Skip to main content

وَلَٮِٕنْ اَرْسَلْنَا رِيْحًا فَرَاَوْهُ مُصْفَرًّا لَّظَلُّوْا مِنْۢ بَعْدِهٖ يَكْفُرُوْنَ

وَلَئِنْ
اور البتہ اگر
أَرْسَلْنَا
بھیجیں ہم
رِيحًا
ہوا کو
فَرَأَوْهُ
پھر وہ دیکھیں اس کو
مُصْفَرًّا
زرد
لَّظَلُّوا۟
البتہ ہوجائیں وہ
مِنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦ
بعد
يَكْفُرُونَ
کفر کرتے

اور اگر ہم (خشک) ہوا بھیج دیں اور وہ (اپنی) کھیتی کو زرد ہوتا ہوا دیکھ لیں تو اس کے بعد وہ (پہلی تمام نعمتوں سے) کفر کرنے لگیں گے،

تفسير

فَاِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰى وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاۤءَ اِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِيْنَ

فَإِنَّكَ
پس بیشک آپ
لَا
نہیں
تُسْمِعُ
سنوا سکتے
ٱلْمَوْتَىٰ
مردوں کو
وَلَا
اور نہ
تُسْمِعُ
آپ سنوا سکتے ہیں
ٱلصُّمَّ
بہروں کو
ٱلدُّعَآءَ
پکار
إِذَا
جب
وَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
مُدْبِرِينَ
پیٹھ پھیرتے ہوئے

(اے حبیب!) بیشک آپ نہ تو (اِن کافر) مُردوں کو اپنی پکار سناتے ہیں اور نہ (بدبخت) بہروں کو، جبکہ وہ (آپ ہی سے) پیٹھ پھیرے جا رہے ہوں،

تفسير

وَمَاۤ اَنْتَ بِهٰدِ الْعُمْىِ عَنْ ضَلٰلَتِهِمْۗ اِنْ تُسْمِعُ اِلَّا مَنْ يُّؤْمِنُ بِاٰيٰتِنَا فَهُمْ مُّسْلِمُوْنَ

وَمَآ
اور نہیں
أَنتَ
آپ
بِهَٰدِ
رہنمائی کرنے والے
ٱلْعُمْىِ
اندھوں کی
عَن
ان کی
ضَلَٰلَتِهِمْۖ
گمراہی سے
إِن
نہیں
تُسْمِعُ
آپ سنوا سکتے
إِلَّا
مگر
مَن
جو
يُؤْمِنُ
ایمان رکھتا ہو
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات پر
فَهُم
پھر وہ
مُّسْلِمُونَ
مسلمان ہوں۔ سرتسلیم خم کردیں

اور نہ ہی آپ (ان) اندھوں کو (جو محرومِ بصیرت ہیں) گمراہی سے راہِ ہدایت پر لانے والے ہیں، آپ تو صرف انہی لوگوں کو (فہم اور قبولیت کی توفیق کے ساتھ) سناتے ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لے آتے ہیں، سو وہی مسلمان ہیں (ان کے سوا کسی اور کو آپ سناتے ہی نہیں ہیں)،

تفسير

اَللّٰهُ الَّذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْۢ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِنْۢ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَّشَيْبَةً ۗ يَخْلُقُ مَا يَشَاۤءُ ۚ وَهُوَ الْعَلِيْمُ الْقَدِيْرُ

ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَكُم
جس نے پیدا کیا تم کو
مِّن
سے
ضَعْفٍ
کمزوری
ثُمَّ
پھر اس نے
جَعَلَ
بنایا
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
ضَعْفٍ
کمزوری کے
قُوَّةً
قوت کو
ثُمَّ
پھر
جَعَلَ مِنۢ
بنایا
بَعْدِ
بعد
قُوَّةٍ
قوت کے
ضَعْفًا
کمزوری کو
وَشَيْبَةًۚ
اور بڑھاپا
يَخْلُقُ
وہ پیدا کرتا ہے
مَا
جو
يَشَآءُۖ
وہ چاہتا ہے
وَهُوَ
اور وہی
ٱلْعَلِيمُ
جاننے والا ہے
ٱلْقَدِيرُ
قدرت رکھنے والا ہے

اﷲ ہی ہے جس نے تمہیں کمزور چیز (یعنی نطفہ) سے پیدا فرمایا پھر اس نے کمزوری کے بعد قوتِ (شباب) پیدا کیا، پھر اس نے قوت کے بعد کمزوری اور بڑھاپا پیدا کر دیا، وہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے اور وہ خوب جاننے والا، بڑی قدرت والا ہے،

تفسير

وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُوْنَ ۙ مَا لَبِثُوْا غَيْرَ سَاعَةٍ ۗ كَذٰلِكَ كَانُوْا يُؤْفَكُوْنَ

وَيَوْمَ
اور جس دن
تَقُومُ
قائم ہوگی
ٱلسَّاعَةُ
قیامت
يُقْسِمُ
قسمیں کھائیں گے
ٱلْمُجْرِمُونَ
مجرم
مَا
نہیں
لَبِثُوا۟
وہ ٹھہرے
غَيْرَ
سوائے
سَاعَةٍۚ
ایک گھڑی کے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
كَانُوا۟
تھے وہ
يُؤْفَكُونَ
پھیرے جاتے

اور جس دن قیامت برپا ہوگی مُجرم لوگ قَسمیں کھائیں گے کہ وہ (دنیا میں) ایک گھڑی کے سوا ٹھہرے ہی نہیں تھے، اسی طرح وہ (دنیا میں بھی حق سے) پھرے رہتے تھے،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَ الْاِيْمَانَ لَقَدْ لَبِثْـتُمْ فِىْ كِتٰبِ اللّٰهِ اِلٰى يَوْمِ الْبَـعْثِۖ فَهٰذَا يَوْمُ الْبَـعْثِ وَلٰـكِنَّكُمْ كُنْـتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ

وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْعِلْمَ
علم
وَٱلْإِيمَٰنَ
اور ایمان
لَقَدْ
البتہ تحقیق
لَبِثْتُمْ
ٹھہرے ہو تم
فِى
میں
كِتَٰبِ
نوشتے
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْبَعْثِۖ
قیامت کے
فَهَٰذَا
تو یہ
يَوْمُ
دن ہے
ٱلْبَعْثِ
قیامت کا
وَلَٰكِنَّكُمْ
لیکن تم تھے
كُنتُمْ
تم
لَا
نہ
تَعْلَمُونَ
علم رکھتے

اور جنہیں علم اور ایمان سے نوازا گیا ہے (ان سے) کہیں گے: درحقیقت تم اﷲ کی کتاب میں (ایک گھڑی نہیں بلکہ) اٹھنے کے دن تک ٹھہرے رہے ہو، سو یہ ہے اٹھنے کا دن، لیکن تم جانتے ہی نہ تھے،

تفسير

فَيَوْمَٮِٕذٍ لَّا يَنْفَعُ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا مَعْذِرَتُهُمْ وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ

فَيَوْمَئِذٍ
تو اس دن
لَّا
نہ
يَنفَعُ
نفع دے گی
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مَعْذِرَتُهُمْ
ان کی معذرت
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يُسْتَعْتَبُونَ
توبہ قبول کیے جائیں گے

پس اس دن ظالموں کو ان کی معذرت کوئی فائدہ نہ دے گی اور نہ ہی ان سے (اﷲ کو) راضی کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا،

تفسير

وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِىْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍۗ وَلَٮِٕنْ جِئْتَهُمْ بِاٰيَةٍ لَّيَقُوْلَنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا مُبْطِلُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ضَرَبْنَا
بیان کیا ہم نے
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
فِى
میں
هَٰذَا
اس
ٱلْقُرْءَانِ
قرآن
مِن
کو
كُلِّ
ہر طرح کی
مَثَلٍۚ
مثال
وَلَئِن
اور البتہ اگر
جِئْتَهُم
لاؤ تم ان کے پاس
بِـَٔايَةٍ
کوئی نشانی
لَّيَقُولَنَّ
البتہ ضرور کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِنْ
نہیں
أَنتُمْ
تم
إِلَّا
مگر
مُبْطِلُونَ
باطل پرست۔ باطل پر

اور درحقیقت ہم نے لوگوں (کے سمجھانے) کے لئے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے، اور اگر آپ ان کے پاس کوئی (ظاہری) نشانی لے آئیں تب بھی یہ کافر لوگ ضرور (یہی) کہہ دیں گے کہ آپ محض باطل و فریب کار ہیں،

تفسير

كَذٰلِكَ يَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ

كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يَطْبَعُ
مہر لگا دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَىٰ
اوپر
قُلُوبِ
دلوں کے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
جو علم رکھتے

اسی طرح اﷲ ان لوگوں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے جو (حق کو) نہیں جانتے،

تفسير

فَاصْبِرْ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِيْنَ لَا يُوْقِنُوْنَ

فَٱصْبِرْ
پس صبر کیجیے
إِنَّ
بیشک
وَعْدَ
وعدہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
حَقٌّۖ
سچا ہے
وَلَا
اور ہرگز نہ
يَسْتَخِفَّنَّكَ
ہلکا پائیں تجھ کو
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
لَا
نہیں
يُوقِنُونَ
جو یقین رکھتے

پس آپ صبر کیجئے، بیشک اﷲ کا وعدہ سچا ہے، جو لوگ یقین نہیں رکھتے کہیں (ان کی گمراہی کا غم اور ہدایت کی فکر) آپ کو کمزور ہی نہ کر دیں۔ (اے جانِ جہاں! ان کے کفر کو غمِ جاں نہ بنا لیں)،

تفسير