Skip to main content

وَلَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ اِمْلَاقٍۗ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَاِيَّاكُمْۗ اِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْاً كَبِيْرًا

وَلَا
اور نہ
تَقْتُلُوٓا۟
تم قتل کرو
أَوْلَٰدَكُمْ
اپنی اولاد کو
خَشْيَةَ
خوف سے
إِمْلَٰقٍۖ
مفلسی کے
نَّحْنُ
ہم
نَرْزُقُهُمْ
ہم رزق دیتے ہیں ان کو
وَإِيَّاكُمْۚ
اور تم کو (بھی)
إِنَّ
بیشک
قَتْلَهُمْ
ان کا قتل کرنا
كَانَ
ہے
خِطْـًٔا
خطا
كَبِيرًا
بہت بڑی

اور تم اپنی اولاد کو مفلسی کے خوف سے قتل مت کرو، ہم ہی انہیں (بھی) روزی دیتے ہیں اور تمہیں بھی، بیشک ان کو قتل کرنا بہت بڑا گناہ ہے،

تفسير

وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً ۗ وَسَاۤءَ سَبِيْلًا

وَلَا
اور نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاؤ
ٱلزِّنَىٰٓۖ
زنا کے
إِنَّهُۥ
کیونکہ وہ
كَانَ
ہے
فَٰحِشَةً
بےحیائی
وَسَآءَ
اور برا
سَبِيلًا
راستہ

اور تم زنا (بدکاری) کے قریب بھی مت جانا بیشک یہ بے حیائی کا کام ہے، اور بہت ہی بری راہ ہے،

تفسير

وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَـقِّ ۗ وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُوْمًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِـوَلِيِّهٖ سُلْطٰنًا فَلَا يُسْرِفْ فِّى الْقَتْلِ ۗ اِنَّهٗ كَانَ مَنْصُوْرًا

وَلَا
اور نہ
تَقْتُلُوا۟
تم قتل کرو
ٱلنَّفْسَ
کسی جان کو
ٱلَّتِى
وہ جو
حَرَّمَ
حرام کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِلَّا
مگر
بِٱلْحَقِّۗ
حق کے ساتھ
وَمَن
اور جو
قُتِلَ
قتل کیا گیا
مَظْلُومًا
ظلم کے ساتھ
فَقَدْ
تو تحقیق
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
لِوَلِيِّهِۦ
اس کے ولی کے لئے
سُلْطَٰنًا
حق/ قوت
فَلَا
تو نہ
يُسْرِف
وہ زیادتی کرے/ حد سے بڑھے
فِّى
میں
ٱلْقَتْلِۖ
قتل کرنے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
كَانَ
ہے
مَنصُورًا
مدد کیا ہوا

اور تم کسی جان کو قتل مت کرنا جسے (قتل کرنا) اﷲ نے حرام قرار دیا ہے سوائے اس کے کہ (اس کا قتل کرنا شریعت کی رُو سے) حق ہو، اور جو شخص ظلماً قتل کردیا گیا تو بیشک ہم نے اس کے وارث کے لئے (قصاص کا) حق مقرر کر دیا ہے سو وہ بھی (قصاص کے طور پر بدلہ کے) قتل میں حد سے تجاوز نہ کرے، بیشک وہ (اﷲ کی طرف سے) مدد یافتہ ہے (سو اس کی مدد و حمایت کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی)،

تفسير

وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْمِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ حَتّٰى يَبْلُغَ اَشُدَّهٗ ۖ وَاَوْفُوْا بِالْعَهْدِ ۖ اِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْـــُٔوْلًا

وَلَا
اور نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاؤ
مَالَ
مال کے
ٱلْيَتِيمِ
یتیم کے
إِلَّا
مگر
بِٱلَّتِى
ساتھ اس طریقے کے
هِىَ
وہ
أَحْسَنُ
زیادہ اچھا ہے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَبْلُغَ
وہ پہنچ جائے
أَشُدَّهُۥۚ
اپنی جوانی کو
وَأَوْفُوا۟
اور پورا کرو
بِٱلْعَهْدِۖ
عہد کو
إِنَّ
کیونکہ
ٱلْعَهْدَ
عہد
كَانَ
ہے
مَسْـُٔولًا
پوچھا جانے والا

اور تم یتیم کے مال کے (بھی) قریب تک نہ جانا مگر ایسے طریقہ سے جو (یتیم کے لئے) بہتر ہو یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے، اور وعدہ پورا کیا کرو، بیشک وعدہ کی ضرور پوچھ گچھ ہوگی،

تفسير

وَاَوْفُوا الْـكَيْلَ اِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيْمِۗ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّاَحْسَنُ تَأْوِيْلًا

وَأَوْفُوا۟
اور پورا کرو
ٱلْكَيْلَ
ناپ
إِذَا
جب
كِلْتُمْ
ناپو تم
وَزِنُوا۟
اور تولو
بِٱلْقِسْطَاسِ
ساتھ ترازو کے
ٱلْمُسْتَقِيمِۚ
سیدھی/ درست
ذَٰلِكَ
یہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
وَأَحْسَنُ
اور زیادہ اچھا ہے
تَأْوِيلًا
انجام کے اعتبار سے

اور ناپ پورا رکھا کرو جب (بھی) تم (کوئی چیز) ناپو اور (جب تولنے لگو تو) سیدھے ترازو سے تولا کرو، یہ (دیانت داری) بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے (بھی) خوب تر ہے،

تفسير

وَلَا تَقْفُ مَا لَـيْسَ لَـكَ بِهٖ عِلْمٌ ۗ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۤٮِٕكَ كَانَ عَنْهُ مَسْـُٔوْلًا

وَلَا
اور نہ
تَقْفُ
پیچھے پڑو
مَا
جو
لَيْسَ
نہیں
لَكَ
تیرے لئے
بِهِۦ
اس کا کوئی
عِلْمٌۚ
علم
إِنَّ
بیشک
ٱلسَّمْعَ
کان
وَٱلْبَصَرَ
اور آنکھ
وَٱلْفُؤَادَ
اور دل
كُلُّ أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ سب
كَانَ
ہے
عَنْهُ
ان کے بارے میں
مَسْـُٔولًا
سوال کیا جانے والا

اور (اے انسان!) تو اس بات کی پیروی نہ کر جس کا تجھے (صحیح) علم نہیں، بیشک کان اور آنکھ اور دل ان میں سے ہر ایک سے باز پرس ہوگی،

تفسير

وَلَا تَمْشِ فِى الْاَرْضِ مَرَحًا ۚ اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَلَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا

وَلَا
اور نہ
تَمْشِ
تم چلو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
مَرَحًاۖ
اکڑ کر
إِنَّكَ
کیونکہ تم
لَن
ہرگز نہیں
تَخْرِقَ
پھاڑ سکتے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
وَلَن
اور ہرگز نہیں
تَبْلُغَ
پہنچ سکتے
ٱلْجِبَالَ
پہاڑوں کو
طُولًا
اونچائی میں/ بلندی میں/ لمبائی میں

اور زمین میں اکڑ کر مت چل، بیشک تو زمین کو (اپنی رعونت کے زور سے) ہرگز چیر نہیں سکتا اور نہ ہی ہرگز تو بلندی میں پہاڑوں کو پہنچ سکتا ہے (تو جو کچھ ہے وہی رہے گا)،

تفسير

كُلُّ ذٰلِكَ كَانَ سَيِّئُهٗ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْرُوْهًا

كُلُّ ذَٰلِكَ
یہ سب
كَانَ
ہے
سَيِّئُهُۥ
اس کی برائی
عِندَ
نزدیک
رَبِّكَ
تیرے رب کے
مَكْرُوهًا
مکروہ/ ناپسندیدہ

ان سب (مذکورہ) باتوں کی برائی تیرے رب کو بڑی ناپسند ہے،

تفسير

ذٰلِكَ مِمَّاۤ اَوْحٰۤى اِلَيْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْمَةِ ۗ وَلَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتُلْقٰى فِىْ جَهَنَّمَ مَلُوْمًا مَّدْحُوْرًا

ذَٰلِكَ
یہ
مِمَّآ
اس میں سے ہے
أَوْحَىٰٓ
جو وحی کی
إِلَيْكَ
تیری طرف
رَبُّكَ
تیرے رب
مِنَ
میں سے
ٱلْحِكْمَةِۗ
حکمت
وَلَا
اور نہ
تَجْعَلْ
تو بنا
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَٰهًا
الٰہ
ءَاخَرَ
کوئی دوسرا
فَتُلْقَىٰ
تو تو ڈال دیا جائے گا
فِى
میں
جَهَنَّمَ
جہنم
مَلُومًا
ملامت کیا ہوا
مَّدْحُورًا
رحمت سے دور

یہ حکمت و دانائی کی ان باتوں میں سے ہے جو آپ کے رب نے آپ کی طرف وحی فرمائی ہیں، اور (اے انسان!) اﷲ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ ٹھہرا (ورنہ) تو ملامت زدہ (اور اﷲ کی رحمت سے) دھتکارا ہوا ہو کر دوزخ میں جھونک دیا جائے گا،

تفسير

اَفَاَصْفٰٮكُمْ رَبُّكُمْ بِالْبَـنِيْنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الْمَلٰۤٮِٕكَةِ اِنَاثًا ۗ اِنَّكُمْ لَتَقُوْلُوْنَ قَوْلًا عَظِيْمًا

أَفَأَصْفَىٰكُمْ
کیا بھلا چن لیا تم کو
رَبُّكُم
تمہارے رب نے
بِٱلْبَنِينَ
بیٹوں کے ساتھ
وَٱتَّخَذَ
اور بنالیں
مِنَ
سے
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں میں (سے)
إِنَٰثًاۚ
لڑکیاں
إِنَّكُمْ
یقیناً تم
لَتَقُولُونَ
البتہ تم کہتے ہو
قَوْلًا
بات
عَظِيمًا
بہت بڑی

(اے مشرکو! خود سوچو!) بھلا تمہیں تو تمہارے رب نے بیٹوں کے لئے چن لیا ہے اور (اپنے لئے) اس نے فرشتوں کو بیٹیاں بنا لیا ہے، بیشک تم (اپنے ہی گھڑے ہوئے خیالات کے پیمانہ پر) بڑی سخت بات کہتے ہو،

تفسير