قَالُوْا نَـعْبُدُ اَصْنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عٰكِفِيْنَ
انہوں نے کہا: ہم بتوں کی پرستش کرتے ہیں اور ہم انہی (کی عبادت و خدمت) کے لئے جمے رہنے والے ہیں،
قَالَ هَلْ يَسْمَعُوْنَكُمْ اِذْ تَدْعُوْنَۙ
(ابراہیم علیہ السلام نے) فرمایا: کیا وہ تمہیں سنتے ہیں جب تم (ان کو) پکارتے ہو،
اَوْ يَنْفَعُوْنَكُمْ اَوْ يَضُرُّوْنَ
یا وہ تمہیں نفع پہنچاتے ہیں یا نقصان پہنچاتے ہیں،
قَالُوْا بَلْ وَجَدْنَاۤ اٰبَاۤءَنَا كَذٰلِكَ يَفْعَلُوْنَ
وہ بولے: (یہ تو معلوم نہیں) لیکن ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا تھا،
قَالَ اَفَرَءَيْتُمْ مَّا كُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَۙ
(ابراہیم علیہ السلام نے) فرمایا: کیا تم نے (کبھی ان کی حقیقت میں) غور کیا ہے جن کی تم پرستش کرتے ہو،
اَنْـتُمْ وَاٰبَاۤؤُكُمُ الْاَقْدَمُوْنَ ۙ
تم اور تمہارے اگلے آباء و اجداد (الغرض کسی نے بھی سوچا)،
فَاِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِّىْۤ اِلَّا رَبَّ الْعٰلَمِيْنَۙ
پس وہ (سب بُت) میرے دشمن ہیں سوائے تمام جہانوں کے رب کے (وہی میرا معبود ہے)،
الَّذِىْ خَلَقَنِىْ فَهُوَ يَهْدِيْنِۙ
وہ جس نے مجھے پیدا کیا سو وہی مجھے ہدایت فرماتا ہے،
وَ الَّذِىْ هُوَ يُطْعِمُنِىْ وَيَسْقِيْنِۙ
اور وہی ہے جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے،
وَاِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِيْنِ ۙ
اور جب میں بیمار ہو جاتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے،