Skip to main content

وَاِذْ غَدَوْتَ مِنْ اَهْلِكَ تُبَوِّئُ الْمُؤْمِنِيْنَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِۗ وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌۙ

وَإِذْ
اور جب
غَدَوْتَ
صبح سویرے نکلے تم
مِنْ
سے
أَهْلِكَ
اپنے گھر والوں
تُبَوِّئُ
تم متعین کر رہے تھے۔ بٹھا رہے تھے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کو
مَقَٰعِدَ
ٹھکانوں پر۔ مقامات پر
لِلْقِتَالِۗ
جنگ کے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
سَمِيعٌ
سننے والا
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب آپ صبح سویرے اپنے درِ دولت سے روانہ ہو کر مسلمانوں کو (غزوۂ احد کے موقع پر) جنگ کے لئے مورچوں پر ٹھہرا رہے تھے، اور اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير

اِذْ هَمَّتْ طَّاۤٮِٕفَتٰنِ مِنْكُمْ اَنْ تَفْشَلَا ۙ وَاللّٰهُ وَلِيُّهُمَا ۗ وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ

إِذْ
جب
هَمَّت
ارادہ کیا
طَّآئِفَتَانِ
دو گروہوں نے
مِنكُمْ
تم میں سے
أَن
کہ
تَفْشَلَا
وہ دونوں بزدلی دکھائیں
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَلِيُّهُمَاۗ
مددگار تھا ان دونوں کا۔ سرپرست تھا
وَعَلَى
اور پر
ٱللَّهِ
اللہ
فَلْيَتَوَكَّلِ
پس چاہیے کہ توکل کریں
ٱلْمُؤْمِنُونَ
ایمان والے

جب تم میں سے (بنو سلمہ خزرج اور بنوحارثہ اوس) دو گروہوں کا ارادہ ہوا کہ بزدلی کر جائیں، حالانکہ اللہ ان دونوں کا مدد گار تھا، اور ایمان والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے،

تفسير

وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّٰهُ بِبَدْرٍ وَّاَنْـتُمْ اَذِلَّةٌ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
نَصَرَكُمُ
مدد کی تمہاری
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِبَدْرٍ
بدر میں
وَأَنتُمْ
حالانکہ تم
أَذِلَّةٌۖ
کمزور تھے
فَٱتَّقُوا۟
پس ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَشْكُرُونَ
تم شکر ادا کرو

اور اللہ نے بدر میں تمہاری مدد فرمائی حالانکہ تم (اس وقت) بالکل بے سرو سامان تھے پس اللہ سے ڈرا کرو تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ،

تفسير

اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِيْنَ اَلَنْ يَّكْفِيَكُمْ اَنْ يُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةِ اٰلَافٍ مِّنَ الْمَلٰۤٮِٕكَةِ مُنْزَلِيْنَۗ

إِذْ
جب
تَقُولُ
تم کہہ رہے تھے
لِلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کو
أَلَن
کیا نہیں
يَكْفِيَكُمْ
کافی تم کو
أَن
کہ
يُمِدَّكُمْ
مدد کرتے تمہاری
رَبُّكُم
رب تمہارا
بِثَلَٰثَةِ
ساتھ تین
ءَالَٰفٍ
ہزار کے
مِّنَ
سے
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں
مُنزَلِينَ
اتارے ہوئے

جب آپ مسلمانوں سے فرما رہے تھے کہ کیا تمہارے لئے یہ کافی نہیں کہ تمہارا رب تین ہزار اتارے ہوئے فرشتوں کے ذریعے تمہاری مدد فرمائے،

تفسير

بَلٰۤى ۙ اِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا وَيَأْتُوْكُمْ مِّنْ فَوْرِهِمْ هٰذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُمْ بِخَمْسَةِ اٰلَافٍ مِّنَ الْمَلٰۤٮِٕكَةِ مُسَوِّمِيْنَ

بَلَىٰٓۚ
کیوں نہیں ۔ ہاں
إِن
اگر
تَصْبِرُوا۟
تم صبر کرو گے
وَتَتَّقُوا۟
اور تم تقوی کرے گے
وَيَأْتُوكُم
اور وہ آئیں تمہارے پاس
مِّن
سے
فَوْرِهِمْ
اپنے جوش کے ساتھ
هَٰذَا
اس طرح
يُمْدِدْكُمْ
مدد کرے گا تمہاری
رَبُّكُم
رب تمہارا
بِخَمْسَةِ
ساتھ پانچ
ءَالَٰفٍ
ہزار کے
مِّنَ
سے
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں میں
مُسَوِّمِينَ
نشان لگے ہوئے ۔ نشان دار۔ نشان مقرر کرنے والے نشان لگے ہوئے ۔ نشان دار۔ نشان مقرر کرنے والے

ہاں اگر تم صبر کرتے رہو اور پرہیزگاری قائم رکھو اور وہ (کفّار) تم پر اسی وقت (پورے) جوش سے حملہ آور ہو جائیں تو تمہارا رب پانچ ہزار نشان والے فرشتوں کے ذریعے تمہاری مدد فرمائے گا،

تفسير

وَمَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰى لَـكُمْ وَلِتَطْمَٮِٕنَّ قُلُوْبُكُمْ بِهٖۗ وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِۙ

وَمَا
اور نہیں
جَعَلَهُ
بنایا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِلَّا
مگر
بُشْرَىٰ
خوشخبری
لَكُمْ
تمہارے لیے
وَلِتَطْمَئِنَّ
اور تاکہ مطمن ہوجائیں
قُلُوبُكُم
دل تمہارے
بِهِۦۗ
ساتھ اس کے
وَمَا
اور (آتی) نہیں ہے
ٱلنَّصْرُ
مدد
إِلَّا
مگر
مِنْ
سے
عِندِ
پاس (سے)
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلْعَزِيزِ
جو زبردست ہے
ٱلْحَكِيمِ
حکمت والا ہے

اور اللہ نے اس (مدد) کو محض تمہارے لئے خوشخبری بنایا اور اس لئے کہ اس سے تمہارے دل مطمئن ہو جائیں، اور مدد تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہوتی ہے جو بڑا غالب حکمت والا ہے،

تفسير

لِيَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اَوْ يَكْبِتَهُمْ فَيَنْقَلِبُوْا خَاۤٮِٕبِيْنَ

لِيَقْطَعَ
تاکہ کاٹ دے وہ
طَرَفًا
ایک گروہ کو۔ ایک حصے کو
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں (سے)
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
أَوْ
یا
يَكْبِتَهُمْ
رسوا کرے ان کو۔ ذلیل کرے ان کو
فَيَنقَلِبُوا۟
تو وہ لوٹ جائیں
خَآئِبِينَ
ناکام ہوکر

(مزید) اس لئے کہ (اللہ) کافروں کے ایک گروہ کو ہلاک کر دے یا انہیں ذلیل کر دے سو وہ ناکام ہو کر واپس پلٹ جائیں،

تفسير

لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَىْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْهِمْ اَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَاِنَّهُمْ ظٰلِمُوْنَ

لَيْسَ
نہیں ہے
لَكَ
آپ کے لیے
مِنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملہ
شَىْءٌ
کوئی چیز۔ اختیار
أَوْ
یا۔ خواہ
يَتُوبَ
وہ معاف کردے۔ مہربان ہوجائے
عَلَيْهِمْ
ان پر
أَوْ
یا
يُعَذِّبَهُمْ
وہ عذاب دے ان کو
فَإِنَّهُمْ
تو بیشک وہ
ظَٰلِمُونَ
ظالم ہیں

(اے حبیب! اب) آپ کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں چاہے تو اللہ انہیں توبہ کی توفیق دے یا انہیں عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں،

تفسير

وَلِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۗ يَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَاۤءُ وَ يُعَذِّبُ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں میں ہے
وَمَا
اور جو کچھ
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۚ
زمین میں ہے
يَغْفِرُ
بخش دے گا۔ دیتا ہے
لِمَن
جس کے لیے
يَشَآءُ
وہ چاہتا ہے۔ چاہے گا
وَيُعَذِّبُ
اور عذاب دے گا۔ دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہے گا۔ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

اور اللہ ہی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے۔ وہ جسے چاہے بخش دے جسے چاہے عذاب دے، اور اللہ نہایت بخشنے والا مہربان ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَأْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً ۖ وَّاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَأْكُلُوا۟
تم کھاؤ
ٱلرِّبَوٰٓا۟
سود
أَضْعَٰفًا
دوگنا
مُّضَٰعَفَةًۖ
کئی گنا بنا کر
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ
تم فلاح پاجاؤ

اے ایمان والو! دو گنا اور چوگنا کر کے سود مت کھایا کرو، اور اللہ سے ڈرا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ،

تفسير