Skip to main content

وَالَّذِيْنَ سَعَوْا فِىْۤ اٰيٰتِنَا مُعٰجِزِيْنَ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
سَعَوْا۟
جنہوں نے سعی کی
فِىٓ
میں
ءَايَٰتِنَا
ہماری آیات
مُعَٰجِزِينَ
عاجز کرنے والے۔ پرانے والے (ہوکر)
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
والے ہیں
ٱلْجَحِيمِ
جہنم

اور جو لوگ ہماری آیتوں (کے ردّ) میں کوشاں رہتے ہیں اس خیال سے کہ (ہمیں) عاجز کردیں گے وہی لوگ اہلِ دوزخ ہیں،

تفسير

وَمَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ وَّلَا نَبِىٍّ اِلَّاۤ اِذَا تَمَنّٰۤى اَلْقَى الشَّيْطٰنُ فِىْۤ اُمْنِيَّتِهٖ ۚ فَيَنْسَخُ اللّٰهُ مَا يُلْقِى الشَّيْطٰنُ ثُمَّ يُحْكِمُ اللّٰهُ اٰيٰتِهٖ ۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ ۙ

وَمَآ
اور نہیں
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
مِن
آپ سے
قَبْلِكَ
پہلے
مِن
کسی
رَّسُولٍ
رسول کو
وَلَا
اور نہ
نَبِىٍّ
کسی نبی کو
إِلَّآ
مگر
إِذَا
جب وہ
تَمَنَّىٰٓ
تمنا کرتا ہے
أَلْقَى
ڈالتا ہے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
فِىٓ
میں
أُمْنِيَّتِهِۦ
اس کی تمنا
فَيَنسَخُ
پس مٹا دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
مَا
جو
يُلْقِى
ڈالتا ہے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
ثُمَّ
پھر
يُحْكِمُ
محکم کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ءَايَٰتِهِۦۗ
اپنی آیات کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا اور نہ کوئی نبی مگر (سب کے ساتھ یہ واقعہ گزرا کہ) جب اس (رسول یا نبی) نے (لوگوں پر کلامِ الٰہی) پڑھا (تو) شیطان نے (لوگوں کے ذہنوں میں) اس (نبی کے) پڑھے ہوئے (یعنی تلاوت شدہ) کلام میں (اپنی طرف سے باطل شبہات اور فاسد خیالات کو) ملا دیا، سو شیطان جو (وسوسے سننے والوں کے ذہنوں میں) ڈالتا ہے اﷲ انہیں زائل فرما دیتا ہے پھر اللہ اپنی آیتوں کو (اہلِ ایمان کے دلوں میں) نہایت مضبوط کر دیتا ہے، اور اﷲ خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

لِّيَجْعَلَ مَا يُلْقِى الشَّيْطٰنُ فِتْـنَةً لِّـلَّذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ وَّالْقَاسِيَةِ قُلُوْبُهُمْ ۚ وَ اِنَّ الظّٰلِمِيْنَ لَفِىْ شِقَاقٍۭ بَعِيْدٍۙ

لِّيَجْعَلَ
تاکہ وہ بنا دے
مَا
اس کو جو
يُلْقِى
ڈالتا ہے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
فِتْنَةً
ایک فتنہ
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
فِى
میں
قُلُوبِهِم
جن کے دلوں کوئی
مَّرَضٌ
بیماری ہے
وَٱلْقَاسِيَةِ
اور سخت ہیں
قُلُوبُهُمْۗ
دل ان کے
وَإِنَّ
اور یقینا
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم لوگ
لَفِى
البتہ
شِقَاقٍۭ
مخالفت میں ہیں
بَعِيدٍ
دور کی

(یہ اس لئے ہوتا ہے) تاکہ اﷲ ان (باطل خیالات اور فاسد شبہات) کو جو شیطان (لوگوں کے ذہنوں میں) ڈالتا ہے ایسے لوگوں کے لئے آزمائش بنا دے جن کے دلوں میں (منافقت کی) بیماری ہے اور جن لوگوں کے دل (کفر و عناد کے باعث) سخت ہیں، اور بیشک ظالم لوگ بڑی شدید مخالفت میں مبتلا ہیں،

تفسير

وَّلِيَـعْلَمَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اَنَّهُ الْحَـقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُوْا بِهٖ فَـتُخْبِتَ لَهٗ قُلُوْبُهُمْ ۗ وَاِنَّ اللّٰهَ لَهَادِ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ

وَلِيَعْلَمَ
اور تاکہ جان لیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْعِلْمَ
علم
أَنَّهُ
کہ بیشک وہ
ٱلْحَقُّ
حق ہے
مِن
سے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی طرف
فَيُؤْمِنُوا۟
پھر وہ ایمان لے آئیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
فَتُخْبِتَ
پھر عاجزی کریں
لَهُۥ
اس کے لیے
قُلُوبُهُمْۗ
ان کے دل
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَهَادِ
البتہ راہ دکھانے والا ہے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے
إِلَىٰ
کی طرف
صِرَٰطٍ
راستے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

اور تاکہ وہ لوگ جنہیں علم (صحیح) عطا کیا گیا ہے جان لیں کہ وہی (وحی جس کی پیغمبر نے تلاوت کی ہے) آپ کے رب کی طرف سے (مَبنی) برحق ہے سو وہ اسی پر ایمان لائیں (اور شیطانی وسوسوں کو ردّ کردیں) اور ان کے دل اس (رب) کے لئے عاجزی کریں، اور بیشک اﷲ مومنوں کو ضرور سیدھی راہ کی طرف ہدایت فرمانے والا ہے،

تفسير

وَلَا يَزَالُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْهُ حَتّٰى تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً اَوْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَقِيْمٍ

يَزَالُ
اور ہمیشہ رہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
فِى
میں
مِرْيَةٍ
شک
مِّنْهُ
اس کی طرف سے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَأْتِيَهُمُ
آجائے گی ان کے پاس
ٱلسَّاعَةُ
گھڑی (قیامت کی)
بَغْتَةً
اچانک
أَوْ
یا
يَأْتِيَهُمْ
آجائے گا ان کے پاس
عَذَابُ
عذاب
يَوْمٍ
دن کا
عَقِيمٍ
نحس

اور کافر لوگ ہمیشہ اس (قرآن) کے حوالے سے شک میں رہیں گے یہاں تک کہ اچانک ان پر قیامت آپہنچے یا اس دن کا عذاب آجائے جس سے نجات کا کوئی امکان نہیں،

تفسير

اَ لْمُلْكُ يَوْمَٮِٕذٍ لِّـلّٰـهِ ۗ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ ۗ فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِىْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ

ٱلْمُلْكُ
حکومت
يَوْمَئِذٍ
اس دن
لِّلَّهِ
اللہ کے لیے ہے
يَحْكُمُ
فیصلہ کرے گا
بَيْنَهُمْۚ
ان کے درمیان
فَٱلَّذِينَ
پس وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
فِى
میں ہوں گے
جَنَّٰتِ
جنتوں
ٱلنَّعِيمِ
نعمت بھری

حکمرانی اس دن صرف اﷲ ہی کی ہوگی۔ وہی ان کے درمیان فیصلہ فرمائے گا، پس جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے (وہ) نعمت کے باغات میں (قیام پذیر) ہوں گے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا فَاُولٰۤٮِٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اور جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہوگا
مُّهِينٌ
رسوا کن

اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا تو انہی لوگوں کے لئے ذلت آمیز عذاب ہوگا،

تفسير

وَالَّذِيْنَ هَاجَرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ثُمَّ قُتِلُوْۤا اَوْ مَاتُوْا لَيَرْزُقَنَّهُمُ اللّٰهُ رِزْقًا حَسَنًاۗ وَاِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ خَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
هَاجَرُوا۟
جنہوں نے ہجرت کی۔ جو ہجرت کریں
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
ثُمَّ
پھر
قُتِلُوٓا۟
قتل کیے گئے
أَوْ
یا
مَاتُوا۟
خود مرگئے
لَيَرْزُقَنَّهُمُ
البتہ ضرور رزق دے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
رِزْقًا
رزق
حَسَنًاۚ
اچھا
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَهُوَ
البتہ وہ
خَيْرُ
بہترین
ٱلرَّٰزِقِينَ
رازق ہے

اور جن لوگوں نے اﷲ کی راہ میں (وطن سے) ہجرت کی پھر قتل کر دیئے گئے یا (راہِ حق کی مصیبتیں جھیلتے جھیلتے) مرگئے تو اﷲ انہیں ضرور رزقِ حسن (یعنی اُخروی عطاؤں) کی روزی بخشے گا، اور بیشک اﷲ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے،

تفسير

لَيُدْخِلَـنَّهُمْ مُّدْخَلًا يَّرْضَوْنَهٗ ۗ وَاِنَّ اللّٰهَ لَعَلِيْمٌ حَلِيْمٌ

لَيُدْخِلَنَّهُم
البتہ وہ ضرور داخل کرے گا ان کو
مُّدْخَلًا
داخل ہونے کی جگہ
يَرْضَوْنَهُۥۗ
وہ پسند کریں گے اس کو۔ وہ خوش ہوجائیں گے اس سے
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَعَلِيمٌ
البتہ علم والا ہے
حَلِيمٌ
حلم والا ہے

وہ ضرور انہیں اس جگہ (یعنی مقامِ رضوان میں) داخل فرمائے گا جس سے وہ راضی ہو جائیں گے، اور بیشک اﷲ خوب جاننے والا بُردبار ہے،

تفسير

ذٰلِكَۚ وَمَنْ عَاقَبَ بِمِثْلِ مَا عُوْقِبَ بِهٖ ثُمَّ بُغِىَ عَلَيْهِ لَيَنْصُرَنَّهُ اللّٰهُ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوْرٌ

ذَٰلِكَ
یہ بات
وَمَنْ
اور جو کوئی
عَاقَبَ
بدلہ لے
بِمِثْلِ
مانند اس کے
مَا
جو
عُوقِبَ
سزا دی گئی
بِهِۦ
اس کو
ثُمَّ
پھر
بُغِىَ
زیادتی کی گئی
عَلَيْهِ
اس پر
لَيَنصُرَنَّهُ
البتہ ضرور مدد کرے گا اس کی
ٱللَّهُۗ
اللہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَعَفُوٌّ
البتہ معاف کرنے والا ہے۔ درگزر فرمانے والا ہے
غَفُورٌ
بخشش فرمانے والا ہے

(حکم) یہی ہے، اور جس شخص نے اتنا ہی بدلہ لیا جتنی اسے اذیت دی گئی تھی پھر اس شخص پر زیادتی کی جائے تو اﷲ ضرور اس کی مدد فرمائے گا۔ بیشک اﷲ درگزر فرمانے والا بڑا بخشنے والا ہے،

تفسير