فَهُوَ فِىْ عِيْشَةٍ رَّاضِيَةٍۙ
سو وہ پسندیدہ زندگی بسر کرے گا،
قُطُوْفُهَا دَانِيَةٌ
جس کے خوشے (پھلوں کی کثرت کے باعث) جھکے ہوئے ہوں گے،
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِيْۤـــًٔا ۢ بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِى الْاَيَّامِ الْخَـالِيَةِ
(اُن سے کہا جائے گا:) خوب لطف اندوزی کے ساتھ کھاؤ اور پیو اُن (اَعمال) کے بدلے جو تم گزشتہ (زندگی کے) اَیام میں آگے بھیج چکے تھے،
وَاَمَّا مَنْ اُوْتِىَ كِتٰبَهٗ بِشِمَالِهٖ ۙ فَيَقُوْلُ يٰلَيْتَنِىْ لَمْ اُوْتَ كِتٰبِيَهْۚ
اور وہ شخص جس کا نامۂ اَعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: ہائے کاش! مجھے میرا نامۂ اَعمال نہ دیا گیا ہوتا،
وَلَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِيَهْۚ
اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے،
يٰلَيْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِيَةَ ۚ
ہائے کاش! وُہی (موت) کام تمام کر چکی ہوتی،
مَاۤ اَغْنٰى عَنِّىْ مَالِيَهْۚ
(آج) میرا مال مجھ سے (عذاب کو) کچھ بھی دور نہ کر سکا،
هَلَكَ عَنِّىْ سُلْطٰنِيَهْۚ
مجھ سے میری قوت و سلطنت (بھی) جاتی رہی،
خُذُوْهُ فَغُلُّوْهُ ۙ
(حکم ہوگا:) اسے پکڑ لو اور اسے طوق پہنا دو،