Skip to main content
قَالَ
اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
لَيْسَ
نہیں ہے
بِى
میرے ساتھ
ضَلَٰلَةٌ
کوئی گمراہی
وَلَٰكِنِّى
لیکن میں
رَسُولٌ
رسول ہوں
مِّن
سے
رَّبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کی طرف

نوحؑ نے کہا "اے برادران قوم، میں کسی گمراہی میں نہیں پڑا ہو ں بلکہ، میں رب العالمین کا رسول ہوں

تفسير
أُبَلِّغُكُمْ
میں پہنچاتا ہوں تم کو
رِسَٰلَٰتِ
پیغامات
رَبِّى
اپنے رب کے
وَأَنصَحُ
اور میں خیر خواہی کرتا ہوں
لَكُمْ
تمہارے لئے
وَأَعْلَمُ
اور میں جانتا ہوں
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے)
مَا
جو
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

تمہیں اپنے رب کے پیغامات پہنچاتا ہوں، تمہارا خیر خواہ ہوں اور مجھے اللہ کی طرف سے وہ کچھ معلوم ہے جو تمھیں معلوم نہیں ہے

تفسير
أَوَعَجِبْتُمْ
کیا بھلا تعجب ہوا تم کو
أَن
کہ
جَآءَكُمْ
آئی تمہارے پاس
ذِكْرٌ
ایک نصیحت
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف (سے)
عَلَىٰ
پر
رَجُلٍ
ایک شخص (پر)
مِّنكُمْ
تمہی میں سے
لِيُنذِرَكُمْ
تاکہ وہ خبر دار کرے تم کو
وَلِتَتَّقُوا۟
اور تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ
وَلَعَلَّكُمْ
اور تاکہ تم
تُرْحَمُونَ
تم رحم کئے جاؤ

کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ تمہارے پاس خود تمہاری اپنی قوم کے ایک آدمی کے ذریعہ سے تمہارے رب کی یاد دہانی آئی تاکہ تمہیں خبردار کرے اور تم غلط روی سے بچ جاؤ اور تم پر رحم کیا جائے؟"

تفسير
فَكَذَّبُوهُ
تو انہوں نے جھٹلایا دیا اس کو
فَأَنجَيْنَٰهُ
تو ہم نے نجات دی اس کو
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
مَعَهُۥ
جو اس کے ساتھ تھے
فِى
میں
ٱلْفُلْكِ
کشتی (میں)
وَأَغْرَقْنَا
اور غرق کردیا ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
كَذَّبُوا۟
جنہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآۚ
ہماری آیات کو
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
كَانُوا۟
تھے
قَوْمًا
لوگ
عَمِينَ
اندھے

مگر انہوں نے اس کو جھٹلا دیا آخر کار ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو ایک کشتی میں نجات دی اور اُن لوگوں کو ڈبو دیا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا تھا، یقیناً وہ اندھے لوگ تھے

تفسير
وَإِلَىٰ
اور طرف
عَادٍ
عاد کے
أَخَاهُمْ
ان کے بھائی
هُودًاۗ
ہود کو
قَالَ
اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
مَا
نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّنْ
کوئی
إِلَٰهٍ
الٰہ
غَيْرُهُۥٓۚ
اس کے سوا
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
تَتَّقُونَ
تم تقویٰ اختیار کرو گے

اور عاد کی طرف ہم نے ان کے بھائی ہودؑ کو بھیجا اس نے کہا "اے برادران قو م، اللہ کی بندگی کرو، اُس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے پھر کیا تم غلط روی سے پرہیز نہ کرو گے؟"

تفسير
قَالَ
کہا
ٱلْمَلَأُ
سرداروں نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مِن
سے
قَوْمِهِۦٓ
اس کی قوم میں (سے)
إِنَّا
بیشک ہم
لَنَرَىٰكَ
البتہ ہم دیکھتے ہیں تجھ کو
فِى
میں
سَفَاهَةٍ
حماقت (میں)
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
لَنَظُنُّكَ
البتہ ہم گمان کرتے ہیں تجھ کو / سمجھتے ہیں تجھ کو
مِنَ
سے
ٱلْكَٰذِبِينَ
جھوٹوں میں (سے)

اس کی قوم کے سرداروں نے، جو اس کی بات ماننے سے انکار کر رہے تھے، جواب میں کہا "ہم تو تمہیں بے عقلی میں مبتلا سمجھتے ہیں اور ہمیں گمان ہے کہ تم جھوٹے ہو"

تفسير
قَالَ
اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
لَيْسَ
نہیں ہے
بِى
میرے ساتھ
سَفَاهَةٌ
کوئی حماقت
وَلَٰكِنِّى
لیکن میں تو
رَسُولٌ
پیغمر ہوں
مِّن
سے
رَّبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کی طرف (سے)

اس نے کہا "اے برادران قوم، میں بے عقلی میں مبتلا نہیں ہوں بلکہ میں رب العالمین کا رسول ہوں

تفسير
أُبَلِّغُكُمْ
میں پہنچاتا ہوں تم کو
رِسَٰلَٰتِ
پیغامات
رَبِّى
اپنے رب کے
وَأَنَا۠
اور میں
لَكُمْ
تمہارے لئے
نَاصِحٌ
خیر خواہ ہوں
أَمِينٌ
امانت دار

تم کو اپنے رب کے پیغامات پہنچاتا ہوں، اور تمہارا ایسا خیر خواہ ہوں جس پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے

تفسير
أَوَعَجِبْتُمْ
کیا بھلا تعجب ہوا ہوا تم کو
أَن
کہ
جَآءَكُمْ
آئی تمہارے پاس
ذِكْرٌ
ایک نصیحت
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف (سے)
عَلَىٰ
پر
رَجُلٍ
ایک شخص (پر)
مِّنكُمْ
تم میں سے
لِيُنذِرَكُمْۚ
تاکہ وہ خبردار کرے تم کو
وَٱذْكُرُوٓا۟
اور یاد کرو
إِذْ
جب
جَعَلَكُمْ
اس نے بنایا تم کو
خُلَفَآءَ
جانشین
مِنۢ
کے
بَعْدِ
بعد
قَوْمِ
قوم
نُوحٍ
نوح کے
وَزَادَكُمْ
اور زیادہ دی تم کو
فِى
میں
ٱلْخَلْقِ
ساخت میں
بَصْۜطَةًۖ
فراخی
فَٱذْكُرُوٓا۟
پس یاد کرو
ءَالَآءَ
نعمتوں کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ
فلاح پا جاؤ

کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہوا کہ تمہارے پاس خود تمہاری اپنی قوم کے ایک آدمی کے ذریعہ سے تمہارے رب کی یاد دہانی آئی تاکہ وہ تمھیں خبردار کرے؟ بھول نہ جاؤ کہ تمہارے رب نے نوحؑ کی قوم کے بعد تم کو اُس کا جانشین بنایا اور تمہیں خوب تنو مند کیا، پس اللہ کی قدرت کے کرشموں کو یاد رکھو، امید ہے کہ فلاح پاؤ گے"

تفسير
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَجِئْتَنَا
کیا تو آیا ہے ہمارے پاس
لِنَعْبُدَ
کہ ہم عبادت کریں
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَحْدَهُۥ
صرف اسی ایک کی
وَنَذَرَ
اور ہم چھوڑ دیں
مَا
ان کو جو
كَانَ
تھے
يَعْبُدُ
عبادت کرتے
ءَابَآؤُنَاۖ
ہمارے آباؤ اجداد
فَأْتِنَا
پس لے آؤ ہمارے پاس
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعِدُنَآ
تو دھکمی دیتا ہے ہم کو
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
سے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں میں (سے)

انہوں نے جواب دیا "کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ ہم اکیلے اللہ ہی کی عبادت کریں اور اُنہیں چھوڑ دیں جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں؟ اچھا تو لے آ وہ عذاب جس کی تو ہمیں دھمکی دیتا ہے اگر تو سچا ہے"

تفسير