يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلرُّسُلُ
رسولو
كُلُوا۟
کھاؤ
مِنَ
سے
ٱلطَّيِّبَٰتِ
پاکیزہ چیزوں میں سے
وَٱعْمَلُوا۟
اور عمل کرو
صَٰلِحًاۖ
صالح
إِنِّى
بیشک میں
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
عَلِيمٌ
جاننے والا ہو
اے پیغمبرو، کھاؤ پاک چیزیں اور عمل کرو صالح، تم جو کچھ بھی کرتے ہو، میں اس کو خوب جانتا ہوں
وَإِنَّ
اور بیشک
هَٰذِهِۦٓ
یہ
أُمَّتُكُمْ
تمہاری امت
أُمَّةً
امت ہے
وَٰحِدَةً
ایک ہی
وَأَنَا۠
اور میں
رَبُّكُمْ
تمہارا رب ہوں
فَٱتَّقُونِ
پس ڈرو مجھ سے
اور یہ تمہاری امت ایک ہی امت ہے اور میں تمہارا رب ہوں، پس مجھی سے تم ڈرو
فَتَقَطَّعُوٓا۟
تو انہوں نے کاٹ لیا
أَمْرَهُم
اپنا دین۔ اپنا معاملہ
بَيْنَهُمْ
آپس میں
زُبُرًاۖ
ٹکڑے ٹکڑے
كُلُّ
ہر
حِزْبٍۭ
فریق۔ گروہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَدَيْهِمْ
ان کے پاس ہے
فَرِحُونَ
خوش ہونے والے ہیں
مگر بعد میں لوگوں نے اپنے دین کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر لیا ہر گروہ کے پاس جو کچھ ہے اُسی میں وہ مگن ہے
فَذَرْهُمْ
تو چھوڑ دو ان کو
فِى
میں
غَمْرَتِهِمْ
اپنی غفلت میں (مبتلا رہیں)
حَتَّىٰ
تک
حِينٍ
ایک وقت (تک)
اچھا، تو چھوڑو انہیں، ڈوبے رہیں اپنی غفلت میں ایک وقت خاص تک
أَيَحْسَبُونَ
کیا وہ سمجھتے ہیں
أَنَّمَا
بیشک وہ
نُمِدُّهُم
ہم مدد دیتے ہیں ان کو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مِن
سے
مَّالٍ
مال
وَبَنِينَ
اور بیٹوں میں سے
کیا یہ سمجھتے ہیں کہ ہم جو انہیں مال و اولاد سے مدد دیے جا رہے ہیں
نُسَارِعُ
ہم جلدی کر رہے ہیں
لَهُمْ
ان کے لیے
فِى
میں
ٱلْخَيْرَٰتِۚ
بھلائیوں میں
بَل
بلکہ
لَّا
نہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے
تو گویا انہیں بھلائیاں دینے میں سرگرم ہیں؟ نہیں، اصل معاملے کا انہیں شعور نہیں ہے
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
هُم
وہ
مِّنْ
سے
خَشْيَةِ
(ڈر) ہیبت سے
رَبِّهِم
اپنے رب کی
مُّشْفِقُونَ
ڈرنے والے ہیں
جو اپنے رب کے خوف سے ڈرے رہتے ہیں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ (جو)
هُم
وہ
بِـَٔايَٰتِ
آیات پر
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی
يُؤْمِنُونَ
ایمان لاتے ہیں
جو اپنے رب کی آیات پر ایمان لاتے ہیں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جو
هُم
وہ
بِرَبِّهِمْ
اپنے رب کے ساتھ
لَا
نہیں
يُشْرِكُونَ
شریک کرتے
جو اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جو
يُؤْتُونَ
دیتے ہیں
مَآ
جو کچھ
ءَاتَوا۟
وہ دیتے ہیں
وَّقُلُوبُهُمْ
اور دل ان کے
وَجِلَةٌ
خائف ہیں
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
إِلَىٰ
طرف
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی طرف
رَٰجِعُونَ
لوٹنے والے ہیں
اور جن کا حال یہ ہے کہ دیتے ہیں جو کچھ بھی دیتے ہیں اور دل اُن کے اس خیال سے کانپتے رہتے ہیں کہ ہمیں اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے