Skip to main content

قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَيُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ

قَالَ
کہا
فَمَا
تو کیا
خَطْبُكُمْ
قصہ ہے تمہارا
أَيُّهَا
اے
ٱلْمُرْسَلُونَ
فرشتو۔ بھیجے ہوؤں

(ابراہیم علیہ السلام نے) کہا: اے بھیجے ہوئے فرشتو! (اس بشارت کے علاوہ) تمہارا (آنے کا) بنیادی مقصد کیا ہے،

تفسير

قَالُـوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِيْنَۙ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّآ
بیشک ہم
أُرْسِلْنَآ
بھیجے گئے ہم
إِلَىٰ
طرف
قَوْمٍ
مجرم
مُّجْرِمِينَ
قوم کے

انہوں نے کہا: ہم مجرِم قوم (یعنی قومِ لُوط) کی طرف بھیجے گئے ہیں،

تفسير

لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ طِيْنٍۙ

لِنُرْسِلَ
تاکہ ہم بھیجیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
حِجَارَةً
پتھر
مِّن
سے
طِينٍ
مٹی

تاکہ ہم اُن پر مٹی کے پتھریلے کنکر برسائیں،

تفسير

مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِيْنَ

مُّسَوَّمَةً
نشان لگے ہوئے ہیں
عِندَ
ہاں
رَبِّكَ
تیرے رب کے
لِلْمُسْرِفِينَ
حد سے بڑھنے والوں کے لیے

(وہ پتھر جن پر) حد سے گزر جانے والوں کے لئے آپ کے رب کی طرف سے نشان لگا دیا گیا ہے،

تفسير

فَاَخْرَجْنَا مَنْ كَانَ فِيْهَا مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَۚ

فَأَخْرَجْنَا
تو نکال لیا ہم نے
مَن
جو کوئی
كَانَ
تھا
فِيهَا
اس میں
مِنَ
میں سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں

پھر ہم نے ہر اُس شخص کو (قومِ لُوط کی بستی سے) باہر نکال دیا جو اس میں اہلِ ایمان میں سے تھا،

تفسير

فَمَا وَجَدْنَا فِيْهَا غَيْرَ بَيْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِيْنَۚ

فَمَا
تو نہ
وَجَدْنَا
پایا ہم نے
فِيهَا
اس میں
غَيْرَ
سوائے
بَيْتٍ
ایک گھر کے
مِّنَ
میں سے
ٱلْمُسْلِمِينَ
مسلمانوں

سو ہم نے اُس بستی میں مسلمانوں کے ایک گھر کے سوا (اور کوئی گھر) نہیں پایا (اس میں حضرت لوط علیہ السلام اور ان کی دو صاحبزادیاں تھیں)،

تفسير

وَتَرَكْنَا فِيْهَاۤ اٰيَةً لِّـلَّذِيْنَ يَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِيْمَۗ

وَتَرَكْنَا
اور چھوڑ دی ہم نے
فِيهَآ
اس میں
ءَايَةً
ایک نشانی
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
يَخَافُونَ
جو ڈرتے ہیں
ٱلْعَذَابَ
عذاب سے
ٱلْأَلِيمَ
دردناک

اور ہم نے اُس (بستی) میں اُن لوگوں کے لئے (عبرت کی) ایک نشانی باقی رکھی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں،

تفسير

وَفِىْ مُوْسٰۤی اِذْ اَرْسَلْنٰهُ اِلٰى فِرْعَوْنَ بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ

وَفِى
اور میں
مُوسَىٰٓ
موسیٰ
إِذْ
جب
أَرْسَلْنَٰهُ
بھیجا ہم نے اس کو
إِلَىٰ
طرف
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
بِسُلْطَٰنٍ
ایک دلیل کے ساتھ
مُّبِينٍ
کھلی

اور موسٰی (علیہ السلام کے واقعہ) میں (بھی نشانیاں ہیں) جب ہم نے انہیں فرعون کی طرف واضح دلیل دے کر بھیجا،

تفسير

فَتَوَلّٰى بِرُكْنِهٖ وَقَالَ سٰحِرٌ اَوْ مَجْنُوْنٌ

فَتَوَلَّىٰ
تو وہ پھر گیا
بِرُكْنِهِۦ
اپنی قوت کے ساتھ
وَقَالَ
اور کہنے لگا
سَٰحِرٌ
ایک جادوگر ہے
أَوْ
یا
مَجْنُونٌ
مجنون ہے

تو اُس نے اپنے اراکینِ سلطنت سمیت رُوگردانی کی اور کہنے لگا: (یہ) جادوگر یا دیوانہ ہے،

تفسير

فَاَخَذْنٰهُ وَجُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِى الْيَمِّ وَهُوَ مُلِيْمٌۗ

فَأَخَذْنَٰهُ
تو پکڑ لیا ہم نے اس کو
وَجُنُودَهُۥ
اور اس کے لشکروں کو
فَنَبَذْنَٰهُمْ
تو پھینک دیا ہم نے ان کو
فِى
میں
ٱلْيَمِّ
سمندر
وَهُوَ
اور وہ
مُلِيمٌ
ملامت زدہ تھا

پھر ہم نے اُسے اور اُس کے لشکر کو (عذاب کی) گرفت میں لے لیا اور اُن (سب) کو دریا میں غرق کر دیا اور وہ تھا ہی قابلِ ملامت کام کرنے والا،

تفسير