Skip to main content

وَقَاسَمَهُمَاۤ اِنِّىْ لَـكُمَا لَمِنَ النّٰصِحِيْنَۙ

وَقَاسَمَهُمَآ
اور اس نے قسمیں کھائیں ان دونوں سے
إِنِّى
بیشک میں
لَكُمَا
تم دونوں کے لئے
لَمِنَ
البتہ سے
ٱلنَّٰصِحِينَ
خیر خواہوں میں (سے) ہوں

اور ان دونوں سے قَسم کھا کر کہا کہ بیشک میں تمہارے خیرخواہوں میں سے ہوں،

تفسير

فَدَلّٰٮهُمَا بِغُرُوْرٍ ۚ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْءٰتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفٰنِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَّرَقِ الْجَـنَّةِ ۗ وَنَادٰٮهُمَا رَبُّهُمَاۤ اَلَمْ اَنْهَكُمَا عَنْ تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَاَقُلْ لَّـكُمَاۤ اِنَّ الشَّيْطٰنَ لَـكُمَا عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ

فَدَلَّىٰهُمَا
پس کھینچ لیا اس نے دونوں کو
بِغُرُورٍۚ
دھوکے کے ساتھ
فَلَمَّا
پھر جب
ذَاقَا
دونوں نے چکھا
ٱلشَّجَرَةَ
اس درخت کو
بَدَتْ
ظاہر ہوگئیں
لَهُمَا
ان دونوں کے لئے
سَوْءَٰتُهُمَا
ان کی شرمگاہیں
وَطَفِقَا
اور لگے وہ دونوں
يَخْصِفَانِ
چپکاتے تھے
عَلَيْهِمَا
اپنے اوپر
مِن
سے
وَرَقِ
پتوں میں (سے)
ٱلْجَنَّةِۖ
جنت کے
وَنَادَىٰهُمَا
اور پکارا ان دونوں کو
رَبُّهُمَآ
ان کے رب نے
أَلَمْ
کیا نہیں
أَنْهَكُمَا
میں نے روکا تھا تم دونوں کو
عَن
سے
تِلْكُمَا
اس
ٱلشَّجَرَةِ
درخت سے
وَأَقُل
اور کیا میں نے نہیں کہا تھا
لَّكُمَآ
تم دونوں کو
إِنَّ
کہ بیشک
ٱلشَّيْطَٰنَ
شیطان
لَكُمَا
تم دونوں کے لئے
عَدُوٌّ
دشمن ہے
مُّبِينٌ
کھلا

پس وہ فریب کے ذریعے دونوں کو (درخت کا پھل کھانے تک) اتار لایا، سو جب دونوں نے درخت (کے پھل) کو چکھ لیا تو دونوں کی شرم گاہیں ان کے لئے ظاہر ہوگئیں اور دونوں اپنے (بدن کے) اوپر جنت کے پتے چپکانے لگے، تو ان کے رب نے انہیں ندا فرمائی کہ کیا میں نے تم دونوں کو اس درخت (کے قریب جانے) سے روکا نہ تھا اور تم سے یہ (نہ) فرمایا تھا کہ بیشک شیطان تم دونوں کا کھلا دشمن ہے،

تفسير

قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنْفُسَنَا وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَـنَا وَتَرْحَمْنَا لَـنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ

قَالَا
ان دونوں نے کہا
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
ظَلَمْنَآ
ظلم کیا ہم نے
أَنفُسَنَا
اپنی جانوں پر
وَإِن
اور اگر
لَّمْ
نہ
تَغْفِرْ
تو بخشے گا
لَنَا
ہم کو
وَتَرْحَمْنَا
اور (نہ) رحم کرے گا ہم پر
لَنَكُونَنَّ
البتہ ہم ضرور ہوجائیں گے
مِنَ
سے
ٱلْخَٰسِرِينَ
نقصان اٹھانے والوں میں

دونوں نے عرض کیا: اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی؛ اور اگر تو نے ہم کو نہ بخشا اور ہم پر رحم (نہ) فرمایا تو ہم یقیناً نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے،

تفسير

قَالَ اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَـعْضٍ عَدُوٌّ ۚ وَلَـكُمْ فِى الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّمَتَاعٌ اِلٰى حِيْنٍ

قَالَ
فرمایا
ٱهْبِطُوا۟
اتر جاؤ
بَعْضُكُمْ
تم میں سے بعض
لِبَعْضٍ
بعض کے لئے
عَدُوٌّۖ
دشمن ہیں
وَلَكُمْ
اور تمہارے لئے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
مُسْتَقَرٌّ
جائے قرار ہے / ٹھکانہ ہے
وَمَتَٰعٌ
اور اسباب ہیں / فائدہ اٹھانے کی چیز ہے
إِلَىٰ
تک
حِينٍ
ایک وقت (تک)

ارشادِ باری ہوا: تم (سب) نیچے اتر جاؤ تم میں سے بعض بعض کے دشمن ہیں، اور تمہارے لئے زمین میں معیّن مدت تک جائے سکونت اور متاعِ حیات (مقرر کر دیئے گئے ہیں گویا تمہیں زمین میں قیام و معاش کے دو بنیادی حق دے کر اتارا جا رہا ہے، اس پر اپنا نظامِ زندگی استوار کرنا)،

تفسير

قَالَ فِيْهَا تَحْيَوْنَ وَفِيْهَا تَمُوْتُوْنَ وَمِنْهَا تُخْرَجُوْنَ

قَالَ
فرمایا
فِيهَا
اسی میں
تَحْيَوْنَ
تم جیو گے
وَفِيهَا
اور اسی میں
تَمُوتُونَ
تم مرو گے
وَمِنْهَا
اور اسی میں سے
تُخْرَجُونَ
تم سب نکالے جاؤ گے

ارشاد فرمایا: تم اسی (زمین) میں زندگی گزارو گے اور اسی میں مَرو گے اور (قیامت کے روز) اسی میں سے نکالے جاؤ گے،

تفسير

يٰبَنِىْۤ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُّوَارِىْ سَوْاٰتِكُمْ وَرِيْشًا ۗ وَلِبَاسُ التَّقْوٰى ۙ ذٰلِكَ خَيْرٌ ۗ ذٰلِكَ مِنْ اٰيٰتِ اللّٰهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُوْنَ

يَٰبَنِىٓ
اے بنی
ءَادَمَ
آدم
قَدْ
تحقیق
أَنزَلْنَا
نازل کیا ہم نے
عَلَيْكُمْ
تم پر
لِبَاسًا
لباس کو
يُوَٰرِى
جو چھپاتا ہے
سَوْءَٰتِكُمْ
تمہارے قابل شرم حصوں کو
وَرِيشًاۖ
اور آرائش ہے / زینت ہے
وَلِبَاسُ
اور لباس
ٱلتَّقْوَىٰ
تقویٰ کا
ذَٰلِكَ
یہ
خَيْرٌۚ
بہتر ہے
ذَٰلِكَ
یہ
مِنْ
سے
ءَايَٰتِ
نشانیوں میں سے ہے
ٱللَّهِ
اللہ کی
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَذَّكَّرُونَ
نصیحت پکڑیں

اے اولادِ آدم! بیشک ہم نے تمہارے لئے (ایسا) لباس اتارا ہے جو تمہاری شرم گاہوں کو چھپائے اور (تمہیں) زینت بخشے اور (اس ظاہری لباس کے ساتھ ایک باطنی لباس بھی اتارا ہے اور وہی) تقوٰی کا لباس ہی بہتر ہے۔ یہ (ظاہر و باطن کے لباس سب) اﷲ کی نشانیاں ہیں تاکہ وہ نصیحت قبول کریں،

تفسير

يٰبَنِىْۤ اٰدَمَ لَا يَفْتِنَـنَّكُمُ الشَّيْطٰنُ كَمَاۤ اَخْرَجَ اَبَوَيْكُمْ مِّنَ الْجَـنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْءاٰتِهِمَا ۗ اِنَّهٗ يَرٰٮكُمْ هُوَ وَقَبِيْلُهٗ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۗ اِنَّا جَعَلْنَا الشَّيٰطِيْنَ اَوْلِيَاۤءَ لِلَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ

يَٰبَنِىٓ
اے بنی
ءَادَمَ
آدم
لَا
نہ
يَفْتِنَنَّكُمُ
ہرگز نہ فتنے میں ڈالے تم کو
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان
كَمَآ
جیسا کہ
أَخْرَجَ
اس نے نکلوا دیا
أَبَوَيْكُم
تمہارے والدین کو
مِّنَ
سے
ٱلْجَنَّةِ
جنت سے
يَنزِعُ
اتروا دیا
عَنْهُمَا
ان دونوں سے
لِبَاسَهُمَا
ان دونوں کا لباس
لِيُرِيَهُمَا
تاکہ وہ انہیں دکھائے
سَوْءَٰتِهِمَآۗ
ان کے قابل شرم حصے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
يَرَىٰكُمْ
دیکھتا ہے تم کو
هُوَ
وہ
وَقَبِيلُهُۥ
اور اس کا گروہ
مِنْ
سے
حَيْثُ
جہاں
لَا
نہیں
تَرَوْنَهُمْۗ
تم دیکھتے ان کو
إِنَّا
بیشک ہم نے
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
ٱلشَّيَٰطِينَ
شیطان کو
أَوْلِيَآءَ
سرپرست / دوست
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کا
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان (نہیں) رکھتے

اے اولادِ آدم! (کہیں) تمہیں شیطان فتنہ میں نہ ڈال دے جس طرح اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکال دیا، ان سے ان کا لباس اتروا دیا تاکہ انہیں ان کی شرم گاہیں دکھا دے۔ بیشک وہ (خود) اور اس کا قبیلہ تمہیں (ایسی ایسی جگہوں سے) دیکھتا (رہتا) ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔ بیشک ہم نے شیطانوں کو ایسے لوگوں کا دوست بنا دیا ہے جو ایمان نہیں رکھتے،

تفسير

وَاِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً قَالُوْا وَجَدْنَا عَلَيْهَاۤ اٰبَاۤءَنَا وَاللّٰهُ اَمَرَنَا بِهَا ۗ قُلْ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاۤءِ ۗ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
فَعَلُوا۟
وہ کرتے ہیں
فَٰحِشَةً
کوئی بےحیائی کا کام
قَالُوا۟
کہتے ہیں
وَجَدْنَا
پایا ہم نے
عَلَيْهَآ
اس پر
ءَابَآءَنَا
اپنے آباؤ اجداد کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ نے
أَمَرَنَا
حکم دیا ہم کو
بِهَاۗ
اس کا
قُلْ
کہہ دیجئے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يَأْمُرُ
حکم دیتا
بِٱلْفَحْشَآءِۖ
بےحیائی کا
أَتَقُولُونَ
کیا تم کہتے ہو
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ پر
مَا
وہ جو
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

اور جب وہ کوئی بے حیائی کا کام کرتے ہیں (تو) کہتے ہیں: ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی (طریقہ) پر پایا اور اﷲ نے ہمیں اسی کا حکم دیا ہے۔ فرما دیجئے کہ اﷲ بے حیائی کے کاموں کا حکم نہیں دیتا۔ کیا تم اﷲ (کی ذات) پر ایسی باتیں کرتے ہو جو تم خود (بھی) نہیں جانتے،

تفسير

قُلْ اَمَرَ رَبِّىْ بِالْقِسْطِۗ وَاَقِيْمُوْا وُجُوْهَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَّادْعُوْهُ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَ ۗ كَمَا بَدَاَكُمْ تَعُوْدُوْنَۗ

قُلْ
کہہ دیجئے
أَمَرَ
حکم دیا ہے
رَبِّى
میرے رب نے
بِٱلْقِسْطِۖ
انصاف کا
وَأَقِيمُوا۟
اور قائم کرو
وُجُوهَكُمْ
اپنے چہروں کو
عِندَ
نزدیک
كُلِّ
ہر
مَسْجِدٍ
مسجد کے
وَٱدْعُوهُ
اور پکارو اس کو
مُخْلِصِينَ
خالص کرتے ہوئے
لَهُ
اس کے
ٱلدِّينَۚ
دین کو
كَمَا
جیسا کہ
بَدَأَكُمْ
اس نے پہلی مرتبہ بنایا تم کو
تَعُودُونَ
تم لوٹو گے / تم آؤ گے

فرما دیجئے: میرے رب نے انصاف کا حکم دیا ہے، اور تم ہر سجدہ کے وقت و مقام پر اپنے رُخ (کعبہ کی طرف) سیدھے کر لیا کرو اور تمام تر فرمانبرداری اس کے لئے خالص کرتے ہوئے اس کی عبادت کیا کرو۔ جس طرح اس نے تمہاری (خلق و حیات کی) ابتداء کی تم اسی طرح (اس کی طرف) پلٹو گے،

تفسير

فَرِيْقًا هَدٰى وَ فَرِيْقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلٰلَةُ ۗ اِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيٰطِيْنَ اَوْلِيَاۤءَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ مُّهْتَدُوْنَ

فَرِيقًا
ایک گروہ کو
هَدَىٰ
اس نے ہدایت دی
وَفَرِيقًا
اور ایک گروہ کو
حَقَّ
چسپاں ہوگئی
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلضَّلَٰلَةُۗ
گمراہی
إِنَّهُمُ
بیشک انہوں نے
ٱتَّخَذُوا۟
بنالیا
ٱلشَّيَٰطِينَ
شیطان کو
أَوْلِيَآءَ
سرپرست
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَيَحْسَبُونَ
اور وہ سمجھتے ہیں
أَنَّهُم
بیشک وہ
مُّهْتَدُونَ
ہدایت پانے والے ہیں

ایک گروہ کو اس نے ہدایت فرمائی اور ایک گروہ پر (اس کے اپنے کسب و عمل کے نتیجے میں) گمراہی ثابت ہو گئی۔ بیشک انہوں نے اﷲ کو چھوڑ کر شیطانوں کو دوست بنا لیا تھا اور وہ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں،

تفسير