Skip to main content

وَقَالَ اللّٰهُ لَا تَـتَّخِذُوْۤا اِلٰهَيْنِ اثْنَيْنِۚ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۚ فَاِيَّاىَ فَارْهَبُوْنِ

وَقَالَ
اور فرمایا
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ نے
لَا
نہ
تَتَّخِذُوٓا۟
تم بناؤ
إِلَٰهَيْنِ
دو الہ
ٱثْنَيْنِۖ
دو
إِنَّمَا
بیشک
هُوَ
وہ
إِلَٰهٌ
الہ ہے
وَٰحِدٌۖ
ایک
فَإِيَّٰىَ
پس صرف مجھ سے ہی
فَٱرْهَبُونِ
پس ڈرو مجھ سے

اور اللہ نے فرمایا ہے: تم دو معبود مت بناؤ، بیشک وہی (اللہ) معبودِ یکتا ہے، اور تم مجھ ہی سے ڈرتے رہو،

تفسير

وَلَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَلَهُ الدِّيْنُ وَاصِبًا ۗ اَفَغَيْرَ اللّٰهِ تَـتَّـقُوْنَ

وَلَهُۥ
اور اس کے لیے ہے
مَا
جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
کچھ آسمانوں میں ہے
وَٱلْأَرْضِ
اور جو کچھ زمین میں ہے
وَلَهُ
اور اسی کے لیے ہے
ٱلدِّينُ
اطاعت
وَاصِبًاۚ
دائمی
أَفَغَيْرَ
کیا بھلا سوائے
ٱللَّهِ
اللہ کے
تَتَّقُونَ
تم ڈرتے ہو

اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب) اسی کا ہے اور (سب کے لئے) اسی کی فرمانبرداری واجب ہے۔ تو کیا تم غیر اَز خدا (کسی) سے ڈرتے ہو،

تفسير

وَمَا بِكُمْ مِّنْ نّـِعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ثُمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَيْهِ تَجْئَرُوْنَۚ

وَمَا
اور جو بھی
بِكُم
تمہارے پاس
مِّن
کوئی
نِّعْمَةٍ
نعمت ہے
فَمِنَ
پس طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی (طرف سے ہے)
ثُمَّ
پھر
إِذَا
جب
مَسَّكُمُ
پہنچتی ہے تم کو
ٱلضُّرُّ
تکلیف
فَإِلَيْهِ
تو اسی کی طرف
تَجْـَٔرُونَ
تم فریاد کرتے ہو۔ تم گڑگڑاتے ہو

اور تمہیں جو نعمت بھی حاصل ہے سو وہ اللہ ہی کی جانب سے ہے، پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو تم اسی کے آگے گریہ و زاری کرتے ہو،

تفسير

ثُمَّ اِذَا كَشَفَ الضُّرَّ عَنْكُمْ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْكُمْ بِرَبِّهِمْ يُشْرِكُوْنَۙ

ثُمَّ
پھر
إِذَا
جب
كَشَفَ
وہ ہٹا دیتا ہے
ٱلضُّرَّ
تکلیف کو
عَنكُمْ
تم سے
إِذَا
یکا یک
فَرِيقٌ
ایک گروہ
مِّنكُم
تم میں سے
بِرَبِّهِمْ
اپنے رب کے ساتھ
يُشْرِكُونَ
شرک کرنے لگتا ہے

پھر جب اللہ اس تکلیف کو تم سے دور فرما دیتا ہے تو تم میں سے ایک گروہ اس وقت اپنے رب سے شرک کرنے لگتا ہے،

تفسير

لِيَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَيْنٰهُمْۗ فَتَمَتَّعُوْاۗ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ

لِيَكْفُرُوا۟
تاکہ وہ ناشکری کریں
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
ءَاتَيْنَٰهُمْۚ
دیا ہم نے ان کو
فَتَمَتَّعُوا۟ۖ
پس فائدے اٹھا لو
فَسَوْفَ
پس عنقریب
تَعْلَمُونَ
تم جان لو گے

(یہ کفر و شرک اس لئے) تاکہ وہ ان (نعمتوں) کی ناشکری کریں جو ہم نے انہیں عطا کر رکھی ہیں، پس (اے مشرکو! چند روزہ) فائدہ اٹھا لو پھر تم عنقریب (اپنے انجام کو) جان لو گے،

تفسير

وَيَجْعَلُوْنَ لِمَا لَا يَعْلَمُوْنَ نَصِيْبًا مِّمَّا رَزَقْنٰهُمْۗ تَاللّٰهِ لَـتُسْــَٔلُنَّ عَمَّا كُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ

وَيَجْعَلُونَ
اور وہ مقرر کرتے ہیں۔ بناتے ہیں
لِمَا
واسطے اس کے جو
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے
نَصِيبًا
ایک حصہ
مِّمَّا
اس میں سے جو
رَزَقْنَٰهُمْۗ
رزق دیا ہم نے ان کو
تَٱللَّهِ
اللہ کی قسم
لَتُسْـَٔلُنَّ
البتہ تم ضرور سوال کیے جاؤ گے
عَمَّا
اس کے بارے میں جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَفْتَرُونَ
تم گھڑتے

اور یہ ان (بتوں) کے لئے جن (کی حقیقت) کو وہ خود بھی نہیں جانتے اس رزق میں سے حصہ مقرر کرتے ہیں جو ہم نے انہیں عطا کر رکھا ہے۔ اللہ کی قسم! تم سے اس بہتان کی نسبت ضرور پوچھ گچھ کی جائے گی جو تم باندھا کرتے ہو،

تفسير

وَيَجْعَلُوْنَ لِلّٰهِ الْبَـنٰتِ سُبْحٰنَهٗۙ وَلَهُمْ مَّا يَشْتَهُوْنَ

وَيَجْعَلُونَ
اور وہ بناتے ہیں
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
ٱلْبَنَٰتِ
بیٹیاں
سُبْحَٰنَهُۥۙ
پاک ہے وہ
وَلَهُم
اور ان کے لیے
مَّا
وہ ہے جو
يَشْتَهُونَ
وہ خواہش رکھیں

اور یہ (کفار و مشرکین) اللہ کے لئے بیٹیاں مقرر کرتے ہیں وہ (اس سے) پاک ہے اور اپنے لئے وہ کچھ (یعنی بیٹے) جن کی وہ خواہش کرتے ہیں،

تفسير

وَاِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِالْاُنْثٰى ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْمٌۚ

وَإِذَا
اور جب
بُشِّرَ
خوشخبری دی جاتی ہے
أَحَدُهُم
ان میں سے ایک کو
بِٱلْأُنثَىٰ
لڑکی کی
ظَلَّ
ہوجاتا ہے
وَجْهُهُۥ
اس کا چہرہ
مُسْوَدًّا
سیاہ
وَهُوَ
اور وہ
كَظِيمٌ
غم کے گھونٹ پیتا ہے

اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی (کی پیدائش) کی خبر سنائی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور وہ غصہ سے بھر جاتا ہے،

تفسير

يَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْۤءِ مَا بُشِّرَ بِهٖ ۗ اَيُمْسِكُهٗ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ يَدُسُّهٗ فِى التُّـرَابِ ۗ اَلَا سَاۤءَ مَا يَحْكُمُوْنَ

يَتَوَٰرَىٰ
چھپتا ہے
مِنَ
سے
ٱلْقَوْمِ
قوم سے
مِن
سے
سُوٓءِ
برائی سے
مَا
جو
بُشِّرَ
وہ خوشخبری دیا گیا
بِهِۦٓۚ
ساتھ اس کے
أَيُمْسِكُهُۥ
کیا لیے رکھے اس کو۔ پکڑے رکھے اس کو
عَلَىٰ
کے
هُونٍ
ذلت کے ساتھ
أَمْ
یا
يَدُسُّهُۥ
دبا دے اس کو
فِى
میں
ٱلتُّرَابِۗ
مٹی میں
أَلَا
خبردار
سَآءَ
کتنا برا ہے
مَا
جو
يَحْكُمُونَ
وہ فیصلہ کر رہے ہیں

وہ لوگوں سے چُھپا پھرتا ہے (بزعمِ خویش) اس بری خبر کی وجہ سے جو اسے سنائی گئی ہے، (اب یہ سوچنے لگتا ہے کہ) آیا اسے ذلت و رسوائی کے ساتھ (زندہ) رکھے یا اسے مٹی میں دبا دے (یعنی زندہ درگور کر دے)، خبردار! کتنا برا فیصلہ ہے جو وہ کرتے ہیں،

تفسير

لِلَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِۚ وَلِلّٰهِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰى ۗ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت پر
مَثَلُ
مثال ہے
ٱلسَّوْءِۖ
بری
وَلِلَّهِ
اور اللہ کے لیے
ٱلْمَثَلُ
مثال ہے
ٱلْأَعْلَىٰۚ
اعلی
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

ان لوگوں کی جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے (یہ) نہایت بری صفت ہے، اور بلند تر صفت اللہ ہی کی ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے،

تفسير