو (جو منافقوں کا تھا) صرف اپنی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی وہ اللہ کے ساتھ ناحق گمان کرتے تھے جو (محض) جاہلیت کے گمان تھے، وہ کہتے ہیں: کیا اس کام میں ہمارے لئے بھی کچھ (اختیار) ہے؟ فرما دیں کہ سب کام اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے، وہ اپنے دلوں میں وہ باتیں چھپائے ہوئے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں ہونے دیتے۔ کہتے ہیں کہ اگر اس کام میں کچھ ہمارا اختیار ہوتا تو ہم اس جگہ قتل نہ کئے جاتے۔ فرما دیں: اگر تم اپنے گھروں میں (بھی) ہوتے تب بھی جن کا مارا جانا لکھا جا چکا تھا وہ ضرور اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل کر آجاتے، اور یہ اس لئے (کیا گیا) ہے کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اللہ اسے آزمائے اور جو (وسوسے) تمہارے دلوں میں ہیں انہیں خوب صاف کر دے، اور اللہ سینوں کی بات خوب جانتا ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ تَوَلَّوْا مِنْكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعٰنِۙ اِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطٰنُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُوْا ۚ وَلَقَدْ عَفَا اللّٰهُ عَنْهُمْۗ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ حَلِيْمٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
تَوَلَّوْا۟
جو منہ موڑ گئے
مِنكُمْ
تم میں سے
يَوْمَ
جس دن
ٱلْتَقَى
آمنے سامنے ہوئیں۔ ملیں تھیں
ٱلْجَمْعَانِ
دو جماعتیں
إِنَّمَا
بیشک
ٱسْتَزَلَّهُمُ
پھسلا دیا تھا ان کو
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
بِبَعْضِ
ساتھ بعض کے
مَا
جو
كَسَبُوا۟ۖ
انہوں نے کمائی کی
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَفَا
معاف کردیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَنْهُمْۗ
ان کو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
حَلِيمٌ
بردبار ہے

بیشک جو لوگ تم میں سے اس دن بھاگ کھڑے ہوئے تھے جب دونوں فوجیں آپس میں گتھم گتھا ہو گئی تھیں تو انہیں محض شیطان نے پھسلا دیا تھا، ان کے کسی عمل کے باعث جس کے وہ مرتکب ہوئے، بیشک اللہ نے انہیں معاف فرما دیا، یقینا اللہ بہت بخشنے والا بڑے حلم والا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَقَالُوْا لِاِخْوَانِهِمْ اِذَا ضَرَبُوْا فِى الْاَرْضِ اَوْ كَانُوْا غُزًّى لَّوْ كَانُوْا عِنْدَنَا مَا مَاتُوْا وَمَا قُتِلُوْا ۚ لِيَجْعَلَ اللّٰهُ ذٰلِكَ حَسْرَةً فِىْ قُلُوْبِهِمْۗ وَاللّٰهُ يُحْىٖ وَيُمِيْتُۗ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَكُونُوا۟
تم ہوجاؤ
كَٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی طرح
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
لِإِخْوَٰنِهِمْ
واسطے اپنے بھائیوں کے
إِذَا
جب
ضَرَبُوا۟
وہ چلے پھرے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
أَوْ
یا
كَانُوا۟
تھے وہ
غُزًّى
لڑنے والے
لَّوْ
اگر
كَانُوا۟
وہ ہوتے
عِندَنَا
ہمارے پاس
مَا
نہ
مَاتُوا۟
وہ مرتے
وَمَا
اور نہ
قُتِلُوا۟
وہ قتل کیے جاتے
لِيَجْعَلَ
تاکہ کردے
ٱللَّهُ
اللہ
ذَٰلِكَ
اس کو
حَسْرَةً
حسرت کا سبب
فِى
میں
قُلُوبِهِمْۗ
ان کے دلوں (میں)
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُحْىِۦ
زندہ کرتا ہے
وَيُمِيتُۗ
اور موت دیتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان بھائیوں کے بارے میں یہ کہتے ہیں جو (کہیں) سفر پر گئے ہوں یا جہاد کر رہے ہوں (اور وہاں مر جائیں) کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے، تاکہ اللہ اس (گمان) کو ان کے دلوں میں حسرت بنائے رکھے، اور اللہ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے، اور اللہ تمہارے اعمال خوب دیکھ رہا ہے،

تفسير

وَلَٮِٕنْ قُتِلْتُمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَوْ مُتُّمْ لَمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّٰهِ وَرَحْمَةٌ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُوْنَ

وَلَئِن
اور البتہ اگر
قُتِلْتُمْ
مارے گئے تم
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَوْ
یا
مُتُّمْ
مرگئے تم
لَمَغْفِرَةٌ
البتہ بخشش ہے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف
وَرَحْمَةٌ
اور رحمت
خَيْرٌ
وہ بہتر ہے
مِّمَّا
اس سے جو
يَجْمَعُونَ
وہ جمع کر رہے ہیں

اور اگر تم اللہ کی راہ میں قتل کر دئیے جاؤ یا تمہیں موت آجائے تو اللہ کی مغفرت اور رحمت اس (مال و متاع) سے بہت بہتر ہے جو تم جمع کرتے ہو،

تفسير

وَلَٮِٕنْ مُّتُّمْ اَوْ قُتِلْتُمْ لَاِ لَى اللّٰهِ تُحْشَرُوْنَ

وَلَئِن
اور البتہ اگر
مُّتُّمْ
مر بھی جاؤ تم
أَوْ
یا
قُتِلْتُمْ
قتل کیے جاؤ تم
لَإِلَى
البتہ طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
تُحْشَرُونَ
تم اکٹھے کیے جاؤ گے

اور اگر تم مر جاؤ یا مارے جاؤ تو تم (سب) اللہ ہی کے حضور جمع کئے جاؤ گے،

تفسير

فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ لِنْتَ لَهُمْۚ وَلَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيْظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِكَۖ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِى الْاَمْرِۚ فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِۗ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِيْنَ

فَبِمَا
پس بوجہ اس کے جو۔ تو ساتھ کس
رَحْمَةٍ
رحمت ہے۔ رحمت کے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے)
لِنتَ
تم نرم دل ہو۔ تم نرم دل ہوئے
لَهُمْۖ
ان کے لیے
وَلَوْ
اور اگر
كُنتَ
ہوتے تم
فَظًّا
تند خو
غَلِيظَ
سخت
ٱلْقَلْبِ
دل
لَٱنفَضُّوا۟
البتہ منتشر ہوجاتے
مِنْ
سے
حَوْلِكَۖ
تیرے آس پاس
فَٱعْفُ
پس درگزر کیجیے
عَنْهُمْ
ان سے
وَٱسْتَغْفِرْ
اور بخشش مانگیے
لَهُمْ
ان کے لیے
وَشَاوِرْهُمْ
اور مشورہ کرو ان سے
فِى
میں
ٱلْأَمْرِۖ
معاملات (میں)۔ معاملہ میں
فَإِذَا
پھر جب
عَزَمْتَ
پختہ ارادہ کریں آپ
فَتَوَكَّلْ
تو بھروسہ کریں
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلْمُتَوَكِّلِينَ
بھروسہ کرنے والوں سے

(اے حبیبِ والا صفات!) پس اللہ کی کیسی رحمت ہے کہ آپ ان کے لئے نرم طبع ہیں، اور اگر آپ تُندخُو (اور) سخت دل ہوتے تو لوگ آپ کے گرد سے چھٹ کر بھاگ جاتے، سو آپ ان سے درگزر فرمایا کریں اور ان کے لئے بخشش مانگا کریں اور (اہم) کاموں میں ان سے مشورہ کیا کریں، پھر جب آپ پختہ ارادہ کر لیں تو اللہ پر بھروسہ کیا کریں، بیشک اللہ توکّل والوں سے محبت کرتا ہے،

تفسير

اِنْ يَّنْصُرْكُمُ اللّٰهُ فَلَا غَالِبَ لَـكُمْۚ وَاِنْ يَّخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِىْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْۢ بَعْدِهٖ ۗ وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ

إِن
اگر
يَنصُرْكُمُ
مدد کرے تمہاری
ٱللَّهُ
اللہ
فَلَا
تو نہیں
غَالِبَ
کوئی غالب آنے والا
لَكُمْۖ
تم پر
وَإِن
اور اگر
يَخْذُلْكُمْ
وہ چھوڑ دے تم کو
فَمَن
تو کون
ذَا
وہ
ٱلَّذِى
جو
يَنصُرُكُم
مدد کرے تمہاری
مِّنۢ
سے
بَعْدِهِۦۗ
اس کے بعد
وَعَلَى
اور پر
ٱللَّهِ
اللہ ہی
فَلْيَتَوَكَّلِ
پس چاہیے کہ توکل کیا کریں
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن۔ ایمان والے

اگر اللہ تمہاری مدد فرمائے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا، اور اگر وہ تمہیں بے سہارا چھوڑ دے تو پھر کون ایسا ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد کر سکے، اور مؤمنوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہئے،

تفسير