Skip to main content
bismillah
حمٓ
حم

حا، میم (حقیقی معنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)،

تفسير
وَٱلْكِتَٰبِ
قسم ہے کتاب کی
ٱلْمُبِينِ
واضح

قسم ہے روشن کتاب کی،

تفسير
إِنَّا
بیشک ہم نے
جَعَلْنَٰهُ
بنایا ہم نے اس کو
قُرْءَٰنًا
قرآن
عَرَبِيًّا
عربی
لَّعَلَّكُمْ
تاکہ تم ،
تَعْقِلُونَ
تم سمجھ سکو

بیشک ہم نے اسے عربی (زبان) کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم لوگ سمجھ سکو،

تفسير
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
فِىٓ
میں ہے
أُمِّ
ام
ٱلْكِتَٰبِ
الکتاب
لَدَيْنَا
ہمارے پاس
لَعَلِىٌّ
البتہ بلند ہے،
حَكِيمٌ
حکمت سے لبریز ہے

بیشک وہ ہمارے پاس سب کتابوں کی اصل (لوحِ محفوظ) میں ثَبت ہے یقیناً (یہ سب کتابوں پر) بلند مرتبہ بڑی حکمت والا ہے،

تفسير
أَفَنَضْرِبُ
کیا بھلا ہم چھوڑ دیں
عَنكُمُ
تم سے
ٱلذِّكْرَ
ذکر کرنا
صَفْحًا
درگزر کرتے ہوئے۔ اعراض کرنے کی وجہ سے
أَن
کہ
كُنتُمْ
ہو تم
قَوْمًا
ایک قوم
مُّسْرِفِينَ
حد سے بڑھنے والی

اور کیا ہم اس نصیحت کو تم سے اِس بنا پر روک دیں کہ تم حد سے گزر جانے والی قوم ہو،

تفسير
وَكَمْ
اور کتنے ہی
أَرْسَلْنَا
بھیجے ہم نے
مِن
میں سے
نَّبِىٍّ
نبیوں
فِى
میں
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلوں

اور پہلے لوگوں میں ہم نے کتنے ہی پیغمبر بھیجے تھے،

تفسير
وَمَا
اور نہیں
يَأْتِيهِم
آیا ان کے پاس
مِّن
کوئی
نَّبِىٍّ
نبی
إِلَّا
مگر
كَانُوا۟
وہ تھے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
يَسْتَهْزِءُونَ
استہزاء کرتے۔ مذاق اڑاتے

اور کوئی نبی اُن کے پاس نہیں آتا تھا مگر وہ اُس کا مذاق اڑایا کرتے تھے،

تفسير
فَأَهْلَكْنَآ
تو ہلاک کردیا ہم نے
أَشَدَّ
سب سے طاقتور کو
مِنْهُم
ان میں سے
بَطْشًا
پکڑ میں
وَمَضَىٰ
اور گزر چکی
مَثَلُ
مثال
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلوں کی

اور ہم نے اِن (کفّارِ مکہ) سے زیادہ زور آور لوگوں کو ہلاک کر دیا اور اگلے لوگوں کا حال (کئی جگہ پہلے) گزر چکا،

تفسير
وَلَئِن
اور البتہ اگر
سَأَلْتَهُم
تم پوچھو ان سے
مَّنْ
کس نے
خَلَقَ
پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
لَيَقُولُنَّ
البتہ وہ ضرور کہیں گے
خَلَقَهُنَّ
پیدا کیا ان کو
ٱلْعَزِيزُ
زبردست۔ غالب،
ٱلْعَلِيمُ
علم والے نے

اور اگر آپ اُن سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کِس نے پیدا کیا تو وہ یقیناً کہیں گے کہ انہیں غالب، علم والے (رب) نے پیدا کیا ہے،

تفسير
ٱلَّذِى
جس نے
جَعَلَ
بنایا
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
مَهْدًا
گہوارہ
وَجَعَلَ
اور بنائے
لَكُمْ
تمہارے لیے
فِيهَا
اس میں
سُبُلًا
راستے
لَّعَلَّكُمْ
تاکہ تم،
تَهْتَدُونَ
تم ہدایت پاؤ

جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا بنایا اور اس میں تمہارے لئے راستے بنائے تاکہ تم منزلِ مقصود تک پہنچ سکو،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الزخرف
القرآن الكريم:الزخرف
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Az-Zukhruf
سورہ نمبر:۴۳
کل آیات:۸۹
کل کلمات:-
کل حروف:۳۴۰۰
کل رکوعات:۷
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۶۳
آیت سے شروع:۴۳۲۵