قَالُوْا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هٰذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِى النَّارِ
وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! جس نے یہ (کفر یا عذاب) ہمارے لئے پیش کیا تھا تو اسے دوزخ میں دوگنا عذاب بڑھا دے،
وَقَالُوْا مَا لَنَا لَا نَرٰى رِجَالًا كُنَّا نَـعُدُّهُمْ مِّنَ الْاَشْرَارِۗ
اور وہ کہیں گے: ہمیں کیا ہوگیا ہے ہم (اُن) اشخاص کو (یہاں) نہیں دیکھتے جنہیں ہم برے لوگوں میں شمار کرتے تھے،
اَ تَّخَذْنٰهُمْ سِخْرِيًّا اَمْ زَاغَتْ عَنْهُمُ الْاَبْصَارُ
کیا ہم ان کا (ناحق) مذاق اڑاتے تھے یا ہماری آنکھیں انہیں (پہچاننے) سے چوک گئی تھیں (یہ عمّار، خباب، صُہیب، بلال اور سلمان رضی اللہ عنھما جیسے فقراء اور درویش تھے)،
اِنَّ ذٰلِكَ لَحَقّ ٌ تَخَاصُمُ اَهْلِ النَّارِ
بے شک یہ اہلِ جہنم کا آپس میں جھگڑنا یقیناً حق ہے،
قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَاۡ مُنْذِرٌ ۖ وَّمَا مِنْ اِلٰهٍ اِلَّا اللّٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
فرما دیجئے: میں تو صرف ڈر سنانے والا ہوں، اور اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا سب پر غالب ہے،
رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيْزُ الْغَفَّارُ
آسمانوں اور زمین کا اور جو کائنات اِن دونوں کے درمیان ہے (سب) کا رب ہے بڑی عزت والا، بڑا بخشنے والا ہے،
قُلْ هُوَ نَبَؤٌا عَظِيْمٌۙ
فرما دیجئے: وہ (قیامت) بہت بڑی خبر ہے،
اَنْتُمْ عَنْهُ مُعْرِضُوْنَ
تم اس سے منہ پھیرے ہوئے ہو،
مَا كَانَ لِىَ مِنْ عِلْمٍۢ بِالْمَلَاِ الْاَعْلٰۤى اِذْ يَخْتَصِمُوْنَ
مجھے تو (اَزخود) عالمِ بالا کی جماعتِ (ملائکہ) کی کوئی خبر نہ تھی جب وہ (تخلیقِ آدم کے بارے میں) بحث و تمحیص کر رہے تھے،
اِنْ يُّوْحٰۤى اِلَىَّ اِلَّاۤ اَنَّمَاۤ اَنَاۡ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ
مجھے تو (اﷲ کی طرف سے) وحی کی جاتی ہے مگر یہ کہ میں صاف صاف ڈر سنانے والا ہوں،