Skip to main content

وَقَالُوْا لَنْ يَّدْخُلَ الْجَـنَّةَ اِلَّا مَنْ كَانَ هُوْدًا اَوْ نَصٰرٰىۗ تِلْكَ اَمَانِيُّهُمْۗ قُلْ هَاتُوْا بُرْهَانَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

وَقَالُوا۟
اور وہ کہتے ہیں
لَن
ہرگز نہیں
يَدْخُلَ
داخل ہوگا
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
إِلَّا
مگر
مَن
وہ جو
كَانَ
ہوگا
هُودًا
یہودی
أَوْ
یا
نَصَٰرَىٰۗ
عیسائی
تِلْكَ
یہ
أَمَانِيُّهُمْۗ
ان کی خواہشات ہیں / ان کی آرزوئیں ہیں
قُلْ
کہہ دیجئے
هَاتُوا۟
لے آؤ
بُرْهَٰنَكُمْ
دلیل اپنی
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

اور (اہلِ کتاب) کہتے ہیں کہ جنت میں ہرگز کوئی بھی داخل نہیں ہوگا سوائے اس کے کہ وہ یہودی ہو یا نصرانی، یہ ان کی باطل امیدیں ہیں، آپ فرما دیں کہ اگر تم (اپنے دعوے میں) سچے ہو تو اپنی (اس خواہش پر) سند لاؤ،

تفسير

بَلٰى مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهٗۤ اَجْرُهٗ عِنْدَ رَبِّهٖ ۖ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ

بَلَىٰ
بلکہ / کیوں نہیں
مَنْ
جس نے
أَسْلَمَ
سپرد کردیا
وَجْهَهُۥ
اپنا چہرہ / اپنی ذات
لِلَّهِ
اللہ کے لئے
وَهُوَ
اور وہ
مُحْسِنٌ
مخلص ہو / محسن ہو / احسان کرنے والا ہو /نیکی کرنے والا ہو
فَلَهُۥٓ
تو اس کے لئے
أَجْرُهُۥ
اجر ہے اس کا
عِندَ
پاس
رَبِّهِۦ
اس کے رب کے
وَلَا
اورنہ (ہوگا)
خَوْفٌ
کوئی خوف
عَلَيْهِمْ
اوپر ان کے
وَلَا
اورنہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
وہ غمگین ہونگے

ہاں، جس نے اپنا چہرہ اﷲ کے لئے جھکا دیا (یعنی خود کو اﷲ کے سپرد کر دیا) اور وہ صاحبِ اِحسان ہو گیا تو اس کے لئے اس کا اجر اس کے رب کے ہاں ہے اور ایسے لوگوں پر نہ کوئی خوف ہو گا اورنہ وہ رنجیدہ ہوں گے،

تفسير

وَقَالَتِ الْيَهُوْدُ لَـيْسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰى شَىْءٍۖ وَّقَالَتِ النَّصٰرٰى لَـيْسَتِ الْيَهُوْدُ عَلٰى شَىْءٍۙ وَّهُمْ يَتْلُوْنَ الْكِتٰبَۗ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِمْۚ فَاللّٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ فِيْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ

وَقَالَتِ
اور کہا
ٱلْيَهُودُ
یہود نے
لَيْسَتِ
نہیں ہے
ٱلنَّصَٰرَىٰ
عیسائی
عَلَىٰ
اوپر
شَىْءٍ
کسی چیز کے
وَقَالَتِ
اورکہا
ٱلنَّصَٰرَىٰ
عیسائیوں نے / نصاریٰ نے
لَيْسَتِ
نہیں ہیں
ٱلْيَهُودُ
یہود
عَلَىٰ
اوپر
شَىْءٍ
کسی چیز کے
وَهُمْ
حالانکہ وہ
يَتْلُونَ
تلاوت کرتے ہیں
ٱلْكِتَٰبَۗ
کتاب کی
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
قَالَ
کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے جو
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
جانتے / علم رکھتے
مِثْلَ
مانند
قَوْلِهِمْۚ
ان کی بات کی
فَٱللَّهُ
تو اللہ
يَحْكُمُ
فیصلہ کرے گا
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
فِيمَا
اس میں جو
كَانُوا۟
وہ تھے
فِيهِ
اس میں
يَخْتَلِفُونَ
وہ اختلاف کرتے

اور یہود کہتے ہیں کہ نصرانیوں کی بنیاد کسی شے (یعنی صحیح عقیدے) پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودیوں کی بنیاد کسی شے پر نہیں، حالانکہ وہ (سب اللہ کی نازل کردہ) کتاب پڑھتے ہیں، اسی طرح وہ (مشرک) لوگ جن کے پاس (سرے سے کوئی آسمانی) علم ہی نہیں وہ بھی انہی جیسی بات کرتے ہیں، پس اللہ ان کے درمیان قیامت کے دن اس معاملے میں (خود ہی) فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کرتے رہتے ہیں،

تفسير

وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللّٰهِ اَنْ يُّذْكَرَ فِيْهَا اسْمُهٗ وَسَعٰـى فِىْ خَرَابِهَا ۗ اُولٰۤٮِٕكَ مَا كَانَ لَهُمْ اَنْ يَّدْخُلُوْهَاۤ اِلَّا خَاۤٮِٕفِيْنَ ۗ لَهُمْ فِى الدُّنْيَا خِزْىٌ وَّلَهُمْ فِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيْمٌ

وَمَنْ
اور کون
أَظْلَمُ
بڑا ظالم ہے
مِمَّن
اس سے جو
مَّنَعَ
منع کرے / روکے
مَسَٰجِدَ
مسجدوں سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
أَن
یہ کہ
يُذْكَرَ
ذکر کیا جائے
فِيهَا
ان میں
ٱسْمُهُۥ
نام اس کا
وَسَعَىٰ فِى
وہ کوشش کرے
خَرَابِهَآۚ
ان کی ویرانی میں
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ لوگ
مَا كَانَ
نہیں (مناسب) ہے
لَهُمْ
ان کے لئیے
أَن
کہ
يَدْخُلُوهَآ
وہ داخل ہوں اس میں
إِلَّا
مگر
خَآئِفِينَۚ
ڈرتے ہوۓ
لَهُمْ
ان کے لئیے
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا میں
خِزْىٌ
رسوائی ہے
وَلَهُمْ
او ر ان کے لئیے
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت میں
عَذَابٌ
عذاب ہے
عَظِيمٌ
بہت بڑا

اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو اللہ کی مسجدوں میں اس کے نام کا ذکر کیے جانے سے روک دے اور انہیں ویران کرنے کی کوشش کرے! انہیں ایسا کرنا مناسب نہ تھا کہ مسجدوں میں داخل ہوتے مگر ڈرتے ہوئے، ان کے لئے دنیا میں (بھی) ذلّت ہے اور ان کے لئے آخرت میں (بھی) بڑا عذاب ہے،

تفسير

وَلِلّٰهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ فَاَيْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْهُ اللّٰهِ ۗ اِنَّ اللّٰهَ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ

وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لئے ہے
ٱلْمَشْرِقُ
مشرق
وَٱلْمَغْرِبُۚ
اورمغرب
فَأَيْنَمَا
تو جہاں کہیں / جدھر بھی
تُوَلُّوا۟
تم منہ موڑو گے
فَثَمَّ
تو وہیں / اسی جگہ
وَجْهُ
ذات ہے / چہرہ ہے
ٱللَّهِۚ
اللہ کا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اور مشرق و مغرب (سب) اللہ ہی کا ہے، پس تم جدھر بھی رخ کرو ادھر ہی اللہ کی توجہ ہے (یعنی ہر سمت ہی اللہ کی ذات جلوہ گر ہے)، بیشک اللہ بڑی وسعت والا سب کچھ جاننے والا ہے،

تفسير

وَقَالُوا اتَّخَذَ اللّٰهُ وَلَدًا ۙ سُبْحٰنَهٗ ۗ بَلْ لَّهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ كُلٌّ لَّهٗ قَانِتُوْنَ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
ٱتَّخَذَ
بنائی ہے
ٱللَّهُ
اللہ نے
وَلَدًاۗ
اولاد
سُبْحَٰنَهُۥۖ
پاک ہے وہ
بَل
بلکہ
لَّهُۥ
اس کے لئے ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین میں ہے
كُلٌّ
سارے کے سارے
لَّهُۥ
اس کے لئے
قَٰنِتُونَ
تابع فرمان ہیں

اور وہ کہتے ہیں: اللہ نے اپنے لئے اولاد بنائی ہے، حالانکہ وہ (اس سے) پاک ہے، بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب) اسی کی (خَلق اور مِلک) ہے، (اور) سب کے سب اس کے فرماں بردار ہیں،

تفسير

بَدِيْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ وَ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ

بَدِيعُ
نئے سرے سے پیدا کرنے والا ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین کا
وَإِذَا
اورجب
قَضَىٰٓ
وہ فیصلہ کرتا ہے
أَمْرًا
کسی کام کا
فَإِنَّمَا
تو بیشک
يَقُولُ
وہ کہتا ہے
لَهُۥ
واسطے اس کے
كُن
ہوجا
فَيَكُونُ
تو وہ ہو جاتا ہے

وہی آسمانوں اور زمین کو وجود میں لانے والا ہے، اور جب کسی چیز (کے ایجاد) کا فیصلہ فرما لیتا ہے تو پھر اس کو صرف یہی فرماتا ہے کہ "تو ہو جا" پس وہ ہوجاتی ہے،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ لَوْلَا يُكَلِّمُنَا اللّٰهُ اَوْ تَأْتِيْنَاۤ اٰيَةٌ ۗ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّثْلَ قَوْلِهِمْۗ تَشَابَهَتْ قُلُوْبُهُمْۗ قَدْ بَيَّنَّا الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يُّوْقِنُوْنَ

وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
علم رکھتے
لَوْلَا
کیوں نہیں
يُكَلِّمُنَا
کلام کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
أَوْ
یا
تَأْتِينَآ
آتی ہمارے پاس
ءَايَةٌۗ
کوئی نشانی
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
قَالَ
کہا تھا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
مِن
سے
قَبْلِهِم
قبل ان کے
مِّثْلَ
مانند
قَوْلِهِمْۘ
ان کی بات کے
تَشَٰبَهَتْ
ملتے جلتے ہیں
قُلُوبُهُمْۗ
دل ان کے
قَدْ
تحقیق
بَيَّنَّا
بیان کردیں ہم نے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
واسطے ایک قوم
يُوقِنُونَ
جو یقین رکھتی ہے

اور جو لوگ علم نہیں رکھتے کہتے ہیں کہ اللہ ہم سے کلام کیوں نہیں فرماتا یا ہمارے پاس (براہِ راست) کوئی نشانی کیوں نہیں آتی؟ اسی طرح ان سے پہلے لوگوں نے بھی انہی جیسی بات کہی تھی، ان (سب) لوگوں کے دل آپس میں ایک جیسے ہیں، بیشک ہم نے یقین والوں کے لئے نشانیاں خوب واضح کر دی ہیں،

تفسير

اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَـقِّ بَشِيْرًا وَّنَذِيْرًا ۙ وَّلَا تُسْـَٔـلُ عَنْ اَصْحٰبِ الْجَحِيْمِ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَرْسَلْنَٰكَ
بھیجا ہم نے آپ کو
بِٱلْحَقِّ
ساتھ حق کے
بَشِيرًا
خوش خبری دینے والا
وَنَذِيرًاۖ
اورڈرانے والا
وَلَا
اور نہ
تُسْـَٔلُ
تم سے سوال کیا جائے گا
عَنْ
بارے میں
أَصْحَٰبِ
ساتھیوں کے
ٱلْجَحِيمِ
جہنم کے

(اے محبوبِ مکرّم!) بیشک ہم نے آپ کو حق کے ساتھ خوشخبری سنانے والا اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے اور اہلِ دوزخ کے بارے میں آپ سے پرسش نہیں کی جائے گی،

تفسير

وَلَنْ تَرْضٰى عَنْكَ الْيَهُوْدُ وَلَا النَّصٰرٰى حَتّٰى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْۗ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰى ۗ وَلَٮِٕنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَاۤءَهُمْ بَعْدَ الَّذِىْ جَاۤءَكَ مِنَ الْعِلْمِۙ مَا لَـكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ وَّلِىٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

وَلَن
اور ہرگز نہیں
تَرْضَىٰ
راضی ہوں گے
عَنكَ
آپ سے
ٱلْيَهُودُ
یہود
وَلَا
اورنہ
ٱلنَّصَٰرَىٰ
عیسائی/ نصائی
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَتَّبِعَ
تم پیروی کرنے لگ جاؤ
مِلَّتَهُمْۗ
ان کے طریقے کی
قُلْ
کہہ دیجئے
إِنَّ
بیشک
هُدَى
ہدایت
ٱللَّهِ
اللہ
هُوَ
وہ ہی
ٱلْهُدَىٰۗ
جو ہدایت ہے
وَلَئِنِ
اور البتہ اگر
ٱتَّبَعْتَ
پیروی کی تم نے/ اتباع کیا تم نے
أَهْوَآءَهُم
ان کی خواہشات کی
بَعْدَ
بعد
ٱلَّذِى
اس کے جو
جَآءَكَ
آیا تیرے پاس
مِنَ
سے
ٱلْعِلْمِۙ
علم
مَا
نہیں ہوگا
لَكَ
تیرے لئے
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ (بچانے والا)
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اورنہ
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

اور یہود و نصارٰی آپ سے (اس وقت تک) ہرگز خوش نہیں ہوں گے جب تک آپ ان کے مذہب کی پیروی اختیار نہ کر لیں، آپ فرما دیں کہ بیشک اللہ کی (عطا کردہ) ہدایت ہی (حقیقی) ہدایت ہے، (امت کی تعلیم کے لئے فرمایا:) اور اگر (بفرضِ محال) آپ نے اس علم کے بعد جو آپ کے پاس (اللہ کی طرف سے) آچکا ہے، ان کی خواہشات کی پیروی کی تو آپ کے لئے اللہ سے بچانے والا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگار،

تفسير