Skip to main content
bismillah
سُبْحَٰنَ
پاک ہے
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
أَسْرَىٰ
جو لے گیا
بِعَبْدِهِۦ
اپنے بندے کو
لَيْلًا
رات کے وقت
مِّنَ
سے
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام
إِلَى
طرف
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْأَقْصَا
اقصی کی
ٱلَّذِى
وہ جو
بَٰرَكْنَا
برکت دی ہم نے
حَوْلَهُۥ
اس کے آس پاس کو
لِنُرِيَهُۥ
تاکہ ہم دکھائیں اس کو
مِنْ
سے
ءَايَٰتِنَآۚ
اپنی آیات میں (سے)
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے،
ٱلْبَصِيرُ
دیکھنے والا ہے

وہ ذات (ہر نقص اور کمزوری سے) پاک ہے جو رات کے تھوڑے سے حصہ میں اپنے (محبوب اور مقرّب) بندے کو مسجدِ حرام سے (اس) مسجدِ اقصٰی تک لے گئی جس کے گرد و نواح کو ہم نے بابرکت بنا دیا ہے تاکہ ہم اس (بندۂ کامل) کو اپنی نشانیاں دکھائیں، بیشک وہی خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير
وَءَاتَيْنَا
اور دی ہم نے
مُوسَى
موسیٰ کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَجَعَلْنَٰهُ
اور بنایا ہم نے اس کو
هُدًى
ہدایت کا ذریعہ
لِّبَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کے لئے
أَلَّا
کہ نہ
تَتَّخِذُوا۟
تم بناؤ
مِن
سے
دُونِى
میرے سوا
وَكِيلًا
کار ساز

اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو کتاب (تورات) عطا کی اور ہم نے اسے بنی اسرائیل کے لئے ہدایت بنایا (اور انہیں حکم دیا) کہ تم میرے سوا کسی کو کار ساز نہ ٹھہراؤ،

تفسير
ذُرِّيَّةَ
اولاد ہو
مَنْ
جن کو
حَمَلْنَا
سوار کیا ہم نے
مَعَ
ساتھ
نُوحٍۚ
نو ح کے
إِنَّهُۥ
بیشک
كَانَ
وہ تھا
عَبْدًا
بندہ
شَكُورًا
شکرگزار

(اے) ان لوگوں کی اولاد جنہیں ہم نے نوح (علیہ السلام) کے ساتھ (کشتی میں) اٹھا لیا تھا، بیشک نوح (علیہ السلام) بڑے شکر گزار بندے تھے،

تفسير
وَقَضَيْنَآ
اور اطلاع دی ہم نے/ آگاہ کردیا ہم نے
إِلَىٰ
کو
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل
فِى
میں
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں)
لَتُفْسِدُنَّ
البتہ تم ضرور فساد کرو گے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
مَرَّتَيْنِ
دو بار
وَلَتَعْلُنَّ
اور البتہ تم ضرور بلدنی پکڑو گے
عُلُوًّا
بلندی
كَبِيرًا
بڑی

اور ہم نے کتاب میں بنی اسرائیل کو قطعی طور پر بتا دیا تھا کہ تم زمین میں ضرور دو مرتبہ فساد کرو گے اور (اطاعتِ الٰہی سے) بڑی سرکشی برتو گے،

تفسير
فَإِذَا
پھر جب
جَآءَ
آگیا
وَعْدُ
وعدہ
أُولَىٰهُمَا
ان دونوں میں سے پہلا
بَعَثْنَا
بھیجا ہم نے
عَلَيْكُمْ
تم پر
عِبَادًا
بندوں
لَّنَآ
اپنے کو
أُو۟لِى بَأْسٍ
زور والے
شَدِيدٍ
سخت
فَجَاسُوا۟
تو وہ گھس گئے
خِلَٰلَ
اندر
ٱلدِّيَارِۚ
گھروں کے
وَكَانَ
اور تھا
وَعْدًا
ایک وعدہ
مَّفْعُولًا
پورا ہونے والا

پھر جب ان دونوں میں سے پہلی مرتبہ کا وعدہ آپہنچا تو ہم نے تم پر اپنے ایسے بندے مسلّط کر دیئے جو سخت جنگ جُو تھے پھر وہ (تمہاری) تلاش میں (تمہارے) گھروں تک جا گھسے، اور (یہ) وعدہ ضرور پورا ہونا ہی تھا،

تفسير
ثُمَّ
پھر
رَدَدْنَا
لوٹائی ہم نے
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلْكَرَّةَ
ایک مرتبہ واپسی
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَأَمْدَدْنَٰكُم
اور مدد دی ہم نے تم کو
بِأَمْوَٰلٍ
ساتھ مالوں کے
وَبَنِينَ
اور بیٹوں کے
وَجَعَلْنَٰكُمْ
اور کردیا ہم نے تم کو
أَكْثَرَ
زیادہ کثیر
نَفِيرًا
نفری میں

پھر ہم نے ان کے اوپر غلبہ کو تمہارے حق میں پلٹا دیا اور ہم نے اموال و اولاد (کی کثرت) کے ذریعے تمہاری مدد فرمائی اور ہم نے تمہیں افرادی قوت میں (بھی) بڑھا دیا،

تفسير
إِنْ
اگر
أَحْسَنتُمْ
بھلائی کرو گے تم
أَحْسَنتُمْ
بھلائی کرو گے تم
لِأَنفُسِكُمْۖ
اپنے نفسوں کے لئے
وَإِنْ
اور اگر
أَسَأْتُمْ
برا کیا تم نے
فَلَهَاۚ
تو اسی کے لئے ہے
فَإِذَا
پھر جب
جَآءَ
آگیا
وَعْدُ
وعدہ
ٱلْءَاخِرَةِ
دوسرا
لِيَسُۥٓـُٔوا۟
تاکہ بگاڑ دیں
وُجُوهَكُمْ
تمہارے چہروں کو
وَلِيَدْخُلُوا۟
اور تاکہ وہ داخل ہوں
ٱلْمَسْجِدَ
مسجد میں
كَمَا
جیسا کہ
دَخَلُوهُ
وہ داخل ہوئے اس میں
أَوَّلَ
پہلی
مَرَّةٍ
بار
وَلِيُتَبِّرُوا۟
اور تاکہ وہ تباہ کردیں
مَا
جس پر
عَلَوْا۟
غالب آئیں
تَتْبِيرًا
تباہ کرنا

اگر تم بھلائی کرو گے تو اپنے (ہی) لئے بھلائی کرو گے، اور اگر تم برائی کرو گے تو اپنی (ہی) جان کے لئے، پھر جب دوسرے وعدہ کی گھڑی آئی (تو اور ظالموں کو تم پر مسلّط کر دیا) تاکہ (مار مار کر) تمہارے چہرے بگاڑ دیں اور تاکہ مسجدِ اقصٰی میں (اسی طرح) داخل ہوں جیسے اس میں (حملہ آور لوگ) پہلی مرتبہ داخل ہوئے تھے اور تاکہ جس (مقام) پر غلبہ پائیں اسے تباہ و برباد کر ڈالیں،

تفسير
عَسَىٰ
امید ہے
رَبُّكُمْ
رب تمہارا
أَن
کہ
يَرْحَمَكُمْۚ
رحم کرے تم پر
وَإِنْ
اور اگر
عُدتُّمْ
لوٹو گے تم
عُدْنَاۘ
لوٹیں گے ہم
وَجَعَلْنَا
اور بنایا ہم نے
جَهَنَّمَ
جہنم کو
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لئے
حَصِيرًا
قید خانہ

امید ہے (اس کے بعد) تمہارا رب تم پر رحم فرمائے گا اور اگر تم نے پھر وہی (سرکشی کا طرزِ عمل اختیار) کیا تو ہم بھی وہی (عذاب دوبارہ) کریں گے، اور ہم نے دوزخ کو کافروں کے لئے قید خانہ بنا دیا ہے،

تفسير
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
ٱلْقُرْءَانَ
قرآن
يَهْدِى
راہ نمائی کرتا ہے
لِلَّتِى
اس چیز کے لئے
هِىَ
وہ جو
أَقْوَمُ
سب سے زیادہ درست ہے
وَيُبَشِّرُ
اور خوش خبری دیتا ہے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
ان اہل ایمان کو
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ جو
يَعْمَلُونَ
عمل کرتے ہیں
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
أَنَّ
بیشک
لَهُمْ
ان کے لئے
أَجْرًا
اجر ہے
كَبِيرًا
بڑا

بیشک یہ قرآن اس (منزل) کی طرف رہنمائی کرتا ہے جو سب سے درست ہے اور ان مومنوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں اس بات کی خوشخبری سناتا ہے کہ ان کے لئے بڑا اجر ہے،

تفسير
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت پر
أَعْتَدْنَا
تیار کیا ہم نے
لَهُمْ
ان کے لئے
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
درد ناک

اور یہ کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہم نے ان کے لئے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الاسراء
القرآن الكريم:الإسراء
آية سجدہ (سجدة):109
سورۃ کا نام (latin):Al-Isra'
سورہ نمبر:۱۷
کل آیات:۱۱۱
کل کلمات:۵۳۳
کل حروف:۳۴۶۰
کل رکوعات:۱۲
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۵۰
آیت سے شروع:۲۰۲۹