Skip to main content
bismillah

الٓمّٓۚ

الٓمٓ
الف ۔ لام ۔ میم

الف لام میم (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)

تفسير

ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَيْبَ ۛ فِيْهِ ۛهُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَۙ

ذَٰلِكَ
وہ / یہ
ٱلْكِتَٰبُ
کتاب ہے
لَا
نہیں
رَيْبَۛ
کوئی شک
فِيهِۛ
جس میں
هُدًى
ہدایت ہے
لِّلْمُتَّقِينَ
واسطے ان کے جو متقی ہیں

(یہ) وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، (یہ) پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ہے،

تفسير

الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِالْغَيْبِ وَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَۙ

ٱلَّذِينَ
یہ وہ لوگ ہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے ہیں
بِٱلْغَيْبِ
غیب پر
وَيُقِيمُونَ
اور وہ قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَمِمَّا
اس میں سے جو
رَزَقْنَٰهُمْ
رزق دیا ہم نے ان کو
يُنفِقُونَ
وہ خرچ کرتے ہیں

جو غیب پر ایمان لاتے اور نماز کو (تمام حقوق کے ساتھ) قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے (ہماری راہ) میں خرچ کرتے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَۚ وَبِالْاٰخِرَةِ هُمْ يُوْقِنُوْنَۗ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے ہیں
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكَ
طرف آپ کے
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
مِن
سے
قَبْلِكَ
آپ سے پہلے
وَبِٱلْءَاخِرَةِ
اور آخرت کے ساتھ
هُمْ
وہ
يُوقِنُونَ
وہ یقین رکھتے ہیں

اور وہ لوگ جو آپ کی طرف نازل کیا گیا اور جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا (سب) پر ایمان لاتے ہیں، اور وہ آخرت پر بھی (کامل) یقین رکھتے ہیں،

تفسير

اُولٰۤٮِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ ۙ وَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ

أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
عَلَىٰ
اوپر
هُدًى
ہدایت کے ہیں
مِّن
سے
رَّبِّهِمْۖ
اپنے رب کی طرف سے
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ
ٱلْمُفْلِحُونَ
جو فلاح پانے والے ہیں

وہی اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی حقیقی کامیابی پانے والے ہیں،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا سَوَاۤءٌ عَلَيْهِمْ ءَاَنْذَرْتَهُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
سَوَآءٌ
برابر ہے
عَلَيْهِمْ
اوپر ان کے
ءَأَنذَرْتَهُمْ
تم ڈراؤ ان کو
أَمْ
یا
لَمْ
نہ
تُنذِرْهُمْ
تم ڈراؤ انکو
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
وہ ایمان لائیں گے

بیشک جنہوں نے کفر اپنا لیا ہے ان کے لئے برابر ہے خواہ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں، وہ ایمان نہیں لائیں گے،

تفسير

خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَعَلٰى سَمْعِهِمْ ۗ وَعَلٰىۤ اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَّلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ

خَتَمَ
مہر لگادیں
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَىٰ
اوپر
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں کے
وَعَلَىٰ
اور اوپر
سَمْعِهِمْۖ
ان کے کانوں کے
وَعَلَىٰٓ
اور اوپر
أَبْصَٰرِهِمْ
ان کی آنکھوں کے
غِشَٰوَةٌۖ
پردہ ہے
وَلَهُمْ
ان کے لئے
عَذَابٌ
عذاب ہے
عَظِيمٌ
بڑا

اللہ نے (ان کے اپنے اِنتخاب کے نتیجے میں) ان کے دلوں اور کانوں پر مُہر لگا دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ (پڑ گیا) ہے اور ان کے لئے سخت عذاب ہے،

تفسير

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَبِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَمَا هُمْ بِمُؤْمِنِيْنَۘ

وَمِنَ
اور بعض
ٱلنَّاسِ
لوگ ہیں
مَن
جو
يَقُولُ
کہتے ہیں
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَبِٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِ
آخرت پر
وَمَا
اور نہیں
هُم
وہ
بِمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

اور لوگوں میں سے بعض وہ (بھی) ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر اور یومِ قیامت پر ایمان لائے حالانکہ وہ (ہرگز) مومن نہیں ہیں،

تفسير

يُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا ۚ وَمَا يَخْدَعُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَۗ

يُخَٰدِعُونَ
وہ دھوکہ دیتے ہیں
ٱللَّهَ
اللہ کو
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَمَا
اور نہیں
يَخْدَعُونَ
وہ دھوکہ دیتے
إِلَّآ
مگر
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَمَا
اور نہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے

وہ اللہ کو (یعنی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو)٭ اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں مگر (فی الحقیقت) وہ اپنے آپ کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے، ٭ اس مقام پر مضاف محذوف ہے جو کہ رسول ہے یعنی یُخٰدِعُونَ اﷲَ کہہ کر مراد یُخٰدِعُونَ رَسُولَ اﷲِ لیا گیا ہے۔ اکثر ائمہ مفسرین نے یہ معنی بیان کیا ہے۔ بطور حوالہ ملاحظہ فرمائیں (تفسیر القرطبی، البیضاوی، البغوی، النسفی، الکشاف، المظھری، زاد المسیر، الخازن وغیرھم)۔

تفسير

فِىْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ ۙ فَزَادَهُمُ اللّٰهُ مَرَضًا ۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ ۙ بِۢمَا كَانُوْا يَكْذِبُوْنَ

فِى
میں
قُلُوبِهِم
ان کے دلوں
مَّرَضٌ
بیماری ہے
فَزَادَهُمُ
پس زیادہ کیا ان کو / بڑھایا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
مَرَضًاۖ
بیماری میں
وَلَهُمْ
اور ان کے لئے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌۢ
درد ناک / المناک
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَكْذِبُونَ
جھوٹ بولتے

ان کے دلوں میں بیماری ہے، پس اللہ نے ان کی بیماری کو اور بڑھا دیا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔ اس وجہ سے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
البقرہ
القرآن الكريم:البقرة
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Baqarah
سورہ نمبر:۲
کل آیات:۲۸۶
کل کلمات:۶۱۲۱
کل حروف:۲۵۵۰۰
کل رکوعات:۴۰
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۸۷
آیت سے شروع:۷