Skip to main content
بَلَىٰ
کیوں نہیں
مَن
جس نے
كَسَبَ
کمایا
سَيِّئَةً
برائی کو
وَأَحَٰطَتْ
احاطہ کیا / گھیر لیا
بِهِۦ
اس کو
خَطِيٓـَٔتُهُۥ
اس کی خطا نے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلنَّارِۖ
آگ کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

جو بھی بدی کمائے گا اور اپنی خطا کاری کے چکر میں پڑا رہے گا، وہ دوزخی ہے او ر دوزخ ہی میں وہ ہمیشہ رہے گا

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کئے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے / نیک
أُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلْجَنَّةِۖ
جنت کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اور جو لوگ ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے وہی جنتی ہیں اور جنت میں وہ ہمیشہ رہیں گے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِيثَٰقَ
پکا عہد
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل سے
لَا
نہ
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرو گے
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ
اور ساتھ والدین کے
إِحْسَانًا وَذِى
احسان (کروگے)
ٱلْقُرْبَىٰ
اور رشتہ داروں
وَٱلْيَتَٰمَىٰ
اور یتیموں
وَٱلْمَسَٰكِينِ
اور مسکینوں (کے ساتھ بھی)
وَقُولُوا۟
اورکہو (گے)
لِلنَّاسِ
لوگوں سے
حُسْنًا
خوبصورت (بات)
وَأَقِيمُوا۟
اور قائم کرو (گے)
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کو
وَءَاتُوا۟
اور ادا کرو (گے)
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوٰۃ کو
ثُمَّ
پھر
تَوَلَّيْتُمْ
منہ موڑ لیا تم نے
إِلَّا
مگر
قَلِيلًا
بہت کم
مِّنكُمْ
تم میں سے
وَأَنتُم
اور تم(ہو ہی)
مُّعْرِضُونَ
اعراض کرنے والے

یاد کرو، اسرائیل کی اولاد سے ہم نے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا، ماں باپ کے ساتھ، رشتے داروں کے ساتھ، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا، لوگوں سے بھلی بات کہنا، نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ دینا، مگر تھوڑے آدمیوں کے سو ا تم سب اس عہد سے پھر گئے اور اب تک پھر ے ہوئے ہو

تفسير
وَإِذْ
اور جب
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
مِيثَٰقَكُمْ
پختہ عہد تم سے
لَا
نہ
تَسْفِكُونَ
تم بہاؤ گے
دِمَآءَكُمْ
خون اپنے
وَلَا
اورنہ
تُخْرِجُونَ
تم نکالو گے
أَنفُسَكُم
اپنی جانوں کو / اپنے لوگوں کو
مِّن
سے
دِيَٰرِكُمْ
اپنے گھروں
ثُمَّ
پھر
أَقْرَرْتُمْ
اقرار کیا تم نے
وَأَنتُمْ
اور تم
تَشْهَدُونَ
تم گواہ ہو

پھر ذرا یاد کرو، ہم نے تم سے مضبوط عہد لیا تھا کہ آپس میں ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور نہ ایک دوسرے کو گھر سے بے گھر کرنا تم نے اس کا اقرار کیا تھا، تم خود اس پر گواہ ہو

تفسير
ثُمَّ
پھر
أَنتُمْ
تم
هَٰٓؤُلَآءِ
وہ لوگ ہو
تَقْتُلُونَ
تم قتل کر ڈالتے ہو
أَنفُسَكُمْ
اپنے لوگوں کو
وَتُخْرِجُونَ
اور تم نکال دیتے ہو
فَرِيقًا
ایک گروہ کو
مِّنكُم
تم میں سے
مِّن
سے
دِيَٰرِهِمْ
ان کے گھروں
تَظَٰهَرُونَ
تم غلبہ پاتے ہو/ تم چڑھائی کرتے ہو
عَلَيْهِم
اوپر ان کے
بِٱلْإِثْمِ
ساتھ گناہ کے
وَٱلْعُدْوَٰنِ
اور زیادتی کے
وَإِن
اور اگر
يَأْتُوكُمْ
وہ آجائیں تمہارے پاس
أُسَٰرَىٰ
قیدی (بن کر)
تُفَٰدُوهُمْ
تم فدیہ لیتے ہو ان سے
وَهُوَ
حالانکہ وہ
مُحَرَّمٌ
حرام کیا گیا تھا
عَلَيْكُمْ
اوپر تمہارے
إِخْرَاجُهُمْۚ
نکالنا ان کو
أَفَتُؤْمِنُونَ
کیا پھر تم مانتے ہو
بِبَعْضِ
ساتھ بعض
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب کے
وَتَكْفُرُونَ
اور تم انکار کرتے ہو
بِبَعْضٍۚ
ساتھ بعض کے
فَمَا
تو نہیں
جَزَآءُ
جزا ہوگی ( اس کی)
مَن
جو کوئی
يَفْعَلُ
کرتا ہے
ذَٰلِكَ
یہ
مِنكُمْ
تم میں سے
إِلَّا
سوائے
خِزْىٌ
رسوائی
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
وَيَوْمَ
اور دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
يُرَدُّونَ
وہ لوٹائے جائیں گے
إِلَىٰٓ
طرف
أَشَدِّ
شدید ترین
ٱلْعَذَابِۗ
عذاب کے
وَمَا
اور نہیں
ٱللَّهُ
اللہ
بِغَٰفِلٍ
غافل
عَمَّا
ا سے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

مگر آج وہی تم ہو کہ اپنے بھائی بندوں کو قتل کرتے ہو، اپنی برادری کے کچھ لوگوں کو بے خانماں کر دیتے ہو، ظلم و زیادتی کے ساتھ ان کے خلاف جتھے بندیاں کرتے ہو، اور جب وہ لڑائی میں پکڑے ہوئے تمہارے پاس آتے ہیں، تو ان کی رہائی کے لیے فدیہ کا لین دین کرتے ہو، حالانکہ انہیں ان کے گھروں سے نکالنا ہی سرے سے تم پر حرام تھا تو کیا تم کتاب کے ایک حصے پر ایمان لاتے ہو اور دوسرے حصے کے ساتھ کفر کرتے ہو پھر تم میں سے جو لوگ ایسا کریں، ان کی سزا اس کے سوا اور کیا ہے کہ دنیا کی زندگی میں ذلیل و خوار ہو کر رہیں اور آخرت میں شدید ترین عذاب کی طرف پھیر دیے جائیں؟ اللہ ان حرکات سے بے خبر نہیں ہے، جو تم کر رہے ہو

تفسير
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
ٱشْتَرَوُا۟
جنہوں نے خرید لی
ٱلْحَيَوٰةَ
زندگی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
بِٱلْءَاخِرَةِۖ
بدلے آخرت کے
فَلَا
تو نہ
يُخَفَّفُ
ہلکا کیا جائے گا
عَنْهُمُ
ان سے
ٱلْعَذَابُ
عذاب
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يُنصَرُونَ
مدد کئے جائیں گے

یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آخرت بیچ کر دنیا کی زندگی خرید لی ہے، لہٰذا نہ اِن کی سزا میں کوئی تخفیف ہوگی اور نہ انہیں کوئی مدد پہنچ سکے گی

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ءَاتَيْنَا
دی ہم نے
مُوسَى
موسیٰ کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَقَفَّيْنَا مِنۢ
اور پے در پے بھیجے ہم نے
بَعْدِهِۦ
اس کے پیچھے / بعد
بِٱلرُّسُلِۖ
رسول
وَءَاتَيْنَا
اور دیں ہم نے
عِيسَى
عیسیٰ
ٱبْنَ
ابن
مَرْيَمَ
مریم کو
ٱلْبَيِّنَٰتِ
روشن نشانیاں
وَأَيَّدْنَٰهُ
اور قوت دی ہم نے اس کو / تائید کی ہم نے اس کی
بِرُوحِ
ساتھ روح
ٱلْقُدُسِۗ
پاک کے
أَفَكُلَّمَا
کیا بھلا جب کبھی
جَآءَكُمْ
لایا تمہارے پاس
رَسُولٌۢ
کوئی رسول
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَا
نہیں
تَهْوَىٰٓ
چاہتے تھے (اسے)
أَنفُسُكُمُ
تمہارے دل
ٱسْتَكْبَرْتُمْ
تکبر کیا تم نے
فَفَرِيقًا
تو ایک گروہ کو
كَذَّبْتُمْ
جھٹلایا تم نے
وَفَرِيقًا
اور گروہ کو
تَقْتُلُونَ
تم قتل کرتے رہے

ہم نے موسیٰؑ کو کتاب دی، اس کے بعد پے در پے رسول بھیجے، آخر کار عیسیٰؑ ابن مریمؑ کو روشن نشانیاں دے کر بھیجا اور روح پاک سے اس کی مدد کی پھر یہ تمہارا کیا ڈھنگ ہے کہ جب بھی کوئی رسول تمہاری خواہشات نفس کے خلاف کوئی چیز لے کر تمہارے پاس آیا، تو تم نے اس کے مقابلے میں سرکشی ہی کی، کسی کو جھٹلایا اور کسی کو قتل کر ڈالا

تفسير
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
قُلُوبُنَا
ہمارے دلوں (پر)
غُلْفٌۢۚ
غلاف ہیں
بَل
(نہیں) بلکہ
لَّعَنَهُمُ
لعنت کی ہے ان پر
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِكُفْرِهِمْ
بوجہ ان کے کفر کے
فَقَلِيلًا
تو کتنا تھوڑا ہے
مَّا
جو
يُؤْمِنُونَ
وہ ایمان لاتے ہیں

وہ کہتے ہیں، ہمارے دل محفوظ ہیں نہیں، اصل بات یہ ہے کہ ان کے کفر کی وجہ سے ان پر اللہ کی پھٹکار پڑی ہے، اس لیے وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں

تفسير
وَلَمَّا
اور جب
جَآءَهُمْ
آگئی ان کے پاس
كِتَٰبٌ
کتاب
مِّنْ
سے
عِندِ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
مُصَدِّقٌ
جو تصدیق کرنے والی ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
مَعَهُمْ
پاس ہے ان کے
وَكَانُوا۟
حالانکہ تھے وہ
مِن
سے
قَبْلُ
پہلے/ قبل
يَسْتَفْتِحُونَ
فتح کی دعائیں کرتے تھے
عَلَى
خلاف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
فَلَمَّا
تو جب
جَآءَهُم
آگیا ان کے پاس
مَّا
جو
عَرَفُوا۟
انہوں نے پہچان لیا
كَفَرُوا۟
انہوں نے کفر کیا
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
فَلَعْنَةُ
تو لعنت ہو
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَى
اوپر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے

اور اب جو ایک کتاب اللہ کی طرف سے ان کے پاس آئی ہے، اس کے ساتھ ان کا کیا برتاؤ ہے؟ باوجود یہ کہ وہ اس کتاب کی تصدیق کرتی ہے جو ان کے پاس پہلے سے موجو د تھی، باوجود یہ کہ اس کی آمد سے پہلے وہ خود کفار کے مقابلے میں فتح و نصرت کی دعائیں مانگا کرتے تھے، مگر جب وہ چیز آ گئی، جسے وہ پہچان بھی گئے تو، انہوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا خدا کی لعنت اِن منکرین پر

تفسير
بِئْسَمَا
کتنا برا ہے جو
ٱشْتَرَوْا۟
بیچ ڈالا انہوں نے
بِهِۦٓ
بدلے اس کے
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
أَن
یہ کہ
يَكْفُرُوا۟
انہوں نے کفر کیا
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَنزَلَ
نازل کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
بَغْيًا
ضد ( کیوجہ سے)
أَن
یہ کہ
يُنَزِّلَ
نازل کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
مِن
سے
فَضْلِهِۦ
اپنے فضل
عَلَىٰ
اوپر
مَن
جس کے
يَشَآءُ
وہ چاہتا ہےس
مِنْ
سے
عِبَادِهِۦۖ
اپنے بندوں میں سے
فَبَآءُو
تو وہ لوٹے / چلے آئے
بِغَضَبٍ
ساتھ غضب کے
عَلَىٰ
اوپر
غَضَبٍۚ
غضب کے
وَلِلْكَٰفِرِينَ
اور کافروں کے لئے
عَذَابٌ
عذاب ہے
مُّهِينٌ
سوا کن / ذلیل کرنے والا

کیسا برا ذریعہ ہے جس سے یہ اپنے نفس کی تسلی حاصل کرتے ہیں کہ جو ہدایت اللہ نے نازل کی ہے، اس کو قبول کرنے سے صرف اِس ضد کی بنا پر انکار کر رہے ہیں کہ اللہ نے اپنے فضل (وحی و رسالت) سے اپنے جس بندے کو خود چاہا، نواز دیا! لہٰذا اب یہ غضب بالائے غضب کے مستحق ہوگئے ہیں اور ایسے کافروں کے لیے سخت آمیز سزا مقرر ہے

تفسير