Skip to main content

وَّاَنَّا مِنَّا الصّٰلِحُوْنَ وَمِنَّا دُوْنَ ذٰلِكَۗ كُنَّا طَرَاۤٮِٕقَ قِدَدًا ۙ

وَأَنَّا
اور بیشک ہم
مِنَّا
ہم میں سے
ٱلصَّٰلِحُونَ
نیک لوگ ہیں
وَمِنَّا
اور ہم میں سے
دُونَ
علاوہ ہیں
ذَٰلِكَۖ
اس کے
كُنَّا
ہیں ہم
طَرَآئِقَ
طریقوں میں
قِدَدًا
مختلف

اور یہ کہ ہم میں سے کچھ نیک لوگ ہیں اور ہم (ہی) میں سے کچھ اس کے سوا (برے) بھی ہیں، ہم مختلف طریقوں پر (چل رہے) تھے،

تفسير

وَّاَنَّا ظَنَنَّاۤ اَنْ لَّنْ نُّعْجِزَ اللّٰهَ فِى الْاَرْضِ وَلَنْ نُّعْجِزَهٗ هَرَبًا ۙ

وَأَنَّا
اور بیشک ہم
ظَنَنَّآ
سمجھتے تھے ہم
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہیں
نُّعْجِزَ
ہم عاجز کرسکتے
ٱللَّهَ
اللہ کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَلَن
اور ہرگز نہیں
نُّعْجِزَهُۥ
ہم عاجز کرسکتے اس کو
هَرَبًا
بھاگ کر

اور ہم نے یقین کر لیا ہے کہ ہم اللہ کو ہرگز زمین میں (رہ کر) عاجز نہیں کر سکتے اور نہ ہی (زمین سے) بھاگ کر اسے عاجز کر سکتے ہیں،

تفسير

وَّاَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدٰۤى اٰمَنَّا بِهٖ ۗ فَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِرَبِّهٖ فَلَا يَخَافُ بَخْسًا وَّلَا رَهَقًا ۙ

وَأَنَّا
اور بیشک ہم نے
لَمَّا
جب
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
ٱلْهُدَىٰٓ
ہدایت کو
ءَامَنَّا
ایمان لے آئے ہم
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
فَمَن
پس جو کوئی
يُؤْمِنۢ
ایمان لائے گا
بِرَبِّهِۦ
اپنے رب پر
فَلَا
تو نہ
يَخَافُ
وہ ڈرے گا
بَخْسًا
کم کرنے میں
وَلَا
اور نہ
رَهَقًا
زیادتی میں

اور یہ کہ جب ہم نے (کتابِ) ہدایت کو سنا تو ہم اس پر ایمان لے آئے، پھر جو شخص اپنے رب پر ایمان لاتا ہے تو وہ نہ نقصان ہی سے خوف زدہ ہوتا ہے اور نہ ظلم سے،

تفسير

وَّاَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُوْنَ وَمِنَّا الْقٰسِطُوْنَۗ فَمَنْ اَسْلَمَ فَاُولٰۤٮِٕكَ تَحَرَّوْا رَشَدًا

وَأَنَّا
اور بیشک ہم
مِنَّا
ہم میں سے
ٱلْمُسْلِمُونَ
کچھ مسلمان ہیں
وَمِنَّا
اور ہم میں سے کچھ
ٱلْقَٰسِطُونَۖ
نافرمان ہیں
فَمَنْ
تو جو کوئی
أَسْلَمَ
اسلام لائے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
تَحَرَّوْا۟
انہوں نے ارادہ کیا
رَشَدًا
بھلائی کا

اور یہ کہ ہم میں سے (بعض) فرماں بردار بھی ہیں اور ہم میں سے (بعض) ظالم بھی ہیں، پھر جو کوئی فرمانبردار ہوگیا تو ایسے ہی لوگوں نے بھلائی طلب کی،

تفسير

وَاَمَّا الْقٰسِطُوْنَ فَكَانُوْا لِجَهَنَّمَ حَطَبًا ۙ

وَأَمَّا
اور رہے
ٱلْقَٰسِطُونَ
ظالم لوگ
فَكَانُوا۟
تو ہیں وہ
لِجَهَنَّمَ
جہنم کے لیے
حَطَبًا
ایندھن

اور جو ظالم ہیں تو وہ دوزخ کا ایندھن ہوں گے،

تفسير

وَّاَنْ لَّوِ اسْتَقَامُوْا عَلَى الطَّرِيْقَةِ لَاَسْقَيْنٰهُمْ مَّاۤءً غَدَقًا ۙ

وَأَلَّوِ
اور یہ کہ اگر
ٱسْتَقَٰمُوا۟
انہوں نے استقامت اختیار کی
عَلَى
پر
ٱلطَّرِيقَةِ
ایک راستے
لَأَسْقَيْنَٰهُم
البتہ پلائیں گے ہم ان کو
مَّآءً
پانی
غَدَقًا
وافر

اور یہ (وحی بھی میرے پاس آئی ہے) کہ اگر وہ طریقت (راہِ حق، طریقِ ذِکرِ اِلٰہی) پر قائم رہتے تو ہم انہیں بہت سے پانی کے ساتھ سیراب کرتے،

تفسير

لِّنَفْتِنَهُمْ فِيْهِ ۗ وَمَنْ يُّعْرِضْ عَنْ ذِكْرِ رَبِّهٖ يَسْلُكْهُ عَذَابًا صَعَدًا ۙ

لِّنَفْتِنَهُمْ
تاکہ ہم آزمائش کریں ان کی
فِيهِۚ
اس میں
وَمَن
اور جو کوئی
يُعْرِضْ
اعراض برتے گا
عَن
سے
ذِكْرِ
ذکر
رَبِّهِۦ
اپنے رب کے
يَسْلُكْهُ
داخل کرے گا اس کو
عَذَابًا
عذاب میں
صَعَدًا
سخت

تاکہ ہم اس (نعمت) میں ان کی آزمائش کریں، اور جو شخص اپنے رب کے ذِکر سے منہ پھیر لے گا تو وہ اسے نہایت سخت عذاب میں داخل کر دے گا،

تفسير

وَّاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰهِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰهِ اَحَدًا ۙ

وَأَنَّ
اور بیشک
ٱلْمَسَٰجِدَ
مسجدیں
لِلَّهِ
اللہ کے لیے ہیں
فَلَا
پس نہ
تَدْعُوا۟
تم پکارو
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَحَدًا
کسی ایک کو

اور یہ کہ سجدہ گاہیں اللہ کے لئے (مخصوص) ہیں، سو اللہ کے ساتھ کسی اور کی پرستش مت کیا کرو،

تفسير

وَّاَنَّهٗ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللّٰهِ يَدْعُوْهُ كَادُوْا يَكُوْنُوْنَ عَلَيْهِ لِبَدًا ۗ

وَأَنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَمَّا
جب
قَامَ
کھڑا ہوا
عَبْدُ
بندہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
يَدْعُوهُ
کہ پکارے اس کو
كَادُوا۟
قریب تھے وہ
يَكُونُونَ
وہ ہوجائیں
عَلَيْهِ
اس پر
لِبَدًا
گروہ گروہ

اور یہ کہ جب اللہ کے بندے (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی عبادت کرنے کھڑے ہوئے تو وہ ان پر ہجوم در ہجوم جمع ہو گئے (تاکہ ان کی قرات سن سکیں)،

تفسير

قُلْ اِنَّمَاۤ اَدْعُوْا رَبِّىْ وَلَاۤ اُشْرِكُ بِهٖۤ اَحَدًا

قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّمَآ
بیشک
أَدْعُوا۟
میں پکارتا ہوں
رَبِّى
اپنے رب کو
وَلَآ
اور نہیں
أُشْرِكُ
میں شریک ٹھہراتا
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
أَحَدًا
کسی ایک کو

آپ فرما دیں کہ میں تو صرف اپنے رب کی عبادت کرتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا،

تفسير