Skip to main content
لَهُۥ
اس کے لئے
مُعَقِّبَٰتٌ
پہرے دار ہیں
مِّنۢ
سے
بَيْنِ
سامنے
يَدَيْهِ
اس کے
وَمِنْ
اور اس کے
خَلْفِهِۦ
پیچھے سے
يَحْفَظُونَهُۥ
جو حفاظت کرتے ہیں اس کی
مِنْ
سے
أَمْرِ
حکم
ٱللَّهِۗ
اللہ کے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يُغَيِّرُ
تبدیل کرتا
مَا
جو
بِقَوْمٍ
ساتھ کسی قوم کے ہو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يُغَيِّرُوا۟
وہ بدل دیں
مَا
جو
بِأَنفُسِهِمْۗ
ان کے نفسوں کے ساتھ ہیں
وَإِذَآ
اور جب
أَرَادَ
ارادہ کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
بِقَوْمٍ
ساتھ کسی قوم کے
سُوٓءًا
برائی کا
فَلَا
تو نہیں
مَرَدَّ
کوئی پھیرنے والا
لَهُۥۚ
اس کو
وَمَا
اور نہیں
لَهُم
ان کے لئے
مِّن
اس کے
دُونِهِۦ
سوا
مِن
کوئی
وَالٍ
مددگار

ہر شخص کے آگے اور پیچھے اس کے مقرر کیے ہوئے نگراں لگے ہوئے ہیں جو اللہ کے حکم سے اس کی دیکھ بھال کر رہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ اللہ کسی قوم کے حال کو نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے اوصاف کو نہیں بدل دیتی اور جب اللہ کسی قوم کی شامت لانے کا فیصلہ کر لے تو پھر وہ کسی کے ٹالے نہیں ٹل سکتی، نہ اللہ کے مقابلے میں ایسی قوم کا کوئی حامی و مدد گار ہو سکتا ہے

تفسير
هُوَ
وہ اللہ وہ
ٱلَّذِى
ذات ہے
يُرِيكُمُ
جو دکھاتا ہے تم کو
ٱلْبَرْقَ
بجلی
خَوْفًا
خوف
وَطَمَعًا
اور امید کے ساتھ
وَيُنشِئُ
اور اٹھاتا ہے
ٱلسَّحَابَ
بادل
ٱلثِّقَالَ
بوجھل

وہی ہے جو تمہارے سامنے بجلیاں چمکاتا ہے جنہیں دیکھ کر تمہیں اندیشے بھی لاحق ہوتے ہیں اور امیدیں بھی بندھتی ہیں وہی ہے جو پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھاتا ہے

تفسير
وَيُسَبِّحُ
اور تسبیح کرتی ہے
ٱلرَّعْدُ
کڑک
بِحَمْدِهِۦ
ساتھ اس کی تعریف کے
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتے
مِنْ
سے
خِيفَتِهِۦ
اس کے خوف
وَيُرْسِلُ
اور وہ بھیجتا ہے
ٱلصَّوَٰعِقَ
بجلیوں کو
فَيُصِيبُ
پھر پہنچاتا ہے
بِهَا
ان کو
مَن
جسے
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَهُمْ
حالانکہ وہ
يُجَٰدِلُونَ
جھگڑ رہے ہوتے ہیں
فِى
میں
ٱللَّهِ
اللہ کے بارے
وَهُوَ
اور وہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْمِحَالِ
پکڑنے والا ہے/ گرفت کرنے والا ہے

بادلوں کی گرج اس کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتی ہے اور فرشتے اس کی ہیبت سے لرزتے ہوئے اُس کی تسبیح کرتے ہیں وہ کڑکتی ہوئی بجلیوں کو بھیجتا ہے اور (بسا اوقات) اُنہیں جس پر چاہتا ہے عین اس حالت میں گرا دیتا ہے جبکہ لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑ رہے ہوتے ہیں فی الواقع اس کی چال بڑی زبردست ہے

تفسير
لَهُۥ
اسی کے لئے
دَعْوَةُ
پکارنا
ٱلْحَقِّۖ
برحق
وَٱلَّذِينَ
اور جو لوگ
يَدْعُونَ
پکارتے ہیں
مِن
سے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
لَا
نہیں
يَسْتَجِيبُونَ
وہ جواب دیتے
لَهُم
ان کو
بِشَىْءٍ
ساتھ کسی چیز کے
إِلَّا
مگر
كَبَٰسِطِ
مانند پھیلانے والے کے
كَفَّيْهِ
اپنی دونوں ہتھیلیاں
إِلَى
طرف
ٱلْمَآءِ
پانی کے
لِيَبْلُغَ
تاکہ وہ پہنچے
فَاهُ
اس کے منہ کو
وَمَا
اور نہیں
هُوَ
وہ
بِبَٰلِغِهِۦۚ
پہنچنے والا اس کو
وَمَا
اور نہیں
دُعَآءُ
پکار
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی
إِلَّا
مگر
فِى
میں
ضَلَٰلٍ
گمراہی

اسی کو پکارنا برحق ہے رہیں وہ دوسری ہستیاں جنہیں اس کو چھوڑ کر یہ لوگ پکارتے ہیں، وہ اُن کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دے سکتیں اُنہیں پکارنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اُس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا، حالانکہ پانی اُس تک پہنچنے والا نہیں بس اِسی طرح کافروں کی دعائیں بھی کچھ نہیں ہیں مگر ایک تیر بے ہدف!

تفسير
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لئے
يَسْجُدُ
سجدہ کرتے ہیں
مَن
جو
فِى
میں ہیں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین میں
طَوْعًا
خوشی سے
وَكَرْهًا
اور ناخوشی سے
وَظِلَٰلُهُم
اور سائے ان کے
بِٱلْغُدُوِّ
صبح کے وقت
وَٱلْءَاصَالِ۩
اور شام کے وقت

وہ تو اللہ ہی ہے جس کو زمین و آسمان کی ہر چیز طوعاً و کرہاً سجدہ کر رہی ہے اور سب چیزوں کے سائے صبح و شام اُس کے آگے جھکتے ہیں

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
مَن
کون ہے
رَّبُّ
رب
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
قُلِ
کہہ دیجئے کہ
ٱللَّهُۚ
اللہ
قُلْ
کہہ دیجئے
أَفَٱتَّخَذْتُم
کیا پھر بنالیے تم نے
مِّن
سے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا
أَوْلِيَآءَ
مدد گار
لَا
نہیں
يَمْلِكُونَ
وہ مالک ہوسکتے
لِأَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں کے
نَفْعًا
کسی نفع کے
وَلَا
اور نہ
ضَرًّاۚ
نقصان کے
قُلْ
کہہ دیجئے
هَلْ
کیا
يَسْتَوِى
برابر ہوسکتا ہے
ٱلْأَعْمَىٰ
اندھا
وَٱلْبَصِيرُ
اور دیکھنے والا
أَمْ
یا
هَلْ
کیا
تَسْتَوِى
برابر ہوسکتے ہیں
ٱلظُّلُمَٰتُ
اندھیرے
وَٱلنُّورُۗ
اور روشنی
أَمْ
یا
جَعَلُوا۟
انہوں نے بنا لئے
لِلَّهِ
اللہ کے لئے
شُرَكَآءَ
کچھ شریک
خَلَقُوا۟
انہوں نے پیدا کئے
كَخَلْقِهِۦ
مانند اس کی تخلیق کے
فَتَشَٰبَهَ
تو خلط ملط ہوگئی ہو
ٱلْخَلْقُ
پیدائش
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
قُلِ
کہہ دیجئے
ٱللَّهُ
کہ اللہ
خَٰلِقُ
خالق ہے
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کا
وَهُوَ
اور وہی
ٱلْوَٰحِدُ
اکیلا ہے
ٱلْقَهَّٰرُ
زبردست ہے

اِن سے پوچھو، آسمان و زمین کا رب کون ہے؟ کہو، اللہ پھر ان سے کہو کہ جب حقیقت یہ ہے تو کیا تم نے اُسے چھوڑ کر ایسے معبودوں کو اپنا کارساز ٹھیرا لیا جو خود اپنے لیے بھی کسی نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتے؟ کہو، کیا اندھا اور آنکھوں والا برابر ہوا کرتا ہے؟ کیا روشنی اور تاریکیاں یکساں ہوتی ہیں؟ اور اگر ایسا نہیں تو کیا اِن ٹھیرائے ہوئے شریکوں نے بھی اللہ کی طرح کچھ پیدا کیا ہے کہ اُس کی وجہ سے اِن پر تخلیق کا معاملہ مشتبہ ہو گیا؟ کہو، ہر چیز کا خالق صرف اللہ ہے اور وہ یکتا ہے، سب پر غالب!

تفسير
أَنزَلَ
اس نے اتارا ہے
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
مَآءً
پانی
فَسَالَتْ
تو بہہ پڑیں
أَوْدِيَةٌۢ
وادیاں
بِقَدَرِهَا
ساتھ اپنے اندازے کے
فَٱحْتَمَلَ
تو اٹھا لیا
ٱلسَّيْلُ
سیلاب نے
زَبَدًا
جھاگ
رَّابِيًاۚ
چڑھا ہوا
وَمِمَّا
اور اس میں سے جو
يُوقِدُونَ
وہ جلاتے ہیں
عَلَيْهِ
اوپر اس کے
فِى
میں
ٱلنَّارِ
آگ
ٱبْتِغَآءَ
تلاش کرنے کو/ بنانے کو
حِلْيَةٍ
زیور
أَوْ
یا
مَتَٰعٍ
برتن
زَبَدٌ
جھاگ ہوتی ہے
مِّثْلُهُۥۚ
اس جیسی
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يَضْرِبُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْحَقَّ
حق
وَٱلْبَٰطِلَۚ
اور باطل
فَأَمَّا
تو جہاں تک
ٱلزَّبَدُ
جھاگ ہے
فَيَذْهَبُ
تو چلی جاتی ہے
جُفَآءًۖ
خشک ہو کر/ ناکارہ ہوکر
وَأَمَّا
اور لیکن
مَا
جو
يَنفَعُ
نفع دیتا ہے
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
فَيَمْكُثُ
تو وہ ٹھہر جاتا ہے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۚ
زمین
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يَضْرِبُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْأَمْثَالَ
مثالیں

اللہ نے آسمان سے پانی برسایا اور ہر ندی نالہ اپنے ظرف کے مطابق اسے لے کر چل نکلا پھر جب سیلاب اٹھا تو سطح پر جھاگ بھی آ گئے اور ویسے ہی جھاگ اُن دھاتوں پر بھی اٹھتے ہیں جنہیں زیور اور برتن وغیرہ بنانے کے لیے لوگ پگھلایا کرتے ہیں اِسی مثال سے اللہ حق اور باطل کے معاملے کو واضح کرتا ہے جو جھاگ ہے وہ اڑ جایا کرتا ہے اور جو چیز انسانوں کے لیے نافع ہے وہ زمین میں ٹھیر جاتی ہے اس طرح اللہ مثالوں سے اپنی بات سمجھاتا ہے

تفسير
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لئے
ٱسْتَجَابُوا۟
جنہوں نے لبیک کہا
لِرَبِّهِمُ
اپنے رب کے لئے
ٱلْحُسْنَىٰۚ
بھلائی ہے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
لَمْ
نہیں
يَسْتَجِيبُوا۟
لبیک کہا انہوں نے واسطے اس کے کاش کہ ہوتا
لَهُۥ
ان کے لئے جو
لَوْ
کاش
أَنَّ
کہ ہوتا
لَهُم
ان کے لئے
مَّا
جو
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِ
زمین
جَمِيعًا
سارے کا سارا
وَمِثْلَهُۥ
اور اس کی مانند
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
لَٱفْتَدَوْا۟
البتہ وہ فدیہ دے دیتے
بِهِۦٓۚ
ساتھ اس کے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لوگ
سُوٓءُ
برا
ٱلْحِسَابِ
حساب ہے
وَمَأْوَىٰهُمْ
اور ان کا ٹھکانہ
جَهَنَّمُۖ
جہنم ہے
وَبِئْسَ
اور وہ بہت ہی برا
ٱلْمِهَادُ
ٹھکانہ ہے

جن لوگوں نے اپنے رب کی دعوت قبول کر لی ہے اُن کے لیے بھلائی ہے اور جنہوں نے اسے قبول نہ کیا وہ اگر زمین کی ساری دولت کے بھی مالک ہوں اور اتنی ہی اور فراہم کر لیں تو وہ خدا کی پکڑ سے بچنے کے لیے اس سب کو فدیہ میں دے ڈالنے پر تیا ر ہو جائیں گے یہ وہ لوگ ہیں جن سے بری طرح حساب لیا جائے گا اور اُن کا ٹھکانہ جہنم ہے، بہت ہی برا ٹھکانا

تفسير
أَفَمَن
کیا بھلا وہ
يَعْلَمُ
جو جانتا ہے
أَنَّمَآ
کہ بیشک
أُنزِلَ
جو اتارا گیا
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
مِن
طرف سے
رَّبِّكَ
آپ کے رب کی
ٱلْحَقُّ
حق ہے
كَمَنْ
مانند اس کے ہے
هُوَ
جو وہ
أَعْمَىٰٓۚ
اندھا ہے
إِنَّمَا
بیشک
يَتَذَكَّرُ
نصیحت پکڑتے ہیں
أُو۟لُوا۟
والے
ٱلْأَلْبَٰبِ
عقل

بھلا یہ کس طرح ممکن ہے کہ وہ شخص جو تمہارے رب کی اِس کتاب کو جو اس نے تم پر نازل کی ہے حق جانتا ہے، اور وہ شخص جو اس حقیقت کی طرف سے اندھا ہے، دونوں یکساں ہو جائیں؟ نصیحت تو دانش مند لوگ ہی قبول کیا کرتے ہیں

تفسير
ٱلَّذِينَ
یہ وہ لوگ ہیں
يُوفُونَ
جو پورا کرتے ہیں
بِعَهْدِ
عہد کو
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَا
اور نہیں
يَنقُضُونَ
وہ توڑتے
ٱلْمِيثَٰقَ
وعدے کو

اور اُن کا طرز عمل یہ ہوتا ہے کہ اللہ کے ساتھ اپنے عہد کو پورا کرتے ہیں، اُسے مضبوط باندھنے کے بعد توڑ نہیں ڈالتے

تفسير