Skip to main content

قَالُوْا لَنْ نَّبْرَحَ عَلَيْهِ عٰكِفِيْنَ حَتّٰى يَرْجِعَ اِلَيْنَا مُوْسٰى

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
لَن
ہرگز نہ
نَّبْرَحَ
ہم ٹلیں گے۔ ہم ہمیشہ رہیں گے
عَلَيْهِ
اس پر
عَٰكِفِينَ
جم کر رہنے والے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَرْجِعَ
لوٹ آئے
إِلَيْنَا
ہماری طرف
مُوسَىٰ
موسیٰ

وہ بولی: ہم تو اسی (کی پوجا) پر جمے رہیں گے تاوقتیکہ موسٰی (علیہ السلام) ہماری طرف پلٹ آئیں،

تفسير

قَالَ يٰهٰرُوْنُ مَا مَنَعَكَ اِذْ رَاَيْتَهُمْ ضَلُّوْۤا ۙ

قَالَ
کہا
يَٰهَٰرُونُ
اے ہارون
مَا
کس چیز نے
مَنَعَكَ
روکا تجھ کو
إِذْ
جب
رَأَيْتَهُمْ
تم نے دیکھا تھا ان کو
ضَلُّوٓا۟
کہ وہ بھٹک گئے ہیں

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: اے ہارون! تم کو کس چیز نے روکے رکھا جب تم نے دیکھا کہ یہ گمراہ ہو رہے ہیں،

تفسير

اَ لَّا تَتَّبِعَنِۗ اَفَعَصَيْتَ اَمْرِىْ

أَلَّا
کیوں نہ
تَتَّبِعَنِۖ
پیروی کی تم نے میری
أَفَعَصَيْتَ
کیا پھر نافرمانی کی تم نے
أَمْرِى
میرے حکم کی

(مزید یہ کہ تمہیں کس نے منع کیا کہ انہیں سختی سے روکنے میں) تم میرے طریقے کی پیروی نہ کرو، کیا تم نے میری نافرمانی کی،

تفسير

قَالَ يَابْنَؤُمَّ لَا تَأْخُذْ بِلِحْيَتِىْ وَلَا بِرَأْسِىْۚ اِنِّىْ خَشِيْتُ اَنْ تَقُوْلَ فَرَّقْتَ بَيْنَ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ وَلَمْ تَرْقُبْ قَوْلِىْ

قَالَ
کہا
يَبْنَؤُمَّ
اے میری ماں کے بیٹے
لَا
نہ
تَأْخُذْ
تم پکڑو
بِلِحْيَتِى
میری داڑھی کو
وَلَا
اور نہ
بِرَأْسِىٓۖ
میرے سر کو
إِنِّى
بیشک میں
خَشِيتُ
ڈر گیا تھا
أَن
کہ
تَقُولَ
تم کہو گے
فَرَّقْتَ
تو نے جدائی ڈال دی۔ تفرقہ ڈال دیا
بَيْنَ
درمیان
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کے
وَلَمْ
اور نہ
تَرْقُبْ
تم نے انتظار کیا
قَوْلِى
میری بات کا

(ہارون علیہ السلام نے) کہا: اے میری ماں کے بیٹے! آپ نہ میری داڑھی پکڑیں اور نہ میرا سر، میں (سختی کرنے میں) اس بات سے ڈرتا تھا کہ کہیں آپ یہ (نہ) کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل کے درمیان فرقہ بندی کردی ہے اور میرے قول کی نگہداشت نہیں کی،

تفسير

قَالَ فَمَا خَطْبُكَ يٰسَامِرِىُّ

قَالَ
کہا
فَمَا
تو کیا ہے
خَطْبُكَ
تیرا ماجرا
يَٰسَٰمِرِىُّ
اے سامری

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: اے سامری! (بتا) تیرا کیا معاملہ ہے،

تفسير

قَالَ بَصُرْتُ بِمَا لَمْ يَـبْصُرُوْا بِهٖ فَقَبَـضْتُ قَبْضَةً مِّنْ اَثَرِ الرَّسُوْلِ فَنَبَذْتُهَا وَكَذٰلِكَ سَوَّلَتْ لِىْ نَفْسِى

قَالَ
کہا اس نے
بَصُرْتُ
میں نے دیکھا
بِمَا
ساتھ اس کے جو
لَمْ
نہیں
يَبْصُرُوا۟
انہوں نے دیکھا
بِهِۦ
جس کو
فَقَبَضْتُ
تو میں نے اٹھا لی
قَبْضَةً
ایک مٹھی
مِّنْ
سے
أَثَرِ
نقش قدم سے
ٱلرَّسُولِ
رسول کے
فَنَبَذْتُهَا
تو نے ڈال دیا اس کو۔ پھینک دیا اس کو
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
سَوَّلَتْ
آسان کردیا تھا - اچھا کر کے دکھایا تھا
لِى
میرے لیے
نَفْسِى
میرے نفس نے

اس نے کہا: میں نے وہ چیز دیکھی جو ان لوگوں نے نہیں دیکھی تھی سو میں نے اُس فرستادہ (فرشتے) کے نقش قدم سے (جو آپ کے پاس آیا تھا) ایک مٹھی (مٹی کی) بھر لی پھر میں نے اسے (بچھڑے کے قالب میں) ڈال دیا اور اسی طرح میرے نفس نے مجھے (یہ بات) بھلی کر دکھائی،

تفسير

قَالَ فَاذْهَبْ فَاِنَّ لَـكَ فِى الْحَيٰوةِ اَنْ تَقُوْلَ لَا مِسَاسَۖ وَاِنَّ لَـكَ مَوْعِدًا لَّنْ تُخْلَفَهٗ ۚ وَانْظُرْ اِلٰۤى اِلٰهِكَ الَّذِىْ ظَلْتَ عَلَيْهِ عَاكِفًا ۗ لَـنُحَرِّقَنَّهٗ ثُمَّ لَـنَنْسِفَنَّهٗ فِى الْيَمِّ نَسْفًا

قَالَ
کہا
فَٱذْهَبْ
پس جاؤ
فَإِنَّ
تو بیشک
لَكَ
تیرے لیے
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی میں ہے
أَن
کہ
تَقُولَ
تو کہے
لَا
نہ
مِسَاسَۖ
چھونا
وَإِنَّ
اور بیشک
لَكَ
تیرے لیے
مَوْعِدًا
ایک وعدے کا وقت مقرر ہے
لَّن
ہرگز نہ
تُخْلَفَهُۥۖ
تو پیچھے چھوڑا جائے گا اس سے
وَٱنظُرْ
اور دیکھ
إِلَىٰٓ
طرف
إِلَٰهِكَ
اپنے الہ کے
ٱلَّذِى
وہ جو
ظَلْتَ
رہا تو
عَلَيْهِ
اس پر
عَاكِفًاۖ
معتکف
لَّنُحَرِّقَنَّهُۥ
البتہ ہم ضرور جلا ڈالیں گے اس کو
ثُمَّ
پھر
لَنَنسِفَنَّهُۥ
البتہ ہم ضرور گرا دیں گے اس کو۔ پھینک دیں گے اس کو
فِى
میں
ٱلْيَمِّ
سمندر میں
نَسْفًا
گرا دینا۔ پھینک دینا

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: پس تو (یہاں سے نکل کر) چلا جا چنانچہ تیرے لئے (ساری) زندگی میں یہ (سزا) ہے کہ تو (ہر کسی کو یہی) کہتا رہے: (مجھے) نہ چھونا (مجھے نہ چھونا)، اور بیشک تیرے لئے ایک اور وعدۂ (عذاب) بھی ہے جس کی ہرگز خلاف ورزی نہ ہوگی، اور تو اپنے اس (من گھڑت) معبود کی طرف دیکھ جس (کی پوجا) پر تو جم کر بیٹھا رہا، ہم اسے ضرور جلا ڈالیں گے پھر ہم اس (کی راکھ) کو ضرور دریا میں اچھی طرح بکھیر دیں گے،

تفسير

اِنَّمَاۤ اِلٰهُكُمُ اللّٰهُ الَّذِىْ لَاۤ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَۗ وَسِعَ كُلَّ شَىْءٍ عِلْمًا

إِنَّمَآ
بیشک
إِلَٰهُكُمُ
الہ تمہارا
ٱللَّهُ
اللہ ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ برحق
إِلَّا
مگر
هُوَۚ
وہی
وَسِعَ
وسیع ہے۔ چھایا ہوا ہے
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
عِلْمًا
علم کے اعتبار سے

(لوگو!) تمہارا معبود صرف (وہی) اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ہر چیز کو (اپنے) علم کے احاطہ میں لئے ہوئے ہے،

تفسير

كَذٰلِكَ نَقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْۢبَاۤءِ مَا قَدْ سَبَقَ ۚ وَقَدْ اٰتَيْنٰكَ مِنْ لَّدُنَّا ذِكْرًا ۚ

كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نَقُصُّ
ہم بیان کرتے ہیں
عَلَيْكَ
تجھ پر
مِنْ
سے
أَنۢبَآءِ
خبروں میں سے
مَا
جو
قَدْ
تحقیق
سَبَقَۚ
گزر چکیں
وَقَدْ
اور تحقیق
ءَاتَيْنَٰكَ
دیا ہم نے تجھ کو
مِن
سے
لَّدُنَّا
اپنے پاس سے
ذِكْرًا
ایک ذکر

اس طرح ہم آپ کو (اے حبیبِ معظّم!) ان (قوموں) کی خبریں سناتے ہیں جو گزر چکی ہیں اور بیشک ہم نے آپ کو اپنی خاص جناب سے ذکر (یعنی نصیحت نامہ) عطا فرمایا ہے،

تفسير

مَنْ اَعْرَضَ عَنْهُ فَاِنَّهٗ يَحْمِلُ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وِزْرًا ۙ

مَّنْ
جس نے
أَعْرَضَ
منہ موڑا
عَنْهُ
اس سے
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ
يَحْمِلُ
اٹھائے گا
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
وِزْرًا
ایک بوجھ

جو شخص اس سے روگردانی کرے گا تو بیشک وہ قیامت کے دن سخت بوجھ اٹھائے گا،

تفسير