اِنَّهٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ
بے شک وہ ہمارے (کامل) ایمان والے بندوں میں سے تھے،
ثُمَّ اَغْرَقْنَا الْاٰخَرِيْنَ
پھر ہم نے دوسروں کو غرق کردیا،
وَاِنَّ مِنْ شِيْعَتِهٖ لَاِبْرٰهِيْمَۘ
بے شک اُن کے گروہ میں سے ابراہیم (علیہ السلام) (بھی) تھے،
اِذْ جَاۤءَ رَبَّهٗ بِقَلْبٍ سَلِيْمٍ
جب وہ اپنے رب کی بارگاہ میں قلبِ سلیم کے ساتھ حاضر ہوئے،
اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهٖ مَاذَا تَعْبُدُوْنَۚ
جبکہ انہوں نے اپنے باپ (جو حقیقت میں چچا تھا، آپ بوجہ پرورش اسے باپ کہتے تھے) اور اپنی قوم سے کہا: تم کن چیزوں کی پرستش کرتے ہو؟،
اَٮِٕفْكًا اٰلِهَةً دُوْنَ اللّٰهِ تُرِيْدُوْنَۗ
کیا تم بہتان باندھ کر اﷲ کے سوا (جھوٹے) معبودوں کا ارادہ کرتے ہو؟،
فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ
بھلا تمام جہانوں کے رب کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟،
فَنَظَرَ نَظْرَةً فِى النُّجُوْمِۙ
پھر (ابراہیم علیہ السلام نے اُنہیں وہم میں ڈالنے کے لئے) ایک نظر ستاروں کی طرف کی،
فَقَالَ اِنِّىْ سَقِيْمٌ
اور کہا: میری طبیعت مُضمحِل ہے (تمہارے ساتھ میلے پر نہیں جاسکتا)،
فَتَوَلَّوْا عَنْهُ مُدْبِرِيْنَ
سو وہ اُن سے پیٹھ پھیر کر لوٹ گئے،