Skip to main content

رِّزْقًا لِّلْعِبَادِ ۙ وَاَحْيَيْنَا بِهٖ بَلْدَةً مَّيْـتًا ۗ كَذٰلِكَ الْخُـرُوْجُ

رِّزْقًا
رزق ہے
لِّلْعِبَادِۖ
بندوں کے لیے
وَأَحْيَيْنَا
اور زندہ کیا ہم نے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
بَلْدَةً
زمین کو
مَّيْتًاۚ
مردہ
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
ٱلْخُرُوجُ
نکلنا ہے

(یہ سب کچھ اپنے) بندوں کی روزی کے لئے (کیا) اور ہم نے اس (پانی) سے مُردہ زمین کو زندہ کیا، اسی طرح (تمہارا) قبروں سے نکلنا ہوگا،

تفسير

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ وَّاَصْحٰبُ الرَّسِّ وَثَمُوْدُۙ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
قَبْلَهُمْ
ان سے قبل
قَوْمُ
قوم
نُوحٍ
نوح نے
وَأَصْحَٰبُ
اور اصحاب
ٱلرَّسِّ
الرس نے
وَثَمُودُ
اور ثمود نے

اِن (کفّارِ مکہ) سے پہلے قومِ نوح نے، اور (سرزمینِ یمامہ کے اندھے) کنویں والوں نے، اور (مدینہ سے شام کی طرف تبوک کے قریب بستیِ حجر میں آباد صالح علیہ السلام کی قوم) ثمود نے جھٹلایا،

تفسير

وَعَادٌ وَّفِرْعَوْنُ وَاِخْوَانُ لُوْطٍۙ

وَعَادٌ
اور عاد نے
وَفِرْعَوْنُ
اور فرعون نے
وَإِخْوَٰنُ
اور بھائیوں نے
لُوطٍ
لوط کے

اور (عُمان اور اَرضِ مَہرہ کے درمیان یمن کی وادئ اَحقاف میں آباد ہود علیہ السلام کی قومِ) عاد نے اور(مصر کے حکمران) فرعون نے اور (اَرضِ فلسطین میں سدوم اور عمورہ کی رہنے والی) قومِ لُوط نے،

تفسير

وَّاَصْحٰبُ الْاَيْكَةِ وَقَوْمُ تُبَّعٍۗ كُلٌّ كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيْدِ

وَأَصْحَٰبُ
اور اصحاب
ٱلْأَيْكَةِ
ایکہ (ایکہ والوں نے)
وَقَوْمُ
اور قوم
تُبَّعٍۚ
تبع نے
كُلٌّ
سب نے
كَذَّبَ
جھٹلایا
ٱلرُّسُلَ
رسولوں نے
فَحَقَّ
تو حق ہوگئی
وَعِيدِ
میری وعید

اور (مَدیَن کے گھنے درختوں والے بَن) اَیکہ کے رہنے والوں نے (یہ قومِ شعیب تھی) اور (بادشاہِ یَمن اسعَد ابوکریب) تُبّع (الحِمیَری) کی قوم نے، (الغرض اِن) سب نے رسولوں کو جھٹلایا، پس (اِن پر) میرا وعدۂ عذاب ثابت ہو کر رہا،

تفسير

اَفَعَيِيْنَا بِالْخَـلْقِ الْاَوَّلِۗ بَلْ هُمْ فِىْ لَبْسٍ مِّنْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ

أَفَعَيِينَا
کیا بھلا ہم تھک گئے تھے
بِٱلْخَلْقِ
تخلیق سے
ٱلْأَوَّلِۚ
پہلی
بَلْ
بلکہ
هُمْ
وہ
فِى
میں
لَبْسٍ
شک میں ہیں
مِّنْ
سے
خَلْقٍ
تخلیق کی طرف
جَدِيدٍ
نئی

سو کیا ہم پہلی بار پیدا کرنے کے باعث تھک گئے ہیں؟ (ایسا نہیں) بلکہ وہ لوگ اَزسرِنَو پیدائش کی نسبت شک میں (پڑے) ہیں،

تفسير

وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٗ ۖ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيْدِ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
وَنَعْلَمُ
اور ہم جانتے ہیں
مَا
کیا
تُوَسْوِسُ
وسوسے آتے ہیں۔ کیا خیال آتے ہیں
بِهِۦ
اس کے
نَفْسُهُۥۖ
نفس میں۔ اس کے دل میں
وَنَحْنُ
اور ہم
أَقْرَبُ
زیادہ قریب ہیں
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مِنْ حَبْلِ
سے
ٱلْوَرِيدِ
شہ رگ سے بھی زیادہ۔ رگ جان سے بھی بڑھ کر

اور بیشک ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور ہم اُن وسوسوں کو (بھی) جانتے ہیں جو اس کا نفس (اس کے دل و دماغ میں) ڈالتا ہے۔ اور ہم اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں،

تفسير

اِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيٰنِ عَنِ الْيَمِيْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيْدٌ

إِذْ
جب
يَتَلَقَّى
جا لیتے ہیں
ٱلْمُتَلَقِّيَانِ
دو لینے والے
عَنِ
سے
ٱلْيَمِينِ
دائیں طرف سے
وَعَنِ
اور سے
ٱلشِّمَالِ
بائیں جانب (سے)
قَعِيدٌ
بیٹھے ہوئے

جب دو لینے والے (فرشتے اس کے ہر قول و فعل کو تحریر میں) لے لیتے ہیں (جو) دائیں طرف اور بائیں طرف بیٹھے ہوئے ہیں،

تفسير

مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَيْهِ رَقِيْبٌ عَتِيْدٌ

مَّا
نہیں
يَلْفِظُ
بولتا
مِن
کوئی
قَوْلٍ
بات
إِلَّا
مگر
لَدَيْهِ
اس کے پاس ہے
رَقِيبٌ
ایک محافظ۔ نگران
عَتِيدٌ
تیار۔حاضر۔ چوکنا

وہ مُنہ سے کوئی بات نہیں کہنے پاتا مگر اس کے پاس ایک نگہبان (لکھنے کے لئے) تیار رہتا ہے،

تفسير

وَ جَاۤءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَـقِّۗ ذٰلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيْدُ

وَجَآءَتْ
اور آگئی
سَكْرَةُ
بےہوشی
ٱلْمَوْتِ
موت کی
بِٱلْحَقِّۖ
حق لیکر
ذَٰلِكَ
یہ وہی چیز تھی
مَا
جو
كُنتَ
تھا
مِنْهُ
تو اس سے
تَحِيدُ
تو بدکتا۔ تو بھاگتا

اور موت کی بے ہوشی حق کے ساتھ آپہنچی۔ (اے انسان!) یہی وہ چیز ہے جس سے تو بھاگتا تھا،

تفسير

وَنُفِخَ فِى الصُّوْرِ ۗ ذٰلِكَ يَوْمُ الْوَعِيْدِ

وَنُفِخَ
اور پھونکا جائے گا
فِى
میں
ٱلصُّورِۚ
صور
ذَٰلِكَ
یہ
يَوْمُ
دن ہے
ٱلْوَعِيدِ
وعدے کا

اور صُور پھونکا جائے گا، یہی (عذاب ہی) وعید کا دن ہے،

تفسير