Skip to main content

فَفَتَحْنَاۤ اَبْوَابَ السَّمَاۤءِ بِمَاۤءٍ مُّنْهَمِرٍۖ

فَفَتَحْنَآ
تو کھول دیئے ہم نے
أَبْوَٰبَ
دروازے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان کے
بِمَآءٍ
ساتھ ایک پانی کے
مُّنْهَمِرٍ
برسن ے والا

پھر ہم نے موسلادھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دئیے،

تفسير

وَّفَجَّرْنَا الْاَرْضَ عُيُوْنًا فَالْتَقَى الْمَاۤءُ عَلٰۤى اَمْرٍ قَدْ قُدِرَۚ

وَفَجَّرْنَا
اور پھاڑ دیا ہم نے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
عُيُونًا
چشموں میں
فَٱلْتَقَى
پس مل گیا
ٱلْمَآءُ
پانی
عَلَىٰٓ
پر
أَمْرٍ
ایک حکم
قَدْ
تحقیق
قُدِرَ
جس کا اندازہ کیا گیا تھا۔ جو مقدر ہوچکا تھا

اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیئے، سو (زمین و آسمان کا) پانی ایک ہی کام کے لئے جمع ہو گیا جو (اُن کی ہلاکت کے لئے) پہلے سے مقرر ہو چکا تھا،

تفسير

وَحَمَلْنٰهُ عَلٰى ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَّدُسُرٍۙ

وَحَمَلْنَٰهُ
اور اٹھایا ہم نے اس کو۔ سوار کیا ہم نے اس کو
عَلَىٰ
اوپر
ذَاتِ
والی کے
أَلْوَٰحٍ
تختوں
وَدُسُرٍ
اور میخوں والی کے

اور ہم نے اُن کو (یعنی نوح علیہ السلام کو) تختوں اور میخوں والی (کشتی) پر سوار کر لیا،

تفسير

تَجْرِىْ بِاَعْيُنِنَاۚ جَزَاۤءً لِّمَنْ كَانَ كُفِرَ

تَجْرِى
چل رہی تھی
بِأَعْيُنِنَا
ہماری نگاہوں کے سامنے۔ ساتھ
جَزَآءً
بدلہ تھا
لِّمَن
اس کے لیے جو
كَانَ
تھا
كُفِرَ
انکار کیا گیا۔ کفر کیا گیا

جو ہماری نگاہوں کے سامنے (ہماری حفاظت میں) چلتی تھی، (یہ سب کچھ) اس (ایک) شخص (نوح علیہ السلام) کا بدلہ لینے کی خاطر تھا جس کا انکار کیا گیا تھا،

تفسير

وَلَقَدْ تَّرَكْنٰهَاۤ اٰيَةً فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ

وَلَقَد
اور البتہ تحقیق
تَّرَكْنَٰهَآ
چھوڑ دیا ہم نے اس کو
ءَايَةً
ایک نشانی کے طور پر
فَهَلْ
تو کیا ہے
مِن
کوئی
مُّدَّكِرٍ
نصیحت حاصل کرنے والا

اور بیشک ہم نے اِس (طوفانِ نوح کے آثار) کو نشانی کے طور پر باقی رکھا تو کیا کوئی سوچنے (اور نصیحت قبول کرنے) والا ہے،

تفسير

فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ

فَكَيْفَ
تو کس طرح
كَانَ
تھا
عَذَابِى
عذاب میرا
وَنُذُرِ
اور ڈرانا میرا

سو میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟،

تفسير

وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
يَسَّرْنَا
آسان کردیا ہم نے
ٱلْقُرْءَانَ
قرآن کو
لِلذِّكْرِ
نصیحت کے لیے
فَهَلْ
تو کیا
مِن
ہے کوئی
مُّدَّكِرٍ
نصیحت پکڑنے والا

اور بیشک ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے تو کیا کوئی نصیحت قبول کرنے والا ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِىْ وَنُذُرِ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
عَادٌ
عاد نے
فَكَيْفَ
تو کس طرح
كَانَ
تھا
عَذَابِى
عذاب میرا
وَنُذُرِ
اور ڈراوے میرے

(قومِ) عاد نے بھی (پیغمبروں کو) جھٹلایا تھا سو (اُن پر) میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا (عبرت ناک) رہا،

تفسير

اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيْحًا صَرْصَرًا فِىْ يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّۙ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَرْسَلْنَا
بھیجا ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
رِيحًا
ایک ہوا کو
صَرْصَرًا فِى
تند۔ تیز
يَوْمِ
ایک دن
نَحْسٍ
نحوست کے
مُّسْتَمِرٍّ
مستقل۔ مسلسل

بیشک ہم نے اُن پر نہایت سخت آواز والی تیز آندھی (اُن کے حق میں) دائمی نحوست کے دن میں بھیجی،

تفسير

تَنْزِعُ النَّاسَۙ كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ

تَنزِعُ
اکھاڑ کر پھینک رہی تھی
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
أَعْجَازُ
تنے تھے
نَخْلٍ
کھجور کے
مُّنقَعِرٍ
جڑے سے کٹے ہوئے۔ جڑے سے اکھڑے ہوئے

جو لوگوں کو (اس طرح) اکھاڑ پھینکتی تھی گویا وہ اکھڑے ہوئے کھجور کے درختوں کے تنے ہیں،

تفسير