Skip to main content
يُعَذِّبُ
وہ عذاب دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَيَرْحَمُ
اور رحم فرماتا ہے
مَن
جس پر
يَشَآءُۖ
وہ چاہتا ہے
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
تُقْلَبُونَ
تم پھیرے جاؤ گے

وہ جسے چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم فرماتا ہے اور اسی کی طرف تم پلٹائے جاؤ گے،

تفسير
وَمَآ
اور نہیں
أَنتُم
تم
بِمُعْجِزِينَ
عاجز کرنے والے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَلَا
اور نہ
فِى
میں
ٱلسَّمَآءِۖ
آسمان (میں)
وَمَا
اور نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اور نہ
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

اور نہ تم (اللہ کو) زمین میں عاجز کرنے والے ہو اور نہ آسمان میں اور نہ تمہارے لئے اللہ کے سوا کوئی دوست ہے اور نہ مددگار،

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
بِـَٔايَٰتِ
آیات کا
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَلِقَآئِهِۦٓ
اور اس کی ملاقات کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يَئِسُوا۟
مایوس ہوگئے ہیں
مِن
سے
رَّحْمَتِى
میری رحمت (سے)
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لئے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
درد ناک

اور جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا اور اس کی ملاقات کا انکار کیا وہ لوگ میری رحمت سے مایوس ہوگئے اور ان ہی لوگوں کے لئے درد ناک عذاب ہے،

تفسير
فَمَا
تو نہ
كَانَ
تھا
جَوَابَ
جواب
قَوْمِهِۦٓ
اس کی قوم کا
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
ٱقْتُلُوهُ
قتل کردو اس کو
أَوْ
یا
حَرِّقُوهُ
جلا ڈالو اس کو
فَأَنجَىٰهُ
تو بچالیا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِنَ
سے
ٱلنَّارِۚ
آگ (سے)
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
اس قوم کے لئے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتی ہو

سو قومِ ابراہیم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ وہ کہنے لگے: تم اسے قتل کر ڈالو یا اسے جلا دو، پھر اللہ نے اسے (نمرود کی) آگ سے نجات بخشی، بیشک اس (واقعہ) میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان لائے ہیں،

تفسير
وَقَالَ
اور اس نے کہا
إِنَّمَا
بیشک
ٱتَّخَذْتُم
بنا لیا تم نے
مِّن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَوْثَٰنًا
بتوں کو
مَّوَدَّةَ
محبت کا ذریعہ
بَيْنِكُمْ
اپنے درمیان
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی (میں)
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
ثُمَّ
پھر
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
يَكْفُرُ
انکار کرے گا
بَعْضُكُم
بعض تمہارا
بِبَعْضٍ
بعض کا
وَيَلْعَنُ
اور لعنت کرے گا
بَعْضُكُم
بعض تمہارا
بَعْضًا
بعض کو
وَمَأْوَىٰكُمُ
اور ٹھکانہ تمہارا
ٱلنَّارُ
آگ ہے
وَمَا
اور نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّن
سے
نَّٰصِرِينَ
مدد گاروں میں سے (کوئی مددگار)

اور ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: بس تم نے تو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو معبود بنا لیا ہے محض دنیوی زندگی میں آپس کی دوستی کی خاطر پھر روزِ قیامت تم میں سے (ہر) ایک دوسرے (کی دوستی) کا انکار کر دے گا اور تم میں سے (ہر) ایک دوسرے پر لعنت بھیجے گا، تو تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے اور تمہارے لئے کوئی بھی مددگار نہ ہوگا،

تفسير
فَـَٔامَنَ
تو ایمان لایا
لَهُۥ
اس پر
لُوطٌۘ
لوط
وَقَالَ
اور اس نے کہا
إِنِّى
بیشک میں
مُهَاجِرٌ
ہجرت کرنے والا ہوں
إِلَىٰ
طرف
رَبِّىٓۖ
اپنے رب کی
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

پھر لوط (علیہ السلام) ان پر (یعنی ابراہیم علیہ السلام پر) ایمان لے آئے اور انہوں نے کہا: میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرنے والا ہوں۔ بیشک وہ غالب ہے حکمت والا ہے،

تفسير
وَوَهَبْنَا
اور عطا کیا ہم نے
لَهُۥٓ
اس کو
إِسْحَٰقَ
اسحاق
وَيَعْقُوبَ
اور یعقوب
وَجَعَلْنَا
اور رکھ دی ہم نے
فِى
میں
ذُرِّيَّتِهِ
اس کی اولاد (میں)
ٱلنُّبُوَّةَ
نبوت
وَٱلْكِتَٰبَ
اور کتاب
وَءَاتَيْنَٰهُ
اور عطا کیا ہم نے اس کو
أَجْرَهُۥ
اس کا اجر
فِى
میں
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا (میں)
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت (میں)
لَمِنَ
البتہ سے
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالح لوگوں میں سے ہوگا

اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب (علیہما السلام بیٹا اور پوتا) عطا فرمائے اور ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد میں نبوت اور کتاب مقرر فرما دی اور ہم نے انہیں دنیا میں (ہی) ان کا صلہ عطا فرما دیا، اور بیشک وہ آخرت میں (بھی) نیکوکاروں میں سے ہیں،

تفسير
وَلُوطًا
اور لوط
إِذْ
جب
قَالَ
اس نے کہا
لِقَوْمِهِۦٓ
اپنی قوم سے
إِنَّكُمْ
بیشک تم
لَتَأْتُونَ
البتہ تم آتے ہو
ٱلْفَٰحِشَةَ
بےحیائی کو
مَا
نہیں
سَبَقَكُم
سبقت کی تم پر
بِهَا
ساتھ اس کے
مِنْ
کسی
أَحَدٍ
ایک نے
مِّنَ
سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں میں سے

اور لوط (علیہ السلام) کو (یاد کریں) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: بیشک تم بڑی بے حیائی کا ارتکاب کرتے ہو، اقوامِ عالم میں سے کسی ایک (قوم) نے (بھی) اس (بے حیائی) میں تم سے پہل نہیں کی،

تفسير
أَئِنَّكُمْ
کیا بیشک تم
لَتَأْتُونَ
البتہ آتے ہو
ٱلرِّجَالَ
مردوں کے پاس
وَتَقْطَعُونَ
اور تم کاٹتے ہو
ٱلسَّبِيلَ
راستے کو
وَتَأْتُونَ
اور تم آتے ہو
فِى
میں
نَادِيكُمُ
اپنی مجلسوں میں
ٱلْمُنكَرَۖ
برائی کو
فَمَا
تو نہ
كَانَ
تھا
جَوَابَ
جواب
قَوْمِهِۦٓ
اس کی قوم کا
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
ٱئْتِنَا
لے آتے ہمارے پاس
بِعَذَابِ
عذاب
ٱللَّهِ
اللہ کا
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
سے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں میں (سے)

کیا تم (شہوت رانی کے لئے) مَردوں کے پاس جاتے ہو اور ڈاکہ زنی کرتے ہو اور اپنی (بھری) مجلس میں ناپسندیدہ کام کرتے ہو، تو ان کی قوم کا جواب (بھی) اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ کہنے لگے: تم ہم پر اللہ کا عذاب لے آؤ اگر تم سچے ہو،

تفسير
قَالَ
کہا
رَبِّ
اے میرے رب
ٱنصُرْنِى
مدد فرما میری
عَلَى
پر
ٱلْقَوْمِ
قوم
ٱلْمُفْسِدِينَ
مفسد (قوم پر)

لوط (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے رب! تو فساد انگیزی کرنے والی قوم کے خلاف میری مدد فرما،

تفسير