Skip to main content
bismillah
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
ٱتَّقِ
تقوی اختیار کیجیے
ٱللَّهَ
اللہ کا
وَلَا
اور نہ
تُطِعِ
اطاعت کیجیے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی
وَٱلْمُنَٰفِقِينَۗ
اور منافقوں کی
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
كَانَ
ہے
عَلِيمًا
علم والا
حَكِيمًا
حکمت والا

اے نبیؐ! اللہ سے ڈرو اور کفار و منافقین کی اطاعت نہ کرو، حقیقت میں علیم اور حکیم تو اللہ ہی ہے

تفسير
وَٱتَّبِعْ
اور پیروی کیجیے
مَا
اس کی جو
يُوحَىٰٓ
وحی کی جاتی ہے
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
مِن
طرف سے
رَّبِّكَۚ
آپ کے رب کی
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ ہے
كَانَ
ساتھ اس کے
بِمَا
جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
خَبِيرًا
خبر رکھنے والا

پیروی کرو اُس بات کی جس کا اشارہ تمہارے رب کی طرف سے تمہیں کیا جا رہا ہے، اللہ ہر اُس بات سے باخبر ہے جو تم لوگ کرتے ہو

تفسير
وَتَوَكَّلْ
اور توکل کیجیے
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
وَكِيلًا
کارساز

اللہ پر توکل کرو، اللہ ہی وکیل ہونے کے لیے کافی ہے

تفسير
مَّا
نہیں
جَعَلَ
بنائے
ٱللَّهُ
اللہ نے
لِرَجُلٍ
کسی شخص کے لیے
مِّن
میں سے
قَلْبَيْنِ
دو دلوں
فِى
میں
جَوْفِهِۦۚ
اس کے پیٹ
وَمَا
اور نہیں
جَعَلَ
اس نے بنائیں
أَزْوَٰجَكُمُ
تمہاری بیویاں
ٱلَّٰٓـِٔى
وہ جو
تُظَٰهِرُونَ
تم ظہار کرتے ہو
مِنْهُنَّ
ان سے
أُمَّهَٰتِكُمْۚ
مائیں تمہاری
وَمَا
اور نہیں
جَعَلَ
بنایا
أَدْعِيَآءَكُمْ
تمہارے منہ بولے بیٹوں کو
أَبْنَآءَكُمْۚ
بیٹے تمہارے
ذَٰلِكُمْ
یہ
قَوْلُكُم
بات ہے تمہاری
بِأَفْوَٰهِكُمْۖ
ساتھ تمہارے مونہوں کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
يَقُولُ
فرماتا ہے
ٱلْحَقَّ
حق۔ کہتا ہے حق
وَهُوَ
اور وہی
يَهْدِى
رہنمائی کرتا ہے
ٱلسَّبِيلَ
راستے کی۔ طریقے کی۔ (سیدھا)

اللہ نے کسی شخص کے دھڑ میں دو دِل نہیں رکھے ہیں، نہ اس نے تم لوگوں کی اُن بیویوں کو جن سے تم ظہار کرتے ہو تمہاری ماں بنا دیا ہے، اور نہ اس نے تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا حقیقی بیٹا بنایا ہے یہ تو وہ باتیں ہیں جو تم لوگ اپنے منہ سے نکال دیتے ہو، مگر اللہ وہ بات کہتا ہے جو مبنی بر حقیقت ہے، اور وہی صحیح طریقے کی طرف رہنمائی کرتا ہے

تفسير
ٱدْعُوهُمْ
پکارو ان کو
لِءَابَآئِهِمْ
ان کے باپوں کے لیے
هُوَ
وہ
أَقْسَطُ
زیادہ انصاف والا ہے
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
فَإِن
پھر اگر
لَّمْ
نہیں
تَعْلَمُوٓا۟
تم جانو
ءَابَآءَهُمْ
ان کے باپوں کو
فَإِخْوَٰنُكُمْ
تو بھائی ہیں تمہارے
فِى
میں
ٱلدِّينِ
دین
وَمَوَٰلِيكُمْۚ
اور دوست تمہارے
وَلَيْسَ
اور نہیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
فِيمَآ
اس معاملے میں جو
أَخْطَأْتُم
خطا کی تم نے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَلَٰكِن
لیکن
مَّا
جو
تَعَمَّدَتْ
جان بوجھ کر ارادہ کریں
قُلُوبُكُمْۚ
دل تمہارے
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
غَفُورًا
غفور
رَّحِيمًا
رحیم

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کی نسبت سے پکارو، یہ اللہ کے نزدیک زیادہ منصفانہ بات ہے اور اگر تمہیں معلوم نہ ہو کہ ان کے باپ کون ہیں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور رفیق ہیں نا دانستہ جو بات تم کہو اس کے لیے تم پر کوئی گرفت نہیں ہے، لیکن اُس بات پر ضرور گرفت ہے جس کا تم دل سے ارادہ کرو اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے

تفسير
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
أَوْلَىٰ
قریب تر ہیں
بِٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کے
مِنْ
سے (بڑھ کر)
أَنفُسِهِمْۖ
ان کے نفسوں
وَأَزْوَٰجُهُۥٓ
اور آپ کی بیویاں
أُمَّهَٰتُهُمْۗ
ان کی مائیں ہیں
وَأُو۟لُوا۟
اور(رشتہ دار)
ٱلْأَرْحَامِ
رحم والے
بَعْضُهُمْ
ان میں سے بعض
أَوْلَىٰ
نزدیک تر ہیں
بِبَعْضٍ
بعض کے
فِى
میں
كِتَٰبِ
کتاب
ٱللَّهِ
اللہ کی
مِنَ
میں سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں
وَٱلْمُهَٰجِرِينَ
اور مہاجرین میں سے
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
تَفْعَلُوٓا۟
تم کرو
إِلَىٰٓ
طرف
أَوْلِيَآئِكُم
اپنے دوستوں کے
مَّعْرُوفًاۚ
کوئی بھلائی ہے
كَانَ
یہ
ذَٰلِكَ
بات
فِى
میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
مَسْطُورًا
لکھی ہوئی

بلاشبہ نبی تو اہل ایمان کے لیے اُن کی اپنی ذات پر مقدم ہے، اور نبی کی بیویاں اُن کی مائیں ہیں، مگر کتاب اللہ کی رو سے عام مومنین و مہاجرین کی بہ نسبت رشتہ دار ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں، البتہ اپنے رفیقوں کے ساتھ تم کوئی بھلائی (کرنا چاہو تو) کر سکتے ہو یہ حکم کتاب الٰہی میں لکھا ہوا ہے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِنَ
سے
ٱلنَّبِيِّۦنَ
نبیوں
مِيثَٰقَهُمْ
پختہ عہد ان کا
وَمِنكَ
اور آپ سے
وَمِن
اور سے
نُّوحٍ
نوح
وَإِبْرَٰهِيمَ
اور ابراہیم سے
وَمُوسَىٰ
اور موسیٰ سے
وَعِيسَى
اور عیسیٰ
ٱبْنِ
ابن
مَرْيَمَۖ
مریم سے
وَأَخَذْنَا
اور لیا ہم نے
مِنْهُم
ان سے
مِّيثَٰقًا
عہد
غَلِيظًا
پختہ۔ پکا

اور (اے نبیؐ) یاد رکھو اُس عہد و پیمان کو جو ہم نے سب پیغمبروں سے لیا ہے، تم سے بھی اور نوحؑ اور ابراہیمؑ اور موسیٰؑ اور عیسیٰؑ ابن مریم سے بھی سب سے ہم پختہ عہد لے چکے ہیں

تفسير
لِّيَسْـَٔلَ
تاکہ وہ سوال کرے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں سے
عَن
بارے میں
صِدْقِهِمْۚ
ان کے سچ کے
وَأَعَدَّ
اور اس نے تیار کیا
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لیے
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک

تاکہ سچے لوگوں سے (ان کا رب) ان کی سچائی کے بارے میں سوال کرے، اور کافروں کے لیے تو اس نے درد ناک عذاب مہیا کر ہی رکھا ہے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو جو
ءَامَنُوا۟
ایمان لائے ہو
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَةَ
نعمت کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
إِذْ
جب
جَآءَتْكُمْ
آئے تمہارے پاس
جُنُودٌ
لشکر
فَأَرْسَلْنَا
تو بھیجی ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
رِيحًا
ایک آندھی۔ ہوا
وَجُنُودًا
اور کچھ لشکر
لَّمْ
نہیں
تَرَوْهَاۚ
تم نے دیکھا ان کو
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعا لیٰ
بِمَا
ساتھ اس کے
تَعْمَلُونَ
جو تم عمل کرتے ہو
بَصِيرًا
دیکھنے والا

اے لوگو، جو ایمان لائے ہو، یاد کرو اللہ کے احسان کو جو (ابھی ابھی) اُس نے تم پر کیا ہے جب لشکر تم پر چڑھ آئے تو ہم نے اُن پر ایک سخت آندھی بھیج دی اور ایسی فوجیں روانہ کیں جو تم کو نظر نہ آتی تھیں اللہ وہ سب کچھ دیکھ رہا تھا جو تم لوگ اس وقت کر رہے تھے

تفسير
إِذْ
جب
جَآءُوكُم
وہ آئے تمہارے پاس
مِّن
سے
فَوْقِكُمْ
تمہارے اوپر
وَمِنْ
اور سے
أَسْفَلَ
نیچے کی طرف
مِنكُمْ
تمہارے
وَإِذْ
اور جب
زَاغَتِ
کج ہوگئیں
ٱلْأَبْصَٰرُ
نگاہیں۔ پھر گئیں نگاہیں
وَبَلَغَتِ
اور پہنچ گئے
ٱلْقُلُوبُ
دل
ٱلْحَنَاجِرَ
حلق کو
وَتَظُنُّونَ
اور تم گمان کر رہے تھے
بِٱللَّهِ
اللہ کے بارے میں
ٱلظُّنُونَا۠
بہت سے گمان

جب وہ اُوپر سے اور نیچے سے تم پر چڑھ آئے جب خوف کے مارے آنکھیں پتھرا گئیں، کلیجے منہ کو آ گئے، اور تم لوگ اللہ کے بارے میں طرح طرح کے گمان کرنے لگے

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الاحزاب
القرآن الكريم:الأحزاب
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Ahzab
سورہ نمبر:33
کل آیات:73
کل کلمات:1280
کل حروف:5790
کل رکوعات:9
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:90
آیت سے شروع:3533