Skip to main content

وَلَوْ كَانُوْا يُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالنَّبِىِّ وَمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوْهُمْ اَوْلِيَاۤءَ وَلٰـكِنَّ كَثِيْرًا مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
كَانُوا۟
وہ ہوتے
يُؤْمِنُونَ
ایمان لاتے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلنَّبِىِّ
اور نبی پر
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مَا
نہ
ٱتَّخَذُوهُمْ
وہ بناتے ان کو
أَوْلِيَآءَ
دوست
وَلَٰكِنَّ
لیکن
كَثِيرًا
بہت سے
مِّنْهُمْ
ان میں سے
فَٰسِقُونَ
نافرمان ہیں

اور اگر وہ اللہ پر اور نبی (آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اور اس (کتاب) پر جو ان کی طرف نازل کی گئی ہے ایمان لے آتے تو ان (دشمنانِ اسلام) کو دوست نہ بناتے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ نافرمان ہیں،

تفسير

لَـتَجِدَنَّ اَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّـلَّذِيْنَ اٰمَنُوا الْيَهُوْدَ وَالَّذِيْنَ اَشْرَكُوْا ۚ وَلَـتَجِدَنَّ اَ قْرَبَهُمْ مَّوَدَّةً لِّـلَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّا نَصٰرٰى ۗ ذٰلِكَ بِاَنَّ مِنْهُمْ قِسِّيْسِيْنَ وَرُهْبَانًا وَّاَنَّهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ

لَتَجِدَنَّ
البتہ تم ضرور پاؤ گے
أَشَدَّ
سب سے زیادہ سخت
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
عَدَٰوَةً
دشمنی میں
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
ٱلْيَهُودَ
یہود کو
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
أَشْرَكُوا۟ۖ
جنہوں نے شرک کیا
وَلَتَجِدَنَّ
اور البتہ تم ضرور پاؤ گے
أَقْرَبَهُم
سب سے قریب
مَّوَدَّةً
ان میں محبت میں
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
قَالُوٓا۟
جنہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک
نَصَٰرَىٰۚ
ہم نصاری ہیں
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّ
بوجہ اس کے کہ بیشک
مِنْهُمْ
ان میں سے
قِسِّيسِينَ
علماء ہیں
وَرُهْبَانًا
اور درویش ہیں۔ راہب ہیں
وَأَنَّهُمْ
اور بیشک وہ
لَا
نہیں
يَسْتَكْبِرُونَ
تکبر کرتے

آپ یقیناً ایمان والوں کے حق میں بلحاظِ عداوت سب لوگوں سے زیادہ سخت یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے، اور آپ یقیناً ایمان والوں کے حق میں بلحاظِ محبت سب سے قریب تر ان لوگوں کو پائیں گے جو کہتے ہیں: بیشک ہم نصاریٰ ہیں۔ یہ اس لئے کہ ان میں علماءِ (شریعت بھی) ہیں اور (عبادت گزار) گوشہ نشین بھی ہیں اور (نیز) وہ تکبر نہیں کرتے،

تفسير

وَاِذَا سَمِعُوْا مَاۤ اُنْزِلَ اِلَى الرَّسُوْلِ تَرٰۤى اَعْيُنَهُمْ تَفِيْضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوْا مِنَ الْحَـقِّۚ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِيْنَ

وَإِذَا
اور جب
سَمِعُوا۟
وہ سنتے ہیں
مَآ
اسے
أُنزِلَ
جو نازل کیا گیا
إِلَى
طرف
ٱلرَّسُولِ
رسول کے
تَرَىٰٓ
تم دیکھتے ہو۔ تم دیکھو گے
أَعْيُنَهُمْ
ان کی آنکھوں کو
تَفِيضُ
یہ پڑتی ہیں۔ جھلک رہی ہوتی ہیں
مِنَ
سے
ٱلدَّمْعِ
آنسوؤں
مِمَّا
اس سے
عَرَفُوا۟
جو انہوں نے پہچان لیا
مِنَ
میں سے
ٱلْحَقِّۖ
حق
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
فَٱكْتُبْنَا
پس ہمیں لکھ دے
مَعَ
ساتھ ان کے جو
ٱلشَّٰهِدِينَ
گواہی دینے والے ہیں

اور (یہی وجہ ہے کہ ان میں سے بعض سچے عیسائی جب اس (قرآن) کو سنتے ہیں جو رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف اتارا گیا ہے تو آپ ان کی آنکھوں کو اشک ریز دیکھتے ہیں۔ (یہ آنسوؤں کا چھلکنا) اس حق کے باعث (ہے) جس کی انہیں معرفت (نصیب) ہوگئی ہے۔ (ساتھ یہ) عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہم (تیرے بھیجے ہوئے حق پر) ایمان لے آئے ہیں سو تو ہمیں (بھی حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے،

تفسير

وَمَا لَـنَا لَا نُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَمَا جَاۤءَنَا مِنَ الْحَـقِّۙ وَنَطْمَعُ اَنْ يُّدْخِلَـنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ الصّٰلِحِيْنَ

وَمَا
اور کیا ہے
لَنَا
ہمارے لیے
لَا
کہ نہ
نُؤْمِنُ
ہم ایمان لائیں
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَمَا
اور جو
جَآءَنَا
آیا ہمارے پاس
مِنَ
میں سے
ٱلْحَقِّ
حق
وَنَطْمَعُ
اور ہم امید رکھتے ہیں
أَن
کہ
يُدْخِلَنَا
داخل کرے گا ہم کو
رَبُّنَا
ہمارا رب
مَعَ
ساتھ
ٱلْقَوْمِ
لوگوں کے
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالح

اور ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ پر اور اس حق (یعنی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن مجید) پر جو ہمارے پاس آیا ہے، ایمان نہ لائیں حالانکہ ہم (بھی یہ) طمع رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ (اپنی رحمت و جنت میں) داخل فرما دے،

تفسير

فَاَثَابَهُمُ اللّٰهُ بِمَا قَالُوْا جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۗ وَذٰلِكَ جَزَاۤءُ الْمُحْسِنِيْنَ

فَأَثَٰبَهُمُ
تو عطا کیے ان کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
جَنَّٰتٍ
باغات
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
ان میں
وَذَٰلِكَ
اور یہ
جَزَآءُ
بدلہ ہے
ٱلْمُحْسِنِينَ
نیکوکاروں کا

سو اللہ نے ان کی اس (مومنانہ) بات کے عوض انہیں ثواب میں جنتیں عطا فرما دیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ (وہ) ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، اور یہی نیکوکاروں کی جزا ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَاۤ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اور انہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلْجَحِيمِ
جہنم کے

اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی لوگ دوزخ (میں رہنے) والے ہیں،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَيِّبٰتِ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰهُ لَـكُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ لوگو۔
ٱلَّذِينَ
جو
ءَامَنُوا۟
ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تُحَرِّمُوا۟
تم حرام کرو۔ مت حرام کرو
طَيِّبَٰتِ
پاکیزہ چیزیں
مَآ
جو
أَحَلَّ
حلال کیں
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَكُمْ
تمہارے لیے
وَلَا
اور نہ
تَعْتَدُوٓا۟ۚ
تم زیادتی کرو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
پسند کرتا
ٱلْمُعْتَدِينَ
ان کو جو حد سے بڑھنے والے ہیں۔ حد سے بڑھنے والوں کو

اے ایمان والو! جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمہارے لئے حلال کی ہیں انہیں (اپنے اوپر) حرام مت ٹھہراؤ اور نہ (ہی) حد سے بڑھو، بیشک اللہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا،

تفسير

وَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَيِّبًاۖ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِىْۤ اَنْـتُمْ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ

وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے جو
رَزَقَكُمُ
رزق دیا تم کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
حَلَٰلًا
اس حال میں کہ وہ حلال ہو
طَيِّبًاۚ
اس حال میں کہ وہ طیب ہو
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
أَنتُم
تم
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مُؤْمِنُونَ
ایمان لانے والے ہو

اور جو حلال پاکیزہ رزق اللہ نے تمہیں عطا فرمایا ہے اس میں سے کھایا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو جس پر تم ایمان رکھتے ہو،

تفسير

لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِىْۤ اَيْمَانِكُمْ وَلٰـكِنْ يُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَيْمَانَ ۚ فَكَفَّارَتُهٗۤ اِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسٰكِيْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَهْلِيْكُمْ اَوْ كِسْوَتُهُمْ اَوْ تَحْرِيْرُ رَقَبَةٍ ۗ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلٰثَةِ اَيَّامٍ ۗ ذٰلِكَ كَفَّارَةُ اَيْمَانِكُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ ۗ وَاحْفَظُوْۤا اَيْمَانَكُمْ ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمْ اٰيٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ

لَا
نہیں
يُؤَاخِذُكُمُ
مواخذہ کرے گا تمہارا
ٱللَّهُ
اللہ
بِٱللَّغْوِ
ساتھ لغو کے
فِىٓ
میں
أَيْمَٰنِكُمْ
تمہاری قسموں
وَلَٰكِن
اور لیکن
يُؤَاخِذُكُم
وہ مواخذہ کرے گا تمہارا
بِمَا
بوجہ اس کے جو
عَقَّدتُّمُ
مضبوط گرہ باندھی تم نے
ٱلْأَيْمَٰنَۖ
قسموں کی
فَكَفَّٰرَتُهُۥٓ
تو کفارہ ہے اس کا
إِطْعَامُ
کھانا کھلانا
عَشَرَةِ
دس
مَسَٰكِينَ
مسکینوں کا
مِنْ
کا
أَوْسَطِ
اوسط درجے
مَا
یا
تُطْعِمُونَ
جو تم کھلاتے ہو
أَهْلِيكُمْ
اپنے گھروالوں کو
أَوْ
یا
كِسْوَتُهُمْ
کپڑ پہنانا ان کو
أَوْ
یا
تَحْرِيرُ
آزاد کرنا
رَقَبَةٍۖ
ایک گردن کا
فَمَن
تو جو کوئی
لَّمْ
نہ
يَجِدْ
پائے
فَصِيَامُ
تو روزے رکھنا ہیں
ثَلَٰثَةِ
تین
أَيَّامٍۚ
دن کے
ذَٰلِكَ
یہ
كَفَّٰرَةُ
کفارہ ہے
أَيْمَٰنِكُمْ
تمہاری قسموں کا
إِذَا
جب تم
حَلَفْتُمْۚ
قسم کھاؤ ۭ
وَٱحْفَظُوٓا۟
حفاظت کیا کرو
أَيْمَٰنَكُمْۚ
اپنی قسموں کا
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمْ
تمہارے لیے
ءَايَٰتِهِۦ
اپنی آیات کو
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَشْكُرُونَ
تم شکر ادا کرو

اللہ تمہاری بے مقصد (اور غیر سنجیدہ) قَسموں میں تمہاری گرفت نہیں فرماتا لیکن تمہاری ان (سنجیدہ) قَسموں پر گرفت فرماتا ہے جنہیں تم (ارادی طور پر) مضبوط کرلو، (اگر تم ایسی قَسم کو توڑ ڈالو) تو اس کا کفّارہ دس مسکینوں کو اوسط (درجہ کا) کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا (اسی طرح) ان (مسکینوں) کو کپڑے دینا ہے یا ایک گردن (یعنی غلام یا باندی کو) آزاد کرنا ہے، پھر جسے (یہ سب کچھ) میسر نہ ہو تو تین دن روزہ رکھنا ہے۔ یہ تمہاری قَسموں کا کفّارہ ہے جب تم کھالو (اور پھر توڑ بیٹھو)، اور اپنی قَسموں کی حفاظت کیا کرو، اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنی آیتیں خوب واضح فرماتا ہے تاکہ تم (اس کے احکام کی اطاعت کر کے) شکر گزار بن جاؤ،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو جو
ءَامَنُوٓا۟
ایمان لائے ہو
إِنَّمَا
بیشک
ٱلْخَمْرُ
شراب
وَٱلْمَيْسِرُ
اور جوا
وَٱلْأَنصَابُ
اور بہت ۔ آستانے
وَٱلْأَزْلَٰمُ
اور بانسے۔ تیر
رِجْسٌ
گندگی ہیں
مِّنْ
میں سے ہیں
عَمَلِ
عمل
ٱلشَّيْطَٰنِ
شیطان کے
فَٱجْتَنِبُوهُ
پس بچو اس سے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ
تم فلاح پاؤ

اے ایمان والو! بیشک شراب اور جُوا اور (عبادت کے لئے) نصب کئے گئے بُت اور (قسمت معلوم کرنے کے لئے) فال کے تیر (سب) ناپاک شیطانی کام ہیں۔ سو تم ان سے (کلیتاً) پرہیز کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ،

تفسير