Skip to main content

فَلَمَّا جَاۤءَ اٰلَ لُوْطِ ِلْمُرْسَلُوْنَۙ

فَلَمَّا
تو جب
جَآءَ
آگئے
ءَالَ
آل
لُوطٍ
لوط کے پاس
ٱلْمُرْسَلُونَ
بھیجے ہوئے

پھر جب لوط (علیہ السلام) کے خاندان کے پاس وہ فرستادہ (فرشتے) آئے،

تفسير

قَالَ اِنَّـكُمْ قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ

قَالَ
اس نے کہا
إِنَّكُمْ
بیشک تم
قَوْمٌ
لوگ ہو
مُّنكَرُونَ
اجنبی

لوط (علیہ السلام) نے کہا: بیشک تم اجنبی لوگ (معلوم ہوتے) ہو،

تفسير

قَالُوْا بَلْ جِئْنٰكَ بِمَا كَانُوْا فِيْهِ يَمْتَرُوْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
بَلْ
بلکہ
جِئْنَٰكَ
ہم لائے تیرے پاس
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
فِيهِ
اس میں
يَمْتَرُونَ
شک کرتے

انہوں نے کہا: (ایسا نہیں) بلکہ ہم آپ کے پاس وہ (عذاب) لے کر آئے ہیں جس میں یہ لوگ شک کرتے رہے ہیں،

تفسير

وَ اَتَيْنٰكَ بِالْحَـقِّ وَاِنَّا لَصٰدِقُوْنَ

وَأَتَيْنَٰكَ
اور لائے ہیں ہم تیرے پاس
بِٱلْحَقِّ
حق کو
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
لَصَٰدِقُونَ
البتہ سچے ہیں

اور ہم آپ کے پاس حق (کا فیصلہ) لے کر آئے ہیں اور ہم یقیناً سچے ہیں،

تفسير

فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّيْلِ وَاتَّبِعْ اَدْبَارَهُمْ وَلَا يَلْـتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ وَّامْضُوْا حَيْثُ تُؤْمَرُوْنَ

فَأَسْرِ
پس لے چل
بِأَهْلِكَ
اپنے گھر والوں کو
بِقِطْعٍ
ساتھ ایک ٹکڑے میں۔ ایک حصے
مِّنَ
کے
ٱلَّيْلِ
رات کے
وَٱتَّبِعْ
اور پیروی کرو۔ چلتے جاؤ
أَدْبَٰرَهُمْ
ان کے پیچھے
وَلَا
اور نہ
يَلْتَفِتْ
التفات کرے۔ پلٹ کر دیکھے
مِنكُمْ
تم میں سے
أَحَدٌ
کوئی ایک
وَٱمْضُوا۟
اور چلے جاؤ
حَيْثُ
جہاں
تُؤْمَرُونَ
تم حکم دیے جاتے ہو

پس آپ اپنے اہلِ خانہ کو رات کے کسی حصہ میں لے کر نکل جائیے اور آپ خود ان کے پیچھے پیچھے چلئے اور آپ میں سے کوئی مڑ کر (بھی) پیچھے نہ دیکھے اور آپ کو جہاں جانے کا حکم دیا گیا ہے (وہاں) چلے جائیے،

تفسير

وَقَضَيْنَاۤ اِلَيْهِ ذٰلِكَ الْاَمْرَ اَنَّ دَابِرَ هٰۤؤُلَاۤءِ مَقْطُوْعٌ مُّصْبِحِيْنَ

وَقَضَيْنَآ
اور فیصلہ کردیا ہم نے۔ فیصلہ پہنچا دیا ہم نے
إِلَيْهِ
اس کی طرف۔ اس کو
ذَٰلِكَ
اس
ٱلْأَمْرَ
معاملے کا
أَنَّ
بیشک
دَابِرَ
جڑ
هَٰٓؤُلَآءِ
ان لوگوں کی
مَقْطُوعٌ
کاٹ دی جائے گی
مُّصْبِحِينَ
صبح ہوتے ہی

اور ہم نے لوط (علیہ السلام) کو اس فیصلہ سے بذریعہ وحی آگاہ کر دیا کہ بیشک اُن کے صبح کرتے ہی اُن لوگوں کی جڑ کٹ جائے گی،

تفسير

وَجَاۤءَ اَهْلُ الْمَدِيْنَةِ يَسْتَـبْشِرُوْنَ

وَجَآءَ
اور آئے
أَهْلُ
والے
ٱلْمَدِينَةِ
شہر والے
يَسْتَبْشِرُونَ
خوشخبریاں دیتے ہوئے

اور اہلِ شہر (اپنی بد مستی میں) خوشیاں مناتے ہوئے (لوط علیہ السلام کے پاس) آپہنچے،

تفسير

قَالَ اِنَّ هٰۤؤُلَاۤءِ ضَيْفِىْ فَلَا تَفْضَحُوْنِۙ

قَالَ
لوط نے کہا
إِنَّ
بیشک
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ لوگ
ضَيْفِى
میرے مہمان ہیں
فَلَا
پس نہ
تَفْضَحُونِ
تم رسوا کرو مجھ کو

لوط (علیہ السلام) نے کہا: بیشک یہ لوگ میرے مہمان ہیں پس تم مجھے (اِن کے بارے میں) شرم سار نہ کرو،

تفسير

وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَلَا تُخْزُوْنِ

وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَلَا
اور نہ
تُخْزُونِ
تم بےعزت کرو مجھ کو۔ رسوا کرو مجھ کو

اور اللہ (کے غضب) سے ڈرو اور مجھے رسوا نہ کرو،

تفسير

قَالُـوْۤا اَوَلَمْ نَـنْهَكَ عَنِ الْعٰلَمِيْنَ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
نَنْهَكَ
ہم روکتے تجھ کو
عَنِ
سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
سب جہان والوں سے

وہ (بد مست لوگ) بولے: (اے لوط!) کیا ہم نے تمہیں دنیا بھر کے لوگوں (کی حمایت) سے منع نہیں کیا تھا،

تفسير