Skip to main content
وَٱقْتُلُوهُمْ
اور قتل کرو ان کو
حَيْثُ
جہاں بھی
ثَقِفْتُمُوهُمْ
تم پاؤ ان کو
وَأَخْرِجُوهُم
اور نکالو ان کو
مِّنْ
سے
حَيْثُ
جہاں
أَخْرَجُوكُمْۚ
انہوں نے نکالا تم کو
وَٱلْفِتْنَةُ
اور فتنہ
أَشَدُّ
زیادہ سخت ہے
مِنَ
سے
ٱلْقَتْلِۚ
قتل
وَلَا
اور نہ
تُقَٰتِلُوهُمْ
تم لڑو ان سے
عِندَ
پاس
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام کے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يُقَٰتِلُوكُمْ
وہ لڑیں تم سے
فِيهِۖ
اس میں
فَإِن
پھر اگر
قَٰتَلُوكُمْ
وہ لڑیں تم سے
فَٱقْتُلُوهُمْۗ
تو قتل کرو ان کو
كَذَٰلِكَ
یہی
جَزَآءُ
بدلہ ہے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کا

ان سے لڑو جہاں بھی تمہارا اُن سے مقابلہ پیش آئے اور انہیں نکالو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے، اس لیے کہ قتل اگرچہ برا ہے، مگر فتنہ اس سے بھی زیادہ برا ہے اور مسجد حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں، تم بھی نہ لڑو، مگر جب وہ وہاں لڑنے سے نہ چُوکیں، تو تم بھی بے تکلف انہیں مارو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے

تفسير
فَإِنِ
پھر اگر
ٱنتَهَوْا۟
وہ باز آجائیں۔ وہ رک جائیں
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

پھر اگر وہ باز آ جائیں، تو جان لو کہ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
وَقَٰتِلُوهُمْ
اور لڑو ان سے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
لَا
نہ
تَكُونَ
رہے۔ ہو
فِتْنَةٌ
فتنہ
وَيَكُونَ
اور ہوجائے
ٱلدِّينُ
دین
لِلَّهِۖ
صرف اللہ کے لیے
فَإِنِ
پھر اگر
ٱنتَهَوْا۟
وہ رک جائیں۔ باز آجائیں
فَلَا
تو نہیں ہے
عُدْوَٰنَ
کوئی زیادتی
إِلَّا
مگر
عَلَى
اوپر
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کے

تم ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ کے لیے ہو جائے پھر اگر وہ باز آ جائیں، تو سمجھ لو کہ ظالموں کے سوا اور کسی پر دست درازی روا نہیں

تفسير
ٱلشَّهْرُ
ماہ
ٱلْحَرَامُ
حرام
بِٱلشَّهْرِ
بدلے ماہ
ٱلْحَرَامِ
حرام کے
وَٱلْحُرُمَٰتُ
اور حرمتوں کا
قِصَاصٌۚ
بدلہ ہے
فَمَنِ
تو جو کوئی
ٱعْتَدَىٰ
زیادتی کرے
عَلَيْكُمْ
تم پر
فَٱعْتَدُوا۟
تو زیادتی کرو
عَلَيْهِ
اس پر
بِمِثْلِ
مانند اس کے
مَا
جو
ٱعْتَدَىٰ
زیادتی کی اس نے
عَلَيْكُمْۚ
تم پر
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
مَعَ
ساتھ ہے
ٱلْمُتَّقِينَ
تقویٰ کرنے والوں کے

ماہ حرام کا بدلہ حرام ہی ہے اور تمام حرمتوں کا لحاظ برابری کے ساتھ ہوگا لہٰذا جوتم پر دست درازی کرے، تم بھی اسی طرح اس پر دست درازی کرو البتہ اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ انہیں لوگوں کے ساتھ ہے، جو اس کی حدود توڑنے سے پرہیز کرتے ہیں

تفسير
وَأَنفِقُوا۟
اور خرچ کرو
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَا
اور نہ
تُلْقُوا۟
تم ڈالو (خود کو)
بِأَيْدِيكُمْ
ساتھ اپنے ہاتھوں کو
إِلَى
طرف
ٱلتَّهْلُكَةِۛ
ہلاکت کے۔ میں
وَأَحْسِنُوٓا۟ۛ
اور احسان کرو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں سے

اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو احسان کا طریقہ اختیار کرو کہ اللہ محسنو ں کو پسند کرتا ہے

تفسير
وَأَتِمُّوا۟
اور پورا کرو
ٱلْحَجَّ
حج کو
وَٱلْعُمْرَةَ
اور عمرے کو
لِلَّهِۚ
اللہ کے لیے
فَإِنْ
پھر اگر
أُحْصِرْتُمْ
تم گھیر لیے جاؤ
فَمَا
تو جو
ٱسْتَيْسَرَ
میسر آجائے
مِنَ
سے
ٱلْهَدْىِۖ
قربانی
وَلَا
اور نہ
تَحْلِقُوا۟
تم منڈاؤ
رُءُوسَكُمْ
اپنے سروں کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَبْلُغَ
پہنچ جائے
ٱلْهَدْىُ
قربانی
مَحِلَّهُۥۚ
اپنی حلال گاہ کو
فَمَن
تو جو کوئی
كَانَ
ہو
مِنكُم
تم میں سے
مَّرِيضًا
مریض
أَوْ
یا
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
أَذًى
تکلیف ہو
مِّن
سے
رَّأْسِهِۦ
اس کے سر سے
فَفِدْيَةٌ
تو فدیہ دینا ہے
مِّن
سے
صِيَامٍ
روزے سے
أَوْ
یا
صَدَقَةٍ
صدقہ سے
أَوْ
یا
نُسُكٍۚ
قربانی سے
فَإِذَآ
تو جب
أَمِنتُمْ
امن میں آجاؤ تم
فَمَن
تو جو کوئی
تَمَتَّعَ
فائدہ اٹھائے
بِٱلْعُمْرَةِ
عمرے کا
إِلَى
تک
ٱلْحَجِّ
حج تک
فَمَا
تو جو بھی
ٱسْتَيْسَرَ
میسر آئے
مِنَ
سے
ٱلْهَدْىِۚ
قربانی سے
فَمَن
تو جو کوئی
لَّمْ
نہ
يَجِدْ
پائے
فَصِيَامُ
تو روزے رکھنا ہے
ثَلَٰثَةِ
تین
أَيَّامٍ
دن کے
فِى
میں
ٱلْحَجِّ
حج میں
وَسَبْعَةٍ
اور سات (روزے)
إِذَا
جب
رَجَعْتُمْۗ
لوٹو تم
تِلْكَ
یہ
عَشَرَةٌ
دس ہیں
كَامِلَةٌۗ
پورے
ذَٰلِكَ
یہ
لِمَن
واسطے اس کے جو
لَّمْ
نہ
يَكُنْ
ہوں
أَهْلُهُۥ
اس کے گھر والے
حَاضِرِى
موجود
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِۚ
حرام کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا والا ہے

اللہ کی خوشنودی کے لیے جب حج اور عمرے کی نیت کرو، تو اُسے پورا کرو اور اگر کہیں گھر جاؤ تو جو قربانی میسر آئے، اللہ کی جناب میں پیش کرو اور اپنے سر نہ مونڈو جب تک کہ قربانی اپنی جگہ نہ پہنچ جائے مگر جو شخص مریض ہو یا جس کے سر میں کوئی تکلیف ہو اور اس بنا پر اپنا سر منڈوا لے، تو اُسے چاہیے کہ فدیے کے طور پر روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے پھر اگر تمہیں امن نصیب ہو جائے (اور تم حج سے پہلے مکے پہنچ جاؤ)، تو جو شخص تم میں سے حج کا زمانہ آنے تک عمرے کا فائدہ اٹھائے، وہ حسب مقدور قربانی دے، اور ا گر قربانی میسر نہ ہو، تو تین روزے حج کے زمانے میں اور سات گھر پہنچ کر، اِس طرح پورے دس روزے رکھ لے یہ رعایت اُن لوگوں کے لیے ہے، جن کے گھر بار مسجد حرام کے قریب نہ ہوں اللہ کے اِن احکام کی خلاف ورزی سے بچو اور خوب جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے

تفسير
ٱلْحَجُّ
حج (کے)
أَشْهُرٌ
مہینے ہیں
مَّعْلُومَٰتٌۚ
معلوم۔ جانے بوجھے
فَمَن
تو جو کوئی
فَرَضَ
فرض کرے
فِيهِنَّ
ان میں
ٱلْحَجَّ
حج کو
فَلَا
تو نہ
رَفَثَ
عورتوں کی طرف رغبت کرے۔ کوئی شہواتی فعل کرے
وَلَا
اور نہ
فُسُوقَ
کوئی گناہ کے کام
وَلَا
اور نہ
جِدَالَ
کوئی جھگڑا کرے
فِى
میں
ٱلْحَجِّۗ
حج میں۔ حج کے دوران
وَمَا
اور جو
تَفْعَلُوا۟
تم کرو گے
مِنْ
سے
خَيْرٍ
بھلائی ۔ نیکی میں سے
يَعْلَمْهُ
جان لے گا اسے
ٱللَّهُۗ
اللہ
وَتَزَوَّدُوا۟
اور تم زاد راہ لے لیا کرو
فَإِنَّ
تو بیشک
خَيْرَ
بہترین
ٱلزَّادِ
زاد راہ
ٱلتَّقْوَىٰۚ
تقوی ہے
وَٱتَّقُونِ
اور ڈرو مجھ سے
يَٰٓأُو۟لِى
اے
ٱلْأَلْبَٰبِ
عقل والو

حج کے مہینے سب کو معلوم ہیں جو شخص ان مقرر مہینوں میں حج کی نیت کرے، اُسے خبردار رہنا چاہیے کہ حج کے دوران اس سے کوئی شہوانی فعل، کوئی بد عملی، کوئی لڑائی جھگڑے کی بات سرزد نہ ہو اور جو نیک کام تم کرو گے، وہ اللہ کے علم میں ہوگا سفر حج کے لیے زاد راہ ساتھ لے جاؤ، اور سب سے بہتر زاد راہ پرہیزگاری ہے پس اے ہوش مندو! میر ی نا فرمانی سے پرہیز کرو

تفسير
لَيْسَ
نہیں ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
أَن
کہ
تَبْتَغُوا۟
تم تلاش کرو
فَضْلًا
فضل کو
مِّن
سے
رَّبِّكُمْۚ
اپنے رب کی طرف
فَإِذَآ
پھر جب
أَفَضْتُم
تم پلٹو
مِّنْ
سے
عَرَفَٰتٍ
عرفات
فَٱذْكُرُوا۟
تو یاد کرو
ٱللَّهَ
اللہ کا
عِندَ
پاس
ٱلْمَشْعَرِ
مشعر
ٱلْحَرَامِۖ
حرام کے (مزدلفہ)
وَٱذْكُرُوهُ
اور یاد کرو اس کو
كَمَا
جیسا کہ
هَدَىٰكُمْ
اس نے راہنمائی کی تمہاری
وَإِن
اور بیشک
كُنتُم
تھے تم
مِّن
سے
قَبْلِهِۦ
اس سے قبل
لَمِنَ
البتہ ان میں سے جو
ٱلضَّآلِّينَ
راہ گم کردہ ہیں

اور اگر حج کے ساتھ ساتھ اپنے رب کا فضل بھی تلاش کرتے جاؤ، تو اس میں کوئی مضائقہ نہں پھر جب عرفات سے چلو، تو مشعر حرام (مزدلفہ) کے پاس ٹھیر کر اللہ کو یاد کرو اور اُس طرح یاد کرو، جس کی ہدایت اس نے تمہیں دی ہے، ورنہ اس سے پہلے تم لوگ بھٹکے ہوئے تھے

تفسير
ثُمَّ
پھر
أَفِيضُوا۟
تم پلٹو
مِنْ
سے
حَيْثُ
جہاں
أَفَاضَ
پلٹتے ہیں
ٱلنَّاسُ
لوگ
وَٱسْتَغْفِرُوا۟
اور بخشش مانگو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

پھر جہاں سے سب لوگ پلٹتے ہیں وہیں سے تم بھی پلٹو اور اللہ سے معافی چاہو، یقیناً وہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
فَإِذَا
پھر جب
قَضَيْتُم
پورے کرچکو تم
مَّنَٰسِكَكُمْ
اپنے مناسک۔ حج کے طریقے
فَٱذْكُرُوا۟
تو یاد کرو
ٱللَّهَ
اللہ کو
كَذِكْرِكُمْ
جیسا کہ یاد کرنا ہے تمہارا
ءَابَآءَكُمْ
اپنے باپ دادا کو
أَوْ
یا
أَشَدَّ
زیادہ شدید
ذِكْرًاۗ
ذکر
فَمِنَ
پس سے
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
مَن
کوئی وہ ہے
يَقُولُ
جو کہتا ہے
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
ءَاتِنَا
دے ہم کو
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
وَمَا
اور نہیں ہوتا
لَهُۥ
اس کے لیے
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت میں
مِنْ
سے
خَلَٰقٍ
کوئی حصہ

پھر جب اپنے حج کے ارکان ادا کر چکو، تو جس طرح پہلے اپنے آبا و اجداد کا ذکر کرتے تھے، اُس طرح اب اللہ کا ذکر کرو، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر (مگر اللہ کو یاد کرنے والے لوگوں میں بھی بہت فرق ہے) اُن میں سے کوئی تو ایسا ہے، جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب، ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دیدے ایسے شخص کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں

تفسير