Skip to main content

قَالُوْا رَبَّنَاۤ اَمَتَّنَا اثْنَتَيْنِ وَاَحْيَيْتَنَا اثْنَتَيْنِ فَاعْتَرَفْنَا بِذُنُوْبِنَا فَهَلْ اِلٰى خُرُوْجٍ مِّنْ سَبِيْلٍ

قَالُوا۟
وہ کہیں گے
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
أَمَتَّنَا
تو نے موت دی ہم کو
ٱثْنَتَيْنِ
دو بار
وَأَحْيَيْتَنَا
اور تو نے زندگی بخشی ہم کو
ٱثْنَتَيْنِ
دو بار
فَٱعْتَرَفْنَا
تو اعتراف کرلیا ہم نے
بِذُنُوبِنَا
اپنے گناہوں کا
فَهَلْ
تو کیا
إِلَىٰ
طرف
خُرُوجٍ
نکلنے کی (طرف)
مِّن
کوئی
سَبِيلٍ
راستہ ہے ؟

وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! تو نے ہمیں دو بار موت دی اور تو نے ہمیں دو بار (ہی) زندگی بخشی، سو (اب) ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں، پس کیا (عذاب سے بچ) نکلنے کی طرف کوئی راستہ ہے،

تفسير

ذٰ لِكُمْ بِاَنَّهٗۤ اِذَا دُعِىَ اللّٰهُ وَحْدَهٗ كَفَرْتُمْ ۚ وَاِنْ يُّشْرَكْ بِهٖ تُؤْمِنُوْا ۗ فَالْحُكْمُ لِلّٰهِ الْعَلِىِّ الْكَبِيْرِ

ذَٰلِكُم
یہ بات
بِأَنَّهُۥٓ
بوجہ اس کے
إِذَا
کہ بیشک
دُعِىَ
وہ جب پکارا گیا
ٱللَّهُ
اللہ کا
وَحْدَهُۥ
اکیلے اسی کو
كَفَرْتُمْۖ
کفر کیا تم نے
وَإِن
اور اگر
يُشْرَكْ
شرک کیا گیا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
تُؤْمِنُوا۟ۚ
تو مان گئے تم
فَٱلْحُكْمُ
پس فیصلہ
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
ٱلْعَلِىِّ
جو بلند ہے
ٱلْكَبِيرِ
بہت بڑا

(ان سے کہا جائے گا: نہیں) یہ (دائمی عذاب) اس وجہ سے ہے کہ جب اللہ کو تنہا پکارا جاتا تھا تو تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ (کسی کو) شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان جاتے تھے، پس (اب) اللہ ہی کا حکم ہے جو (سب سے) بلند و بالا ہے،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ يُرِيْكُمْ اٰيٰتِهٖ وَيُنَزِّلُ لَـكُمْ مِّنَ السَّمَاۤءِ رِزْقًا ۗ وَمَا يَتَذَكَّرُ اِلَّا مَنْ يُّنِيْبُ

هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
يُرِيكُمْ
وہ دکھاتا ہے تم کو
ءَايَٰتِهِۦ
اپنی آیات۔ اپنی نشانیاں
وَيُنَزِّلُ
اور وہ اتارتا ہے
لَكُم
تمہارے لیے
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان (سے )
رِزْقًاۚ
رزق
وَمَا
اور نہیں
يَتَذَكَّرُ
نصیحت پکڑتا۔ نصیحت حاصل کرتا
إِلَّا
مگر
مَن
وہ جو
يُنِيبُ
رجوع کرتا ہو

وہی ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور تمہارے لئے آسمان سے رزق اتارتا ہے، اور نصیحت صرف وہی قبول کرتا ہے جو رجوع (الی اﷲ) میں رہتا ہے،

تفسير

فَادْعُوا اللّٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ وَلَوْ كَرِهَ الْـكٰفِرُوْنَ

فَٱدْعُوا۟
پس پکارو
ٱللَّهَ
اللہ کو
مُخْلِصِينَ
خالص کرتے ہوئے
لَهُ
اس کے لیے
ٱلدِّينَ
دین کو۔ عبادت کو
وَلَوْ
اور اگرچہ
كَرِهَ
ناپسند کریں
ٱلْكَٰفِرُونَ
کافر

پس تم اللہ کی عبادت اس کے لئے طاعت و بندگی کو خالص رکھتے ہوئے کیا کرو، اگرچہ کافروں کو ناگوار ہی ہو،

تفسير

رَفِيْعُ الدَّرَجٰتِ ذُو الْعَرْشِ ۚ يُلْقِى الرُّوْحَ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ يَّشَاۤءُ مِنْ عِبَادِهٖ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ ۙ

رَفِيعُ
بلند
ٱلدَّرَجَٰتِ
درجوں والا ہے
ذُو
والا ہے
ٱلْعَرْشِ
عرش (والا ہے)
يُلْقِى
ڈالتا ہے
ٱلرُّوحَ
وحی کو
مِنْ
سے
أَمْرِهِۦ
اپنے حکم (سے)
عَلَىٰ
پر
مَن
جس پر
يَشَآءُ
وہ چاہتا ہے
مِنْ
سے
عِبَادِهِۦ
اپنے بندوں میں (سے)
لِيُنذِرَ
تاکہ وہ خبردار کرے
يَوْمَ
دن(سے)
ٱلتَّلَاقِ
ملاقات کے

درجات بلند کرنے والا، مالکِ عرش، اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے روح (یعنی وحی) اپنے حکم سے القاء فرماتا ہے تاکہ وہ (لوگوں کو) اکٹھا ہونے والے دن سے ڈرائے،

تفسير

يَوْمَ هُمْ بَارِزُوْنَ ۚ لَا يَخْفٰى عَلَى اللّٰهِ مِنْهُمْ شَىْءٌ ۗ لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ۗ لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ

يَوْمَ
جس دن
هُم
وہ
بَٰرِزُونَۖ
ظاہر ہوں گے
لَا
نہ
يَخْفَىٰ
چھپی ہوگی
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
مِنْهُمْ
ان میں سے۔ ان کی
شَىْءٌۚ
کوئی چیز
لِّمَنِ
(کہا جائے گا) کس کے لیے ہے
ٱلْمُلْكُ
بادشاہت
ٱلْيَوْمَۖ
آج کے دن
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
ٱلْوَٰحِدِ
جو ایک ہے
ٱلْقَهَّارِ
زبردست ہے

جس دن وہ سب (قبروں سے) نکل پڑیں گے اور ان (کے اعمال) سے کچھ بھی اللہ پر پوشیدہ نہ رہے گا، (ارشاد ہوگا:) آج کس کی بادشاہی ہے؟ (پھر ارشاد ہوگا:) اللہ ہی کی جو یکتا ہے سب پر غالب ہے،

تفسير

اَ لْيَوْمَ تُجْزٰى كُلُّ نَـفْسٍۢ بِمَا كَسَبَتْ ۗ لَا ظُلْمَ الْيَوْمَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ

ٱلْيَوْمَ
آج کے دن
تُجْزَىٰ
بدلہ دیا جائے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍۭ
نفس کو
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كَسَبَتْۚ
اس نے کمائی کی
لَا
نہیں ہوگا
ظُلْمَ
کوئی ظلم
ٱلْيَوْمَۚ
آج
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
سَرِيعُ
جلد لینے والا ہے
ٱلْحِسَابِ
حساب

آج کے دن ہر جان کو اس کی کمائی کا بدلہ دیا جائے گا، آج کوئی نا انصافی نہ ہوگی، بے شک اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے،

تفسير

وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْاٰزِفَةِ اِذِ الْقُلُوْبُ لَدَى الْحَـنَاجِرِ كٰظِمِيْنَ ۗ مَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ حَمِيْمٍ وَّلَا شَفِيْعٍ يُّطَاعُ ۗ

وَأَنذِرْهُمْ
اور خبردار کرو ان کو
يَوْمَ
اس دن سے
ٱلْءَازِفَةِ
جو قریب آلگا ہے
إِذِ
جب
ٱلْقُلُوبُ
دل
لَدَى
قریب ہوں گے
ٱلْحَنَاجِرِ
حلق کے (قریب ہوں گے) گلے کے (قریب ہوں گے )
كَٰظِمِينَۚ
خارش۔ غم سے بھرے ہوئے
مَا
نہیں
لِلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کے لیے
مِنْ
کوئی
حَمِيمٍ
جگری دوست
وَلَا
اور نہ
شَفِيعٍ
کوئی سفارشی
يُطَاعُ
جس کی بات مانی جائے

اور آپ ان کو قریب آنے والی آفت کے دن سے ڈرائیں جب ضبطِ غم سے کلیجے منہ کو آئیں گے۔ ظالموں کے لئے نہ کوئی مہربان دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے،

تفسير

يَعْلَمُ خَاۤٮِٕنَةَ الْاَعْيُنِ وَمَا تُخْفِى الصُّدُوْرُ

يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
خَآئِنَةَ
خیانت
ٱلْأَعْيُنِ
نگاہوں کی
وَمَا
اور جو
تُخْفِى
چھپاتے ہیں
ٱلصُّدُورُ
سینے

وہ خیانت کرنے والی نگاہوں کو جانتا ہے اور (ان باتوں کو بھی) جو سینے (اپنے اندر) چھپائے رکھتے ہیں،

تفسير

وَاللّٰهُ يَقْضِىْ بِالْحَقِّۗ وَالَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ لَا يَقْضُوْنَ بِشَىْءٍۗ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ

وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَقْضِى
فیصلہ کرتا ہے
بِٱلْحَقِّۖ
حق کے ساتھ
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَدْعُونَ
جو پکارتے ہیں
مِن
کے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
لَا
نہیں
يَقْضُونَ
وہ فیصلہ کرتے
بِشَىْءٍۗ
کسی چیز کا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے
ٱلْبَصِيرُ
دیکھنے والا ہے

اور اللہ حق کے ساتھ فیصلہ فرماتا ہے، اور جن (بتوں) کو یہ لوگ اللہ کے سوا پوجتے ہیں وہ کچھ بھی فیصلہ نہیں کر سکتے، بے شک اللہ ہی سننے والا، دیکھنے والا ہے،

تفسير