Skip to main content

فَلَمَّا جَاۤءَ السَّحَرَةُ قَالُوْا لِفِرْعَوْنَ اَٮِٕنَّ لَـنَا لَاَجْرًا اِنْ كُنَّا نَحْنُ الْغٰلِبِيْنَ

فَلَمَّا
تو جب
جَآءَ
آئے
ٱلسَّحَرَةُ
جادوگر
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لِفِرْعَوْنَ
فرعون کے لیے
أَئِنَّ
کیا بیشک
لَنَا
ہمارے لیے
لَأَجْرًا
واقعی اجر ہے
إِن
اگر ہوں
كُنَّا
ہم
نَحْنُ
ہم ہی
ٱلْغَٰلِبِينَ
غالب آنے والے

پھر جب وہ جادوگر آگئے (تو) انہوں نے فرعون سے کہا: کیا ہمارے لئے کوئی اُجرت (بھی مقرر) ہے اگر ہم (مقابلہ میں) غالب ہو جائیں،

تفسير

قَالَ نَعَمْ وَاِنَّكُمْ اِذًا لَّمِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ

قَالَ
کہا،
نَعَمْ
ہاں
وَإِنَّكُمْ
اور بیشک تم
إِذًا
تب
لَّمِنَ
البتہ میں سے ہوں گے
ٱلْمُقَرَّبِينَ
مقربین

(فرعون نے) کہا: ہاں بیشک تم اسی وقت (اجرت والوں کی بجائے میرے) قربت والوں میں شامل ہو جاؤ گے (اور قربت کا درجہ اُجرت سے کہیں بلند ہے)،

تفسير

قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ

قَالَ
کہا
لَهُم
ان سے
مُّوسَىٰٓ
موسیٰ نے
أَلْقُوا۟
ڈالو
مَآ
جو
أَنتُم
ہو تم
مُّلْقُونَ
ڈالنے والے

موسٰی (علیہ السلام) نے ان (جادوگروں سے) فرمایا: تم وہ (جادو کی) چیزیں ڈال دو جو تم ڈالنے والے ہو،

تفسير

فَاَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَعِصِيَّهُمْ وَقَالُوْا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ اِنَّا لَـنَحْنُ الْغٰلِبُوْنَ

فَأَلْقَوْا۟
تو انہوں نے ڈالیں
حِبَالَهُمْ
اپنی رسیاں
وَعِصِيَّهُمْ
اور اپنی لاٹھیاں
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
بِعِزَّةِ
اقبال سے۔ عزت سے
فِرْعَوْنَ
فرعون کے
إِنَّا
بیشک ہم
لَنَحْنُ
البتہ ہم
ٱلْغَٰلِبُونَ
غالب آنے والے ہیں

تو انہوں نے اپنی رسیاں اور اپنی لاٹھیاں ڈال دیں اور کہنے لگے: فرعون کی عزت کی قسم! ہم ضرور غالب ہوں گے،

تفسير

فَاَ لْقٰى مُوْسٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُوْنَ ۚ

فَأَلْقَىٰ
تو ڈالا
مُوسَىٰ
موسیٰ نے
عَصَاهُ
اپنا عصا
فَإِذَا
تو اچانک
هِىَ
وہ
تَلْقَفُ
نگل رہا تھا
مَا
جو
يَأْفِكُونَ
وہ گھڑ رہے تھے

پھر موسٰی (علیہ السلام) نے اپنا ڈنڈا ڈال دیا تو وہ (اژدھا بن کر) فوراً ان چیزوں کو نگلنے لگا جو انہوں نے فریب کاری سے (اپنی اصل حقیقت سے) پھیر رکھی تھیں،

تفسير

فَاُلْقِىَ السَّحَرَةُ سٰجِدِيْنَۙ

فَأُلْقِىَ
تو ڈالا
ٱلسَّحَرَةُ
جادوگر
سَٰجِدِينَ
سجدہ کرنے والوں کی حالت میں

پس سارے جادوگر سجدہ کرتے ہوئے گر پڑے،

تفسير

قَالُوْۤا اٰمَنَّا بِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَۙ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِرَبِّ
ساتھ رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کے

وہ کہنے لگے: ہم سارے جہانوں کے پروردگار پر ایمان لے آئے،

تفسير

رَبِّ مُوْسٰى وَهٰرُوْنَ

رَبِّ
رب
مُوسَىٰ
موسیٰ
وَهَٰرُونَ
اور ہارون کے

(جو) موسٰی اور ہارون (علیہما السلام) کا رب ہے،

تفسير

قَالَ اٰمَنْتُمْ لَهٗ قَبْلَ اَنْ اٰذَنَ لَـكُمْۚ اِنَّهٗ لَـكَبِيْرُكُمُ الَّذِىْ عَلَّمَكُمُ السِّحْرَۚ فَلَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ۙ لَاُقَطِّعَنَّ اَيْدِيَكُمْ وَاَرْجُلَـكُمْ مِّنْ خِلَافٍ وَّلَاُصَلِّبَنَّكُمْ اَجْمَعِيْنَۚ

قَالَ
کہا
ءَامَنتُمْ
ایمان لے آئے تم اس پر
لَهُۥ
اس سے
قَبْلَ
پہلے
أَنْ
کہ
ءَاذَنَ
میں اجازت دوں
لَكُمْۖ
تم کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَكَبِيرُكُمُ
البتہ تمہارا بڑا ہے
ٱلَّذِى
جس نے
عَلَّمَكُمُ
سکھایا تم کو
ٱلسِّحْرَ
جادو
فَلَسَوْفَ
پس البتہ عنقریب
تَعْلَمُونَۚ
تم جان لوگے
لَأُقَطِّعَنَّ
البتہ میں ضرور کاٹ دوں گا
أَيْدِيَكُمْ
تمہارے ہاتھوں کو
وَأَرْجُلَكُم
اور تمہارے پاؤں کو
مِّنْ
سے
خِلَٰفٍ
خلاف سمت (سے)
وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ
اور البتہ میں ضرور رسولی پہ چڑھاؤں گا تم کو
أَجْمَعِينَ
سب کے سب کو

(فرعون نے) کہا: تم اس پر ایمان لے آئے ہو قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دیتا، بیشک یہ (موسٰی علیہ السلام) ہی تمہارا بڑا (استاد) ہے جس نے تمہیں جادو سکھایا ہے، تم جلد ہی (اپنا انجام) معلوم کر لو گے، میں ضرور ہی تمہارے ہاتھ اور تمہارے پاؤں الٹی طرف سے کاٹ ڈالوں گا اور تم سب کو یقیناً سولی پر چڑھا دوں گا،

تفسير

قَالُوْا لَا ضَيْرَۖ اِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا مُنْقَلِبُوْنَۚ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَا
نہیں
ضَيْرَۖ
کوئی پراہ۔ کوئی نقصان نہیں
إِنَّآ
بیشک ہم
إِلَىٰ
طرف
رَبِّنَا
اپنے رب کی
مُنقَلِبُونَ
پلٹنے والے ہیں

انہوں نے کہا: (اس میں) کوئی نقصان نہیں، بیشک ہم اپنے رب کی طرف پلٹنے والے ہیں،

تفسير