Skip to main content

الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَهُمْ لَهْوًا وَّلَعِبًا وَّغَرَّتْهُمُ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ نَنْسٰٮهُمْ كَمَا نَسُوْا لِقَاۤءَ يَوْمِهِمْ هٰذَا ۙ وَمَا كَانُوْا بِاٰيٰتِنَا يَجْحَدُوْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ٱتَّخَذُوا۟
جنہوں نے بنالیا
دِينَهُمْ
اپنے دین کو
لَهْوًا
شغل
وَلَعِبًا
اور کھیل
وَغَرَّتْهُمُ
اور دھوکے میں ڈالے رکھا ان کو
ٱلْحَيَوٰةُ
زندگی نے
ٱلدُّنْيَاۚ
دنیا کی
فَٱلْيَوْمَ
تو آج
نَنسَىٰهُمْ
ہم بھلادیں گے ان کو
كَمَا
جیسا کہ
نَسُوا۟
وہ بھول گئے تھے
لِقَآءَ
ملاقات کو
يَوْمِهِمْ
اپنے اس دن کی
هَٰذَا
اس
وَمَا
اور جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کا
يَجْحَدُونَ
انکار کرتے

جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنا لیا اور جنہیں دنیوی زندگی نے فریب دے رکھا تھا، آج ہم انہیں اسی طرح بھلا دیں گے جیسے وہ (ہم سے) اپنے اس دن کی ملاقات کو بھولے ہوئے تھے اور جیسے وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے تھے،

تفسير

وَلَقَدْ جِئْنٰهُمْ بِكِتٰبٍ فَصَّلْنٰهُ عَلٰى عِلْمٍ هُدًى وَّرَحْمَةً لِّـقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جِئْنَٰهُم
لائے ہم ان کے پاس
بِكِتَٰبٍ
ایک کتاب
فَصَّلْنَٰهُ
کھول کر بیان کیا ہم نے اس کو
عَلَىٰ
پر
عِلْمٍ
علم کی بنا پر
هُدًى
جو ہدایت ہے
وَرَحْمَةً
اور رحمت ہے
لِّقَوْمٍ
اس قوم کے لئے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتی ہو

اور بیشک ہم ان کے پاس ایسی کتاب (قرآن) لائے جسے ہم نے (اپنے) علم (کی بنا) پر مفصّل (یعنی واضح) کیا، وہ ایمان والوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے،

تفسير

هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا تَأْوِيْلَهٗۗ يَوْمَ يَأْتِىْ تَأْوِيْلُهٗ يَقُوْلُ الَّذِيْنَ نَسُوْهُ مِنْ قَبْلُ قَدْ جَاۤءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَـقِّۚ فَهَلْ لَّـنَا مِنْ شُفَعَاۤءَ فَيَشْفَعُوْا لَـنَاۤ اَوْ نُرَدُّ فَنَعْمَلَ غَيْرَ الَّذِىْ كُنَّا نَـعْمَلُۗ قَدْ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ

هَلْ
نہیں
يَنظُرُونَ
وہ انتظار کرتے
إِلَّا
مگر
تَأْوِيلَهُۥۚ
اس کے انجام کا
يَوْمَ
جس دن
يَأْتِى
آئے گا
تَأْوِيلُهُۥ
انجام اس کا
يَقُولُ
کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
نَسُوهُ
وہ بھول گئے تھے اس کو
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
قَدْ
تحقیق
جَآءَتْ
لائے تھے
رُسُلُ
رسول
رَبِّنَا
ہمارے رب کے
بِٱلْحَقِّ
حق کو
فَهَل
پس کیا
لَّنَا
ہمارے لئے
مِن
کوئی
شُفَعَآءَ
سفارشی ہیں
فَيَشْفَعُوا۟
کہ وہ سفارش کریں
لَنَآ
ہمارے لئے
أَوْ
یا
نُرَدُّ
ہم لوٹائے جائیں
فَنَعْمَلَ
پھر ہم عمل کریں
غَيْرَ
سوائے
ٱلَّذِى
اس کے
كُنَّا
جو تھے ہم
نَعْمَلُۚ
ہم عمل کرتے
قَدْ
تحقیق
خَسِرُوٓا۟
انہوں نے خسارے میں ڈالا
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَضَلَّ
اور کھوگئے
عَنْهُم
ان سے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑتے

وہ صرف اس (کہی ہوئی بات) کے انجام کے منتظر ہیں، جس دن اس (بات) کا انجام سامنے آجائے گا وہ لوگ جو اس سے قبل اسے بھلا چکے تھے کہیں گے: بیشک ہمارے رب کے رسول حق (بات) لے کر آئے تھے، سو کیا (آج) ہمارے کوئی سفارشی ہیں جو ہمارے لئے سفارش کر دیں یا ہم (پھر دنیا میں) لوٹا دیئے جائیں تاکہ ہم (اس مرتبہ) ان (اعمال) سے مختلف عمل کریں جو (پہلے) کرتے رہے تھے۔ بیشک انہوں نے اپنے آپ کو نقصان پہنچایا اور وہ (بہتان و افتراء) ان سے جاتا رہا جو وہ گھڑا کرتے تھے،

تفسير

اِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِىْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِۗ يُغْشِى الَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهٗ حَثِيْثًا ۙ وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرٰتٍۢ بِاَمْرِهٖ ۗ اَلَا لَـهُ الْخَـلْقُ وَالْاَمْرُ ۗ تَبٰرَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعٰلَمِيْنَ

إِنَّ
بیشک
رَبَّكُمُ
رب تمہارا
ٱللَّهُ
اللہ ہے
ٱلَّذِى
جس نے
خَلَقَ
پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
فِى
میں
سِتَّةِ
چھ
أَيَّامٍ
دنوں
ثُمَّ
پھر
ٱسْتَوَىٰ
مستوی ہوا
عَلَى
پر
ٱلْعَرْشِ
عرش پر
يُغْشِى
ڈھانپ دیتا ہے
ٱلَّيْلَ
رات سے
ٱلنَّهَارَ
دن کو
يَطْلُبُهُۥ
پا لیتی ہے اس کو
حَثِيثًا
جلدی جلدی / تیزی سے
وَٱلشَّمْسَ
اور سورج کو
وَٱلْقَمَرَ
اور چاند کو
وَٱلنُّجُومَ
اور ستاروں کو
مُسَخَّرَٰتٍۭ
جو مسخر کئے ہوتے ہیں
بِأَمْرِهِۦٓۗ
اس کے حکم کے ساتھ
أَلَا
خبردار
لَهُ
اسی کے لئے ہے
ٱلْخَلْقُ
پیدا کرنا (سب طرح کا)
وَٱلْأَمْرُۗ
اور حکم (کرنا)
تَبَارَكَ
بہت بابرکت ہے
ٱللَّهُ
اللہ
رَبُّ
جو رب ہے
ٱلْعَٰلَمِينَ
تمام جہانوں کا

بیشک تمہارا رب اﷲ ہے جس نے آسمانوں اور زمین (کی کائنات) کو چھ مدتوں (یعنی چھ اَدوار) میں پیدا فرمایا پھر (اپنی شان کے مطابق) عرش پر استواء (یعنی اس کائنات میں اپنے حکم و اقتدار کے نظام کا اجراء) فرمایا۔ وہی رات سے دن کو ڈھانک دیتا ہے (درآنحالیکہ دن رات میں سے) ہر ایک دوسرے کے تعاقب میں تیزی سے لگا رہتا ہے اور سورج اور چاند اور ستارے (سب) اسی کے حکم (سے ایک نظام) کے پابند بنا دیئے گئے ہیں۔ خبردار! (ہر چیز کی) تخلیق اور حکم و تدبیر کا نظام چلانا اسی کا کام ہے۔ اﷲ بڑی برکت والا ہے جو تمام جہانوں کی (تدریجاً) پرورش فرمانے والا ہے،

تفسير

اُدْعُوْا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً ۗ اِنَّهٗ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ ۚ

ٱدْعُوا۟
پکارو
رَبَّكُمْ
اپنے رب کو
تَضَرُّعًا
عاجزی سے
وَخُفْيَةًۚ
اور چپکے چپکے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
محبت رکھتا
ٱلْمُعْتَدِينَ
حد سے بڑھنے والوں سے

تم اپنے رب سے گڑگڑا کر اور آہستہ (دونوں طریقوں سے) دعا کیا کرو، بیشک وہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا،

تفسير

وَلَا تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَادْعُوْهُ خَوْفًا وَّطَمَعًا ۗ اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِيْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِيْنَ

وَلَا
اور نہ
تُفْسِدُوا۟
تم فساد کرو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
بَعْدَ
کے بعد
إِصْلَٰحِهَا
اس کی اصلاح (کے بعد)
وَٱدْعُوهُ
اور پکارو اس کو
خَوْفًا
خوف کے ساتھ
وَطَمَعًاۚ
اور امید کے ساتھ
إِنَّ
بیشک
رَحْمَتَ
رحمت
ٱللَّهِ
اللہ کی
قَرِيبٌ
قریب ہے
مِّنَ
کے
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کے

اور زمین میں اس کے سنور جانے (یعنی ملک کا ماحولِ حیات درست ہو جانے) کے بعد فساد انگیزی نہ کرو اور (اس کے عذاب سے) ڈرتے ہوئے اور (اس کی رحمت کی) امید رکھتے ہوئے اس سے دعا کرتے رہا کرو، بیشک اﷲ کی رحمت احسان شعار لوگوں (یعنی نیکوکاروں) کے قریب ہوتی ہے،

تفسير

وَهُوَ الَّذِىْ يُرْسِلُ الرِّيٰحَ بُشْرًۢا بَيْنَ يَدَىْ رَحْمَتِهٖ ۗ حَتّٰۤى اِذَاۤ اَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنٰهُ لِبَلَدٍ مَّيِّتٍ فَاَنْزَلْنَا بِهِ الْمَاۤءَ فَاَخْرَجْنَا بِهٖ مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِۗ كَذٰلِكَ نُخْرِجُ الْمَوْتٰى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ

وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
يُرْسِلُ
جو بھیجتا ہے
ٱلرِّيَٰحَ
ہواؤں کو
بُشْرًۢا بَيْنَ
خوش خبری بنا کر
يَدَىْ
آگے
رَحْمَتِهِۦۖ
اپنی رحمت کے
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَآ
جب
أَقَلَّتْ
اٹھالیتی ہیں رحمت / ہوائیں
سَحَابًا
بادل
ثِقَالًا
بوجھل
سُقْنَٰهُ
ہم بھیج دیتے ہیں اس کو / ہانکتے ہں اس کو
لِبَلَدٍ
زمین کی طرف
مَّيِّتٍ
مردہ (زمین کی طرف)
فَأَنزَلْنَا
پس ہم اتارتے ہیں
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱلْمَآءَ
پانی کو
فَأَخْرَجْنَا
پس ہم نکالتے ہیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مِن
کے
كُلِّ
ہر طرح کے
ٱلثَّمَرَٰتِۚ
پھلوں میں سے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نُخْرِجُ
ہم نکالیں گے
ٱلْمَوْتَىٰ
مردوں کو
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَذَكَّرُونَ
تم نصیحت پکڑو

اور وہی ہے جو اپنی رحمت (یعنی بارش) سے پہلے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب وہ (ہوائیں) بھاری بھاری بادلوں کو اٹھا لاتی ہیں تو ہم ان (بادلوں) کو کسی مردہ (یعنی بے آب و گیاہ) شہر کی طرف ہانک دیتے ہیں پھر ہم اس (بادل) سے پانی برساتے ہیں پھر ہم اس (پانی) کے ذریعے (زمین سے) ہر قسم کے پھل نکالتے ہیں۔ اسی طرح ہم (روزِ قیامت) مُردوں کو (قبروں سے) نکالیں گے تاکہ تم نصیحت قبول کرو،

تفسير

وَالْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهٗ بِاِذْنِ رَبِّهٖ ۚ وَالَّذِىْ خَبُثَ لَا يَخْرُجُ اِلَّا نَكِدًا ۗ كَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يَّشْكُرُوْنَ

وَٱلْبَلَدُ
اور زمین
ٱلطَّيِّبُ
جو پاکیزہ (ہوتی) ہے
يَخْرُجُ
نکلتی ہے
نَبَاتُهُۥ
اس کی نباتات
بِإِذْنِ
کے اذن سے
رَبِّهِۦۖ
اس کے رب
وَٱلَّذِى
اور جو
خَبُثَ
خراب ہوتی ہے
لَا
نہیں
يَخْرُجُ
نکلتی ہے
إِلَّا
اسی طرح
نَكِدًاۚ
مگر بےفائدہ چیزیں
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نُصَرِّفُ
ہم پھیر پھیر کے لاتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
نشانیاں/ آیات
لِقَوْمٍ
ان لوگوں کے لئے
يَشْكُرُونَ
جو شکر ادا کرتے ہیں

اور جو اچھی (یعنی زرخیز) زمین ہے اس کا سبزہ اﷲ کے حکم سے (خوب) نکلتا ہے اور جو (زمین) خراب ہے (اس سے) تھوڑی سی بے فائدہ چیز کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔ اسی طرح ہم (اپنی) آیتیں (یعنی دلائل اور نشانیاں) ان لوگوں کے لئے بار بار بیان کرتے ہیں جو شکرگزار ہیں،

تفسير

لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَقَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَـكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ ۗ اِنِّىْۤ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْمٍ

لَقَدْ
البتہ / تحقیق
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
نُوحًا
نوح کو
إِلَىٰ
طرف
قَوْمِهِۦ
اس کی قوم کی
فَقَالَ
تو اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
مَا
نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّنْ
کوئی
إِلَٰهٍ
الٰہ
غَيْرُهُۥٓ
اس کے سوا
إِنِّىٓ
بیشک میں
أَخَافُ
میں ڈرتا ہوں
عَلَيْكُمْ
تم پر
عَذَابَ
عذاب سے
يَوْمٍ
دن کے
عَظِيمٍ
بڑے (دن کے)

بیشک ہم نے نوح (علیہ السلام) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا سو انہوں نے کہا: اے میری قوم (کے لوگو!) تم اﷲ کی عبادت کیا کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، یقیناً مجھے تمہارے اوپر ایک بڑے دن کے عذاب کا خوف آتا ہے،

تفسير

قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِهٖۤ اِنَّا لَـنَرٰٮكَ فِىْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ

قَالَ
کہا
ٱلْمَلَأُ
سرداروں نے
مِن
سے
قَوْمِهِۦٓ
اس کی قوم میں
إِنَّا
بیشک ہم
لَنَرَىٰكَ
البتہ ہم دیکھتے ہیں تجھ کو
فِى
میں
ضَلَٰلٍ
گمراہی
مُّبِينٍ
کھلی

ان کی قوم کے سرداروں اور رئیسوں نے کہا: (اے نوح!) بیشک ہم تمہیں کھلی گمراہی میں (مبتلا) دیکھتے ہیں،

تفسير