وَمَا
اور نہیں
هُوَ
وہ
بِقَوْلِ
کسی قول
شَاعِرٍۚ
شاعر کا
قَلِيلًا
کتنا کم
مَّا
تم
تُؤْمِنُونَ
ایمان لاتے ہو
کسی شاعر کا قول نہیں ہے، تم لوگ کم ہی ایمان لاتے ہو
وَلَا
اور نہ ہی
بِقَوْلِ
قول ہے
كَاهِنٍۚ
کسی کا ہن
قَلِيلًا
کتنا تھوڑا
مَّا
تم
تَذَكَّرُونَ
نصیحت پکڑتے ہو
اور نہ یہ کسی کاہن کا قول ہے، تم لوگ کم ہی غور کرتے ہو
تَنزِيلٌ
نازل کردہ ہے
مِّن
طرف سے
رَّبِّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین کی
یہ رب العالمین کی طرف سے نازل ہوا ہے
وَلَوْ
اور اگر
تَقَوَّلَ
بات بنا لیتا۔ بات گھڑ لیتا
عَلَيْنَا
ہم پر
بَعْضَ
بعض
ٱلْأَقَاوِيلِ
باتیں
اور اگر اس (نبی) نے خود گھڑ کر کوئی بات ہماری طرف منسوب کی ہوتی
لَأَخَذْنَا
البتہ پکڑ لیتے ہم
مِنْهُ
اس کو
بِٱلْيَمِينِ
دائیں ہاتھ سے
تو ہم اِس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے
فَمَا
تو نہ ہوتا
مِنكُم
تم میں سے
مِّنْ
کوئی
أَحَدٍ
ایک
عَنْهُ
اس سے
حَٰجِزِينَ
روکنے والا۔ باز رکھنے والا ہوتا
پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اس کام سے روکنے والا نہ ہوتا
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَتَذْكِرَةٌ
البتہ ایک نصیحت
لِّلْمُتَّقِينَ
متقی لوگوں کے لیے
درحقیقت یہ پرہیزگار لوگوں کے لیے ایک نصیحت ہے
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
لَنَعْلَمُ
البتہ ہم جانتے ہیں
أَنَّ
بیشک
مِنكُم
تم میں سے
مُّكَذِّبِينَ
جھٹلانے والے ہیں
اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے کچھ لوگ جھٹلانے والے ہیں
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَحَسْرَةٌ
البتہ حسرت ہے
عَلَى
پر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں
ایسے کافروں کے لیے یقیناً یہ موجب حسرت ہے