Skip to main content

وَ اِذْ اَوْحَيْتُ اِلَى الْحَـوَارِيّٖنَ اَنْ اٰمِنُوْا بِىْ وَبِرَسُوْلِىْۚ قَالُوْۤا اٰمَنَّا وَاشْهَدْ بِاَنَّـنَا مُسْلِمُوْنَ

وَإِذْ
اور جب
أَوْحَيْتُ
میں نے وحی کی
إِلَى
طرف
ٱلْحَوَارِيِّۦنَ
حواریوں کے
أَنْ
یہ کہ
ءَامِنُوا۟
ایمان لے آؤ
بِى
مجھ پر
وَبِرَسُولِى
اور ساتھ میرے رسول کے
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
وَٱشْهَدْ
اور گواہ رہیے
بِأَنَّنَا
بیشک ہم
مُسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

اور جب میں نے حواریوں کے دل میں (یہ) ڈال دیا کہ تم مجھ پر اور میرے پیغمبر (عیسٰی علیہ السلام) پر ایمان لاؤ، (تو) انہوں نے کہا: ہم ایمان لے آئے اور تو گواہ ہو جا کہ ہم یقیناً مسلمان ہیں،

تفسير

اِذْ قَالَ الْحَـوَارِيُّوْنَ يٰعِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيْعُ رَبُّكَ اَنْ يُّنَزِّلَ عَلَيْنَا مَاۤٮِٕدَةً مِّنَ السَّمَاۤءِ ۗ قَالَ اتَّقُوا اللّٰهَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

إِذْ
جب
قَالَ
کہا
ٱلْحَوَارِيُّونَ
حواریوں نے
يَٰعِيسَى
اے عیسیٰ
ٱبْنَ
ابن
مَرْيَمَ هَلْ
مریم
يَسْتَطِيعُ
کی استطاعت رکھتا ہے
رَبُّكَ
تیرا رب
أَن
کہ
يُنَزِّلَ
اتارے
عَلَيْنَا
ہم پر
مَآئِدَةً
ایک خوان۔ ایک دستر خوان
مِّنَ
سے ۭ
ٱلسَّمَآءِۖ
آسمان
قَالَ
کہا
ٱتَّقُوا۟
ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
مومن

اور (یہ بھی یاد کرو) جب حواریوں نے کہا: اے عیسٰی ابن مریم! کیا تمہارا رب ایسا کر سکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے (کھانے کا) خوان اتار دے، (تو) عیسٰی (علیہ السلام) نے (جواباً) کہا: (لوگو!) اللہ سے ڈرو اگر تم صاحبِ ایمان ہو،

تفسير

قَالُوْا نُرِيْدُ اَنْ نَّأْكُلَ مِنْهَا وَتَطْمَٮِٕنَّ قُلُوْبُنَا وَنَـعْلَمَ اَنْ قَدْ صَدَقْتَـنَا وَنَكُوْنَ عَلَيْهَا مِنَ الشّٰهِدِيْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
نُرِيدُ
ہم چاہتے ہیں
أَن
کہ ہم
نَّأْكُلَ
کھائیں
مِنْهَا
اس سے
وَتَطْمَئِنَّ
اور مطمئن ہوجائیں
قُلُوبُنَا
ہمارے دل
وَنَعْلَمَ
اور ہم جان لیں
أَن
یہ کہ
قَدْ
تحقیق
صَدَقْتَنَا
سچ کہا تو نے ہم سے
وَنَكُونَ
اور ہم ہوجائیں
عَلَيْهَا
اس پر
مِنَ
میں سے
ٱلشَّٰهِدِينَ
گواہوں

وہ کہنے لگے: ہم (تو صرف) یہ چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائیں اور ہم (مزید یقین سے) جان لیں کہ آپ نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس (خوانِ نعمت کے اترنے) پر گواہ ہو جائیں،

تفسير

قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَاۤ اَنْزِلْ عَلَيْنَا مَاۤٮِٕدَةً مِّنَ السَّمَاۤءِ تَكُوْنُ لَـنَا عِيْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَاٰيَةً مِّنْكَۚ وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ

قَالَ
کہا
عِيسَى
عیسیٰ
ٱبْنُ
ابن
مَرْيَمَ
مریم نے
ٱللَّهُمَّ
اے اللہ
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
أَنزِلْ
اتار
عَلَيْنَا
ہم پر
مَآئِدَةً
ایک خوان
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
تَكُونُ
ہوجائے
لَنَا
ہمارے لیے
عِيدًا
عید۔ خوشی کا دن
لِّأَوَّلِنَا
ہمارے اگلوں کے لیے
وَءَاخِرِنَا
اور ہمارے پچھلوں کے لیے
وَءَايَةً
اور ایک نشانی
مِّنكَۖ
تیری طرف سے
وَٱرْزُقْنَا
اور رزق دے ہم کو
وَأَنتَ
اور تو
خَيْرُ
بہترین
ٱلرَّٰزِقِينَ
رزق دینے والا ہے

عیسٰی ابن مریم (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے اﷲ! اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے خوانِ (نعمت) نازل فرما دے کہ (اس کے اترنے کا دن) ہمارے لئے عید ہوجائے ہمار ے اگلوں کے لئے (بھی) اور ہمارے پچھلوں کے لئے (بھی) اور (وہ خوان) تیری طرف سے نشانی ہو، اور ہمیں رزق عطا کر اور تو سب سے بہتر رزق دینے والا ہے،

تفسير

قَالَ اللّٰهُ اِنِّىْ مُنَزِّلُهَا عَلَيْكُمْۚ فَمَنْ يَّكْفُرْ بَعْدُ مِنْكُمْ فَاِنِّىْۤ اُعَذِّبُهٗ عَذَابًا لَّاۤ اُعَذِّبُهٗۤ اَحَدًا مِّنَ الْعٰلَمِيْنَ

قَالَ
کہا
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِنِّى
بیشک میں
مُنَزِّلُهَا
نازل کرنے والا ہوں اس کو
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
فَمَن
تو جو کوئی
يَكْفُرْ
کفر کرے گا
بَعْدُ
اس کے بعد
مِنكُمْ
تم میں سے
فَإِنِّىٓ
تو بیشک میں
أُعَذِّبُهُۥ
میں عذاب دوں گا اس کو
عَذَابًا
ایسا عذاب
لَّآ
نہیں
أُعَذِّبُهُۥٓ
میں ویسا عذاب دوں گا اس کو
أَحَدًا
کسی ایک کو
مِّنَ
میں سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں

اﷲ نے فرمایا: بیشک میں اسے تم پر نازل فرماتا ہوں، پھر تم میں سے جو شخص (اس کے) بعد کفر کرے گا تو یقیناً میں اسے ایسا عذاب دوں گا کہ تمام جہان والوں میں سے کسی کو بھی ایسا عذاب نہ دوں گا،

تفسير

وَاِذْ قَالَ اللّٰهُ يٰعِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِىْ وَاُمِّىَ اِلٰهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ۗ قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا يَكُوْنُ لِىْۤ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَـيْسَ لِىْ بِحَقٍّ ۗ اِنْ كُنْتُ قُلْتُهٗ فَقَدْ عَلِمْتَهٗ ۗ تَعْلَمُ مَا فِىْ نَفْسِىْ وَلَاۤ اَعْلَمُ مَا فِىْ نَفْسِكَ ۗ اِنَّكَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
فرمائے گا
ٱللَّهُ
الہ
يَٰعِيسَى
اے عیسیٰ
ٱبْنَ
ابن
مَرْيَمَ
مریم
ءَأَنتَ
کیا تو نے
قُلْتَ
تو نے کہا تھا
لِلنَّاسِ
لوگوں سے
ٱتَّخِذُونِى
بنا لو مجھ کو
وَأُمِّىَ
اور میری ماں کو
إِلَٰهَيْنِ مِن
دو الہ
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۖ قَالَ
اللہ کے
سُبْحَٰنَكَ
وہ کہیں گے
مَا يَكُونُ
نہیں ہے
لِىٓ
میرے لیے
أَنْ
کہ
أَقُولَ
میں کہوں
مَا
جو
لَيْسَ
نہیں
لِى
میرے لیے
بِحَقٍّۚ
حق
إِن
اگر
كُنتُ
میں نے
قُلْتُهُۥ
کہا ہوتا اس کو
فَقَدْ
تو تحقیق
عَلِمْتَهُۥۚ
جان لیتا تو اس کو
تَعْلَمُ
تو جانتا ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
نَفْسِى
میرے نفس
وَلَآ
اور نہیں
أَعْلَمُ
میں جانتا
مَا
جو
فِى
میں ہے
نَفْسِكَۚ
تیرے نفس
إِنَّكَ
بیشک تو
أَنتَ
تو ہی
عَلَّٰمُ
خوب جانتا ہے
ٱلْغُيُوبِ
غیب کی باتیں

اور جب اﷲ فرمائے گا: اے عیسٰی ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ تم مجھ کو اور میری ماں کو اﷲ کے سوا دو معبود بنا لو، وہ عرض کریں گے: تو پاک ہے، میرے لئے یہ (روا) نہیں کہ میں ایسی بات کہوں جس کا مجھے کوئی حق نہیں۔ اگر میں نے یہ بات کہی ہوتی تو یقیناً تو اسے جانتا، تو ہر اس (بات) کو جانتا ہے جو میرے دل میں ہے اور میں ان (باتوں) کو نہیں جانتا جو تیرے علم میں ہیں۔ بیشک تو ہی غیب کی سب باتوں کو خوب جاننے والا ہے،

تفسير

مَا قُلْتُ لَهُمْ اِلَّا مَاۤ اَمَرْتَنِىْ بِهٖۤ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّىْ وَرَبَّكُمْۚ وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْهِمْۚ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِىْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْهِمْۗ وَاَنْتَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ

مَا
نہیں
قُلْتُ
میں نے کہا
لَهُمْ
ان کے واسطے
إِلَّا
مگر
مَآ
جو
أَمَرْتَنِى
حکم دیا تو نے مجھ کو
بِهِۦٓ
اس کا
أَنِ
کہ
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
رَبِّى
جو میرا راب ہے
وَرَبَّكُمْۚ
ا ور تمہارا رب ہے
وَكُنتُ
اور تھا میں
عَلَيْهِمْ
ان پر
شَهِيدًا مَّا
گواہ
دُمْتُ
جب تک میں رہا
فِيهِمْۖ
ان میں
فَلَمَّا
پھر جب
تَوَفَّيْتَنِى
تو نے فوت کردیا مجھ کو
كُنتَ
تھا تو
أَنتَ
تو ہی
ٱلرَّقِيبَ
نگران تھا
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
وَأَنتَ
اور تو
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
شَهِيدٌ
گواہ ہے

میں نے انہیں سوائے اس (بات) کے کچھ نہیں کہا تھا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ تم (صرف) اﷲ کی عبادت کیا کرو جو میرا (بھی) رب ہے اور تمہارا(بھی) رب ہے، اور میں ان (کے عقائد و اعمال) پر (اس وقت تک) خبردار رہا جب تک میں ان لوگوں میں موجود رہا، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ہی ان (کے حالات) پر نگہبان تھا، اور تو ہر چیز پر گواہ ہے،

تفسير

اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَۚ وَاِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

إِن
اگر
تُعَذِّبْهُمْ
تو عذاب دے ان کو
فَإِنَّهُمْ
تو بیشک وہ
عِبَادُكَۖ
تیرے بندے ہیں
وَإِن
اور اگر
تَغْفِرْ
تو بخش دے
لَهُمْ
ان کے لی
فَإِنَّكَ
ےتو بیشک تو
أَنتَ
تو ہی
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

اگر توانہیں عذاب دے تو وہ تیرے (ہی) بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو بیشک تو ہی بڑا غالب حکمت والا ہے،

تفسير

قَالَ اللّٰهُ هٰذَا يَوْمُ يَـنْفَعُ الصّٰدِقِيْنَ صِدْقُهُمْۗ لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا ۗ رَضِىَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۗ ذٰلِكَ الْـفَوْزُ الْعَظِيْمُ

قَالَ
فرمائے گا
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
هَٰذَا
یہ۔ اس
يَوْمُ
دن
يَنفَعُ
نفع دے گا
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں کو
صِدْقُهُمْۚ
ان کا سچ
لَهُمْ
ان کے لیے
جَنَّٰتٌ
باغات ہیں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَآ
ان میں
أَبَدًاۚ
ہمیشہ ہمیشہ
رَّضِىَ
راضی ہوا
ٱللَّهُ
اللہ
عَنْهُمْ
ان سے
وَرَضُوا۟
اور راضی ہوگئے
عَنْهُۚ
اس سے
ذَٰلِكَ
یہ ۔ یہی ہے
ٱلْفَوْزُ
کامیابی
ٱلْعَظِيمُ
بڑی

اللہ فرمائے گا: یہ ایسا دن ہے (جس میں) سچے لوگوں کو ان کا سچ فائدہ دے گا، ان کے لئے جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ اﷲ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے، یہی (رضائے الٰہی) سب سے بڑی کامیابی ہے،

تفسير

لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا فِيْهِنَّ ۗ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَمَا
اور جو
فِيهِنَّۚ
کچھ ان میں ہے
وَهُوَ
اور وہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌۢ
قادر ہے

تمام آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ ان میں ہے (سب کی) بادشاہی اﷲ ہی کے لئے ہے، اور وہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے،

تفسير