اِلَّاۤ اِبْلِيْسَۗ اَبٰۤى اَنْ يَّكُوْنَ مَعَ السّٰجِدِيْنَ
سوائے ابلیس کے، اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کر دیا،
قَالَ يٰۤاِبْلِيْسُ مَا لَـكَ اَ لَّا تَكُوْنَ مَعَ السّٰجِدِيْنَ
(اللہ نے) ارشاد فرمایا: اے ابلیس! تجھے کیا ہو گیا ہے کہ تو سجدہ کرنے والوں کے ساتھ نہ ہوا،
قَالَ لَمْ اَكُنْ لِّاَسْجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقْتَهٗ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَاٍ مَّسْنُوْنٍ
(ابلیس نے) کہا: میں ہر گز ایسا نہیں (ہو سکتا) کہ بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے سِن رسیدہ (اور) سیاہ بودار، بجنے والے گارے سے تخلیق کیا ہے،
قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَاِنَّكَ رَجِيْمٌۙ
(اللہ نے) فرمایا: تو یہاں سے نکل جا پس بیشک تو مردود (راندۂ درگاہ) ہے،
وَّاِنَّ عَلَيْكَ اللَّعْنَةَ اِلٰى يَوْمِ الدِّيْنِ
اور بیشک تجھ پر روزِ جزا تک لعنت (پڑتی) رہے گی،
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِىْۤ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ
اُس نے کہا: اے پروردگار! پس تو مجھے اُس دن تک مہلت دے دے (جس دن) لوگ (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے،
قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَۙ
اللہ نے فرمایا: سو بیشک تو مہلت یافتہ لوگوں میں سے ہے،
اِلٰى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ
وقتِ مقررہ کے دن (قیامت) تک،
قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغْوَيْتَنِىْ لَاُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِى الْاَرْضِ وَلَاُغْوِيَـنَّهُمْ اَجْمَعِيْنَۙ
ابلیس نے کہا: اے پروردگار! اس سبب سے جو تو نے مجھے گمراہ کیا میں (بھی) یقیناً ان کے لئے زمین میں (گناہوں اور نافرمانیوں کو) خوب آراستہ و خوش نما بنا دوں گا اور ان سب کو ضرور گمراہ کر کے رہوں گا،
اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِيْنَ
سوائے تیرے ان برگزیدہ بندوں کے جو (میرے اور نفس کے فریبوں سے) خلاصی پا چکے ہیں،