Skip to main content

قَالُوْاۤ اَرْجِهْ وَاَخَاہُ وَاَرْسِلْ فِی الْمَدَاۤٮِٕنِ حٰشِرِیْنَ ۙ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَرْجِهْ
اس کو ڈھیل دو ۔ انتظار میں رکھو
وَأَخَاهُ
اور اس کے بھائی کو بھی
وَأَرْسِلْ
اور بھیج دو
فِى
میں
ٱلْمَدَآئِنِ
شہروں
حَٰشِرِينَ
ہر کارے۔ اکٹھے کرنے والے۔ جمع کرنے والے

انہوں نے کہا: (ابھی) اس کے اور اس کے بھائی (کے معاملہ) کو مؤخر کر دو اور (مختلف) شہروں میں (جادوگروں کو) جمع کرنے والے افراد بھیج دو،

تفسير

يَأْتُوْكَ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِيْمٍ

يَأْتُوكَ
لے آئیں گے وہ تیرے پاس
بِكُلِّ
ہر
سَٰحِرٍ
جادوگر کو
عَلِيمٍ
جو جاننے والا ہو۔ ماہر ہو

وہ تمہارے پاس ہر ماہر جادوگر کو لے آئیں،

تفسير

وَجَاۤءَ السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالُوْۤا اِنَّ لَـنَا لَاَجْرًا اِنْ كُنَّا نَحْنُ الْغٰلِبِيْنَ

وَجَآءَ
اور آئے
ٱلسَّحَرَةُ
جادوگر
فِرْعَوْنَ
فرعون کے پاس
قَالُوٓا۟
کہنے لگے
إِنَّ
(کیا) واقعی۔ بیشک
لَنَا
ہمارے لیے
لَأَجْرًا
البتہ اجر (انعام) ہوگا
إِن
اگر
كُنَّا
ہوئے ہم
نَحْنُ
ہم
ٱلْغَٰلِبِينَ
غالب آنے والے

اور جادوگر فرعون کے پاس آئے تو انہوں نے کہا: یقیناً ہمارے لئے کچھ اُجرت ہونی چاہیے بشرطیکہ ہم غالب آجائیں،

تفسير

قَالَ نَـعَمْ وَاِنَّكُمْ لَمِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ

قَالَ
(فرعون نے) کہا
نَعَمْ
ہاں
وَإِنَّكُمْ
اور بیشک تم
لَمِنَ
البتہ میں سے
ٱلْمُقَرَّبِينَ
مقرب لوگوں (میں سے) ہو گے

فرعون نے کہا: ہاں! اور بیشک (عام اُجرت تو کیا اس صورت میں) تم (میرے دربار کی) قربت والوں میں سے ہو جاؤ گے،

تفسير

قَالُوْا يٰمُوْسٰۤى اِمَّاۤ اَنْ تُلْقِىَ وَاِمَّاۤ اَنْ نَّكُوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِيْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
يَٰمُوسَىٰٓ
اے موسیٰ
إِمَّآ
یا
أَن
تو
تُلْقِىَ
ڈالو تم
وَإِمَّآ
اور یا
أَن
یہ کہ
نَّكُونَ
ہم ہوں
نَحْنُ
ہم
ٱلْمُلْقِينَ
ڈالنے والے

ان جادوگروں نے کہا: اے موسٰی! یا تو (اپنی چیز) آپ ڈال دیں یا ہم ہی (پہلے) ڈالنے والے ہوجائیں،

تفسير

قَالَ اَلْقُوْا ۚ فَلَمَّاۤ اَلْقَوْا سَحَرُوْۤا اَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوْهُمْ وَجَاۤءُوْ بِسِحْرٍ عَظِيْمٍ

قَالَ
کہا
أَلْقُوا۟ۖ
تم ڈالو۔ پھینکو
فَلَمَّآ
تو جب
أَلْقَوْا۟
انہوں نے ڈالے۔ پھینکے
سَحَرُوٓا۟
انہوں نے مسحور کردیا
أَعْيُنَ
نگاہوں کو
ٱلنَّاسِ
لوگوں کی
وَٱسْتَرْهَبُوهُمْ
اور خوفزدہ کردیا ان کو
وَجَآءُو
اور وہ لائے
بِسِحْرٍ
جادو
عَظِيمٍ
بہت بڑا

موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: تم ہی (پہلے) ڈال دو پھر جب انہوں نے (اپنی رسیوں اور لاٹھیوں کو زمین پر) ڈالا (تو انہوں نے) لوگوں کی آنکھوں پرجادو کردیا اور انہیں ڈرا دیا اور وہ زبردست جادو (سامنے) لے آئے،

تفسير

وَاَوْحَيْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ ۚ فَاِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُوْنَ ۚ

وَأَوْحَيْنَآ
اور وحی کی ہم نے
إِلَىٰ
طرف
مُوسَىٰٓ
موسیٰ کی
أَنْ
یہ کہ
أَلْقِ
پھینکو تم
عَصَاكَۖ
اپنا عصا
فَإِذَا
تو یکایک۔ دفعتا
هِىَ
وہ
تَلْقَفُ
نگل رہا تھا
مَا
اس کو جو
يَأْفِكُونَ
وہ گھڑ لائے تھے

اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کی طرف وحی فرمائی کہ (اب) آپ اپنا عصا (زمین پر) ڈال دیں تو وہ فوراً ان چیزوں کو نگلنے لگا جو انہوں نے فریب کاری سے وضع کر رکھی تھیں،

تفسير

فَوَقَعَ الْحَـقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَۚ

فَوَقَعَ
تو ثابت ہوگیا
ٱلْحَقُّ
سچ۔ حق
وَبَطَلَ
اور باطل ہوکر رہ گیا
مَا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کر رہے

پس حق ثابت ہوگیا اور جو کچھ وہ کر رہے تھے (سب) باطل ہوگیا،

تفسير

فَغُلِبُوْا هُنَالِكَ وَانْقَلَبُوْا صٰغِرِيْنَۚ

فَغُلِبُوا۟
پس مغلوب ہوئے
هُنَالِكَ
اس جگہ
وَٱنقَلَبُوا۟
اور وہ لوٹے
صَٰغِرِينَ
ذلیل ہوکر

سو وہ (فرعونی نمائندے) اس جگہ مغلوب ہوگئے اور ذلیل ہوکر پلٹ گئے،

تفسير

وَ اُلْقِىَ السَّحَرَةُ سٰجِدِيْنَ ۙ

وَأُلْقِىَ
اور ڈال دیے گئے
ٱلسَّحَرَةُ
جادوگر
سَٰجِدِينَ
سجدے میں

اور (تمام) جادوگر سجدہ میں گر پڑے،

تفسير