Skip to main content

قَالَ فَمَا بَالُ الْقُرُوْنِ الْاُوْلٰى

قَالَ
کہا
فَمَا
پس کیا
بَالُ
حال ہے
ٱلْقُرُونِ
قوموں کا
ٱلْأُولَىٰ
پہلی

(فرعون نے) کہا: تو (ان) پہلی قوموں کا کیا حال ہوا (جو تمہارے رب کو نہیں مانتی تھیں)،

تفسير

قَالَ عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّىْ فِىْ كِتٰبٍۚ لَا يَضِلُّ رَبِّىْ وَلَا يَنْسَىۖ

قَالَ
کہا
عِلْمُهَا
ان کا علم
عِندَ
پاس ہے
رَبِّى
میرے رب کے
فِى
میں
كِتَٰبٍۖ
ایک کتاب میں ہے
لَّا
نہیں
يَضِلُّ
غلطی کرتا
رَبِّى
میرا رب
وَلَا
اور نہ
يَنسَى
بھولتا ہے

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: ان کا علم میرے رب کے پاس کتاب میں (محفوظ) ہے، نہ میرا رب بھٹکتا ہے اور نہ بھولتا ہے،

تفسير

الَّذِىْ جَعَلَ لَـكُمُ الْاَرْضَ مَهْدًا وَّسَلَكَ لَـكُمْ فِيْهَا سُبُلًا وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۤءِ مَاۤءً ۗ فَاَخْرَجْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْ نَّبَاتٍ شَتّٰى

ٱلَّذِى
وہ ذات
جَعَلَ
جس نے بنایا
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
مَهْدًا
بچھونا
وَسَلَكَ
اور بنائے
لَكُمْ
تمہارے لیے
فِيهَا
اس میں
سُبُلًا
راستے
وَأَنزَلَ
اور نازل کیا
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان سے
مَآءً
پانی
فَأَخْرَجْنَا
پھر نکالیں ہم نے
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
أَزْوَٰجًا
کئی اقسام
مِّن
سے
نَّبَاتٍ
پودوں میں
شَتَّىٰ
مختلف

وہی ہے جس نے زمین کو تمہارے رہنے کی جگہ بنایا اور اس میں تمہارے (سفر کرنے کے) لئے راستے بنائے اور آسمان کی جانب سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس (پانی) کے ذریعے (زمین سے) انواع و اقسام کی نباتات کے جوڑے نکال دیئے،

تفسير

كُلُوْا وَارْعَوْا اَنْعَامَكُمْ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِى الـنُّهٰى

كُلُوا۟
کھاؤ
وَٱرْعَوْا۟
اور چراؤ
أَنْعَٰمَكُمْۗ
اپنے مویشیوں کو
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّأُو۟لِى
والوں کے لیے
ٱلنُّهَىٰ
عقل والوں

تم کھاؤ اور اپنے مویشیوں کو چراؤ، بیشک اس میں دانش مندوں کے لئے نشانیاں ہیں،

تفسير

مِنْهَا خَلَقْنٰكُمْ وَفِيْهَا نُعِيْدُكُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً اُخْرٰى

مِنْهَا
اس میں سے
خَلَقْنَٰكُمْ
ہم نے تم کو پیدا کیا
وَفِيهَا
اور اس میں
نُعِيدُكُمْ
ہم تم کو لوٹائیں گے
وَمِنْهَا
اور اسی میں سے
نُخْرِجُكُمْ
ہم نکالیں گے تم کو
تَارَةً
ایک مرتبہ
أُخْرَىٰ
دوسری

(زمین کی) اسی (مٹی) سے ہم نے تمہیں پیدا کیا اور اسی میں ہم تمہیں لوٹائیں گے اور اسی سے ہم تمہیں دوسری مرتبہ (پھر) نکالیں گے،

تفسير

وَلَـقَدْ اَرَيْنٰهُ اٰيٰتِنَا كُلَّهَا فَكَذَّبَ وَاَبٰى

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَرَيْنَٰهُ
دکھائیں ہم نے اس کو
ءَايَٰتِنَا
اپنی نشانیاں
كُلَّهَا
ساری کی ساری
فَكَذَّبَ
تو اس نے جھٹلا دیا
وَأَبَىٰ
اور انکار کیا

اور بیشک ہم نے اس (فرعون) کو اپنی ساری نشانیاں (جو موسٰی اور ہارون علیھما السلام کو دی گئی تھیں) دکھائیں مگر اس نے جھٹلایا اور (ماننے سے) انکار کر دیا،

تفسير

قَالَ اَجِئْتَنَا لِتُخْرِجَنَا مِنْ اَرْضِنَا بِسِحْرِكَ يٰمُوْسٰى

قَالَ
اس نے کہا
أَجِئْتَنَا
کیا تو آیا ہے ہمارے پاس
لِتُخْرِجَنَا
تاکہ تو نہ نکالے ہم کو
مِنْ
سے
أَرْضِنَا
ہماری زمین سے
بِسِحْرِكَ
اپنے جادو کے ساتھ
يَٰمُوسَىٰ
اے موسیٰ

اس نے کہا: اے موسٰی! کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ تم اپنے جادو کے ذریعہ ہمیں ہمارے ملک سے نکال دو،

تفسير

فَلَنَأْتِيَنَّكَ بِسِحْرٍ مِّثْلِهٖ فَاجْعَلْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ مَوْعِدًا لَّا نُخْلِفُهٗ نَحْنُ وَلَاۤ اَنْتَ مَكَانًـا سُوًى

فَلَنَأْتِيَنَّكَ
پس البتہ ہم بھی ضرور آئیں گے تیرے پاس
بِسِحْرٍ
جادو کے ساتھ
مِّثْلِهِۦ
اسی جیسے
فَٱجْعَلْ
تو بنا۔ مقرر کر
بَيْنَنَا
ہمارے درمیان
وَبَيْنَكَ
اور اپنے درمیان
مَوْعِدًا
ایک وعدے کا وقت۔ جگہ
لَّا
نہیں
نُخْلِفُهُۥ
ہم خلاف کریں گے اس سے
نَحْنُ
ہم
وَلَآ
اور نہ
أَنتَ
تم (کرنا)
مَكَانًا
ایک جگہ
سُوًى
ہموار۔ برابر۔ سیدھی

سو ہم بھی تمہارے پاس اسی کی مانند جادو لائیں گے تم ہمارے اور اپنے درمیان (مقابلہ کے لئے) وعدہ طے کرلو جس کی خلاف ورزی نہ ہم کریں اور نہ ہی تم، (مقابلہ کی جگہ) کھلا اور ہموار میدان ہو،

تفسير

قَالَ مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّيْنَةِ وَاَنْ يُّحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى

قَالَ
کہا
مَوْعِدُكُمْ
تمہارا مقرر وقت
يَوْمُ
دن ہے
ٱلزِّينَةِ
جشن کا
وَأَن
اور یہ کہ
يُحْشَرَ
اکٹھے کیے جائیں گے
ٱلنَّاسُ
لوگ
ضُحًى
دن چڑھے

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: تمہارے وعدے کا دن یومِ عید (سالانہ جشن کا دن) ہے اور یہ کہ (اس دن) سارے لوگ چاشت کے وقت جمع ہوجائیں،

تفسير

فَتَوَلّٰى فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَيْدَهٗ ثُمَّ اَتٰى

فَتَوَلَّىٰ
تو پلٹا
فِرْعَوْنُ
فرعون
فَجَمَعَ
تو اس نے اکٹھی کیں
كَيْدَهُۥ
اپنی چالیں۔ ہتھکنڈے
ثُمَّ
پھر
أَتَىٰ
آگیا

پھر فرعون (مجلس سے) واپس مڑ گیا سو اس نے اپنے مکر و فریب (کی تدبیروں) کو اکٹھا کیا پھر (مقررہ وقت پر) آگیا،

تفسير