Skip to main content

فَمَنْ حَاۤجَّكَ فِيْهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۤءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَاۤءَنَا وَاَبْنَاۤءَكُمْ وَنِسَاۤءَنَا وَنِسَاۤءَكُمْ وَاَنْفُسَنَا وَاَنْفُسَكُمْ ۗ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اللّٰهِ عَلَى الْكٰذِبِيْنَ

فَمَنْ
تو جو کوئی
حَآجَّكَ
جھگڑا کرے تجھ سے
فِيهِ
اس کے معاملے میں
مِنۢ
اس کے
بَعْدِ مَا
بعد کہ
جَآءَكَ
آگیا تیرے پاس
مِنَ
میں سے
ٱلْعِلْمِ
علم
فَقُلْ
تو کہہ دیجئیے
تَعَالَوْا۟
آؤ
نَدْعُ
ہم بلاتے ہیں
أَبْنَآءَنَا
اپنے بیٹوں کو
وَأَبْنَآءَكُمْ
اور تمہارے بیٹوں کو
وَنِسَآءَنَا
اور ہم اپنی عورتوں کو
وَنِسَآءَكُمْ
اور تمہاری عورتوں کو
وَأَنفُسَنَا
اور ہم خود بھی
وَأَنفُسَكُمْ
اور تم بھی (تمہارے نفسوں کو بھی)
ثُمَّ
پھر
نَبْتَهِلْ
ہم بدعا کریں
فَنَجْعَل
ہم ڈالیں
لَّعْنَتَ
لعنت
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَى
پر
ٱلْكَٰذِبِينَ
جھوٹوں

پس آپ کے پاس علم آجانے کے بعد جو شخص عیسٰی (علیہ السلام) کے معاملے میں آپ سے جھگڑا کرے تو آپ فرما دیں کہ آجاؤ ہم (مل کر) اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی (ایک جگہ پر) بلا لیتے ہیں، پھر ہم مباہلہ (یعنی گڑگڑا کر دعا) کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اﷲ کی لعنت بھیجتے ہیں،

تفسير

اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْقَصَصُ الْحَـقُّ ۚ وَمَا مِنْ اِلٰهٍ اِلَّا اللّٰهُۗ وَاِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْقَصَصُ
قصے ہیں
ٱلْحَقُّۚ
سچے
وَمَا
اور نہیں
مِنْ
کوئی
إِلَٰهٍ
الہ
إِلَّا
سوائے
ٱللَّهُۚ
اللہ کے
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

بیشک یہی سچا بیان ہے، اور کوئی بھی اﷲ کے سوا لائقِ عبادت نہیں، اور بیشک اﷲ ہی تو بڑا غالب حکمت والا ہے،

تفسير

فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّٰهَ عَلِيْمٌۢ بِالْمُفْسِدِيْنَ

فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا
بِٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کو

پھر اگر وہ لوگ روگردانی کریں تو یقینا اﷲ فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے،

تفسير

قُلْ يٰۤـاَهْلَ الْكِتٰبِ تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَةٍ سَوَاۤءٍۢ بَيْنَـنَا وَبَيْنَكُمْ اَ لَّا نَـعْبُدَ اِلَّا اللّٰهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهٖ شَيْـــًٔا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِۗ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُوْلُوا اشْهَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
تَعَالَوْا۟
آؤ
إِلَىٰ
طرف
كَلِمَةٍ
ایک کلمے کے
سَوَآءٍۭ
برابر ہے
بَيْنَنَا
ہمارے درمیان
وَبَيْنَكُمْ
اور تمہارے درمیان کہ
أَلَّا
نہ
نَعْبُدَ
ہم عبادت کریں
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَلَا
اور نہ
نُشْرِكَ
ہم شرک کریں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
شَيْـًٔا
کسی چیز کو
وَلَا
اورنہ
يَتَّخِذَ
بنائے
بَعْضُنَا
بعض ہم میں سے
بَعْضًا
بعض کو
أَرْبَابًا
رب
مِّن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۚ
اللہ
فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
فَقُولُوا۟
تو کہہ دو
ٱشْهَدُوا۟
گواہ رہو
بِأَنَّا
بوجہ اس کہ بیشک
مُسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

آپ فرما دیں: اے اہلِ کتاب! تم اس بات کی طرف آجاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے، (وہ یہ) کہ ہم اﷲ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کریں گے اور ہم اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے اور ہم میں سے کوئی ایک دوسرے کو اﷲ کے سوا رب نہیں بنائے گا، پھر اگر وہ روگردانی کریں تو کہہ دو کہ گواہ ہو جاؤ کہ ہم تو اﷲ کے تابع فرمان (مسلمان) ہیں،

تفسير

يٰۤـاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تُحَاۤجُّوْنَ فِىْۤ اِبْرٰهِيْمَ وَمَاۤ اُنْزِلَتِ التَّوْرٰٮةُ وَالْاِنْجِيْلُ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِهٖۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ

يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تُحَآجُّونَ
تم جھگڑا کرتے ہو
فِىٓ
بارے میں
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے
وَمَآ
حالانکہ
أُنزِلَتِ
اتاری گئی
ٱلتَّوْرَىٰةُ
توارت
وَٱلْإِنجِيلُ
اور انجیل
إِلَّا
مگر
مِنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦٓۚ
بعد
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
تَعْقِلُونَ
تم عقل رکھتے

اے اہلِ کتاب! تم ابراہیم (علیہ السلام) کے بارے میں کیوں جھگڑتے ہو (یعنی انہیں یہودی یا نصرانی کیوں ٹھہراتے ہو) حالانکہ تورات اور انجیل (جن پر تمہارے دونوں مذہبوں کی بنیاد ہے) تو نازل ہی ان کے بعد کی گئی تھیں، کیا تم (اتنی بھی) عقل نہیں رکھتے،

تفسير

هٰۤاَنْـتُمْ هٰۤؤُلَاۤءِ حٰجَجْتُمْ فِيْمَا لَـكُمْ بِهٖ عِلْمٌ فَلِمَ تُحَاۤجُّوْنَ فِيْمَا لَـيْسَ لَـكُمْ بِهٖ عِلْمٌۗ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْـتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ

هَٰٓأَنتُمْ
ہاں تم
هَٰٓؤُلَآءِ
وہ لوگ ہو
حَٰجَجْتُمْ
بحثیں کیں تم نے
فِيمَا
اس معاملے میں
لَكُم
جو تمہارے لیے
بِهِۦ
ہے
عِلْمٌ
علم
فَلِمَ
تو کیوں
تُحَآجُّونَ
تم جھگڑتے ہو
فِيمَا
اس معاملے میں
لَيْسَ
جو نہیں ہے
لَكُم
تمہارے لیئے
بِهِۦ
اس کا کوئی
عِلْمٌۚ
علم
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

سن لو! تم وہی لوگ ہو جو ان باتوں میں بھی جھگڑتے رہے ہو جن کا تمہیں (کچھ نہ کچھ) علم تھا مگر ان باتوں میں کیوں تکرار کرتے ہو جن کا تمہیں (سرے سے) کوئی علم ہی نہیں، اور اﷲ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے،

تفسير

مَا كَانَ اِبْرٰهِيْمُ يَهُوْدِيًّا وَّلَا نَصْرَانِيًّا وَّ لٰكِنْ كَانَ حَنِيْفًا مُّسْلِمًا ۗ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ

مَا
نہ
كَانَ
تھے
إِبْرَٰهِيمُ
ابراہیم
يَهُودِيًّا
یہودی
وَلَا
اور نہ
نَصْرَانِيًّا
عیسائی
وَلَٰكِن
لیکن
كَانَ
تھے
حَنِيفًا
یکسو م
مُّسْلِمًا
سلم۔ فرماں بردار
وَمَا
اور نہ
كَانَ
تھے
مِنَ
میں سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکوں میں سے

ابراہیم (علیہ السلام) نہ یہودی تھے اور نہ نصرانی وہ ہر باطل سے جدا رہنے والے (سچے) مسلمان تھے، اور وہ مشرکوں میں سے بھی نہ تھے،

تفسير

اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰهِيْمَ لَـلَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ وَهٰذَا النَّبِىُّ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا ۗ وَاللّٰهُ وَلِىُّ الْمُؤْمِنِيْنَ

إِنَّ
بیشک
أَوْلَى
قریب ترین
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
بِإِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے
لَلَّذِينَ
البتہ وہ لوگ ہیں
ٱتَّبَعُوهُ
جنہوں نے پیروی کی اس کی
وَهَٰذَا
اور یہ
ٱلنَّبِىُّ
نبی
وَٱلَّذِينَ
اوروہ لوگ
ءَامَنُوا۟ۗ
جو ایمان لائے
وَٱللَّهُ
اوراللہ
وَلِىُّ
دوست ہے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کا

بیشک سب لوگوں سے بڑھ کر ابراہیم (علیہ السلام) کے قریب (اور حق دار) تو وہی لوگ ہیں جنہوں نے ان (کے دین) کی پیروی کی ہے اور (وہ) یہی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور (ان پر) ایمان لانے والے ہیں، اور اﷲ ایمان والوں کا مددگار ہے،

تفسير

وَدَّتْ طَّاۤٮِٕفَةٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ لَوْ يُضِلُّوْنَكُمْۗ وَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ

وَدَّت
چاہتا ہے
طَّآئِفَةٌ
ایک گروہ
مِّنْ
سے
أَهْلِ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں سے)
لَوْ
کاش
يُضِلُّونَكُمْ
وہ گمراہ کرسکیں تم کو
وَمَا
اور نہیں
يُضِلُّونَ
وہ گمراہ کرتے ہیں
إِلَّآ
مگر
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَمَا
اورنہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے

(اے مسلمانو!) اہلِ کتاب میں سے ایک گروہ تو (شدید) خواہش رکھتا ہے کہ کاش وہ تمہیں گمراہ کر سکیں، مگر وہ فقط اپنے آپ ہی کو گمراہی میں مبتلا کئے ہوئے ہیں اور انہیں (اس بات کا) شعور نہیں،

تفسير

يٰۤـاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَاَنْـتُمْ تَشْهَدُوْنَ

يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے ہو
بِـَٔايَٰتِ
آیات کے ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَأَنتُمْ
حالانکہ تم
تَشْهَدُونَ
تم گواہ ہو

اے اہلِ کتاب! تم اﷲ کی آیتوں کا انکار کیوں کر رہے ہو حالانکہ تم خود گواہ ہو (یعنی تم اپنی کتابوں میں سب کچھ پڑھ چکے ہو)،

تفسير