Skip to main content
يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَتَ
نعمت کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
إِذْ
جب
هَمَّ
ارادہ کیا
قَوْمٌ
ایک قوم نے۔ ایک گروہ نے
أَن
کہ
يَبْسُطُوٓا۟
وہ پھیلائیں
إِلَيْكُمْ
تمہاری طرف
أَيْدِيَهُمْ
اپنے ہاتھوں کو
فَكَفَّ
تو اس نے روک دیا
أَيْدِيَهُمْ
ان کے ہاتھوں کو
عَنكُمْۖ
تم سے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
وَعَلَى
اور پر
ٱللَّهِ
اللہ
فَلْيَتَوَكَّلِ
پس چاہیے کہ بھروسہ کریں
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن۔ اہل ایمان

اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ کے اُس احسان کو یاد کرو جو اُس نے (ابھی حال میں) تم پر کیا ہے، جبکہ ایک گروہ نے تم پر دست درازی کا ارادہ کر لیا تھا مگر اللہ نے اُن کے ہاتھ تم پر اٹھنے سے روک دیے اللہ سے ڈر کر کام کرتے رہو، ایمان رکھنے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَخَذَ
لیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِيثَٰقَ
پختہ عہد
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل سے
وَبَعَثْنَا
اور مقرر کیے ہم نے
مِنْهُمُ ٱثْنَىْ
ان میں سے
عَشَرَ
بارہ
نَقِيبًاۖ
نگران۔ سردار۔ نقیب
وَقَالَ
اور کہا
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِنِّى
بیشک میں
مَعَكُمْۖ
تمہارے ساتھ ہوں
لَئِنْ
البتہ اگر
أَقَمْتُمُ
قائم کی تم نے
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتَيْتُمُ
اور دی تم نے
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَءَامَنتُم
اور ایمان لائے تم
بِرُسُلِى
میرے رسولوں پر
وَعَزَّرْتُمُوهُمْ
اور تعظیم کی تم نے ان کی۔ مدد کی تم نے ان
وَأَقْرَضْتُمُ
اور قرض دیا تم نے
ٱللَّهَ
اللہ کو
قَرْضًا
قرض
حَسَنًا
حسنہ
لَّأُكَفِّرَنَّ
البتہ میں ضرور دور کردوں گا
عَنكُمْ
تم سے
سَيِّـَٔاتِكُمْ
تمہاری برائیاں
وَلَأُدْخِلَنَّكُمْ
اور البتہ میں ضرور داخل کروں گا تم کو
جَنَّٰتٍ
باغات میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُۚ
نہریں
فَمَن
تو جس نے
كَفَرَ
کفر کیا
بَعْدَ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
مِنكُمْ
تم میں سے
فَقَدْ
تو تحقیق
ضَلَّ
بھٹگ گیا
سَوَآءَ
سیدھے
ٱلسَّبِيلِ
راستے سے

اللہ نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا تھا اور ان میں بارہ نقیب مقرر کیے تھے اور ان سے کہا تھا کہ "میں تمہارے ساتھ ہوں، اگر تم نے نماز قائم رکھی اور زکوٰۃ دی اور میرے رسولوں کو مانا اور ان کی مدد کی اور اپنے خدا کو اچھا قرض دیتے رہے تو یقین رکھو کہ میں تمہاری برائیاں تم سے زائل کر دوں گا اور تم کو ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، مگراس کے بعد جس نے تم میں سے کفر کی روش اختیار کی تو در حقیقت اُس نے سوا٫ السبیل گم کر دی"

تفسير
فَبِمَا
تو بوجہ
نَقْضِهِم
ان کے توڑنے
مِّيثَٰقَهُمْ
ان کے عہدوں کو
لَعَنَّٰهُمْ
لعنت کی ہم نے ان پر
وَجَعَلْنَا
اور کردیا ہم نے
قُلُوبَهُمْ
ان کے دلوں کو
قَٰسِيَةًۖ
سخت
يُحَرِّفُونَ
وہ تحریف کرتے ہیں
ٱلْكَلِمَ
کلام میں۔ وہ پھیر دیتے ہیں کلام کو
عَن
سے
مَّوَاضِعِهِۦۙ
اس کی جگہوں سے
وَنَسُوا۟
اور وہ بھول گئے ہیں
حَظًّا
ایک حصہ
مِّمَّا
اس میں سے جو
ذُكِّرُوا۟
وہ نصیحت کیے گئے تھے
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
وَلَا
اور
تَزَالُ
ہمیشہ
تَطَّلِعُ
تم اطلاع پاتے رہو گے
عَلَىٰ
اوپر
خَآئِنَةٍ
ایک خیانت کے
مِّنْهُمْ
ان کی طرف سے
إِلَّا
مگر
قَلِيلًا
بہت تھوڑے
مِّنْهُمْۖ
ان میں سے
فَٱعْفُ
پس معاف کردو
عَنْهُمْ
ان کو
وَٱصْفَحْۚ
اور درگزر کرو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں سے

پھر یہ اُن کا اپنے عہد کو توڑ ڈالنا تھا جس کی وجہ سے ہم نے ان کو اپنی رحمت سے دور پھینک دیا اور ان کے دل سخت کر دیے اب ان کا حال یہ ہے کہ الفاظ کا الٹ پھیر کر کے بات کو کہیں سے کہیں لے جاتے ہیں، جو تعلیم انہیں دی گئی تھی اُس کا بڑا حصہ بھول چکے ہیں، اور آئے دن تمہیں ان کی کسی نہ کسی خیانت کا پتہ چلتا رہتا ہے ان میں سے بہت کم لوگ اس عیب سے بچے ہوئے ہیں (پس جب یہ اِس حال کو پہنچ چکے ہیں تو جو شرارتیں بھی یہ کریں وہ ان سے عین متوقع ہیں) لہٰذا انہیں معاف کرو اور ان کی حرکات سے چشم پوشی کرتے رہو، اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے جو احسان کی روش رکھتے ہیں

تفسير
وَمِنَ
اور سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں
قَالُوٓا۟
جنہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک ہم
نَصَٰرَىٰٓ
عیسائی ہیں۔ نصرانی ہیں
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِيثَٰقَهُمْ
ان سے پختہ عہد
فَنَسُوا۟
تو وہ بھول گئے
حَظًّا
ایک حصہ
مِّمَّا
اس میں سے جو
ذُكِّرُوا۟
وہ نصیحت کیے گئے تھے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
فَأَغْرَيْنَا
تو ڈال دی ہم نے۔ گاڑ دی ہم نے
بَيْنَهُمُ
ان کے درمیان
ٱلْعَدَاوَةَ
عداوت
وَٱلْبَغْضَآءَ
اور بغض
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۚ
قیامت کے
وَسَوْفَ
اور عنقریب
يُنَبِّئُهُمُ
بتائے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَصْنَعُونَ
وہ کیا کرتے

اِسی طرح ہم نے اُن لوگوں سے بھی پختہ عہد لیا تھا جنہوں نے کہا تھا کہ ہم "نصاریٰ" ہیں، مگر ان کو بھی جو سبق یاد کرایا گیا تھا اس کا ایک بڑا حصہ اُنہوں نے فراموش کر دیا آخر کار ہم نے ان کے درمیان قیامت تک کے لیے دشمنی اور آپس کے بغض و عناد کا بیج بو دیا، اور ضرور ایک وقت آئے گا جب اللہ انہیں بتائے گا کہ وہ دنیا میں کیا بناتے رہے ہیں

تفسير
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
قَدْ
تحقیق
جَآءَكُمْ
آگیا تمہارے پاس
رَسُولُنَا
ہمارا رسول
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
لَكُمْ
تمہارے لیے
كَثِيرًا
بہت کچھ
مِّمَّا
اس میں سے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تُخْفُونَ
تم چھپانے
مِنَ
سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب میں
وَيَعْفُوا۟
اور وہ معاف کرتا ہے۔ درگزر کرجاتا ہے
عَن
سے
كَثِيرٍۚ
بہت کچھ
قَدْ
تحقیق
جَآءَكُم
آگیا تمہارے پاس
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف
نُورٌ
نور۔ روشن
وَكِتَٰبٌ
اور کتاب
مُّبِينٌ
روشن۔ واضح

اے اہل کتاب! ہمارا رسول تمہارے پاس آ گیا ہے جو کتاب الٰہی کی بہت سی اُن باتوں کو تمہارے سامنے کھول رہا ہے جن پر تم پردہ ڈالا کرتے تھے، اور بہت سی باتوں سے درگزر بھی کر جاتا ہے تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی آ گئی ہے اور ایک ایسی حق نما کتاب

تفسير
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱللَّهُ
اللہ
مَنِ
جو
ٱتَّبَعَ
پیروی کرے
رِضْوَٰنَهُۥ
اس کی رضا مندی کی
سُبُلَ
راستوں کی (طرف)
ٱلسَّلَٰمِ
سلامتی کے
وَيُخْرِجُهُم
اور نکالتا ہے ان کو
مِّنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں سے
إِلَى
طرف
ٱلنُّورِ
روشنی کی
بِإِذْنِهِۦ
ساتھ اپنے اذن کے
وَيَهْدِيهِمْ
اور ہدایت دیتا جو ان کو
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راستے کے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

جس کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ اُن لوگوں کو جو اس کی رضا کے طالب ہیں سلامتی کے طریقے بتاتا ہے اور اپنے اذن سے اُن کو اندھیروں سے نکال کر اجالے کی طرف لاتا ہے اور راہ راست کی طرف ان کی رہنمائی کرتا ہے

تفسير
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
كَفَرَ
کفر کیا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
قَالُوٓا۟
جنہوں نے کہا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ ہی
هُوَ
وہ
ٱلْمَسِيحُ
مسیح
ٱبْنُ
ابن
مَرْيَمَۚ
مریم کو
قُلْ
کہہ دیجیے
فَمَن
تو کون ہوگا
يَمْلِكُ
مالک
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ
شَيْـًٔا
کسی چیز کا
إِنْ
اگر
أَرَادَ
اس نے ارادہ کیا
أَن
کہ
يُهْلِكَ
ہلاک کر دے
ٱلْمَسِيحَ
مسیح کو (جو)
ٱبْنَ
ابن
مَرْيَمَ
مریم ہے
وَأُمَّهُۥ
اور اس کی ماں کو
وَمَن
اور جو بھی
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں ہے
جَمِيعًاۗ
سب کے سب کو
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَاۚ
ان دونوں کے درمیان ہے
يَخْلُقُ
وہ پیدا کرتا ہے
مَا
جو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

یقیناً کفر کیا اُن لوگوں نے جنہوں نے کہا مسیح ابن مریم ہی خدا ہے اے محمدؐ! ان سے کہو کہ اگر خدا مسیح ابن مریم کو اور اس کی ماں اور تمام زمین والوں کو ہلاک کر دینا چاہے تو کس کی مجال ہے کہ اُس کو اِس ارادے سے باز رکھ سکے؟ اللہ تو زمین اور آسمانوں کا اور اُن سب چیزوں کا مالک ہے جو زمین اور آسمانوں کے درمیان پائی جاتی ہیں، جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور اس کی قدرت ہر چیز پر حاوی ہے

تفسير
وَقَالَتِ
اور کہا
ٱلْيَهُودُ
یہود نے
وَٱلنَّصَٰرَىٰ
اور نصاری نے
نَحْنُ
ہم
أَبْنَٰٓؤُا۟
بیٹے ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَأَحِبَّٰٓؤُهُۥۚ
اور اس کے پیارے ۔ لاڈلے ہیں
قُلْ
کہہ دیجیے
فَلِمَ
پھر کیوں
يُعَذِّبُكُم
وہ عذاب دیتا تم کو
بِذُنُوبِكُمۖ
بوجہ تمہارے گناہوں کے
بَلْ
بلکہ
أَنتُم
تم
بَشَرٌ
ایک انسان ہو
مِّمَّنْ
ان میں سے
خَلَقَۚ
جن کو اس نے پیدا کیا
يَغْفِرُ
بخش دے گا وہ
لِمَن
واسطے جس کے
يَشَآءُ
چاہے گا وہ
وَيُعَذِّبُ
اور عذاب دے گا
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
چاہے گا وہ
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَاۖ
ان دونوں کے درمیان ہے
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
ٱلْمَصِيرُ
لوٹنا ہے

یہود اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے چہیتے ہیں ان سے پوچھو، پھر وہ تمہارے گناہوں پر تمہیں سزا کیوں دیتا ہے؟ در حقیقت تم بھی ویسے ہی انسان ہو جیسے اور انسان خدا نے پیدا کیے ہیں وہ جسے چاہتا ہے معاف کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے سزا دیتا ہے زمین اور آسمان اور ان کی ساری موجودات اس کی مِلک ہیں، اور اسی کی طرف سب کو جانا ہے

تفسير
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
قَدْ
تحقیق
جَآءَكُمْ
آگیا تمہارے پاس
رَسُولُنَا
ہمارا رسول
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
لَكُمْ عَلَىٰ
تمہارے لیے
فَتْرَةٍ
ایک وقفے کے بعد
مِّنَ
کے
ٱلرُّسُلِ
رسولوں کے
أَن
کہیں
تَقُولُوا۟
تم یہ کہو
مَا
نہیں
جَآءَنَا مِنۢ
آیا ہمارے پاس
بَشِيرٍ
خوشخبری دینے والا
وَلَا
اور نہ
نَذِيرٍۖ
کوئی ڈرانے والا
فَقَدْ
تو تحقیق
جَآءَكُم
آگیا تمہارے پاس
بَشِيرٌ
خوشخبری دینے والا
وَنَذِيرٌۗ
اور ڈرانے والا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے

اے اہل کتاب! ہمارا یہ رسول ایسے وقت تمہارے پاس آیا ہے اور دین کی واضح تعلیم تمہیں دے رہا ہے جبکہ رسولوں کی آمد کا سلسلہ ایک مدت سے بند تھا، تاکہ تم یہ نہ کہہ سکو کہ ہمارے پاس کوئی بشارت دینے والا اور ڈرانے والا نہیں آیا سو دیکھو! اب وہ بشارت دینے اور ڈرانے والا آ گیا اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
مُوسَىٰ
موسیٰ نے
لِقَوْمِهِۦ
واسطے اپنی قوم کے
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَةَ
نعمت کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَيْكُمْ
جو تم پر ہے
إِذْ
جب
جَعَلَ
اس نے بنائے
فِيكُمْ
تم میں
أَنۢبِيَآءَ
انبیاء
وَجَعَلَكُم
اور بنایا تم کو
مُّلُوكًا
بادشاہ
وَءَاتَىٰكُم
اور عطا کیا تم کو
مَّا
جو
لَمْ
نہیں
يُؤْتِ
اس نے دیا
أَحَدًا
کسی ایک کو
مِّنَ
سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
تمام جہان والوں میں (سے)

یاد کرو جب موسیٰؑ نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ "اے میری قوم کے لوگو! اللہ کی اُس نعمت کا خیال کرو جو اس نے تمہیں عطا کی تھی اُس نے تم میں نبی پیدا کیے، تم کو فرماں روا بنایا، اور تم کو وہ کچھ دیا جو دنیا میں کسی کو نہ دیا تھا

تفسير