Skip to main content
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَاتَيْنَٰهُمُ
دی ہم نے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
يَتْلُونَهُۥ
وہ تلاوت کرتے ہیں اس / وہ پڑھتے ہیں اس کو
حَقَّ
(جیسا کہ) حق ہے
تِلَاوَتِهِۦٓ
اس کی تلاوت کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتے ہیں
بِهِۦۗ
ساتھ اس کے
وَمَن
اور جو کوئی
يَكْفُرْ
کفر کرے گا
بِهِۦ
اس کا
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
هُمُ
وہ
ٱلْخَٰسِرُونَ
جو خسارہ پانے والے / نقصان اٹھانے والے ہیں

جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اُسے اس طرح پڑھتے ہیں جیسا کہ پڑھنے کا حق ہے وہ اس پر سچے دل سے ایمان لاتے ہیں اور جواس کے ساتھ کفر کا رویہ اختیار کریں، وہی اصل میں نقصان اٹھانے والے ہیں

تفسير
يَٰبَنِىٓ
اے بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَتِىَ
میری نعمتیں
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أَنْعَمْتُ
میں نے انعام کی تھیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَأَنِّى
اور بیشک میں نے
فَضَّلْتُكُمْ
میں نے فضیلت دی تھی تم کو
عَلَى
تمام
ٱلْعَٰلَمِينَ
دنیا والوں پر

اے بنی اسرائیل! یاد کرو میری وہ نعمت، جس سے میں نے تمہیں نواز ا تھا، اور یہ کہ میں نے تمہیں دنیا کی تمام قوموں پر فضیلت دی تھی

تفسير
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
يَوْمًا
اس دن سے
لَّا
نہیں
تَجْزِى
کام آئے گا
نَفْسٌ
کوئی نفس
عَن
کسی
نَّفْسٍ
نفس کے
شَيْـًٔا
کچھ بھی
وَلَا
اورنہ
يُقْبَلُ
قبول کیا جائے گا
مِنْهَا
اس سے
عَدْلٌ
کوئی بدلہ
وَلَا
اورنہ
تَنفَعُهَا
نفع دے گی اس کو
شَفَٰعَةٌ
کوئی سفارش
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يُنصَرُونَ
مدد کئیے جائیں گے

اور ڈرو اُس دن سے، جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی سے فدیہ قبول کیا جائے گا، نہ کوئی سفارش ہی آدمی کو فائدہ دے گی، اور نہ مجرموں کو کہیں سے کوئی مدد پہنچ سکے گی

تفسير
وَإِذِ
اور جب
ٱبْتَلَىٰٓ
آزمایا
إِبْرَٰهِۦمَ
ابراہیم کو
رَبُّهُۥ
اس کے رب نے
بِكَلِمَٰتٍ
ساتھ چند باتوں کے
فَأَتَمَّهُنَّۖ
تو اس نے پورا کردیا ان کو
قَالَ
فرمایا
إِنِّى
بیشک میں
جَاعِلُكَ
بنانے والا ہوں تجھ کو
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لئے
إِمَامًاۖ
امام
قَالَ
کہا (ابراہیم نے)
وَمِن
اور میں سے
ذُرِّيَّتِىۖ
میری اولاد
قَالَ
فرمایا
لَا
نہیں
يَنَالُ
پہنچے گا
عَهْدِى
میرا عہد
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

یاد کرو کہ جب ابراہیمؑ کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزما یا اور وہ اُن سب میں پورا اتر گیا، تو اس نے کہا; "میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں" ابراہیمؑ نے عرض کیا; "اور کیا میری اولاد سے بھی یہی وعدہ ہے؟" اس نے جواب دیا; "میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے"

تفسير
وَإِذْ
اور جب
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
ٱلْبَيْتَ
اس گھر ( خانہ کعبہ کو)
مَثَابَةً
لوٹنے کی جگہ/ مرجع
لِّلنَّاسِ
لوگوں کے لئے
وَأَمْنًا
اور امن کی جگہ
وَٱتَّخِذُوا۟
اور بنالو
مِن
سے / کو
مَّقَامِ
مقام
إِبْرَٰهِۦمَ
ابراہیم کو
مُصَلًّىۖ
نماز کی جگ
وَعَهِدْنَآ
اور حکم دیا ہم / تاکید کی ہم نے / عہد لیا ہم نے
إِلَىٰٓ
سے
إِبْرَٰهِۦمَ
ابراھیم
وَإِسْمَٰعِيلَ
اور اسماعیل سے
أَن
یہ کہ
طَهِّرَا
تم دونوں پاک و صاف کردو
بَيْتِىَ
میرے گھر کو
لِلطَّآئِفِينَ
واسطے ان کے جو طواف کرنے والے ہیں
وَٱلْعَٰكِفِينَ
اور جو اعتکاف کرنے والے ہیں
وَٱلرُّكَّعِ
اور رکوع کرنے والے ہیں
ٱلسُّجُودِ
اور سجدہ کرنے والے ہیں

اور یہ کہ ہم نے اس گھر (کعبے) کو لوگوں کے لیے مرکز اور امن کی جگہ قرار دیا تھا اور لوگوں کو حکم دیا تھا کہ ابراہیمؑ جہاں عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اس مقام کو مستقل جائے نماز بنا لو اور ابراہیمؑ اور ا سماعیل کو تاکید کی تھی کہ میرے گھر کو طواف اور اعتکاف اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِۦمُ
ابراہیم نے
رَبِّ
اے میرے رب
ٱجْعَلْ
تو بتادے
هَٰذَا
اس
بَلَدًا
اس شہر کو
ءَامِنًا
امن والا
وَٱرْزُقْ
اوررزق دے
أَهْلَهُۥ
اس کے رہنے والوں کو
مِنَ
میں سے
ٱلثَّمَرَٰتِ
پھلوں
مَنْ
جو
ءَامَنَ
ایما لائیں گے
مِنْهُم
ان میں سے
بِٱللَّهِ
ساتھ اللہ کے
وَٱلْيَوْمِ
اوردن
ٱلْءَاخِرِۖ
آخرت کے
قَالَ
فرمایا
وَمَن
اور جس نے
كَفَرَ
کفر کیا
فَأُمَتِّعُهُۥ
تو میں اس کو فائدہ اٹھانے دوں گا
قَلِيلًا
تھوڑا سا
ثُمَّ
پھر
أَضْطَرُّهُۥٓ
میں مجبور کروں گا اس کو / گھسیٹوں گا اس کو
إِلَىٰ
طرف
عَذَابِ
عذاب کے
ٱلنَّارِۖ
آگ کے
وَبِئْسَ
بہت ہی بری ہے
ٱلْمَصِيرُ
لوٹنے کی جگہ

اور یہ کہ ابراہیمؑ نے دعا کی; "اے میرے رب، اس شہر کو امن کا شہر بنا دے، اور اس کے باشندوں میں جو اللہ اور آخرت کو مانیں، انہیں ہر قسم کے پھلو ں کا رزق دے" جواب میں اس کے رب نے فرمایا; "اور جو نہ مانے گا، دنیا کی چند روزہ زندگی کا سامان تومیں اُسے بھی دوں گا مگر آخرکار اُسے عذاب جہنم کی طرف گھسیٹوں گا، اور وہ بد ترین ٹھکانا ہے"

تفسير
وَإِذْ
اور جب
يَرْفَعُ
بلند کر رہے تھے
إِبْرَٰهِۦمُ
ابراہیم
ٱلْقَوَاعِدَ
بنیادیں
مِنَ
کی
ٱلْبَيْتِ
گھر
وَإِسْمَٰعِيلُ
اوراسماعیل (وہ کہہ رہے تھے)
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
تَقَبَّلْ
تو قبول فرما
مِنَّآۖ
ہم سے
إِنَّكَ
بیشک تو
أَنتَ
تو ہی ہے
ٱلسَّمِيعُ
جو سننے والا ہے
ٱلْعَلِيمُ
جو جاننے والا ہے

اور یاد کرو ابراہیمؑ اور اسمٰعیلؑ جب اس گھر کی دیواریں اٹھا رہے تھے، تو دعا کرتے جاتے تھے; "اے ہمارے رب، ہم سے یہ خدمت قبول فرما لے، تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے

تفسير
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَٱجْعَلْنَا
اور بنا ہم کو
مُسْلِمَيْنِ
فرماں بردار
لَكَ
اپنے لئے
وَمِن
اور
ذُرِّيَّتِنَآ
ہماری اولاد میں سے
أُمَّةً
ایک امت / ایک جماعت
مُّسْلِمَةً
جو فرماں بردار ہو / تابع دار ہو
لَّكَ
تیرے لئے
وَأَرِنَا
اوردکھا ہم کو
مَنَاسِكَنَا
ہماری عبادت کے طریقے
وَتُبْ
اورمہربان ہو
عَلَيْنَآۖ
ہم پر
إِنَّكَ
بیشک تو
أَنتَ
تو ہی
ٱلتَّوَّابُ
جو توبہ قبول کرنے والا ہے
ٱلرَّحِيمُ
بار بار رحم کرنے والا ہے

اے رب، ہم دونوں کو اپنا مسلم (مُطیع فرمان) بنا، ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا، جو تیری مسلم ہو، ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا، اور ہماری کوتاہیوں سے در گزر فرما، تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَٱبْعَثْ
اور بھیج / اٹھا
فِيهِمْ
ان میں
رَسُولًا
ایک رسول کو
مِّنْهُمْ
انہی میں سے
يَتْلُوا۟
جو پڑھے / تلاوت کرتا ہو
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتِكَ
تیری آیات
وَيُعَلِّمُهُمُ
اورتعلیم دے ان کو / سکھاتا ہو ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَٱلْحِكْمَةَ
اور حکمت
وَيُزَكِّيهِمْۚ
اورتزکیہ کرے ان کا
إِنَّكَ
بیشک تو
أَنتَ
تو ہی
ٱلْعَزِيزُ
جو زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
جو حکمت والا ہے

اور اے رب، ان لوگوں میں خود انہیں کی قوم سے ایک ایسا رسول اٹھا ئیو، جو انہیں تیری آیات سنائے، ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کی زندگیاں سنوارے تو بڑا مقتدر اور حکیم ہے"

تفسير
وَمَن
اور کون ہے جو
يَرْغَبُ
منہ موڑے
عَن
سے
مِّلَّةِ
طریقے
إِبْرَٰهِۦمَ
ابراہیم کے
إِلَّا
مگر
مَن
جو جس سے
سَفِهَ
ناقص ثابت کیا / بیوقوف بنایا
نَفْسَهُۥۚ
اپنے آپ کو
وَلَقَدِ
اورالبتہ تحقیق
ٱصْطَفَيْنَٰهُ
چن لیا تھا ہم نے اس کو
فِى
میں
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
لَمِنَ
ضرور ان میں سے ہوگا جو نیک ہیں
ٱلصَّٰلِحِينَ
ضرور ان میں سے ہوگا جو نیک ہیں

اب کون ہے، جو ابراہیمؑ کے طریقے سے نفرت کرے؟ جس نے خود اپنے آپ کو حماقت و جہالت میں مبتلا کر لیا ہو، اس کے سو ا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیمؑ تو وہ شخص ہے، جس کو ہم نے دنیا میں اپنے کام کے لیے چُن لیا تھا اور آخرت میں اس کا شمار صالحین میں ہوگا

تفسير