Skip to main content

لَاُعَذِّبَـنَّهٗ عَذَابًا شَدِيْدًا اَوْ لَاۡاَذْبَحَنَّهٗۤ اَوْ لَيَأْتِيَنِّىْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ

لَأُعَذِّبَنَّهُۥ
البتہ میں ضرور عذاب دوں گا اس کو
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًا
سخت
أَوْ
یا
لَأَا۟ذْبَحَنَّهُۥٓ
البتہ میں ضرور ذبح کروں گا اس کو
أَوْ
یا
لَيَأْتِيَنِّى
البتہ وہ ضرور لائے میرے پاس
بِسُلْطَٰنٍ
کوئی دلیل
مُّبِينٍ
واضح

میں اسے (بغیر اجازت غائب ہونے پر) ضرور سخت سزا دوں گا یا اسے ضرور ذبح کر ڈالوں گا یا وہ میرے پاس (اپنے بے قصور ہونے کی) واضح دلیل لائے گا،

تفسير

فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيْدٍ فَقَالَ اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ وَ جِئْتُكَ مِنْ سَبَاٍۢ بِنَبَاٍ يَّقِيْنٍ

فَمَكَثَ
تو وہ ٹھہرا
غَيْرَ
نہ
بَعِيدٍ
زیادہ دیر
فَقَالَ
تو اس نے کہا
أَحَطتُ
میں نے احاطہ کرلیا
بِمَا
ساتھ اس کے
لَمْ
جو نہیں
تُحِطْ
تونے احاطہ کیا
بِهِۦ
اس کا
وَجِئْتُكَ
اور میں لایا ہوں تیرے پاس
مِن
سے
سَبَإٍۭ
سبا
بِنَبَإٍ
خبر
يَقِينٍ
یقین

پس وہ تھوڑی ہی دیر (باہر) ٹھہرا تھا کہ اس نے (حاضر ہو کر) عرض کیا: مجھے ایک ایسی بات معلوم ہوئی ہے جس پر (شاید) آپ مطلع نہ تھے اور میں آپ کے پاس (ملکِ) سبا سے ایک یقینی خبر لایا ہوں،

تفسير

اِنِّىْ وَجَدْتُّ امْرَاَةً تَمْلِكُهُمْ وَاُوْتِيَتْ مِنْ كُلِّ شَىْءٍ وَّلَهَا عَرْشٌ عَظِيْمٌ

إِنِّى
بیشک میں نے
وَجَدتُّ
پایا
ٱمْرَأَةً
ایک عورت کو
تَمْلِكُهُمْ
جو مالک ہے ان کی۔ حکمران ہے ان کی
وَأُوتِيَتْ مِن
اور دی گئی ہے
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
قسم کی چیز
وَلَهَا
اور اس کے لیے
عَرْشٌ عَظِيمٌ
عرش عظیم ہے۔ بہت بڑا تخت ہے

میں نے (وہاں) ایک ایسی عورت کو پایا ہے جو ان (یعنی ملکِ سبا کے باشندوں) پر حکومت کرتی ہے اور اسے (ملکیت و اقتدار میں) ہر ایک چیز بخشی گئی ہے اور اس کے پاس بہت بڑا تخت ہے،

تفسير

وَجَدْتُّهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُوْنَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيْلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُوْنَۙ

وَجَدتُّهَا
پایا میں نے اس کو
وَقَوْمَهَا
اور اس کی قوم کو
يَسْجُدُونَ
وہ سجدہ کرتے ہیں
لِلشَّمْسِ مِن
سورج کو
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَزَيَّنَ
اور خوب صورت بنادیا
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
أَعْمَٰلَهُمْ
ان کے اعمال کو
فَصَدَّهُمْ
پھر اس نے روک دیا انہیں
عَنِ
سے
ٱلسَّبِيلِ
اس راستے
فَهُمْ
پس وہ
لَا
نہیں آتے
يَهْتَدُونَ
ہدایت پر

میں نے اسے اور اس کی قوم کو اللہ کی بجائے سورج کو سجدہ کرتے پایا ہے اور شیطان نے ان کے اَعمالِ (بد) ان کے لئے خوب خوش نما بنا دیئے ہیں اور انہیں (توحید کی) راہ سے روک دیا ہے سو وہ ہدایت نہیں پا رہے،

تفسير

اَ لَّا يَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِىْ يُخْرِجُ الْخَبْءَ فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَمَا تُعْلِنُوْنَ

أَلَّا
کیوں نہیں
يَسْجُدُوا۟
وہ سجدہ کرتے
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
ٱلَّذِى
وہ ذات
يُخْرِجُ
جو نکالتا ہے
ٱلْخَبْءَ
چھپی چیز کو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین
وَيَعْلَمُ
اور وہ جانتا ہے
مَا
جو
تُخْفُونَ
تم چھپاتے ہو
وَمَا
اور جو تم
تُعْلِنُونَ
اعلان کرتے ہو۔ ظاہر کرتے ہو

اس لئے (روکے گئے ہیں) کہ وہ اس اللہ کے حضور سجدہ ریز نہ ہوں جو آسمانوں اور زمین میں پوشیدہ (حقائق اور موجودات) کو باہر نکالتا (یعنی ظاہر کرتا) ہے اور ان (سب) چیزوں کو جانتا ہے جسے تم چھپاتے ہو اور جسے تم آشکار کرتے ہو،

تفسير

اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
الہ برحق
إِلَّا
اس کے سوا کوئی
هُوَ
جو
رَبُّ
رب ہے
ٱلْعَرْشِ
عرش
ٱلْعَظِيمِ۩
عظیم کا

اللہ کے سوا کوئی لائقِ عبادت نہیں (وہی) عظیم تختِ اقتدار کا مالک ہے،

تفسير

قَالَ سَنَـنْظُرُ اَصَدَقْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْكٰذِبِيْنَ

قَالَ
کہا
سَنَنظُرُ
عنقریب ہم ضرور دیکھیں گے
أَصَدَقْتَ
کیا تو نے سچ کہا
أَمْ
یا
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
میں سے
ٱلْكَٰذِبِينَ
جھوٹوں

(سلیمان علیہ السلام نے) فرمایا: ہم ابھی دیکھتے ہیں کیا تو سچ کہہ رہا ہے یا توجھوٹ بولنے والوں سے ہے،

تفسير

اِذْهَبْ بِّكِتٰبِىْ هٰذَا فَاَلْقِهْ اِلَيْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَاذَا يَرْجِعُوْنَ

ٱذْهَب
لے جا
بِّكِتَٰبِى
میرا خط
هَٰذَا
یہ
فَأَلْقِهْ
پھر ڈال دو اس کو
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
ثُمَّ
پھر
تَوَلَّ
ہٹ جاؤ
عَنْهُمْ
ان سے
فَٱنظُرْ
پھر دیکھو
مَاذَا
کیا کچھ
يَرْجِعُونَ
وہ لوٹتے ہیں۔ جواب دیتے ہیں

میرا یہ خط لے جا اور اسے ان کی طرف ڈال دے پھر ان کے پاس سے ہٹ آپھر دیکھ وہ کس بات کی طرف رجوع کرتے ہیں،

تفسير

قَالَتْ يٰۤاَيُّهَا الْمَلَؤُا اِنِّىْۤ اُلْقِىَ اِلَىَّ كِتٰبٌ كَرِيْمٌ

قَالَتْ
ملکہ بولی
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلْمَلَؤُا۟
اہل دربار
إِنِّىٓ
بیشک میں
أُلْقِىَ
ڈالا گیا
إِلَىَّ
میری طرف
كِتَٰبٌ
ایک خط
كَرِيمٌ
معزز۔ اہم

(ملکہ نے) کہا: اے سردارو! میری طرف ایک نامۂ بزرگ ڈالا گیا ہے،

تفسير

اِنَّهٗ مِنْ سُلَيْمٰنَ وَاِنَّهٗ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِۙ

إِنَّهُۥ
بیشک وہ
مِن
سے ہے
سُلَيْمَٰنَ
سلیمان کی طرف
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
بِسْمِ
ساتھ نام
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلرَّحْمَٰنِ
جو بڑا مہربان
ٱلرَّحِيمِ
بار بار رحم فرمانے والا ہے

بیشک وہ (خط) سلیمان (علیہ السلام) کی جانب سے (آیا) ہے اور وہ اللہ کے نام سے شروع (کیا گیا) ہے جو بے حد مہربان بڑا رحم فرمانے والا ہے،

تفسير