Skip to main content
سَنُلْقِى
عنقریب ہم ڈال دیں گے
فِى
میں
قُلُوبِ
دلوں (میں)
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱلرُّعْبَ
رعب کو
بِمَآ
بوجہ اس کے جو
أَشْرَكُوا۟
انہوں نے شرک کیا
بِٱللَّهِ
ساتھ اللہ کے
مَا
جو
لَمْ
نہیں
يُنَزِّلْ
اس نے نازل کیا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
سُلْطَٰنًاۖ
کوئی دلیل
وَمَأْوَىٰهُمُ
اور ٹھکانہ ان کا
ٱلنَّارُۚ
آگ ہے
وَبِئْسَ
اور کتنا برا ہے
مَثْوَى
ٹھکانہ
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کا۔ ان کا جو ظالم ہیں

عنقریب وہ وقت آنے والا ہے جب ہم منکرین حق کے دلوں میں رعب بٹھا دیں گے، اس لیے کہ اُنہوں نے اللہ کے ساتھ اُن کو خدائی میں شریک ٹھیرایا ہے جن کے شریک ہونے پر اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی اُن کا آخری ٹھکانا جہنم ہے اور بہت ہی بری ہے وہ قیام گاہ جو اُن ظالموں کو نصیب ہوگی

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
صَدَقَكُمُ
سچ کیا تم سے۔ سچ کہا تم سے
ٱللَّهُ
اللہ نے
وَعْدَهُۥٓ
اپنا وعدہ۔ اپنے وعدے کو
إِذْ
جب
تَحُسُّونَهُم
تم قتل کر رہے تھے ان کو
بِإِذْنِهِۦۖ
اس کے اذن سے
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
فَشِلْتُمْ
بزدلی دکھائی تم نے۔ ہمت ہار دی تم نے
وَتَنَٰزَعْتُمْ
اور جھگڑا کیا تم نے
فِى
میں
ٱلْأَمْرِ
معاملے
وَعَصَيْتُم مِّنۢ
اور نافرمانی کی تم نے
بَعْدِ
بعد اس کے
مَآ
جو
أَرَىٰكُم
اس نے دکھایا تم کو
مَّا
جو
تُحِبُّونَۚ
تم پسند کرتے تھے
مِنكُم
تم میں سے
مَّن
کوئی
يُرِيدُ
چاہتا ہے۔ تھا
ٱلدُّنْيَا
دنیا کو
وَمِنكُم
اور تم میں سے
مَّن
کوئی
يُرِيدُ
چاہتا ہے۔ تھا
ٱلْءَاخِرَةَۚ
آخرت کو
ثُمَّ
پھر
صَرَفَكُمْ
اس نے پھیر دیا تم کو
عَنْهُمْ
ان سے
لِيَبْتَلِيَكُمْۖ
تاکہ وہ آزمائے تم کو
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَفَا
اس نے معاف کردیا
عَنكُمْۗ
تم سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
ذُو
والا
فَضْلٍ
فضل( والا ہے )
عَلَى
پر
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں

اللہ نے (تائید و نصرت کا) جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ تو اُس نے پورا کر دیا ابتدا میں اُس کے حکم سے تم ہی اُن کو قتل کر رہے تھے مگر جب تم نے کمزوری دکھائی اور اپنے کام میں باہم اختلاف کیا، اور جونہی کہ وہ چیز اللہ نے تمہیں دکھائی جس کی محبت میں تم گرفتار تھے (یعنی مال غنیمت) تم اپنے سردار کے حکم کی خلاف ورزی کر بیٹھے اس لیے کہ تم میں سے کچھ لوگ دنیا کے طالب تھے اور کچھ آخرت کی خواہش رکھتے تھے تب اللہ نے تمہیں کافروں کے مقابلہ میں پسپا کر دیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے اور حق یہ ہے کہ اللہ نے پھر بھی تمہیں معاف ہی کر دیا کیونکہ مومنوں پر اللہ بڑی نظر عنایت رکھتا ہے

تفسير
إِذْ
جب
تُصْعِدُونَ
تم چڑھے جارہے تھے
وَلَا
اور نہ
تَلْوُۥنَ
تم مڑ کر دیکھتے تھے۔ اور تم پیچھے پھر کر نہ دیکھتے تھے
عَلَىٰٓ
اوپر
أَحَدٍ
کسی ایک کے
وَٱلرَّسُولُ
اور رسول
يَدْعُوكُمْ فِىٓ
بلا رہے تھے تم
أُخْرَىٰكُمْ
تمہارے پیچھے سے
فَأَثَٰبَكُمْ
تو اس نے دیا تم کو
غَمًّۢا
غم
بِغَمٍّ
ساتھ غم کے
لِّكَيْلَا
تاکہ نہ
تَحْزَنُوا۟
تم غم کرو
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
فَاتَكُمْ
فوت ہوگیا تم سے۔ چلا گیا تم سے
وَلَا
اور نہ
مَآ
جو
أَصَٰبَكُمْۗ
پہنچا تم کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

یاد کرو جب تم بھاگے چلے جا رہے تھے، کسی کی طرف پلٹ کر دیکھنے تک کا ہوش تمہیں نہ تھا، اور رسولؐ تمہارے پیچھے تم کو پکار رہا تھا اُس وقت تمہاری اس روش کا بدلہ اللہ نے تمہیں یہ دیا کہ تم کو رنج پر رنج دیے تاکہ آئندہ کے لیے تمہیں یہ سبق ملے کہ جو کچھ تمہارے ہاتھ سے جائے یا جو مصیبت تم پر نازل ہو اس پر ملول نہ ہو اللہ تمہارے سب اعمال سے باخبر ہے

تفسير
ثُمَّ
پھر
أَنزَلَ
اتارا اس نے
عَلَيْكُم مِّنۢ
تم پر
بَعْدِ
کے بعد
ٱلْغَمِّ
غم
أَمَنَةً
امن والی۔ باعث سکون
نُّعَاسًا
ایک اونگھ کو
يَغْشَىٰ
جس نے ڈھانپ لیا
طَآئِفَةً
ایک گروہ کو
مِّنكُمْۖ
تم میں سے
وَطَآئِفَةٌ
اور ایک گروہ
قَدْ
تحقیق
أَهَمَّتْهُمْ
فکر میں ڈالا ان کو
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفسوں نے
يَظُنُّونَ
وہ گمان کر رہے تھے
بِٱللَّهِ
اللہ کے بارے میں
غَيْرَ
نا
ٱلْحَقِّ
حق
ظَنَّ
جیسا کہ گمان کرنا ہوتا ہے
ٱلْجَٰهِلِيَّةِۖ
جاہلیت کا
يَقُولُونَ
وہ کہہ رہے تھے
هَل
کیا
لَّنَا
ہمارے لیے ہے
مِنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملے میں سے
مِن
سے
شَىْءٍۗ
کوئی چیز۔ کچھ بھی
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّ
بیشک
ٱلْأَمْرَ
معاملہ
كُلَّهُۥ
وہ سارے کا سارا
لِلَّهِۗ
اللہ ہی کے لیے ہے
يُخْفُونَ
وہ چھپا رہے تھے
فِىٓ
میں
أَنفُسِهِم
اپنے نفسوں (میں)
مَّا
جو
لَا
نہیں
يُبْدُونَ
وہ ظاہر کر رہے تھے
لَكَۖ
تیرے لیے
يَقُولُونَ
وہ کہہ رہے تھے
لَوْ
اگر
كَانَ
ہوتا
لَنَا
ہمارے لیے
مِنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملے میں سے
شَىْءٌ
کچھ۔ کوئی چیز
مَّا
نہ
قُتِلْنَا
ہم قتل کیے جاتے
هَٰهُنَاۗ
اس جگہ
قُل
کہہ دیجیے
لَّوْ
اگر
كُنتُمْ
ہوتے تم
فِى
میں
بُيُوتِكُمْ
اپنے گھروں (میں)
لَبَرَزَ
البتہ نکل پڑتے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كُتِبَ
لکھ دیا گیا۔ لکھا گیا
عَلَيْهِمُ
جن پر
ٱلْقَتْلُ
قتل ہونا
إِلَىٰ
طرف
مَضَاجِعِهِمْۖ
اپنی قتل گاہوں کے
وَلِيَبْتَلِىَ
اور تاکہ آزمائے
ٱللَّهُ
اللہ اس کو
مَا
جو
فِى
میں
صُدُورِكُمْ
تمہارے سینوں (میں) ہے
وَلِيُمَحِّصَ
اور تاکہ چھانٹ دے
مَا
جو
فِى
میں
قُلُوبِكُمْۗ
تمہارے دلوں میں ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِذَاتِ
بھید
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے

اس غم کے بعد پھر اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر ایسی اطمینان کی سی حالت طاری کر دی کہ وہ اونگھنے لگے مگر ایک دوسرا گروہ، جس کے لیے ساری اہمیت بس اپنے مفاد ہی کی تھی، اللہ کے متعلق طرح طرح کے جاہلانہ گمان کرنے لگا جو سراسر خلاف حق تھے یہ لوگ اب کہتے ہیں کہ، "اس کام کے چلانے میں ہمارا بھی کوئی حصہ ہے؟" ان سے کہو "(کسی کا کوئی حصہ نہیں) اِس کام کے سارے اختیارات اللہ کے ہاتھ میں ہیں" دراصل یہ لوگ اپنے دلوں میں جو بات چھپائے ہوئے ہیں اُسے تم پر ظاہر نہیں کرتے ان کا اصل مطلب یہ ہے کہ، "اگر (قیادت کے) اختیارات میں ہمارا کچھ حصہ ہوتا تو یہاں ہم نہ مارے جاتے" ان سے کہہ دو کہ، "اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن لوگوں کی موت لکھی ہوئی تھی وہ خود اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل آتے" اور یہ معاملہ جو پیش آیا، یہ تو اس لیے تھا کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اللہ اُسے آزما لے اور جو کھوٹ تمہارے دلوں میں ہے اُسے چھانٹ دے، اللہ دلوں کا حال خوب جانتا ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
تَوَلَّوْا۟
جو منہ موڑ گئے
مِنكُمْ
تم میں سے
يَوْمَ
جس دن
ٱلْتَقَى
آمنے سامنے ہوئیں۔ ملیں تھیں
ٱلْجَمْعَانِ
دو جماعتیں
إِنَّمَا
بیشک
ٱسْتَزَلَّهُمُ
پھسلا دیا تھا ان کو
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
بِبَعْضِ
ساتھ بعض کے
مَا
جو
كَسَبُوا۟ۖ
انہوں نے کمائی کی
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَفَا
معاف کردیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَنْهُمْۗ
ان کو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
حَلِيمٌ
بردبار ہے

تم میں سے جو لوگ مقابلہ کے دن پیٹھ پھیر گئے تھے اُن کی ا ِس لغزش کا سبب یہ تھا کہ ان کی بعض کمزوریوں کی وجہ سے شیطان نے اُن کے قدم ڈگمگا دیے تھے اللہ نے انہیں معاف کر دیا، اللہ بہت درگزر کرنے والا اور بردبار ہے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَكُونُوا۟
تم ہوجاؤ
كَٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی طرح
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
لِإِخْوَٰنِهِمْ
واسطے اپنے بھائیوں کے
إِذَا
جب
ضَرَبُوا۟
وہ چلے پھرے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
أَوْ
یا
كَانُوا۟
تھے وہ
غُزًّى
لڑنے والے
لَّوْ
اگر
كَانُوا۟
وہ ہوتے
عِندَنَا
ہمارے پاس
مَا
نہ
مَاتُوا۟
وہ مرتے
وَمَا
اور نہ
قُتِلُوا۟
وہ قتل کیے جاتے
لِيَجْعَلَ
تاکہ کردے
ٱللَّهُ
اللہ
ذَٰلِكَ
اس کو
حَسْرَةً
حسرت کا سبب
فِى
میں
قُلُوبِهِمْۗ
ان کے دلوں (میں)
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُحْىِۦ
زندہ کرتا ہے
وَيُمِيتُۗ
اور موت دیتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اے لوگو جو ایمان لائے ہو، کافروں کی سی باتیں نہ کرو جن کے عزیز و اقارب اگر کبھی سفر پر جاتے ہیں یا جنگ میں شریک ہوتے ہیں (اور وہاں کسی حادثہ سے دو چار ہو جاتے ہیں) تو وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مارے جاتے اور نہ قتل ہوتے اللہ اس قسم کی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت و اندوہ کا سبب بنا دیتا ہے، ورنہ دراصل مارنے اور جِلانے والا تو اللہ ہی ہے اور تمہاری حرکات پر وہی نگراں ہے

تفسير
وَلَئِن
اور البتہ اگر
قُتِلْتُمْ
مارے گئے تم
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَوْ
یا
مُتُّمْ
مرگئے تم
لَمَغْفِرَةٌ
البتہ بخشش ہے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف
وَرَحْمَةٌ
اور رحمت
خَيْرٌ
وہ بہتر ہے
مِّمَّا
اس سے جو
يَجْمَعُونَ
وہ جمع کر رہے ہیں

اگر تم اللہ کی راہ میں مارے جاؤ یا مر جاؤ تو اللہ کی جو رحمت اور بخشش تمہارے حصہ میں آئے گی وہ اُن ساری چیزوں سے زیادہ بہتر ہے جنہیں یہ لوگ جمع کرتے ہیں

تفسير
وَلَئِن
اور البتہ اگر
مُّتُّمْ
مر بھی جاؤ تم
أَوْ
یا
قُتِلْتُمْ
قتل کیے جاؤ تم
لَإِلَى
البتہ طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
تُحْشَرُونَ
تم اکٹھے کیے جاؤ گے

اور خواہ تم مرو یا مارے جاؤ بہر حال تم سب کو سمٹ کر جانا اللہ ہی کی طرف ہے

تفسير
فَبِمَا
پس بوجہ اس کے جو۔ تو ساتھ کس
رَحْمَةٍ
رحمت ہے۔ رحمت کے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے)
لِنتَ
تم نرم دل ہو۔ تم نرم دل ہوئے
لَهُمْۖ
ان کے لیے
وَلَوْ
اور اگر
كُنتَ
ہوتے تم
فَظًّا
تند خو
غَلِيظَ
سخت
ٱلْقَلْبِ
دل
لَٱنفَضُّوا۟
البتہ منتشر ہوجاتے
مِنْ
سے
حَوْلِكَۖ
تیرے آس پاس
فَٱعْفُ
پس درگزر کیجیے
عَنْهُمْ
ان سے
وَٱسْتَغْفِرْ
اور بخشش مانگیے
لَهُمْ
ان کے لیے
وَشَاوِرْهُمْ
اور مشورہ کرو ان سے
فِى
میں
ٱلْأَمْرِۖ
معاملات (میں)۔ معاملہ میں
فَإِذَا
پھر جب
عَزَمْتَ
پختہ ارادہ کریں آپ
فَتَوَكَّلْ
تو بھروسہ کریں
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلْمُتَوَكِّلِينَ
بھروسہ کرنے والوں سے

(اے پیغمبرؐ) یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے کہ تم اِن لوگوں کے لیے بہت نرم مزاج واقع ہوئے ہو ورنہ اگر کہیں تم تند خو اور سنگ دل ہوتے تو یہ سب تمہارے گردو پیش سے چھٹ جاتے اِن کے قصور معاف کر دو، اِن کے حق میں دعا ئے مغفرت کرو، اور دین کے کام میں ان کو بھی شریک مشورہ رکھو، پھر جب تمہارا عزم کسی رائے پر مستحکم ہو جائے تو اللہ پر بھروسہ کرو، اللہ کو وہ لوگ پسند ہیں جو اُسی کے بھروسے پر کام کرتے ہیں

تفسير
إِن
اگر
يَنصُرْكُمُ
مدد کرے تمہاری
ٱللَّهُ
اللہ
فَلَا
تو نہیں
غَالِبَ
کوئی غالب آنے والا
لَكُمْۖ
تم پر
وَإِن
اور اگر
يَخْذُلْكُمْ
وہ چھوڑ دے تم کو
فَمَن
تو کون
ذَا
وہ
ٱلَّذِى
جو
يَنصُرُكُم
مدد کرے تمہاری
مِّنۢ
سے
بَعْدِهِۦۗ
اس کے بعد
وَعَلَى
اور پر
ٱللَّهِ
اللہ ہی
فَلْيَتَوَكَّلِ
پس چاہیے کہ توکل کیا کریں
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن۔ ایمان والے

اللہ تمہاری مدد پر ہو تو کوئی طاقت تم پر غالب آنے والی نہیں، اور وہ تمہیں چھوڑ دے، تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرسکتا ہو؟ پس جو سچے مومن ہیں ان کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے

تفسير