Skip to main content

لَقَدْ سَمِعَ اللّٰهُ قَوْلَ الَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ فَقِيْرٌ وَّنَحْنُ اَغْنِيَاۤءُ ۘ سَنَكْتُبُ مَا قَالُوْا وَقَتْلَهُمُ الْاَنْۢبِيَاۤءَ بِغَيْرِ حَقٍّ ۙ وَّنَقُوْلُ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ

لَّقَدْ
البتہ تحقیق
سَمِعَ
سن لی
ٱللَّهُ
اللہ نے
قَوْلَ
بات
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
قَالُوٓا۟
جنہوں نے کہا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
فَقِيرٌ
محتاج ہے۔ فقیر ہے
وَنَحْنُ
اور ہم
أَغْنِيَآءُۘ
غنی ہیں۔ امیر ہیں
سَنَكْتُبُ
عنقریب ہم لکھ لیں گے اس کو
مَا
جو
قَالُوا۟
انہوں نے کہا ہے
وَقَتْلَهُمُ
اور قتل کرنا ان کا
ٱلْأَنۢبِيَآءَ
نبیوں کو
بِغَيْرِ
نا
حَقٍّ
حق
وَنَقُولُ
اور ہم کہیں گے
ذُوقُوا۟
چکھو
عَذَابَ
عذاب
ٱلْحَرِيقِ
جلنے کا

بیشک اللہ نے ان لوگوں کی بات سن لی جو کہتے ہیں کہ اللہ محتاج ہے اور ہم غنی ہیں، اب ہم ان کی ساری باتیں اور ان کا انبیاءکو ناحق قتل کرنا (بھی) لکھ رکھیں گے، اور (روزِ قیامت) فرمائیں گے کہ (اب تم) جلا ڈالنے والے عذاب کا مزہ چکھو،

تفسير

ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْكُمْ وَاَنَّ اللّٰهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِۚ

ذَٰلِكَ
یہ
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَدَّمَتْ
آگے بھیجا
أَيْدِيكُمْ
تمہارے ہاتھوں نے
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَيْسَ
نہیں ہے
بِظَلَّامٍ
بہت ظلم کرنے والا
لِّلْعَبِيدِ
بندوں کے لیے

یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جو تمہارے ہاتھ خود آگے بھیج چکے ہیں اور بیشک اللہ بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے،

تفسير

اَلَّذِيْنَ قَالُوْۤا اِنَّ اللّٰهَ عَهِدَ اِلَيْنَاۤ اَ لَّا نُؤْمِنَ لِرَسُوْلٍ حَتّٰى يَأْتِيَنَا بِقُرْبَانٍ تَأْكُلُهُ النَّارُۗ قُلْ قَدْ جَاۤءَكُمْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِىْ بِالْبَيِّنٰتِ وَبِالَّذِىْ قُلْتُمْ فَلِمَ قَتَلْتُمُوْهُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
قَالُوٓا۟
جنہوں نے کہا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ نے
عَهِدَ
عہد لے رکھا ہے
إِلَيْنَآ
ہم سے
أَلَّا
کہ نہ
نُؤْمِنَ
ہم ایمان لائیں
لِرَسُولٍ
کسی رسول کے لیے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَأْتِيَنَا
وہ لائے ہمارے پاس
بِقُرْبَانٍ
ایک قربانی
تَأْكُلُهُ
کھاجائے اس کو
ٱلنَّارُۗ
آگ
قُلْ
کہہ دیجیے
قَدْ
تحقیق
جَآءَكُمْ
آئے تھے تمہارے پاس
رُسُلٌ
کئی رسول
مِّن
سے
قَبْلِى
مجھ سے پہلے
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ روشن دلائل کے
وَبِٱلَّذِى
اور ساتھ اس چیز کے جو
قُلْتُمْ
کہا تم نے
فَلِمَ
تو کیوں
قَتَلْتُمُوهُمْ
قتل کیا تم نے ان کو
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

جو لوگ (یعنی یہود حیلہ جوئی کے طور پر) یہ کہتے ہیں کہ اللہ نے ہمیں یہ حکم بھیجا تھا کہ ہم کسی پیغمبر پر ایمان نہ لائیں جب تک وہ (اپنی رسالت کے ثبوت میں) ایسی قربانی نہ لائے جسے آگ (آکر) کھا جائے، آپ (ان سے) فرما دیں: بیشک مجھ سے پہلے بہت سے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے اور اس نشانی کے ساتھ بھی (آئے) جو تم کہہ رہے ہو تو (اس کے باوجود) تم نے انہیں شہید کیوں کیا اگر تم (اتنے ہی) سچے ہو،

تفسير

فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ جَاۤءُوْ بِالْبَيِّنٰتِ وَالزُّبُرِ وَالْكِتٰبِ الْمُنِيْرِ

فَإِن
پھر اگر
كَذَّبُوكَ
انہوں نے جھٹلایا تجھ کو
فَقَدْ
تو تحقیق
كُذِّبَ
جھٹلائے گئے
رُسُلٌ
کئی رسول
مِّن
سے
قَبْلِكَ
تجھ سے پہلے
جَآءُو
وہ لائے
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
روشن دلائل
وَٱلزُّبُرِ
اور صحیفے
وَٱلْكِتَٰبِ
اور کتاب
ٱلْمُنِيرِ
روشن

پھر بھی اگر آپ کو جھٹلائیں تو (محبوب آپ رنجیدہ خاطر نہ ہوں) آپ سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا جو واضح نشانیاں (یعنی معجزات) اور صحیفے اور روشن کتاب لے کر آئے تھے،

تفسير

كُلُّ نَفْسٍ ذَاۤٮِٕقَةُ الْمَوْتِۗ وَاِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَكُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِۗ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَـنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ

كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
نفس
ذَآئِقَةُ
چکھنے والا ہے
ٱلْمَوْتِۗ
موت کو
وَإِنَّمَا
اور بیشک
تُوَفَّوْنَ
تم پورے کر کے دیے جاؤ گے
أُجُورَكُمْ
اپنے اجر
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۖ
قیامت
فَمَن
تو جو کوئی
زُحْزِحَ
دور کیا گیا۔ ہٹا دیا گیا
عَنِ
سے
ٱلنَّارِ
آگ
وَأُدْخِلَ
اور داخل کردیا گیا
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
فَقَدْ
تو تحقیق
فَازَۗ
وہ کامیاب ہوا
وَمَا
اور نہیں
ٱلْحَيَوٰةُ
زندگی
ٱلدُّنْيَآ
دنیا کی
إِلَّا
مگر
مَتَٰعُ
سامان
ٱلْغُرُورِ
دھوکے کا

ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے، اور تمہارے اجر پورے کے پورے تو قیامت کے دن ہی دئیے جائیں گے، پس جو کوئی دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا وہ واقعۃً کامیاب ہو گیا، اور دنیا کی زندگی دھوکے کے مال کے سوا کچھ بھی نہیں،

تفسير

لَـتُبْلَوُنَّ فِىْۤ اَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْۗ وَلَـتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَمِنَ الَّذِيْنَ اَشْرَكُوْۤا اَذًى كَثِيْـرًاۗ وَاِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ

لَتُبْلَوُنَّ
البتہ ضرور آزمائے جاؤ گے
فِىٓ
میں
أَمْوَٰلِكُمْ
اپنے مالوں
وَأَنفُسِكُمْ
اور اپنے نفسوں میں
وَلَتَسْمَعُنَّ
اور البتہ تم ضرور سنو گے
مِنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
مِن
سے
قَبْلِكُمْ
تم سے قبل
وَمِنَ
اور سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
أَشْرَكُوٓا۟
جنہوں نے شرک کیا
أَذًى
اذیت۔ تکلیف
كَثِيرًاۚ
بہت سی
وَإِن
اور اگر
تَصْبِرُوا۟
تم صبر کرو
وَتَتَّقُوا۟
اور تم تقوی کرو
فَإِنَّ
تو بیشک
ذَٰلِكَ
یہ
مِنْ
سے
عَزْمِ
عزم کے
ٱلْأُمُورِ
کاموں میں سے ہے۔ بڑی ہمت کے کاموں میں سے ہے

(اے مسلمانو!) تمہیں ضرور بالضرور تمہارے اموال اور تمہاری جانوں میں آزمایا جائے گا، اور تمہیں بہر صورت ان لوگوں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی اور ان لوگوں سے جو مشرک ہیں بہت سے اذیت ناک (طعنے) سننے ہوں گے، اور اگر تم صبر کرتے رہو اور تقوٰی اختیار کئے رکھو تو یہ بڑی ہمت کے کاموں سے ہے،

تفسير

وَاِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِيْثَاقَ الَّذِيْنَ اُوْتُوْا الْكِتٰبَ لَتُبَيِّنُنَّهٗ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُوْنَهٗۖ فَنَبَذُوْهُ وَرَاۤءَ ظُهُوْرِهِمْ وَ اشْتَرَوْا بِهٖ ثَمَنًا قَلِيْلًاۗ فَبِئْسَ مَا يَشْتَرُوْنَ

وَإِذْ
اور جب
أَخَذَ
لیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِيثَٰقَ
پختہ عہد
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
لَتُبَيِّنُنَّهُۥ
التبہ تم ضرور بیان کرو گے اس کو
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
وَلَا
اور نہ
تَكْتُمُونَهُۥ
تم چھپاؤ گے اس کو
فَنَبَذُوهُ
تو انہوں نے پھینک دیا اس کو
وَرَآءَ
پیچھے
ظُهُورِهِمْ
اپنی پیٹھوں کے
وَٱشْتَرَوْا۟
اور انہوں نے بیچ ڈالا
بِهِۦ
اس کو
ثَمَنًا
قیمت کے عوض
قَلِيلًاۖ
تھوڑی
فَبِئْسَ
تو کتنا برا ہے
مَا
جو
يَشْتَرُونَ
وہ خریدوفروخت کررہے ہیں

اور جب اللہ نے ان لوگوں سے پختہ وعدہ لیا جنہیں کتاب عطا کی گئی تھی کہ تم ضرور اسے لوگوں سے صاف صاف بیان کرو گے اور (جو کچھ اس میں بیان ہوا ہے) اسے نہیں چھپاؤ گے تو انہوں نے اس عہد کو پسِ پشت ڈال دیا اور اس کے بدلے تھوڑی سی قیمت وصول کر لی، سو یہ ان کی بہت ہی بُری خریداری ہے،

تفسير

لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ يَفْرَحُوْنَ بِمَاۤ اَتَوْا وَّيُحِبُّوْنَ اَنْ يُّحْمَدُوْا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوْا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَ لِيْمٌ

لَا
نہ
تَحْسَبَنَّ
تم خیال کرو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَفْرَحُونَ
جو خوش ہورہے ہیں
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَتَوا۟
وہ لائے
وَّيُحِبُّونَ
اور وہ محبت رکھتے ہیں۔ چاہتے ہیں
أَن
کہ
يُحْمَدُوا۟
وہ تعریف کیے جائیں
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَمْ
نہیں
يَفْعَلُوا۟
انہوں نے کیا
فَلَا
تو نہ
تَحْسَبَنَّهُم
تم خیال کرو ان کو۔ تم گمان کرو ان کو
بِمَفَازَةٍ
کامیاب ہونا
مِّنَ
سے
ٱلْعَذَابِۖ
عذاب
وَلَهُمْ
اور ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک

آپ ایسے لوگوں کو ہرگز (نجات پانے والا) خیال نہ کریں جو اپنی کارستانیوں پر خوش ہو رہے ہیں اور ناکردہ اعمال پر بھی اپنی تعریف کے خواہش مند ہیں، (دوبارہ تاکید کے لئے فرمایا:) پس آپ انہیں ہرگز عذاب سے نجات پانے والا نہ سمجھیں، اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے،

تفسير

وَلِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

وَلِلَّهِ
اور اللہ کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

اور سب آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے لئے ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے (سو تم اپنا دھیان اور توکّل اسی پر رکھو)،

تفسير

اِنَّ فِىْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ الَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِى الْاَلْبَابِۙ

إِنَّ
بیشک
فِى
میں
خَلْقِ
پیدائش (میں)
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَٱخْتِلَٰفِ
اور اختلاف
ٱلَّيْلِ
رات کا(ایک دوسرے کا رات کے پیچھے آنا )
وَٱلنَّهَارِ
اور دن کا
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّأُو۟لِى
والوں کے لیے
ٱلْأَلْبَٰبِ
عقل

بیشک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور شب و روز کی گردش میں عقلِ سلیم والوں کے لئے (اللہ کی قدرت کی) نشانیاں ہیں،

تفسير