فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَاۤ ۖ اِنَّا لَذَاۤٮِٕقُوْنَ
پس ہم پر ہمارے رب کا فرمان ثابت ہوگیا۔ (اب) ہم ذائقۂ (عذاب) چکھنے والے ہیں،
فَاَغْوَيْنٰكُمْ اِنَّا كُنَّا غٰوِيْنَ
سو ہم نے تمہیں گمراہ کر دیا بے شک ہم خود گمراہ تھے،
فَاِنَّهُمْ يَوْمَٮِٕذٍ فِى الْعَذَابِ مُشْتَرِكُوْنَ
پس اس دن عذاب میں وہ (سب) باہم شریک ہوں گے،
اِنَّا كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ
بے شک ہم مُجرموں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہیں،
اِنَّهُمْ كَانُوْۤا اِذَا قِيْلَ لَهُمْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُۙ يَسْتَكْبِرُوْنَۙ
یقیناً وہ ایسے لوگ تھے کہ جب ان سے کہا جاتا کہ اللہ کے سوا کوئی لائقِ عبادت نہیں تو وہ تکبّر کرتے تھے،
وَيَقُوْلُوْنَ اَٮِٕنَّا لَتٰرِكُوْۤا اٰلِهَـتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْـنُوْنٍ ۗ
اور کہتے تھے: کیا ہم ایک دیوانے شاعر کی خاطر اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے ہیں،
بَلْ جَاۤءَ بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِيْنَ
(وہ نہ مجنوں ہے نہ شاعر) بلکہ وہ (دینِ) حق لے کر آئے ہیں اور انہوں نے (اللہ کے) پیغمبروں کی تصدیق کی ہے،
اِنَّكُمْ لَذَاۤٮِٕقُوا الْعَذَابِ الْاَلِيْمِۚ
بے شک تم دردناک عذاب کا مزہ چکھنے والے ہو،
وَمَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَۙ
اور تمہیں (کوئی) بدلہ نہیں دیا جائے گا مگر صرف اسی کا جو تم کیا کرتے تھے،
اِلَّا عِبَادَ اللّٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ
(ہاں) مگر اللہ کے وہ (برگزیدہ و منتخب) بندے جنہیں (نفس اور نفسانیت سے) رہائی مل چکی ہے،