Skip to main content
وَأَنذِرْ
اور خبردار کیجیے
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَخَافُونَ
جو ڈرتے ہیں
أَن
کہ
يُحْشَرُوٓا۟
وہ اکٹھے کیے جائیں گے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّهِمْۙ
اپنے رب کے
لَيْسَ
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
سے
دُونِهِۦ
اس کے سوا
وَلِىٌّ
کوئی دوست
وَلَا
اور نہ
شَفِيعٌ
کوئی سفارشی
لَّعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَتَّقُونَ
وہ تقوی اختیار کریں

اور آپ اس (قرآن) کے ذریعے ان لوگوں کو ڈر سنائیے جو اپنے رب کے پاس اس حال میں جمع کئے جانے سے خوف زدہ ہیں کہ ان کے لئے اس کے سوا نہ کوئی مددگار ہو اور نہ (کوئی) سفارشی تاکہ وہ پرہیزگار بن جائیں،

تفسير
وَلَا
اور نہ
تَطْرُدِ
تم دھتکارو ان لوگوں کو۔ نہ دور کرو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَدْعُونَ
جو پکارتے ہیں
رَبَّهُم
اپنے رب کو
بِٱلْغَدَوٰةِ
صبح
وَٱلْعَشِىِّ
اور شام
يُرِيدُونَ
وہ چاہتے ہیں
وَجْهَهُۥۖ
اس کی ذات
مَا
نہیں
عَلَيْكَ
تیرے ذمے
مِنْ
میں سے
حِسَابِهِم
ان کے حساب
مِّن
سے
شَىْءٍ
کوئی چیز
وَمَا
اور نہیں
مِنْ
میں سے
حِسَابِكَ
تیرے حساب
عَلَيْهِم
ان پر
مِّن
کوئی
شَىْءٍ
چیز
فَتَطْرُدَهُمْ
پھر تم انہیں دور کرو گے
فَتَكُونَ
تو تم ہوجاؤ گے
مِنَ
میں سے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں

اور آپ ان (شکستہ دل اور خستہ حال) لوگوں کو (اپنی صحبت و قربت سے) دور نہ کیجئے جو صبح و شام اپنے رب کو صرف اس کی رضا چاہتے ہوئے پکارتے رہتے ہیں، ان کے (عمل و جزا کے) حساب میں سے آپ پر کوئی چیز (واجب) نہیں اور نہ آپ کے حساب میں سے کوئی چیز ان پر (واجب) ہے (اگر) پھر بھی آپ انہیں (اپنے لطف و کرم سے) دور کردیں تو آپ حق تلفی کرنے والوں میں سے ہوجائیں گے (جوآپ کے شایانِ شان نہیں)،

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
فَتَنَّا
آزمایا ہم نے
بَعْضَهُم
ان میں سے بعض کو
بِبَعْضٍ
ساتھ بعض کے
لِّيَقُولُوٓا۟
تاکہ وہ کہیں
أَهَٰٓؤُلَآءِ
کیا یہ ہیں وہ لوگ
مَنَّ
احسان کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَيْهِم
ان پر
مِّنۢ
سے
بَيْنِنَآۗ
ہمارے درمیان میں (سے)
أَلَيْسَ
کیا نہیں ہے
ٱللَّهُ
اللہ
بِأَعْلَمَ
خوب جاننے والا ہے
بِٱلشَّٰكِرِينَ
شکر کرنے والوں کو

اور اسی طرح ہم ان میں سے بعض کو بعض کے ذریعے آزماتے ہیں تاکہ وہ (دولت مند کافر غریب مسلمانوں کو دیکھ کر استہزاءً یہ) کہیں: کیا ہم میں سے یہی وہ لوگ ہیں جن پر اﷲ نے احسان کیا ہے؟ کیا اﷲ شکر گزاروں کو خوب جاننے والا نہیں ہے،

تفسير
وَإِذَا
اور جب
جَآءَكَ
آئیں تیرے پاس
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے ہیں
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات پر
فَقُلْ
پس کہہ دیجیے
سَلَٰمٌ
سلامتی ہو
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
كَتَبَ
لکھ دی
رَبُّكُمْ
تمہارے رب نے
عَلَىٰ
پر
نَفْسِهِ
اپنے نفس
ٱلرَّحْمَةَۖ
رحمت
أَنَّهُۥ
بیشک وہ
مَنْ
جس نے
عَمِلَ
عمل کیے
مِنكُمْ
تم میں سے
سُوٓءًۢا
برے
بِجَهَٰلَةٍ
جہالت کے ساتھ
ثُمَّ
پھر
تَابَ
توبہ کرلے
مِنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦ
بعد
وَأَصْلَحَ
اور اصلاح کرلے
فَأَنَّهُۥ
تو بیشک وہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

اور جب آپ کے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیتوں پرایمان رکھتے ہیں تو آپ (ان سے شفقتًا) فرمائیں کہ تم پر سلام ہو تمہارے رب نے اپنی ذات (کے ذمّہ کرم) پر رحمت لازم کرلی ہے، سو تم میں سے جو شخص نادانی سے کوئی برائی کر بیٹھے پھر اس کے بعد توبہ کرلے اور (اپنی) اصلاح کر لے تو بیشک وہ بڑا بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نُفَصِّلُ
ہم کھول کھول کر بیان کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
وَلِتَسْتَبِينَ
اور تاکہ ظاہر ہوجائے
سَبِيلُ
راستہ
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرموں کا

اور اسی طرح ہم آیتوں کو تفصیلاً بیان کرتے ہیں اور (یہ) اس لئے کہ مجرموں کا راستہ (سب پر) ظاہر ہوجائے،

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّى
بیشک میں
نُهِيتُ
میں روکا گیا ہوں
أَنْ
کہ
أَعْبُدَ
میں عبادت کروں
ٱلَّذِينَ
ان ہستیوں کی
تَدْعُونَ
جن کو تم پکارتے ہو
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۚ
اللہ
قُل
کہہ دیجیے
لَّآ
نہیں
أَتَّبِعُ
میں پیروی کرتا
أَهْوَآءَكُمْۙ
تمہاری خواہشات کی
قَدْ
تحقیق
ضَلَلْتُ
میں بھٹک گیا
إِذًا
تب
وَمَآ
اور نہیں
أَنَا۠
میں
مِنَ
میں سے
ٱلْمُهْتَدِينَ
ہدایت پانے والوں

فرمادیجئے کہ مجھے اس بات سے روک دیا گیا ہے کہ میں ان (جھوٹے معبودوں) کی عبادت کروں جن کی تم اﷲ کے سوا پرستش کرتے ہو۔ فرما دیجئے کہ میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کرسکتا اگر ایسے ہو تو میں یقیناً بہک جاؤں اور میں ہدایت یافتہ لوگوں سے (بھی) نہ رہوں (جو کہ ناممکن ہے)،

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنِّى
بیشک میں
عَلَىٰ
اوپر
بَيِّنَةٍ
ایک روشن دلیل کے ہوں
مِّن
سے
رَّبِّى
اپنے رب کی طرف
وَكَذَّبْتُم
اور جھٹلایا تم نے
بِهِۦۚ
اس کو
مَا
نہیں
عِندِى
میرے پاس
مَا
جو
تَسْتَعْجِلُونَ
تم جلدی مانگتے ہو
بِهِۦٓۚ
ساتھ اس کے
إِنِ
نہیں
ٱلْحُكْمُ
حکم
إِلَّا
مگر
لِلَّهِۖ
اللہ کے لیے
يَقُصُّ
وہ بیان کرتا ہے
ٱلْحَقَّۖ
حق کو
وَهُوَ
اور وہ
خَيْرُ
بہتر ہے
ٱلْفَٰصِلِينَ
فیصلہ کرنے والوں میں

فرما دیجئے: (کافرو!) بیشک میں اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر (قائم) ہوں اور تم اسے جھٹلاتے ہو۔ میرے پاس وہ (عذاب) نہیں ہے جس کی تم جلدی مچا رہے ہو۔ حکم صرف اللہ ہی کا ہے۔ وہ حق بیان فرماتا ہے اور وہی بہتر فیصلہ فرمانے والاہے،

تفسير
قُل
کہہ دیجیے
لَّوْ
اگر
أَنَّ
بیشک
عِندِى
میرے پاس ہوتا
مَا
جو
تَسْتَعْجِلُونَ
تم جلدی مانگتے ہو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لَقُضِىَ
البتہ فیصلہ کردیا جاتا
ٱلْأَمْرُ
کام کا۔ معاملے گا
بَيْنِى
میرے درمیان
وَبَيْنَكُمْۗ
اور تمہارے درمیان
وَٱللَّهُ
اور اللہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

(ان سے) فرما دیں: اگر وہ (عذاب) میرے پاس ہوتا جسے تم جلدی چاہتے ہو تو یقیناً میر ے اور تمہارے درمیان کام تمام ہوچکا ہوتا۔ اور اﷲ ظالموں کو خوب جاننے والا ہے،

تفسير
وَعِندَهُۥ
اور اس کے پاس
مَفَاتِحُ
کنجیاں ہیں
ٱلْغَيْبِ
غیب کی
لَا
نہیں
يَعْلَمُهَآ
کوئی جانتا ان کو
إِلَّا
مگر
هُوَۚ
وہی
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلْبَرِّ
خشکی
وَٱلْبَحْرِۚ
اور سمندر میں
وَمَا
اور نہیں
تَسْقُطُ
گرتا
مِن
کوئی
وَرَقَةٍ
پتہ
إِلَّا
مگر
يَعْلَمُهَا
وہ جانتا ہے اس کو
وَلَا
اور نہ
حَبَّةٍ
کوئی دانہ
فِى
میں
ظُلُمَٰتِ
اندھیروں (میں)
ٱلْأَرْضِ
زمین کے
وَلَا
اور نہ
رَطْبٍ
کوئی تر چیز
وَلَا
اور نہ
يَابِسٍ
کوئی خشک
إِلَّا
مگر
فِى
میں
كِتَٰبٍ
کتاب میں ہے
مُّبِينٍ
ایک روشن

اور غیب کی کُنجیاں (یعنی وہ راستے جس سے غیب کسی پر آشکار کیا جاتا ہے) اسی کے پاس (اس کی قدرت و ملکیت میں) ہیں، انہیں اس کے سوا (اَز خود) کوئی نہیں جانتا، اور وہ ہر اس چیز کو (بلاواسطہ) جانتا ہے جو خشکی میں اور دریاؤں میں ہے، اور کوئی پتّا نہیں گرتا مگر (یہ کہ) وہ اسے جانتا ہے اور نہ زمین کی تاریکیوں میں کوئی (ایسا) دانہ ہے اور نہ کوئی تر چیز ہے اور نہ کوئی خشک چیز مگر روشن کتاب میں (سب کچھ لکھ دیا گیا ہے)،

تفسير
وَهُوَ
اور وہ
ٱلَّذِى
اللہ وہ ذات ہے
يَتَوَفَّىٰكُم
جو فوت کرتا ہے تم کو
بِٱلَّيْلِ
رات کو
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
جَرَحْتُم
کمائی تم کرتے ہو
بِٱلنَّهَارِ
دن میں
ثُمَّ
پھر
يَبْعَثُكُمْ
وہ اٹھاتا ہے تم کو
فِيهِ
اس میں
لِيُقْضَىٰٓ
تاکہ پورا کیا جائے
أَجَلٌ
وقت
مُّسَمًّىۖ
مقررہ
ثُمَّ
پھر
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تمہارا
ثُمَّ
پھر
يُنَبِّئُكُم
وہ بتائے گا تم کو
بِمَا
ساتھ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

اور وہی ہے جو رات کے وقت تمہاری روحیں قبض فرما لیتا ہے اور جو کچھ تم دن کے وقت کماتے ہو وہ جانتا ہے پھر وہ تمہیں دن میں اٹھا دیتا ہے تاکہ (تمہاری زندگی کی) معینّہ میعاد پوری کر دی جائے پھر تمہارا پلٹنا اسی کی طرف ہے، پھر وہ (روزِ محشر) تمہیں ان (تمام اعمال) سے آگاہ فرما دے گا جو تم (اس زندگانی میں) کرتے رہے تھے،

تفسير