Skip to main content

قُلْ سِيْرُوْا فِى الْاَرْضِ ثُمَّ انْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
سِيرُوا۟
چلو پھرو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
ثُمَّ
پھر
ٱنظُرُوا۟
دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُكَذِّبِينَ
جھٹلانے والوں کا

فرمادیجئے کہ تم زمین پر چلو پھرو، پھر (نگاہِ عبرت سے) دیکھو کہ (حق کو) جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا،

تفسير

قُلْ لِّمَنْ مَّا فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ قُلْ لِّـلّٰهِۗ كَتَبَ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ ۗ لَيَجْمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ اَلَّذِيْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ

قُل
کہہ دیجیے
لِّمَن
کس کے لیے ہے
مَّا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین میں
قُل
کہہ دیجیے
لِّلَّهِۚ
اللہ کے لیے ہے
كَتَبَ
اس نے لکھ دی
عَلَىٰ
پر
نَفْسِهِ
اپنی ذات
ٱلرَّحْمَةَۚ
رحمت
لَيَجْمَعَنَّكُمْ
البتہ وہ ضرور جمع کرے گا تم کو
إِلَىٰ
تک۔ طرف
يَوْمِ
دن کے
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
لَا
نہیں
رَيْبَ
کوئی شک
فِيهِۚ
اس میں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
خَسِرُوٓا۟
جنہوں نے نقصان میں ڈالا
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
فَهُمْ
تو وہ
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
ایمان لاتے

آپ (ان سے سوال) فرمائیں کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے کس کا ہے؟ (پھر یہ بھی) فرما دیں کہ اﷲ ہی کا ہے، اس نے اپنی ذات پر رحمت لازم فرمالی ہے، وہ تمہیں روزِ قیامت جس میں کوئی شک نہیں ضرور جمع فرمائے گا، جنہوں نے اپنی جانوں کو (دائمی) خسارے میں ڈال دیا ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے،

تفسير

وَلَهٗ مَا سَكَنَ فِى الَّيْلِ وَالنَّهَارِۗ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ

وَلَهُۥ
اور اس کے لیے
مَا
جو کچھ
سَكَنَ
ٹھہرا ہوا ہے
فِى
اور میں
ٱلَّيْلِ
رات میں
وَٱلنَّهَارِۚ
اور دن میں
وَهُوَ
اور وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے
ٱلْعَلِيمُ
جاننے والا ہے

اور وہ (ساری مخلوق) جو رات میں اور دن میں آرام کرتی ہے، اسی کی ہے، اور وہ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير

قُلْ اَغَيْرَ اللّٰهِ اَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُۗ قُلْ اِنِّىْۤ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ اَوَّلَ مَنْ اَسْلَمَ وَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَغَيْرَ
کیا سوائے
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَتَّخِذُ
میں بنا لوں
وَلِيًّا
کوئی دوست
فَاطِرِ
جو پیدا کرنے والا ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
وَهُوَ
اور وہ
يُطْعِمُ
کھلاتا ہے
وَلَا
اور نہیں
يُطْعَمُۗ
کھلایا جاتا
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّىٓ
بیشک میں
أُمِرْتُ
میں حکم دیا گیا ہوں
أَنْ
کہ
أَكُونَ
میں ہوجاؤں
أَوَّلَ
سب سے پہلا
مَنْ
جو
أَسْلَمَۖ
اسلام لایا
وَلَا
اور نہ
تَكُونَنَّ
تم ہونا
مِنَ
میں سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین

فرما دیجئے: کیا میں کسی دوسرے کو (عبادت کے لئے اپنا) دوست بنا لوں (اس) اﷲ کے سوا جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اور وہ (سب کو) کھلاتا ہے اور (خود اسے) کھلایا نہیں جاتا۔ فرما دیں: مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں (اس کے حضور) سب سے پہلا (سرجھکانے والا) مسلمان ہوجاؤں اور (یہ بھی فرمادیا گیا ہے کہ) تم مشرکوں میں سے ہرگز نہ ہوجانا،

تفسير

قُلْ اِنِّىْۤ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّىْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْمٍ

قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّىٓ
بیشک میں
أَخَافُ
میں ڈرتا ہوں
إِنْ
اگر
عَصَيْتُ
میں نے نافرمانی کی
رَبِّى
اپنے رب کی
عَذَابَ
عذاب سے
يَوْمٍ عَظِيمٍ
بڑے دن کے

فرما دیجئے کہ بیشک میں (تو) بڑے عذاب کے دن سے ڈرتا ہوں، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں (سو یہ کیسے ممکن ہے؟)،

تفسير

مَنْ يُّصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَٮِٕذٍ فَقَدْ رَحِمَهٗۗ وَ ذٰلِكَ الْـفَوْزُ الْمُبِيْنُ

مَّن
جو کوئی
يُصْرَفْ
پھیرا گیا
عَنْهُ
اس سے
يَوْمَئِذٍ
اس دن
فَقَدْ
تو تحقیق
رَحِمَهُۥۚ
اس نے رحم کیا اس پر
وَذَٰلِكَ
اور یہی
ٱلْفَوْزُ
کامیابی ہے
ٱلْمُبِينُ
کھلی

اس دن جس شخص سے وہ (عذاب) پھیر دیا گیا تو بیشک (اﷲ نے) اس پر رحم فرمایا، اور یہی (اُخروی بخشش) کھلی کامیابی ہے،

تفسير

وَاِنْ يَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَۗ وَاِنْ يَّمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

وَإِن
اور اگر
يَمْسَسْكَ
پہنچائے تم کو
ٱللَّهُ
اللہ
بِضُرٍّ
کوئی نقصان
فَلَا
تو نہیں
كَاشِفَ
کوئی دور کرنے والا
لَهُۥٓ
اس کے لیے
إِلَّا
مگر
هُوَۖ
وہی
وَإِن
اور اگر
يَمْسَسْكَ
پہنچائے تم کو
بِخَيْرٍ
کوئی بھلائی
فَهُوَ
تو وہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

اور اگر اﷲ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اسے کوئی دور کرنے والا نہیں، اور اگر وہ تجھے کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے،

تفسير

وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ ۗ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْخَبِيْرُ

وَهُوَ
اور وہ
ٱلْقَاهِرُ
غلبہ رکھنے والا ہے
فَوْقَ
اوپر
عِبَادِهِۦۚ
اپنے بندوں کے
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا
ٱلْخَبِيرُ
باخبر ہے

اور وہی اپنے بندوں پر غالب ہے، اور وہ بڑی حکمت والا خبردار ہے،

تفسير

قُلْ اَىُّ شَىْءٍ اَكْبَرُ شَهَادَةً ۗ قُلِ اللّٰهُ ۗ شَهِيْدٌ ۢ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۗ وَاُوْحِىَ اِلَىَّ هٰذَا الْـقُرْاٰنُ لِاُنْذِرَكُمْ بِهٖ وَمَنْۢ بَلَغَ ۗ اَٮِٕنَّكُمْ لَـتَشْهَدُوْنَ اَنَّ مَعَ اللّٰهِ اٰلِهَةً اُخْرٰى ۗ قُلْ لَّاۤ اَشْهَدُ ۚ قُلْ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ وَّاِنَّنِىْ بَرِىْۤءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ ۘ

قُلْ
کہہ دیجیے
أَىُّ
کون سی
شَىْءٍ
چیز
أَكْبَرُ
سب سے زیادہ بڑی ہے
شَهَٰدَةًۖ
شہادت میں
قُلِ
کہہ دیجیے کہ
ٱللَّهُۖ
اللہ
شَهِيدٌۢ
گواہ ہے
بَيْنِى
میرے درمیان
وَبَيْنَكُمْۚ
اور تمہارے درمیان
وَأُوحِىَ
اور وحی کیا گیا
إِلَىَّ
میری طرف
هَٰذَا
یہ
ٱلْقُرْءَانُ
قرآن
لِأُنذِرَكُم
تاکہ میں ڈراؤں تم کو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَمَنۢ
اور جو کوئی
بَلَغَۚ
پہنچے
أَئِنَّكُمْ
کیا تحقیق تم
لَتَشْهَدُونَ
البتہ تم گواہی دیتے ہو
أَنَّ
بیشک
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
ءَالِهَةً
کچھ الہ
أُخْرَىٰۚ
دوسرے
قُل
کہہ دیجیے
لَّآ
نہیں
أَشْهَدُۚ
میں گواہی دیتا
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّمَا
بیشک
هُوَ
وہ
إِلَٰهٌ
الہ ہے
وَٰحِدٌ
ایک ہی
وَإِنَّنِى
اور بیشک میں
بَرِىٓءٌ
بری الذمہ ہوں
مِّمَّا
اس سے جو
تُشْرِكُونَ
تم شریک ٹھہراتے ہو

آپ (ان سے دریافت) فرمائیے کہ گواہی دینے میں سب سے بڑھ کر کون ہے؟ آپ (ہی) فرما دیجئے کہ اﷲ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے، اور میری طرف یہ قرآن اس لئے وحی کیا گیا ہے کہ اس کے ذریعے تمہیں اور ہر اس شخص کو جس تک (یہ قرآن) پہنچے ڈر سناؤں۔ کیا تم واقعی اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اﷲ کے ساتھ دوسرے معبود (بھی) ہیں؟ آپ فرما دیں: میں (تو اس غلط بات کی) گواہی نہیں دیتا، فرما دیجئے: بس معبود تو وہی ایک ہی ہے اور میں ان(سب) چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم (اﷲ کا) شریک ٹھہراتے ہو،

تفسير

اَ لَّذِيْنَ اٰتَيْنٰهُمُ الْـكِتٰبَ يَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَاۤءَهُمُ ۘ اَ لَّذِيْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَاتَيْنَٰهُمُ
دی ہم نے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
يَعْرِفُونَهُۥ
وہ پہچانتے ہیں اس کو
كَمَا
جیسا کہ
يَعْرِفُونَ
وہ پہچانتے ہیں
أَبْنَآءَهُمُۘ
اپنے بیٹوں کو
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
خَسِرُوٓا۟
جنہوں نے نقصان میں ڈالا
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
فَهُمْ
تو وہ
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
ایمان لائیں گے

وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی تھی اس (نبئ آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ویسے ہی پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، جنہوں نے اپنی جانوں کو (دائمی) خسارے میں ڈال دیا ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے،

تفسير