Skip to main content
فَأَكَلَا
تو دونوں کھا گئے
مِنْهَا
اس میں سے
فَبَدَتْ
تو کھل گئے
لَهُمَا
ان کے دونوں کے لیے
سَوْءَٰتُهُمَا
ان کے ستر
وَطَفِقَا
اور دونوں لگے
يَخْصِفَانِ
چپکانے
عَلَيْهِمَا
اپنے اوپر
مِن
سے
وَرَقِ
پتوں میں سے
ٱلْجَنَّةِۚ
جنت کے
وَعَصَىٰٓ
اور نافرمانی کی
ءَادَمُ
آدم نے
رَبَّهُۥ
اپنے رب کی
فَغَوَىٰ
تو بھٹک گئے

آخرکار وہ دونوں (میاں بیوی) اُس درخت کا پھل کھا گئے نتیجہ یہ ہُوا کہ فوراً ہی ان کے ستر ایک دوسرے کے آگے کھُل گئے اور لگے دونوں اپنے آپ کو جنّت کے پتّوں سے ڈھانکنے آدمؑ نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور راہِ راست سے بھٹک گیا

تفسير
ثُمَّ
پھر
ٱجْتَبَٰهُ
چن لیا اس کو
رَبُّهُۥ
اس کے رب نے
فَتَابَ
پس مہربان ہوا
عَلَيْهِ
اس پر
وَهَدَىٰ
اور ہدایت بخشی

پھر اُس کے رب نے اُسے برگزیدہ کیا اور اس کی توبہ قبول کر لی اور اسے ہدایت بخشی

تفسير
قَالَ
فرمایا
ٱهْبِطَا
دونوں اتر جاؤ
مِنْهَا
اس سے
جَمِيعًۢاۖ
سارے کے سارے
بَعْضُكُمْ
تم میں سے بعض
لِبَعْضٍ
بعض کے لیے
عَدُوٌّۖ
دشمن ہوں گے
فَإِمَّا
پھر اگر
يَأْتِيَنَّكُم
آئے تمہارے پاس
مِّنِّى
میری طرف سے
هُدًى
ہدایت
فَمَنِ
تو جس نے
ٱتَّبَعَ
پیروی کی
هُدَاىَ
میری ہدایت کی
فَلَا
تو نہ
يَضِلُّ
وہ بھٹکے گا
وَلَا
اور نہ
يَشْقَىٰ
مصیبت میں پڑے گا

اور فرمایا "تم دونوں (فریق، یعنی انسان اور شیطان) یہاں سے اتر جاؤ تم ایک دُوسرے کے دشمن رہو گے اب اگر میری طرف سے تمہیں کوئی ہدایت پہنچے تو جو کوئی میری اُس ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ بھٹکے گا نہ بد بختی میں مبتلا ہو گا

تفسير
وَمَنْ
اور جس نے
أَعْرَضَ
روگردانی کی
عَن
سے
ذِكْرِى
میرے ذکر (سے)
فَإِنَّ
تو بیشک
لَهُۥ
اس کے لیے
مَعِيشَةً
گزران ہے
ضَنكًا
تنگ
وَنَحْشُرُهُۥ
اور ہم اکٹھا کریں گے اس کو۔ گھیر لائیں گے اس کو
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
أَعْمَىٰ
اندھا

اور جو میرے "ذِکر"(درسِ نصیحت) سے منہ موڑے گا اُس کے لیے دنیا میں تنگ زندگی ہو گی اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے"

تفسير
قَالَ
وہ کہے گا
رَبِّ
اے میرے رب
لِمَ
کیوں
حَشَرْتَنِىٓ
تو نے اٹھایا مجھ کو
أَعْمَىٰ
اندھا
وَقَدْ
حالانکہ تحقیق
كُنتُ
میں تھا
بَصِيرًا
دیکھنے والا

وہ کہے گا "پروردگار، دُنیا میں تو میں آنکھوں والا تھا، یہاں مجھے اندھا کیوں اُٹھایا؟"

تفسير
قَالَ
وہ فرمائے گا
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
أَتَتْكَ
آئیں تھیں تیرے پاس
ءَايَٰتُنَا
ہماری آیات
فَنَسِيتَهَاۖ
تو تم نے بھلا دیا ان کو
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
ٱلْيَوْمَ
آج
تُنسَىٰ
تم بھلائے جاؤ گے

اللہ تعالیٰ فرمائے گا "ہاں، اِسی طرح تو ہماری آیات کو، جبکہ وہ تیرے پاس آئی تھیں، تُو نے بھُلا دیا تھا اُسی طرح آج تو بھلایا جا رہا ہے"

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نَجْزِى
ہم جزا دیتے ہیں
مَنْ
جو
أَسْرَفَ
حد سے گزرے
وَلَمْ
اور نہ
يُؤْمِنۢ
مانے
بِـَٔايَٰتِ
آیات کو
رَبِّهِۦۚ
اپنے رب کی
وَلَعَذَابُ
اور البتہ عذاب
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت کا
أَشَدُّ
زیادہ شدید ہے
وَأَبْقَىٰٓ
اور زیادہ باقی رہنے والا ہے

اِس طرح ہم حد سے گزرنے والے اور اپنے رب کی آیات نہ ماننے والے کو (دُنیا میں) بدلہ دیتے ہیں، اور آخرت کا عذاب زیادہ سخت اور زیادہ دیر پا ہے

تفسير
أَفَلَمْ
کیا پھر نہیں
يَهْدِ
رہنمائی کی۔ ہدایت ملی
لَهُمْ
ان کو (اس بات سے)
كَمْ
کتنی ہی
أَهْلَكْنَا
ہلاک کیں ہم نے
قَبْلَهُم
ان سے پہلے ان کی
مِّنَ
سے
ٱلْقُرُونِ
بستیوں میں (سے)
يَمْشُونَ
وہ جو چلتے پھرتے ہیں
فِى
میں
مَسَٰكِنِهِمْۗ
ان کے رہنے کی جگہوں (میں)
إِنَّ
یقینا
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس میں
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّأُو۟لِى
والوں کے لیے
ٱلنُّهَىٰ
عقل (والوں کے لیے)

پھر کیا اِن لوگوں کو (تاریخ کے اس سبق سے) کوئی ہدایت نہ ملی کہ اِن سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہم ہلاک کر چکے ہیں جن کی (برباد شدہ) بستیوں میں آج یہ چلتے پھرتے ہیں؟ در حقیقت اِس میں بہت سی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو عقل سلیم رکھنے والے ہیں

تفسير
وَلَوْلَا
اور اگر نہ
كَلِمَةٌ
ایک بات ہوتی
سَبَقَتْ
جو گزر چکی
مِن
سے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی طرف (سے)
لَكَانَ
البتہ ہوتا
لِزَامًا
چمٹنے والا۔ لازم ہونے والا
وَأَجَلٌ
اور ایک وقت
مُّسَمًّى
مقرر

اگر تیرے رب کی طرف سے پہلے ایک بات طے نہ کر دی گئی ہوتی اور مہلت کی ایک مدّت مقرّر نہ کی جا چکی ہوتی تو ضرور اِن کا بھی فیصلہ چکا دیا جاتا

تفسير
فَٱصْبِرْ
پس صبر کرو
عَلَىٰ
اس پر
مَا
جو
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
وَسَبِّحْ
اور تسبیح کرو
بِحَمْدِ
ساتھ حمد کے
رَبِّكَ
اپنے رب کی
قَبْلَ
قبل
طُلُوعِ
طلوع ہونے سے
ٱلشَّمْسِ
سورج
وَقَبْلَ
اور قبل
غُرُوبِهَاۖ
اس کے غروب ہونے سے
وَمِنْ
اور سے
ءَانَآئِ
گھڑیوں میں
ٱلَّيْلِ
رات کی
فَسَبِّحْ
پس تسبیح کرو
وَأَطْرَافَ
اور کناروں پر
ٱلنَّهَارِ
دن کے
لَعَلَّكَ
شاید کہ تو
تَرْضَىٰ
تو راضی ہوجائے

پس اے محمدؐ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں اُن پر صبر کرو، اور اپنے رب کی حمد و ثنا کے ساتھ اُس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی، شاید کہ تم راضی ہو جاؤ

تفسير