Skip to main content

وَاِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاۤءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ ۗ وَلَا تُمْسِكُوْهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٗ ۗ وَلَا تَتَّخِذُوْۤا اٰيٰتِ اللّٰهِ هُزُوًا وَّاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ وَمَاۤ اَنْزَلَ عَلَيْكُمْ مِّنَ الْكِتٰبِ وَالْحِكْمَةِ يَعِظُكُمْ بِهٖۗ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمٌ

وَإِذَا
اور جب
طَلَّقْتُمُ
تم طلاق دے دو
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
فَبَلَغْنَ
پھر وہ پوری کرلیں۔ وہ پہنچیں
أَجَلَهُنَّ
اپنی مدت کو
فَأَمْسِكُوهُنَّ
تو روک لو ان کو
بِمَعْرُوفٍ
ساتھ بھلے طریقے کے
أَوْ
یا
سَرِّحُوهُنَّ
رخصت کردو ان کو
بِمَعْرُوفٍۚ
ساتھ بھلے طریقے کے
وَلَا
اور نہ
تُمْسِكُوهُنَّ
تم روکے رکھو ان کو
ضِرَارًا
تکلیف دینے کے لیے
لِّتَعْتَدُوا۟ۚ
تاکہ تم زیادتی کرو
وَمَن
اور جو کوئی
يَفْعَلْ
کرے گا
ذَٰلِكَ
یہ (زیادتی)
فَقَدْ
تو تحقیق
ظَلَمَ
اس نے ظلم کیا
نَفْسَهُۥۚ
اپنے نفس پر
وَلَا
اور نہ
تَتَّخِذُوٓا۟
تم بناؤ
ءَايَٰتِ
آیات کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
هُزُوًاۚ
مذاق
وَٱذْكُرُوا۟
اور یاد کرو
نِعْمَتَ
نعمت
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
وَمَآ
اور جو
أَنزَلَ
اس نے نازل کیا
عَلَيْكُم
تم پر
مِّنَ
سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب میں
وَٱلْحِكْمَةِ
اور حکمت میں سے
يَعِظُكُم
وہ نصیحت کرتا ہے تم کو
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدت (پوری ہونے) کو آپہنچیں تو انہیں اچھے طریقے سے (اپنی زوجیّت میں) روک لو یا انہیں اچھے طریقے سے چھوڑ دو، اور انہیں محض تکلیف دینے کے لئے نہ روکے رکھو کہ (ان پر) زیادتی کرتے رہو، اور جو کوئی ایسا کرے پس اس نے اپنی ہی جان پر ظلم کیا، اور اﷲ کے احکام کو مذاق نہ بنا لو، اور یاد کرو اﷲ کی اس نعمت کو جو تم پر (کی گئی) ہے اور اس کتاب کو جو اس نے تم پر نازل فرمائی ہے اور دانائی (کی باتوں) کو (جن کی اس نے تمہیں تعلیم دی ہے) وہ تمہیں (اس امر کی) نصیحت فرماتا ہے، اور اﷲ سے ڈرو اور جان لو کہ بیشک اﷲ سب کچھ جاننے والا ہے،

تفسير

وَاِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاۤءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ اَنْ يَّنْكِحْنَ اَزْوَاجَهُنَّ اِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوْفِۗ ذٰلِكَ يُوْعَظُ بِهٖ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِۗ ذٰ لِكُمْ اَزْکٰى لَـكُمْ وَاَطْهَرُۗ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْـتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
طَلَّقْتُمُ
طلاق دے دو تم
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
فَبَلَغْنَ
پھر وہ پہنچیں
أَجَلَهُنَّ
اپنی مدت کو
فَلَا
تو نہ
تَعْضُلُوهُنَّ
تو منع کرو انہیں۔ تو نہ روکو انہیں
أَن
کہ
يَنكِحْنَ
وہ نکاح کرلیں
أَزْوَٰجَهُنَّ
اپنے شوہروں سے
إِذَا
جب
تَرَٰضَوْا۟
وہ باہم رضا مند ہوجائیں
بَيْنَهُم
آپس میں
بِٱلْمَعْرُوفِۗ
مناسب طریقے سے
ذَٰلِكَ
یہ
يُوعَظُ
نصیحت کی جاتی ہے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مَن
(اسے) جو
كَانَ
ہو
مِنكُمْ
تم میں سے
يُؤْمِنُ
ایمان رکھتا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِۗ
آخرت پر۔ قیامت کے دن پر
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
أَزْكَىٰ
زیادہ پاکیزہ ہے
لَكُمْ
تمہارے لیے
وَأَطْهَرُۗ
اور زیادہ پاک ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدت (پوری ہونے) کو آپہنچیں تو جب وہ شرعی دستور کے مطابق باہم رضامند ہو جائیں تو انہیں اپنے (پرانے یا نئے) شوہروں سے نکاح کرنے سے مت روکو، اس شخص کو اس امر کی نصیحت کی جاتی ہے جو تم میں سے اﷲ پراور یومِ قیامت پر ایمان رکھتا ہو، یہ تمہارے لئے بہت ستھری اور نہایت پاکیزہ بات ہے، اور اﷲ جانتا ہے اور تم (بہت سی باتوں کو) نہیں جانتے،

تفسير

وَالْوَالِدٰتُ يُرْضِعْنَ اَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ لِمَنْ اَرَادَ اَنْ يُّتِمَّ الرَّضَاعَةَ ۗ وَعَلَى الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِۗ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ اِلَّا وُسْعَهَا ۚ لَا تُضَاۤرَّ وَالِدَةٌ ۢ بِوَلَدِهَا وَلَا مَوْلُوْدٌ لَّهٗ بِوَلَدِهٖ وَعَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذٰلِكَ ۚ فَاِنْ اَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِّنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا ۗ وَاِنْ اَرَدْتُّمْ اَنْ تَسْتَرْضِعُوْۤا اَوْلَادَكُمْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِذَا سَلَّمْتُمْ مَّاۤ اٰتَيْتُمْ بِالْمَعْرُوْفِۗ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

وَٱلْوَٰلِدَٰتُ
اور مائیں
يُرْضِعْنَ
دودھ پلائیں
أَوْلَٰدَهُنَّ
اپنی اولاد کو
حَوْلَيْنِ
دو سال
كَامِلَيْنِۖ
مکمل۔ پورے
لِمَنْ
واسطے اس کے جو
أَرَادَ
ارادہ کرے
أَن
کہ
يُتِمَّ
وہ پورا کرے
ٱلرَّضَاعَةَۚ
دودھ کی مدت
وَعَلَى
اور پر
ٱلْمَوْلُودِ
جس کا بچہ ہے
لَهُۥ
اس کے
رِزْقُهُنَّ
رزق ہے ان عورتوں کا
وَكِسْوَتُهُنَّ
اور لباس ان کا
بِٱلْمَعْرُوفِۚ
بھلے طریقے سے
لَا
نہ
تُكَلَّفُ
تکلیف دیا جائے
نَفْسٌ
کوئی نفس
إِلَّا
مگر
وُسْعَهَاۚ
اس کی وسعت کے مطابق
لَا
نہ
تُضَآرَّ
نقصان پہنچایا جائے
وَٰلِدَةٌۢ
والدہ کو۔ ماں کو
بِوَلَدِهَا
اس کے بچے کی وجہ سے
وَلَا
اور نہ
مَوْلُودٌ
والد کو
لَّهُۥ
اس کے
بِوَلَدِهِۦۚ
بچے کی وجہ سے
وَعَلَى
اور اوپر
ٱلْوَارِثِ
وارث کے ہے (ذمہ داری)
مِثْلُ
مانند۔ اسی قسم کی
ذَٰلِكَۗ
اسی کی
فَإِنْ
پھر اگر
أَرَادَا
وہ دونوں ارادہ کرلیں
فِصَالًا عَن
دودھ چھڑانے کا باھم رضا مندی سے
تَرَاضٍ
باہم رضا مندی سے
مِّنْهُمَا
اپنی۔ ان دونوں کی
وَتَشَاوُرٍ
اور باہم مشورے سے
فَلَا
تو نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْهِمَاۗ
ان دونوں پر
وَإِنْ
اور اگر
أَرَدتُّمْ
تم ارادہ کرو
أَن
کہ
تَسْتَرْضِعُوٓا۟
تم دودھ پلواؤ
أَوْلَٰدَكُمْ
اپنی اولاد کو
فَلَا
تو نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
إِذَا
جب
سَلَّمْتُم
سپرد کر دو تم
مَّآ
جو
ءَاتَيْتُم
دینا۔ کیا تم نے
بِٱلْمَعْرُوفِۗ
ساتھ بھلے طریقے کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو برس تک دودھ پلائیں یہ (حکم) اس کے لئے ہے جو دودھ پلانے کی مدت پوری کرنا چاہے، اور دودھ پلانے والی ماؤں کا کھانا اور پہننا دستور کے مطابق بچے کے باپ پر لازم ہے، کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہ دی جائے، (اور) نہ ماں کو اس کے بچے کے باعث نقصان پہنچایا جائے اور نہ باپ کو اس کی اولاد کے سبب سے، اور وارثوں پر بھی یہی حکم عائد ہوگا، پھر اگر ماں باپ دونوں باہمی رضا مندی اور مشورے سے (دو برس سے پہلے ہی) دودھ چھڑانا چاہیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں، اور پھر اگر تم اپنی اولاد کو (دایہ سے) دودھ پلوانے کا ارادہ رکھتے ہو تب بھی تم پر کوئی گناہ نہیں جب کہ جو تم دستور کے مطابق دیتے ہو انہیں ادا کر دو، اور اﷲ سے ڈرتے رہو اور یہ جان لو کہ بیشک جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اسے خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا يَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّعَشْرًا ۚ فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا فَعَلْنَ فِىْۤ اَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِۗ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُتَوَفَّوْنَ
جو فوت کرلیے جاتے ہیں۔ وفات پاجائیں
مِنكُمْ
تم میں سے
وَيَذَرُونَ
اور وہ چھوڑ جاتے ہیں
أَزْوَٰجًا
بیویاں
يَتَرَبَّصْنَ
وہ انتظار کریں۔ وہ روکے رکھیں
بِأَنفُسِهِنَّ
اپنے آپ کو۔ کا۔ ساتھ اپنے نفسوں کے
أَرْبَعَةَ
چار
أَشْهُرٍ
مہینے
وَعَشْرًاۖ
اور دس (دن)
فَإِذَا
پھر جب
بَلَغْنَ
وہ پہنچیں
أَجَلَهُنَّ
اپنی عدت کو
فَلَا
تو نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
فِيمَا
اس میں جو
فَعَلْنَ
وہ کریں
فِىٓ
میں
أَنفُسِهِنَّ
اپنے نفسوں کے بارے
بِٱلْمَعْرُوفِۗ
معروف طریقے سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم کرتے ہو
خَبِيرٌ
خبر رکھنے والا ہے

اور تم میں سے جو فوت ہو جائیں اور (اپنی) بیویاں چھوڑ جائیں تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن انتظار میں روکے رکھیں، پھر جب وہ اپنی عدت (پوری ہونے) کو آپہنچیں تو پھر جو کچھ وہ شرعی دستور کے مطابق اپنے حق میں کریں تم پر اس معاملے میں کوئی مؤاخذہ نہیں، اور جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اس سے اچھی طرح خبردار ہے،

تفسير

وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا عَرَّضْتُمْ بِهٖ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاۤءِ اَوْ اَکْنَنْتُمْ فِىْۤ اَنْفُسِكُمْۗ عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ سَتَذْكُرُوْنَهُنَّ وَلٰـكِنْ لَّا تُوَاعِدُوْهُنَّ سِرًّا اِلَّاۤ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا ۗ وَلَا تَعْزِمُوْا عُقْدَةَ النِّکَاحِ حَتّٰى يَبْلُغَ الْكِتٰبُ اَجَلَهٗ ۗ وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا فِىْۤ اَنْفُسِكُمْ فَاحْذَرُوْهُ ۗ وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ حَلِيْمٌ

وَلَا
اور نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
فِيمَا
اس معاملے میں جو
عَرَّضْتُم
اشارہ کیا تم نے۔ آگے تم پیش کرتے ہو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مِنْ
سے
خِطْبَةِ
منگنی کو
ٱلنِّسَآءِ
عورتوں سے ۔ عورتوں کی منگنی کے بارے میں
أَوْ
یا
أَكْنَنتُمْ
چھپایا تم نے۔ چھپاتے ہو تم
فِىٓ
میں
أَنفُسِكُمْۚ
اپنے نفسوں میں
عَلِمَ
جان لیا۔ معلوم ہے
ٱللَّهُ
اللہ نے۔ اللہ کو
أَنَّكُمْ
بیشک تم
سَتَذْكُرُونَهُنَّ
ضرور تم یاد کرو گے ان کو
وَلَٰكِن
اور لیکن
لَّا
نہ
تُوَاعِدُوهُنَّ
تم باھم وعدہ کرو ان سے
سِرًّا
چھپ کر۔ پوشیدہ طور پر
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
قَوْلًا
بات
مَّعْرُوفًاۚ
بھلی
وَلَا
اور نہ
تَعْزِمُوا۟
تم عزم کرو
عُقْدَةَ
گرہ کا
ٱلنِّكَاحِ
نکاح کی
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَبْلُغَ
پہنچ جائے
ٱلْكِتَٰبُ
کتاب۔ لکھا ہوا
أَجَلَهُۥۚ
اپنی مدت کو
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
اس کو جو
فِىٓ
میں
أَنفُسِكُمْ
تمہارے نفسوں میں ہے
فَٱحْذَرُوهُۚ
پس ڈرو اس سے
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
حَلِيمٌ
بردبار ہے

اور تم پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ (دورانِ عدت بھی) ان عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دے دو یا (یہ خیال) اپنے دلوں میں چھپا رکھو، اﷲ جانتا ہے کہ تم عنقریب ان سے ذکر کرو گے مگر ان سے خفیہ طور پر بھی (ایسا) وعدہ نہ لو سوائے اس کے کہ تم فقط شریعت کی (رُو سے کنایۃً) معروف بات کہہ دو، اور (اس دوران) عقدِ نکاح کا پختہ عزم نہ کرو یہاں تک کہ مقررہ عدت اپنی انتہا کو پہنچ جائے، اور جان لو کہ اﷲ تمہارے دلوں کی بات کو بھی جانتا ہے تو اس سے ڈرتے رہا کرو، اور (یہ بھی) جان لو کہ اﷲ بڑا بخشنے والا بڑا حلم والا ہے،

تفسير

لَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَاۤءَ مَا لَمْ تَمَسُّوْهُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَهُنَّ فَرِيْضَةً ۖ وَّمَتِّعُوْهُنَّ عَلَى الْمُوْسِعِ قَدَرُهٗ وَ عَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهٗ ۚ مَتَاعًا ۢ بِالْمَعْرُوْفِۚ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِيْنَ

لَّا
نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
إِن
اگر
طَلَّقْتُمُ
طلاق دی تم نے
ٱلنِّسَآءَ
عورتوں کو
مَا
جب تک کہ
لَمْ
نہ
تَمَسُّوهُنَّ
تم نے چھوا ان کو
أَوْ
یا
تَفْرِضُوا۟
تم نے مقرر کیا
لَهُنَّ
ان کے لیے
فَرِيضَةًۚ
کچھ مہر۔ فریضہ
وَمَتِّعُوهُنَّ
اور مال و متاع دو ان کو
عَلَى
اوپر
ٱلْمُوسِعِ
وسعت والے کے
قَدَرُهُۥ
اس کی وسعت کے مطابق
وَعَلَى
اور اوپر
ٱلْمُقْتِرِ
تنگدست کے
قَدَرُهُۥ
اس کی وسعت کے مطابق
مَتَٰعًۢا
فائدہ پہنچانا ہے
بِٱلْمَعْرُوفِۖ
معروف طریقے سے
حَقًّا
یہ حق ہے
عَلَى
اوپر
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کے

تم پر اس بات میں (بھی) کوئی گناہ نہیں کہ اگر تم نے (اپنی منکوحہ) عورتوں کو ان کے چھونے یا ان کے مہر مقرر کرنے سے بھی پہلے طلاق دے دی ہے تو انہیں (ایسی صورت میں) مناسب خرچہ دے دو، وسعت والے پر اس کی حیثیت کے مطابق (لازم) ہے اور تنگ دست پر اس کی حیثیت کے مطابق، (بہر طور) یہ خرچہ مناسب طریق پر دیا جائے، یہ بھلائی کرنے والوں پر واجب ہے،

تفسير

وَاِنْ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِيْضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ اِلَّاۤ اَنْ يَّعْفُوْنَ اَوْ يَعْفُوَا الَّذِىْ بِيَدِهٖ عُقْدَةُ النِّكَاحِ ۗ وَاَنْ تَعْفُوْۤا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰىۗ وَ لَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْۗ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

وَإِن
اور اگر
طَلَّقْتُمُوهُنَّ
تم طلاق دو ان کو
مِن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
تَمَسُّوهُنَّ
تم نے ہاتھ لگایا ان کو
وَقَدْ
اور تحقیق
فَرَضْتُمْ
مقرر کردیا تھا تم نے
لَهُنَّ
ان کے لیے
فَرِيضَةً
مہر کو
فَنِصْفُ
تو آدھا ہے
مَا
جو
فَرَضْتُمْ
مقرر کیا تم نے (مہر)
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
يَعْفُونَ
وہ (عورتیں) معاف کردیں
أَوْ
یا
يَعْفُوَا۟
معاف کردے
ٱلَّذِى
وہ شخص
بِيَدِهِۦ
اس کے ہاتھ میں ہے
عُقْدَةُ
گرہ
ٱلنِّكَاحِۚ
نکاح کی
وَأَن
اور یہ کہ
تَعْفُوٓا۟
تم معاف کردو
أَقْرَبُ
زیادہ قریب ہے
لِلتَّقْوَىٰۚ
تقوی کے
وَلَا
اور نہ
تَنسَوُا۟
تم بھولو
ٱلْفَضْلَ
احسان کو
بَيْنَكُمْۚ
آپس میں۔ اپنے درمیان
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اور اگر تم نے انہیں چھونے سے پہلے طلاق دے دی درآنحالیکہ تم ان کا مَہر مقرر کر چکے تھے تو اس مَہر کا جو تم نے مقرر کیا تھا نصف دینا ضروری ہے سوائے اس کے کہ وہ (اپنا حق) خود معاف کر دیں یا وہ (شوہر) جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے معاف کردے (یعنی بجائے نصف کے زیادہ یا پورا ادا کردے)، اور (اے مَردو!) اگر تم معاف کر دو تو یہ تقویٰ کے قریب تر ہے، اور (کشیدگی کے ان لمحات میں بھی) آپس میں احسان کرنا نہ بھولا کرو، بیشک اﷲ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

حَافِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ

حَٰفِظُوا۟
حفاظت کیا کرو
عَلَى
اوپر
ٱلصَّلَوَٰتِ
نمازوں کی
وَٱلصَّلَوٰةِ
اور نماز کی
ٱلْوُسْطَىٰ
درمیانی
وَقُومُوا۟
اور کھڑے ہوجاؤ
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
قَٰنِتِينَ
فرمانبردار بن کر

سب نمازوں کی محافظت کیا کرو اور بالخصوص درمیانی نماز کی، اور اﷲ کے حضور سراپا ادب و نیاز بن کر قیام کیا کرو،

تفسير

فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْ رُكْبَانًا ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ فَاذْکُرُوا اللّٰهَ کَمَا عَلَّمَکُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ

فَإِنْ
پھر اگر
خِفْتُمْ
خوف ہو تم کو
فَرِجَالًا
تو پیدل چلتے ہوئے
أَوْ
یا
رُكْبَانًاۖ
سوار ہوکر
فَإِذَآ
پھر جب
أَمِنتُمْ
امن میں آجاؤ تم
فَٱذْكُرُوا۟
تو یاد کرو
ٱللَّهَ
اللہ کو
كَمَا
جیسا کہ
عَلَّمَكُم
اس نے سکھایا تم کو
مَّا
جو
لَمْ
نہیں
تَكُونُوا۟
تھے تم
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

پھر اگر تم حالتِ خوف میں ہو تو پیادہ یا سوار (جیسے بھی ہو نماز پڑھ لیا کرو)، پھر جب تم حالتِ امن میں آجاؤ تو انہی طریقوں پر اﷲ کی یاد کرو جو اس نے تمہیں سکھائے ہیں جنہیں تم (پہلے) نہیں جانتے تھے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْکُمْ وَيَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا ۖ وَّصِيَّةً لِّاَزْوَاجِهِمْ مَّتَاعًا اِلَى الْحَـوْلِ غَيْرَ اِخْرَاجٍ ۚ فَاِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْکُمْ فِىْ مَا فَعَلْنَ فِىْۤ اَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَّعْرُوْفٍۗ وَاللّٰهُ عَزِيْزٌ حَکِيْمٌ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُتَوَفَّوْنَ
جو فوت ہوجاتے ہیں۔ کرلیے جاتے ہیں
مِنكُمْ
تم میں سے
وَيَذَرُونَ
اور چھوڑ جاتے ہیں
أَزْوَٰجًا
بیویوں کو
وَصِيَّةً
وصیت کرنا ہے
لِّأَزْوَٰجِهِم
اپنی بیویوں کے لیے
مَّتَٰعًا
فائدہ پہنچانا
إِلَى
تک
ٱلْحَوْلِ
ایک سال
غَيْرَ
بغیر
إِخْرَاجٍۚ
نکالے
فَإِنْ
پھر اگر
خَرَجْنَ
وہ نکل جائیں
فَلَا
تو نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
فِى
میں
مَا
اس معاملے جو
فَعَلْنَ
وہ کریں
فِىٓ
میں
أَنفُسِهِنَّ
اپنے نفسوں کے بارے
مِن
سے
مَّعْرُوفٍۗ
معروف طریقے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَزِيزٌ
زبردست ہے۔ غالب ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور تم میں سے جو لوگ فوت ہوں اور (اپنی) بیویاں چھوڑ جائیں ان پر لازم ہے کہ (مرنے سے پہلے) اپنی بیویوں کے لئے انہیں ایک سال تک کا خرچہ دینے (اور) اپنے گھروں سے نہ نکالے جانے کی وصیّت کر جائیں، پھر اگر وہ خود (اپنی مرضی سی) نکل جائیں تو دستور کے مطابق جو کچھ بھی وہ اپنے حق میں کریں تم پر اس معاملے میں کوئی گناہ نہیں، اور اﷲ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے،

تفسير