Skip to main content

اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۗ وَلَـلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَكْبَرُ تَفْضِيْلًا

ٱنظُرْ
دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
فَضَّلْنَا
فضیلت دی ہم نے
بَعْضَهُمْ
ان میں سے بعض کو
عَلَىٰ
اوپر
بَعْضٍۚ
بعض کو
وَلَلْءَاخِرَةُ
اور البتہ آخرت
أَكْبَرُ
زیادہ بڑی ہے
دَرَجَٰتٍ
درجات کے اعتبار سے
وَأَكْبَرُ
اور زیادہ بڑی ہے
تَفْضِيلًا
فضیلت میں

دیکھئے ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر کس طرح فضیلت دے رکھی ہے، اور یقینًا آخرت (دنیا کے مقابلہ میں) درجات کے لحاظ سے (بھی) بہت بڑی ہے اور فضیلت کے لحاظ سے (بھی) بہت بڑی ہے،

تفسير

لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُوْمًا مَّخْذُوْلًا

لَّا
نہ
تَجْعَلْ
تو بنا
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَٰهًا
کوئی الٰہ
ءَاخَرَ
دوسرا
فَتَقْعُدَ
تو تو بیٹھا رہ جائے گا
مَذْمُومًا
ملامت زدہ
مَّخْذُولًا
بےیارو مددگار ہوکر

(اے سننے والے!) اﷲ کے ساتھ دوسرا معبود نہ بنا (ورنہ) تو ملامت زدہ (اور) بے یار و مددگار ہو کر بیٹھا رہ جائے گا،

تفسير

وَقَضٰى رَبُّكَ اَ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۗ اِمَّا يَـبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوْ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيْمًا

وَقَضَىٰ
اور فیصلہ کردیا ہے
رَبُّكَ
تیرے رب نے
أَلَّا
کہ نہ
تَعْبُدُوٓا۟
تم عبادت کرو
إِلَّآ
مگر
إِيَّاهُ
اسی کی
وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ
اور والدین کے ساتھ
إِحْسَٰنًاۚ
احسان کرو
إِمَّا
اگر و ہ
يَبْلُغَنَّ
پہنچیں
عِندَكَ
تیرے پاس
ٱلْكِبَرَ
بڑی عمر کو/ بڑھاپے کو
أَحَدُهُمَآ
ان دونوں میں سے ایک
أَوْ
یا
كِلَاهُمَا
وہ دونوں
فَلَا
تو نہ
تَقُل
کہنا
لَّهُمَآ
ان دونوں کے لئے
أُفٍّ
ا ف
وَلَا
اور نہ
تَنْهَرْهُمَا
جھڑکنا ان کو
وَقُل
اور کہنا
لَّهُمَا
ان کو
قَوْلًا
بات
كَرِيمًا
عزت والی/ احترام والی

اور آپ کے رب نے حکم فرما دیا ہے کہ تم اﷲ کے سوا کسی کی عبادت مت کرو اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کیا کرو، اگر تمہارے سامنے دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں ”اُف“ بھی نہ کہنا اور انہیں جھڑکنا بھی نہیں اور ان دونوں کے ساتھ بڑے ادب سے بات کیا کرو،

تفسير

وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِىْ صَغِيْرًا ۗ

وَٱخْفِضْ
اور جھکاؤ/ جھکائے رکھنا
لَهُمَا
ان دونوں کے لئے
جَنَاحَ
بازو
ٱلذُّلِّ
ذلت کا/ عاجزی کا
مِنَ
سے
ٱلرَّحْمَةِ
رحمت
وَقُل
اور کہو
رَّبِّ
اے میرے رب
ٱرْحَمْهُمَا
رحم کیجئے ان دونوں پر
كَمَا
جیسا کہ
رَبَّيَانِى
ان دونوں نے پالا مجھ کو
صَغِيرًا
بچپن میں/ چھوٹے ہوتے

اور ان دونوں کے لئے نرم دلی سے عجز و انکساری کے بازو جھکائے رکھو اور (اﷲ کے حضور) عرض کرتے رہو: اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھا،

تفسير

رَّبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِىْ نُفُوْسِكُمْۗ اِنْ تَكُوْنُوْا صٰلِحِيْنَ فَاِنَّهٗ كَانَ لِلْاَوَّابِيْنَ غَفُوْرًا

رَّبُّكُمْ
رب تمہارا
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
فِى
میں ہے
نُفُوسِكُمْۚ
تمہارے نفسوں
إِن
اگر
تَكُونُوا۟
تم ہوگے
صَٰلِحِينَ
نیک
فَإِنَّهُۥ
تو یقیناً وہ
كَانَ
ہے
لِلْأَوَّٰبِينَ
رجوع کرنے والوں کے لئے
غَفُورًا
بخشش فرمانے والا

تمہارا رب ان (باتوں) سے خوب آگاہ ہے جو تمہارے دلوں میں ہیں، اگر تم نیک سیرت ہو جاؤ تو بیشک وہ (اﷲ اپنی طرف) رجوع کرنے والوں کو بہت بخشنے والا ہے،

تفسير

وَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَالْمِسْكِيْنَ وَابْنَ السَّبِيْلِ وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيْرًا

وَءَاتِ ذَا
اور دو
ٱلْقُرْبَىٰ
رشتہ داروں کو
حَقَّهُۥ
حق ان کا
وَٱلْمِسْكِينَ
اور مسکین کو
وَٱبْنَ
اور مسافر کو
ٱلسَّبِيلِ
اور مسافر کو
وَلَا
اور نہ
تُبَذِّرْ
تو بےجا خرچ کر
تَبْذِيرًا
ٓ بےجا خرچ کرنا

اور قرابت داروں کو ان کا حق ادا کرو اور محتاجوں اور مسافروں کو بھی (دو) اور (اپنا مال) فضول خرچی سے مت اڑاؤ،

تفسير

اِنَّ الْمُبَذِّرِيْنَ كَانُوْۤا اِخْوَانَ الشَّيٰطِيْنِ ۗ وَكَانَ الشَّيْطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوْرًا

إِنَّ
بیشک
ٱلْمُبَذِّرِينَ
فضول خرچ لوگ
كَانُوٓا۟
ہیں
إِخْوَٰنَ
بھائی
ٱلشَّيَٰطِينِۖ
شیطانوں کے
وَكَانَ
اور ہے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
لِرَبِّهِۦ
اپنے رب کے لئے
كَفُورًا
ناشکرا

بیشک فضول خرچی کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں، اور شیطان اپنے رب کا بڑا ہی ناشکرا ہے،

تفسير

وَاِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاۤءَ رَحْمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَرْجُوْهَا فَقُلْ لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُوْرًا

وَإِمَّا
اور اگر
تُعْرِضَنَّ
تم اعراض ہو تو
عَنْهُمُ
ان سے
ٱبْتِغَآءَ
چاہنے کو
رَحْمَةٍ
رحمت
مِّن
طرف سے
رَّبِّكَ
اپنے رب کی
تَرْجُوهَا
تم امید رکھتے ہو اس کی
فَقُل
تو کہو
لَّهُمْ
ان سے
قَوْلًا
بات
مَّيْسُورًا
نرمی والی/ عمدگی کے ساتھ

اور اگر تم (اپنی تنگ دستی کے باعث) ان (مستحقین) سے گریز کرنا چاہتے ہو اپنے رب کی جانب سے رحمت (خوش حالی) کے انتظار میں جس کی تم توقع رکھتے ہو تو ان سے نرمی کی بات کہہ دیا کرو،

تفسير

وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُوْلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُوْمًا مَّحْسُوْرًا

وَلَا
اور نہ
تَجْعَلْ
تو رکھ
يَدَكَ
اپنا ہاتھ
مَغْلُولَةً
بندھا ہوا
إِلَىٰ
کی طرف
عُنُقِكَ
اپنی گردن
وَلَا
اور نہ
تَبْسُطْهَا
تو پھیلادے اس کو
كُلَّ
پورا
ٱلْبَسْطِ
ہر طرح پھیلا دینا
فَتَقْعُدَ
تو بیٹھ جائے گا
مَلُومًا
ملامت زدہ
مَّحْسُورًا
حسرت زدہ

اور نہ اپنا ہاتھ اپنی گردن سے باندھا ہوا رکھو (کہ کسی کو کچھ نہ دو) اور نہ ہی اسے سارا کا سارا کھول دو (کہ سب کچھ ہی دے ڈالو) کہ پھر تمہیں خود ملامت زدہ (اور) تھکا ہارا بن کر بیٹھنا پڑے،

تفسير

اِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَاۤءُ وَيَقْدِرُۗ اِنَّهٗ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِيْرًۢا بَصِيْرًا

إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
يَبْسُطُ
پھیلاتا ہے
ٱلرِّزْقَ
رزق کو
لِمَن
جس کے لئے
يَشَآءُ
وہ چاہتا ہے
وَيَقْدِرُۚ
اور تنگ کردیتا ہے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
كَانَ
ہے
بِعِبَادِهِۦ
اپنے بندوں کے ساتھ
خَبِيرًۢا
خبر رکھنے والا،
بَصِيرًا
دیکھنے والا

بیشک آپ کا رب جس کے لئے چاہتاہے رزق کشادہ فرما دیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے، بیشک وہ اپنے بندوں (کے اعمال و احوال) کی خوب خبر رکھنے والا خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير